جب سے عمران خان کی حکومت آئی،امریکہ نے اسےکسی بھی لیول پرقبول نہیں کیا،معید

6mooedpirzadakhangovt.jpg

سینئر تجزیہ کار معید پیرزادہ نے اپنی تازہ ترین ویڈیو میں کہا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے یہ فیصلہ کرلیا ہے کہ عمران خان کی حکومت کو گھر بھیجا جائے۔

یوٹیوب پر اپنی تازہ ترین ویڈیو بلاگ میں معید پیرزادہ کا کہنا تھا کہ 2013 میں جب راحیل شریف کو آرمی چیف بنایا گیا تواس وقت سینئر موسٹ جنرل ہارون اسلم نے پاک فوج کی روایت کے مطابق ریٹائر منٹ لے لی تھی، جنرل ہارون اسلم نے ایک ٹویٹ میں انکشاف کیا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے عمران خان کی حکومت کو ہٹانے کا فیصلہ کرلیا ہے اور اس کیلئے پاکستانی اداروں سے یہ درخواست کی گئی ہے کہ آپ کو ملکی مفاد میں کام کرنا ہوگا۔

معید پیرزادہ نےکہا کہ عمران خان کی حکومت وجود میں آنے سے کچھ دن قبل یہ محسوس ہونا شروع ہوگیا تھا کہ عمران خان الیکشن جیت جائیں گے اس وقت بھارتی، پاکستانی اور بین الاقوامی میڈیا کی جانب عمران خان کی حکومت کو پوری طرح غیر مستحکم اور غیر مقبول کرنے کا ایک پلان سامنے آیا تھا جس پر میں نے 10 جولائی2018 کو ایک ٹویٹ بھی کیا تھا جو آج بھی میری پروفائل پر موجود ہے۔


انہوں نے کہا کہ میں نے یہ ٹویٹ کبھی ڈیلیٹ نہیں کی کیونکہ میں یہ چاہتا تھا کہ جب یہ سب واضح طور پر نظر آنا شرو ع ہوجائے تو میں آپ کو بتاسکوں کہ میں نے یہ بات عمران خان کی حکومت آنے سے بھی پہلے بھانپ لی تھی۔

معید پیرزادہ نے کہا کہ 2007 کے بعد آنے والی دونوں حکومتیں بین الاقوامی ایجنڈے کو لے کر آگے بڑھیں جس کی بنیاد یہ تھی کہ پاکستان میں سول ملٹری تعلقات میں ایک تقسیم ہے اور ان دونوں کے درمیان کسی ایک نقطے پر سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔ اس وقت بھی نواز شریف لندن میں عالمی اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں میں ہیں اور بظاہر ان کا ایک ہی مقصد ہے جو اس حکومت کو ہٹانا ہے۔

معید پیرزادہ نے کہا کہ عمران خان حکومت سول ملٹری تنازع جیسا کچھ نہیں۔ امریکہ کا پلان تھا کہ حکومت کو غیر مقبول کرکے فوج کو استعمال کیا جائے جیسا کہ مصر میں محمد مرسی کی حکومت کے ساتھ کیا گیا، مگر ان کو اس میں ناکامی ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا میں بیانیہ بنایا گیا کہ کروڑوں لوگوں نے کوئی ووٹ نہیں ڈالا اور فوج نے عمران خان کو کہیں سے اٹھا کر اقتدار میں بٹھا دیا گیا ہے۔ معید پیرزادہ نے کہاپچھلے ساڑھے تین سالوں میں یہ بات ٹی وی پر ہم ہزاروں بار سن چکے ہیں کی پاکستان معاشی اور سفارتی طور پر تنہا ہو چکا ہے۔ مگر سچ یہ ہے کہ جب یہ حکومت آئی تھی تو معاشی حالت درست نہیں تھی اور سب لوگ کہہ رہے تھے کہ پاکستان کو ایک بار پھر آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا۔

اگر سفارتی پالیسی کی بات کی جائے تو بیانیہ بنایا گیا کہ پاکستان نے سعودی عرب، یو اے ای، چین سمیت امریکہ کو ناراض کر دیا ہے۔ امریکہ اور اس کے اتحادی عمران خان کی آزاد خارجہ پالیسی، جوبائیڈن کی جمہوری سمٹ میں شرکت نہ کرنے، ونٹر اولمپکس کے دوران چین جانے اور روس جانے پر ناراض ہیں۔

معید پیرزادہ نے کہا امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے کسی بھی لیول پر جب عمران خان کی حکومت آنے والی تھی اور جب یہ آ گئی، اس کو قبول نہیں کیا اور ہمیشہ یہ کوشش کی گئی کہ اس حکومت کا سروائیول مشکل سے مشکل بنا دیا جائے۔ امریکہ کی حکومتیں تبدیل کرنے کی ایک لمبی تاریخ ہے اور ایسا ہی ماحول اس وقت پاکستان میں بنایا جا رہا ہے۔
 

First Strike

Chief Minister (5k+ posts)
اپوزیشن یہود و نصارا کے اشاروں پر ناچ رہی ہے۔ اس کا کام پاکستان کو غیر مستحکم کرنا اور لوٹ مار کرنا ہے۔ عمران خان سچا مسلمان اور پاکستانی ہے اور یہ ہی اس کا جرم ہے۔ اللہ کے حکم سے کفار کے پٹھو عدم اعتماد میں ناکام رہیں گے
 

Terminator;

Minister (2k+ posts)
‏پٹواری حرامزادے، اور غلام ابنِ غلام مجاور کہتے ہیں، کہ
عمران خان نے یوکرائن اور روس کی جنگ کروائی
اور جو
نواز شریف اور زرداری کی صلح کروائی اس پر کیا کہو گے ؟؟؟

?
 

A.jokhio

Minister (2k+ posts)
6mooedpirzadakhangovt.jpg

سینئر تجزیہ کار معید پیرزادہ نے اپنی تازہ ترین ویڈیو میں کہا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے یہ فیصلہ کرلیا ہے کہ عمران خان کی حکومت کو گھر بھیجا جائے۔

یوٹیوب پر اپنی تازہ ترین ویڈیو بلاگ میں معید پیرزادہ کا کہنا تھا کہ 2013 میں جب راحیل شریف کو آرمی چیف بنایا گیا تواس وقت سینئر موسٹ جنرل ہارون اسلم نے پاک فوج کی روایت کے مطابق ریٹائر منٹ لے لی تھی، جنرل ہارون اسلم نے ایک ٹویٹ میں انکشاف کیا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے عمران خان کی حکومت کو ہٹانے کا فیصلہ کرلیا ہے اور اس کیلئے پاکستانی اداروں سے یہ درخواست کی گئی ہے کہ آپ کو ملکی مفاد میں کام کرنا ہوگا۔

معید پیرزادہ نےکہا کہ عمران خان کی حکومت وجود میں آنے سے کچھ دن قبل یہ محسوس ہونا شروع ہوگیا تھا کہ عمران خان الیکشن جیت جائیں گے اس وقت بھارتی، پاکستانی اور بین الاقوامی میڈیا کی جانب عمران خان کی حکومت کو پوری طرح غیر مستحکم اور غیر مقبول کرنے کا ایک پلان سامنے آیا تھا جس پر میں نے 10 جولائی2018 کو ایک ٹویٹ بھی کیا تھا جو آج بھی میری پروفائل پر موجود ہے۔


انہوں نے کہا کہ میں نے یہ ٹویٹ کبھی ڈیلیٹ نہیں کی کیونکہ میں یہ چاہتا تھا کہ جب یہ سب واضح طور پر نظر آنا شرو ع ہوجائے تو میں آپ کو بتاسکوں کہ میں نے یہ بات عمران خان کی حکومت آنے سے بھی پہلے بھانپ لی تھی۔

معید پیرزادہ نے کہا کہ 2007 کے بعد آنے والی دونوں حکومتیں بین الاقوامی ایجنڈے کو لے کر آگے بڑھیں جس کی بنیاد یہ تھی کہ پاکستان میں سول ملٹری تعلقات میں ایک تقسیم ہے اور ان دونوں کے درمیان کسی ایک نقطے پر سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔ اس وقت بھی نواز شریف لندن میں عالمی اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں میں ہیں اور بظاہر ان کا ایک ہی مقصد ہے جو اس حکومت کو ہٹانا ہے۔

معید پیرزادہ نے کہا کہ عمران خان حکومت سول ملٹری تنازع جیسا کچھ نہیں۔ امریکہ کا پلان تھا کہ حکومت کو غیر مقبول کرکے فوج کو استعمال کیا جائے جیسا کہ مصر میں محمد مرسی کی حکومت کے ساتھ کیا گیا، مگر ان کو اس میں ناکامی ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا میں بیانیہ بنایا گیا کہ کروڑوں لوگوں نے کوئی ووٹ نہیں ڈالا اور فوج نے عمران خان کو کہیں سے اٹھا کر اقتدار میں بٹھا دیا گیا ہے۔ معید پیرزادہ نے کہاپچھلے ساڑھے تین سالوں میں یہ بات ٹی وی پر ہم ہزاروں بار سن چکے ہیں کی پاکستان معاشی اور سفارتی طور پر تنہا ہو چکا ہے۔ مگر سچ یہ ہے کہ جب یہ حکومت آئی تھی تو معاشی حالت درست نہیں تھی اور سب لوگ کہہ رہے تھے کہ پاکستان کو ایک بار پھر آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا۔

اگر سفارتی پالیسی کی بات کی جائے تو بیانیہ بنایا گیا کہ پاکستان نے سعودی عرب، یو اے ای، چین سمیت امریکہ کو ناراض کر دیا ہے۔ امریکہ اور اس کے اتحادی عمران خان کی آزاد خارجہ پالیسی، جوبائیڈن کی جمہوری سمٹ میں شرکت نہ کرنے، ونٹر اولمپکس کے دوران چین جانے اور روس جانے پر ناراض ہیں۔

معید پیرزادہ نے کہا امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے کسی بھی لیول پر جب عمران خان کی حکومت آنے والی تھی اور جب یہ آ گئی، اس کو قبول نہیں کیا اور ہمیشہ یہ کوشش کی گئی کہ اس حکومت کا سروائیول مشکل سے مشکل بنا دیا جائے۔ امریکہ کی حکومتیں تبدیل کرنے کی ایک لمبی تاریخ ہے اور ایسا ہی ماحول اس وقت پاکستان میں بنایا جا رہا ہے۔
Yeah Ukraine is enjoying American backed regime change...if it happens in Pakistan...Pakistan's destiny would be no different...it will be failure of Pakistan security agency...and any such attempt be taken to UN for violation of international laws...enough of this destruction in the world, and disrespect of Countries sovereignty by America...all sold politicians and persons be tracked and taken into account...America should engage with Imran Khan bcz he is not anti America...and together they may come most workable, just and beneficial solution...but the problem is America does not care about Pakistan's interest, it just want to us Pakistan as a tool to fulfill its objective...and ultimately want to get this country fully consumed by India...
 
Last edited:

Terminator;

Minister (2k+ posts)
Ye sub khanzeer k bachey apni nasloo sameet tarrekh hissa ban jayain gay inshaAllah.
Mark my word next government bhi IK ki hi ani hai.
لبیا، عراق، اور شام میں ڈکٹیٹروں نے اُن ملکوں کو خوشحال کیا، تو وہاں تباہی کرانے کے بعد
اپنے کرپٹ ساتھیوں کو جمہوریّت کے نام پر بٹھا دئیے
سعودی عرب نے بادشاہت میں وہاں مثالی ترقّی کی، تو اب وہاں
اپنے پالتوؤں کو لانے کے چکر میں ہیں ،،تاکہ سعودی کی ترقّی روکی جاسکے

 

Aslan

Chief Minister (5k+ posts)
The Americans can not digest any leader who wants to have an independent foreign policy.CIA has overthrown or assassinated many democratically elected leaders.Dr Mosadeq,Allende,Mursi etc.In present times US is using social media to polarise countries.The Arab spring was a US project.In Pakistan US has been supporting the opposition to oust Imran from power.It wants a pliant leader who does not question US wrong doing and serves US interests.
 

concern_paki

Chief Minister (5k+ posts)
Yes because they know that no matter what they can never dictate Imran Khan or can never buy him to fulfill their own interests like zardari or Nawaz, and also in simple words US and allies ki phat kay hasth main aa gayee thi
 

Faraqlit

Senator (1k+ posts)
its good we need to put last nail to these bitch's mafia family and ghulam of haram patwarism coffin.


Patwari are filthy and loser, and true "Pakistan can sell their future for baryani
 

Khi

MPA (400+ posts)
6mooedpirzadakhangovt.jpg

سینئر تجزیہ کار معید پیرزادہ نے اپنی تازہ ترین ویڈیو میں کہا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے یہ فیصلہ کرلیا ہے کہ عمران خان کی حکومت کو گھر بھیجا جائے۔

یوٹیوب پر اپنی تازہ ترین ویڈیو بلاگ میں معید پیرزادہ کا کہنا تھا کہ 2013 میں جب راحیل شریف کو آرمی چیف بنایا گیا تواس وقت سینئر موسٹ جنرل ہارون اسلم نے پاک فوج کی روایت کے مطابق ریٹائر منٹ لے لی تھی، جنرل ہارون اسلم نے ایک ٹویٹ میں انکشاف کیا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے عمران خان کی حکومت کو ہٹانے کا فیصلہ کرلیا ہے اور اس کیلئے پاکستانی اداروں سے یہ درخواست کی گئی ہے کہ آپ کو ملکی مفاد میں کام کرنا ہوگا۔

معید پیرزادہ نےکہا کہ عمران خان کی حکومت وجود میں آنے سے کچھ دن قبل یہ محسوس ہونا شروع ہوگیا تھا کہ عمران خان الیکشن جیت جائیں گے اس وقت بھارتی، پاکستانی اور بین الاقوامی میڈیا کی جانب عمران خان کی حکومت کو پوری طرح غیر مستحکم اور غیر مقبول کرنے کا ایک پلان سامنے آیا تھا جس پر میں نے 10 جولائی2018 کو ایک ٹویٹ بھی کیا تھا جو آج بھی میری پروفائل پر موجود ہے۔


انہوں نے کہا کہ میں نے یہ ٹویٹ کبھی ڈیلیٹ نہیں کی کیونکہ میں یہ چاہتا تھا کہ جب یہ سب واضح طور پر نظر آنا شرو ع ہوجائے تو میں آپ کو بتاسکوں کہ میں نے یہ بات عمران خان کی حکومت آنے سے بھی پہلے بھانپ لی تھی۔

معید پیرزادہ نے کہا کہ 2007 کے بعد آنے والی دونوں حکومتیں بین الاقوامی ایجنڈے کو لے کر آگے بڑھیں جس کی بنیاد یہ تھی کہ پاکستان میں سول ملٹری تعلقات میں ایک تقسیم ہے اور ان دونوں کے درمیان کسی ایک نقطے پر سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔ اس وقت بھی نواز شریف لندن میں عالمی اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں میں ہیں اور بظاہر ان کا ایک ہی مقصد ہے جو اس حکومت کو ہٹانا ہے۔

معید پیرزادہ نے کہا کہ عمران خان حکومت سول ملٹری تنازع جیسا کچھ نہیں۔ امریکہ کا پلان تھا کہ حکومت کو غیر مقبول کرکے فوج کو استعمال کیا جائے جیسا کہ مصر میں محمد مرسی کی حکومت کے ساتھ کیا گیا، مگر ان کو اس میں ناکامی ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا میں بیانیہ بنایا گیا کہ کروڑوں لوگوں نے کوئی ووٹ نہیں ڈالا اور فوج نے عمران خان کو کہیں سے اٹھا کر اقتدار میں بٹھا دیا گیا ہے۔ معید پیرزادہ نے کہاپچھلے ساڑھے تین سالوں میں یہ بات ٹی وی پر ہم ہزاروں بار سن چکے ہیں کی پاکستان معاشی اور سفارتی طور پر تنہا ہو چکا ہے۔ مگر سچ یہ ہے کہ جب یہ حکومت آئی تھی تو معاشی حالت درست نہیں تھی اور سب لوگ کہہ رہے تھے کہ پاکستان کو ایک بار پھر آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا۔

اگر سفارتی پالیسی کی بات کی جائے تو بیانیہ بنایا گیا کہ پاکستان نے سعودی عرب، یو اے ای، چین سمیت امریکہ کو ناراض کر دیا ہے۔ امریکہ اور اس کے اتحادی عمران خان کی آزاد خارجہ پالیسی، جوبائیڈن کی جمہوری سمٹ میں شرکت نہ کرنے، ونٹر اولمپکس کے دوران چین جانے اور روس جانے پر ناراض ہیں۔

معید پیرزادہ نے کہا امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے کسی بھی لیول پر جب عمران خان کی حکومت آنے والی تھی اور جب یہ آ گئی، اس کو قبول نہیں کیا اور ہمیشہ یہ کوشش کی گئی کہ اس حکومت کا سروائیول مشکل سے مشکل بنا دیا جائے۔ امریکہ کی حکومتیں تبدیل کرنے کی ایک لمبی تاریخ ہے اور ایسا ہی ماحول اس وقت پاکستان میں بنایا جا رہا ہے۔
Unn ko patta ha k yeh donation mangna shurru kar deta ha, forun.
 

feeneebi

MPA (400+ posts)
اگر حکومت گرانے کی کوششوں کے پیچھے امریکہ ہے تو پھر یہ بھی ماننے ہی جرات کریں کہ 2018 کے الیکشن میں مانے چرسی کی حکومت مسلط کرنے کے پیچھے بھی امریکہ کا ہی ہاتھ تھا۔ اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بعدازاں اس کی سعودی کٹھ پتلی ولی عہد کے ساتھ ابتدا میں جس طرح ہمارا منافق اعظم شیر و شکر ہو رہا تھا، وہ سب کے سامنے ہے۔ لہذا پیرزادے کی اس بات میں کوئی دم نہیں کہ امریکہ نے کبھی منافق اعظم کی حکومت کو تسلیم ہی نہیں کیا۔