
سینئر صحافی و تجزیہ کار ثناءبچہ نے کہا ہے کہ عمران خان سے بڑا کوئی ڈکٹیٹر نہیں ہے۔
ایکسپریس نیوز کےپروگرام"ٹو دی پوائنٹ" میں اینکر پرسن منصور علی خان نے ثنا ءبچہ سے سوال کیا کہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے بعد جو نظام آئے گا وہ کتنا طاقتور ہوگا، عمران خان اس بحران سے نکلنے میں کامیاب ہوں یا ناکام ، عدم اعتماد کے بعدسیاسی نظام ملک کیلئے کیا کرسکے گا؟
ثناء بچہ نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس ملک کا مسئلہ ایک حکومت کو گرا کر دوسری حکومت لانا یا ایک انفرادی شخص کو ہٹا کر اس کی جگہ کوئی دوسرا انفرادی شخص لانا نہیں ہے، اصل مسئلہ نظام کی کمزوری اور نظام کا نہ چلنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی اتحادی جماعتوں نے "قومی کے وسیع تر مفاد" میں اتنےفیصلے کیے ہیں کہ آج ان سے فیصلہ ہی نہیں ہورہا، اس ملک میں طاقت کی جنگ چلتی رہے گی جب تک نظام کو مضبوط نہیں کیاجائے گا، اداروں کو آئین میں اپنی اپنی وضع کردہ حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا۔
ثناء بچہ نے کہا کہ آئین کے مطابق پارلیمنٹ سپریم ہے تو اسے مانیں اور وہاں فیصلے ہونے دیں، پارلیمنٹ عوام کی عدالت ہے ، وہاں موجود لوگوں کو عوام نے ہی منتخب کرکے بھیجا ہے،اگر ایوان میں موجوداراکین کی بےتوقیری کرتے ہیں تو آپ عوام کی بے توقیری کرتے ہیں، اگر کوئی اپوزیشن کو اپنے جوتے کی نوک پر رکھتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کسی اور کےووٹ کی بےعزتی کررہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1508501292662108180
سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ جب تک پارلیمنٹ کو سپریم نہیں سمجھا جائے گا اور "قوم کے وسیع ترمفاد میں" فیصلےکرنا بند نہیں کریں گے تب تک اس ملک میں یہی سب چلتا رہے گا، یہاں طاقت کی جنگ ہمیشہ جاری رہے گا، کیونکہ ہرکسی کو طاقت چاہیے۔
انہوں نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے جس طرح اس معاشرے کو نقصان پہنچایا ہے ، میرے خیال میں کوئی ان سے بڑا ڈکٹیٹر کوئی بھی نہیں ہے، وہ ہر طرح سے ایک بڑے ڈکٹیٹر ہیں،وہ بولتےبھی ایک ڈکٹیٹر کی طرح ہیں اور سوچتے بھی ایک ڈکٹیٹر کی طرح ہی ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/sana-bh1i1.jpg