بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم خالدہ ضیا کو بڑا ریلیف مل گیا

khalida.jpg


بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم خالدہ ضیا کو کرپشن کے مقدمے سے باعزت بری کر دیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق، عدالت نے 2018 میں ہائی کورٹ کی جانب سے دی گئی سزاؤں کو کالعدم قرار دیتے ہوئے فیصلے کا اعلان کیا۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے متفقہ طور پر فیصلہ سناتے ہوئے خالدہ ضیا، ان کے بیٹے طارق رحمان اور دیگر ملزمان کو بھی بری کر دیا۔

سابق وزیر اعظم اور ان کے بیٹے پر الزام تھا کہ انہوں نے 2001 سے 2006 کے دوران غیر ملکی عطیات میں ایک لاکھ 73 ہزار ڈالر کا غبن کیا۔ یہ فیصلہ اس وقت آیا ہے جب انہیں گزشتہ سال 31.5 ملین ٹکا کے کرپشن کیس میں بھی بری کیا گیا تھا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال اگست میں بنگلہ دیش میں طلبہ تحریک کے نتیجے میں آنے والی سیاسی تبدیلیوں کے بعد، وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی 16 سالہ حکومت کے دوران قید میں موجود سیاسی اسیروں کو رہا کیا گیا، جن میں خالدہ ضیا بھی شامل تھیں۔

خالدہ ضیا حال ہی میں علاج کے سلسلے میں بنگلہ دیش سے لندن گئی ہیں۔ یہ فیصلہ ان کے سیاسی مستقبل کے لیے اہم ثابت ہو سکتا ہے اور بنگلہ دیش کی سیاسی فضا میں ایک نئی تبدیلی کا باعث بن سکتا ہے۔
 

Back
Top