بیرونی فنانسنگ گیپ، پاکستان کا سعودی عرب ودیگر دوست ملکوں سے رابطے کا فیصلہ

US-Dollar-pkr-sbp-Pakistan-smk-mojo-222-sk.jpg


بیرونی فنانسنگ میں کمی لانے کے لیے مختلف اداروں کی نجکاری کا عمل بھی تیز کرنے کا مطالبہ : ذرائع

پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی ادارے کے ساتھ مذاکرات کے دوران فنانسنگ گیپ کو ختم کرنے کے لیے سعودی عرب ودیگر دوست ملکوں سے رابطہ کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے مابین اس وقت تکنیکی سطح کے مذاکرات جاری ہیں جس میں بیرونی فنانسنگ گیپ کی رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ وزارت خزانہ حکام کے مطابق پاکستان کو اس وقت 6.5 ارب ڈالر کے بڑے بیرونی فنانسنگ کا سامنا ہے۔

نگران وفاقی حکومت نے ایک بار پھر سے اس بڑے بیرونی فنانسنگ گیپ کو ختم کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات، سعودی عرب ودیگر دوست ملکوں سے رابطے فیصلہ کیا ہے، اس کے علاوہ عالمی بینک، ایشین ڈویلپمنٹ بینک (اے ڈی بی) اور اسلامی ترقیاتی بینک سے بھی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیاہے۔ پاکستانی حکام کی طرف سے ایکسٹرنل فنانسنگ پلان بھی آئی ایم ایف حکام سے شیئر کر لیا گیا ہے۔

نگران حکومت کی طرف سے کرنٹ اکائونٹ خسارے کا سالانہ ہدف 6 ارب ڈالر رکھا گیا تھا جس کے مقابلے میں 3 مہینوں میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ 94 کروڑ 70 لاکھ ڈالر رہا ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ کرنٹ اکائونٹ خسارے کا ہدف 6 ارب ڈالر کے مقابلے میں کم ہو کر ساڑھے 4 ارب ڈالر تک رہے گا۔ کرنٹ اکائونٹ خسارے میں کمی سے فنانسنگ گیپ میں کمی ہونے کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔

بین الاقوامی مالیاتی ادارے کی طرف سے پاکستان کو بیرونی فنانسنگ میں کمی لانے کے لیے مختلف اداروں کی نجکاری کا عمل تیز کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ عالمی بانڈ مارکیٹ میں پاکستان کو بانڈز جاری کرنے کے آپشن پر غور کرنے کا بھی مشورہ دیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہونے کی وجہ سے وزارت خزانہ کی طرف سے اپنے افسران وعملہ کی 9 نومبر کو اعلان کردہ چھٹی کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف سے جاری مذاکرات کے باعث 9 نومبر (اقبال ڈے) پر وزارت خزانہ کے افسران وعملہ معمول کے مطابق کام جاری رکھے گا۔ وزارت کے ایڈیشنل سیکرٹریز اور سربراہان ونگز کو اپنے علاوہ ماتحت عملے کی حاضری کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان 16 نومبر تک مذاکرات جاری رہیں گے۔
 
Last edited by a moderator:

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

کسی کو بھی ان فقیروں کو ایک دھیلا نہیں دینا چاہیے . سب کچھ کھا پی کر پھر مانگنے آ جائیں گے
 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
View attachment 7386

بیرونی فنانسنگ میں کمی لانے کے لیے مختلف اداروں کی نجکاری کا عمل بھی تیز کرنے کا مطالبہ : ذرائع

پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی ادارے کے ساتھ مذاکرات کے دوران فنانسنگ گیپ کو ختم کرنے کے لیے سعودی عرب ودیگر دوست ملکوں سے رابطہ کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے مابین اس وقت تکنیکی سطح کے مذاکرات جاری ہیں جس میں بیرونی فنانسنگ گیپ کی رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ وزارت خزانہ حکام کے مطابق پاکستان کو اس وقت 6.5 ارب ڈالر کے بڑے بیرونی فنانسنگ کا سامنا ہے۔

نگران وفاقی حکومت نے ایک بار پھر سے اس بڑے بیرونی فنانسنگ گیپ کو ختم کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات، سعودی عرب ودیگر دوست ملکوں سے رابطے فیصلہ کیا ہے، اس کے علاوہ عالمی بینک، ایشین ڈویلپمنٹ بینک (اے ڈی بی) اور اسلامی ترقیاتی بینک سے بھی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیاہے۔ پاکستانی حکام کی طرف سے ایکسٹرنل فنانسنگ پلان بھی آئی ایم ایف حکام سے شیئر کر لیا گیا ہے۔

نگران حکومت کی طرف سے کرنٹ اکائونٹ خسارے کا سالانہ ہدف 6 ارب ڈالر رکھا گیا تھا جس کے مقابلے میں 3 مہینوں میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ 94 کروڑ 70 لاکھ ڈالر رہا ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ کرنٹ اکائونٹ خسارے کا ہدف 6 ارب ڈالر کے مقابلے میں کم ہو کر ساڑھے 4 ارب ڈالر تک رہے گا۔ کرنٹ اکائونٹ خسارے میں کمی سے فنانسنگ گیپ میں کمی ہونے کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔

بین الاقوامی مالیاتی ادارے کی طرف سے پاکستان کو بیرونی فنانسنگ میں کمی لانے کے لیے مختلف اداروں کی نجکاری کا عمل تیز کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ عالمی بانڈ مارکیٹ میں پاکستان کو بانڈز جاری کرنے کے آپشن پر غور کرنے کا بھی مشورہ دیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہونے کی وجہ سے وزارت خزانہ کی طرف سے اپنے افسران وعملہ کی 9 نومبر کو اعلان کردہ چھٹی کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف سے جاری مذاکرات کے باعث 9 نومبر (اقبال ڈے) پر وزارت خزانہ کے افسران وعملہ معمول کے مطابق کام جاری رکھے گا۔ وزارت کے ایڈیشنل سیکرٹریز اور سربراہان ونگز کو اپنے علاوہ ماتحت عملے کی حاضری کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان 16 نومبر تک مذاکرات جاری رہیں گے۔
عربیوں نے مریم رنڈی اتنی بار مانجی ہے کہ اب انہیں چس نہیں آتی۔ اب منیرا حرامی اپنی دھی دے کر پیسے پکڑنے کی ٹرائی مارے
 

Husain中川日本

Senator (1k+ posts)
View attachment 7386

بیرونی فنانسنگ میں کمی لانے کے لیے مختلف اداروں کی نجکاری کا عمل بھی تیز کرنے کا مطالبہ : ذرائع

پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی ادارے کے ساتھ مذاکرات کے دوران فنانسنگ گیپ کو ختم کرنے کے لیے سعودی عرب ودیگر دوست ملکوں سے رابطہ کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے مابین اس وقت تکنیکی سطح کے مذاکرات جاری ہیں جس میں بیرونی فنانسنگ گیپ کی رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ وزارت خزانہ حکام کے مطابق پاکستان کو اس وقت 6.5 ارب ڈالر کے بڑے بیرونی فنانسنگ کا سامنا ہے۔

نگران وفاقی حکومت نے ایک بار پھر سے اس بڑے بیرونی فنانسنگ گیپ کو ختم کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات، سعودی عرب ودیگر دوست ملکوں سے رابطے فیصلہ کیا ہے، اس کے علاوہ عالمی بینک، ایشین ڈویلپمنٹ بینک (اے ڈی بی) اور اسلامی ترقیاتی بینک سے بھی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیاہے۔ پاکستانی حکام کی طرف سے ایکسٹرنل فنانسنگ پلان بھی آئی ایم ایف حکام سے شیئر کر لیا گیا ہے۔

نگران حکومت کی طرف سے کرنٹ اکائونٹ خسارے کا سالانہ ہدف 6 ارب ڈالر رکھا گیا تھا جس کے مقابلے میں 3 مہینوں میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ 94 کروڑ 70 لاکھ ڈالر رہا ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ کرنٹ اکائونٹ خسارے کا ہدف 6 ارب ڈالر کے مقابلے میں کم ہو کر ساڑھے 4 ارب ڈالر تک رہے گا۔ کرنٹ اکائونٹ خسارے میں کمی سے فنانسنگ گیپ میں کمی ہونے کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔

بین الاقوامی مالیاتی ادارے کی طرف سے پاکستان کو بیرونی فنانسنگ میں کمی لانے کے لیے مختلف اداروں کی نجکاری کا عمل تیز کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ عالمی بانڈ مارکیٹ میں پاکستان کو بانڈز جاری کرنے کے آپشن پر غور کرنے کا بھی مشورہ دیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہونے کی وجہ سے وزارت خزانہ کی طرف سے اپنے افسران وعملہ کی 9 نومبر کو اعلان کردہ چھٹی کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف سے جاری مذاکرات کے باعث 9 نومبر (اقبال ڈے) پر وزارت خزانہ کے افسران وعملہ معمول کے مطابق کام جاری رکھے گا۔ وزارت کے ایڈیشنل سیکرٹریز اور سربراہان ونگز کو اپنے علاوہ ماتحت عملے کی حاضری کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان 16 نومبر تک مذاکرات جاری رہیں گے۔
 

chandaa

Prime Minister (20k+ posts)
Saley bhikharii. Innein koi aik damri na de. Better cut napaak fouj's budget.