
گزشتہ روز جیو نیوز پر شاہزیب خانزادہ نے خاور مانیکا کا انٹرویو کیا جس میں خاور مانیکا نے اپنی سابق اہلیہ بشریٰ بی بی پر سنگین الزامات لگائے ۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں خاور مانیکا نے کہا کہ پنکی کو میں نے 14 نومبر 2017 کو فرح گجر کے ہاتھوں طلاق بھجوائی تھی، جس کے ڈیڑھ ماہ بعد ہی اُس نے پی ٹی آئی چیئرمین سے شادی کرلی۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی میری مرضی کے بغیر میرے گھر آتے تھے اور میں پنکی سے اُن کی ملاقاتوں پر شدید خفا تھا۔ ایک بار چیئرمین پی ٹی آئی گھر آئے تو نوکر سےکہہ کرباہر نکلوا دیا۔چیئرمین پی ٹی آئی نے پیری مریدی کے چکر میں ہمارا ہنستا بستا گھر اجاڑ دیا۔
صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین نے اس انٹرویو کو انتہائی بیہودہ قرار دیدیا اور کہا کہ منیب ، کامران اور عادل نے تو صرف کالک منہ پر ملی تھی ، شاہزیب نے تو گٹر کی غلاظت ہی منہ پر انڈیل لی ہے، ایک شخص کو گرانے کیلئے سارے لوگ ہی گرگئے ہیں۔
صابر شاکر کا کہنا تھا کہ محترمہ بینظیر بھٹو شہید کی نازیبا فوٹو شاپ تصویریں ن لیگ انتخابی مہم کے دوران ہیلی کاپٹر سے گراتی تھی محترمہ کیلیے بازاری زبان بازاری الفاظ استعمال کرتی تھی، کیا اس سے انکی مقبولیت کم ہوئی تھی ؟
اوریا مقبول جان نے تبصرہ کیا کہ جب کبھی دنیا بھر کے میڈیا کے گھٹیا اور انسانی شرافت سے گرے ہوئے پروگراموں کی تاریخ مرتب کی جائے گی تو شاہزیب خانزادہ کا خاور مانیکا سے انٹرویو والا پروگرام سر فہرست ہوگا ۔ کیا اس ملک کی صحافت اس قدر گرجائے گی ، کیا چند لاکھ کی تنخواہ کسی سے ایسا گھٹیا کام بھی کروا سکتی ہے ؟
طارق متین نے تبصرہ کیا کہ تو جو ہمیشہ سے سب سے بڑا حملہ آور تھا اس کے حصے میں سب سے نیچ انٹرویو آیا۔ دلی والے کہتے ہیں پست قد تنگ پیشانی حرام خور کی نشانی
عمران بھٹی نے تبصرہ کیا کہ طلاق ہوئی کو 6 سال گزگئےگر خاور مانیکا نے کبھی گھریلو معاملات کا زکر نہیں کیا لیکن پھر گرفتار ہوگئے اور جیل سے گھریلو زندگی کے نشیب و فراز کو میڈیا پر نشرو کروایا جارہا ہے۔۔اور کتنا گرنا ہے نظام نے
سحرش مان نے کہا کہ منیب ، کامران اور عادل نے تو صرف کالک منہ پر ملی تھی ، شاہزیب نے تو گٹر کی غلاظت ہی منہ پر انڈیل لی ہے۔۔
احتشام کیانی نے کہاکہ بالآخر طاقتور حلقے بشری بی بی کے سابق شوہر خاور فرید مانیکا کا شرمناک انٹرویو کرانے میں بھی کامیاب ہو گئے
مغیث علی نے تبصرہ کیا کہ جیل میں بیٹھا شخص ان کیلئے اتنا خطرناک ہے کہ وہ سنبھالا نہیں جارہا، روز اس کی مقبولیت ختم کرنے کیلئے نیا منجن مارکیٹ میں لایا جاتا ہے لیکن پھر بھی فرق نہیں پڑ رہا، اگر وہ غیر مقبول ہے تو آپ کو یہ سب کرنے کی کیا ضرورت ہے ؟
ملیحہ ہاشمی کا کہنا تھا کہ خدا کی شان ہے کہ جس خاور مانیکا پر پچھلے چار پانچ سال سے ن لیگ تنقید کرتی رہی کہ یہ چور ہے، کرپٹ ہے، بزدار کی مدد سے کرپشن کرتا رہا،۔آج اسی خاور مانیکا کو عمران خان مخالفین نے اپنے والد کا درجہ دے کر انتہائی معتبر بنا کر پیش کر رہے ہیں۔
شہبازگل نے کہا کہ آج کے اس انٹرویو سے ایک بات ثابت ہو گئی کہ پاکستان کا نمبر ون صحافی شاہ زیب ہی ہے۔ لیکن کس چیز میں وہ ہے اخلاقی گراوٹ۔ اس قدر گندی صحافت۔ اس قدر گھٹیا کنڈکٹ۔ چلیں اچھا ہوا۔ اصل شکل سامنے آئی ہے۔
رحیق عباسی نے تبصرہ کیا کہ ویسے اس سے پہلے بھی بہت آئے۔۔ لیکن اس جیسا گھٹیا اور کمین کوئی نہیں آیا۔۔ یہ تو ذاتی دشمنی میں انسانیت تو کیا حیوانیت کے معیار سے بھی گر گیا ہے۔
عدنان عادل نے تبصرہ کیا کہ ن لیگ نے بے نظیر بھٹو کا مقابلہ کرنے کیلیے بھی ان کی کردار کشی کی مہم چلائی تھی۔ اب عمران خان کا۔مقابلہ کرنے کیلیے بھی وہی ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ یہ ان کی پرانی روایت ہے۔
احمد وڑائچ نے کہا کہ خاور مانیکا 6 سال بعد اینٹی کرپشن کے ہاتھوں گرفتار ہوئے تو انٹرویو کا خیال آیا ، خیر شاہزیب خانزادہ کو انتہائی اصولی اینکر قرار دینے والوں سے گفتگو کا وقت ہوا چاہتا ہے، اچھا ہی ہوا غلاظت سامنے آ گئی
زبیرعلی خان نے کہا کہ صحافت اس قدر گر گئی کہ کمپنی کے کہنے پر سابق شوہر کا فرمائشی انٹرویو کرنے کے لیے بھی خود کو پیش کر رہے ہیں۔۔۔ گھٹیا گھٹیا گھٹیا
فیاض علی شاہ نے سوال اٹھایا کہ اچھا تو مولوی اُس دن اس لیے اکٹھے کیے تھے تا کہ خاور مانیکا کا انٹرویو کروا کر فتوی مہم لانچ کی جا سکے؟
امیر عباس نے تبصرہ کیا کہ آج جیو بشری بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کا انٹرویو نشر کر رہا ہے جس میں ایک شوہر اپنی سابقہ اہلیہ کے گھریلو اور دوسری شادی کے معاملات سے قوم کو باخبر کرے گا۔ کونسا خاندانی اور باعزت شوہر چھ سال بعد اپنے گھر کے نجی اور اپنے بچوں کی ماں کے معاملات بخوشی ساری دنیا کے سامنے رکھتا ہے؟افسوس ہے ایسی صحافت پر۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس انٹرویو کا ملک کے سیاسی، عوامی، معاشی، خارجی یا قومی معاملات سے کیا تعلق ہے؟ ایک شخص کے بغض میں صحافت اتنی بھی گر سکتی تھی اندازہ نہیں تھا۔ کسی کے گھر کے اندرونی معاملات کا ملک و قوم سے کیا تعلق ہے؟ یہاں کس سیاستدان کا کس سے معاشقہ رہا، کس نے کس کو طلاق دلوا کر شادی کی، کس نے کس کو بھگا کر شادی کی، کس نے کس سے بیوفائی کی، کس نے کس سے ناجائز مراسم رکھے۔۔۔۔
امیر عباس نے سوال کیا کہ کیا پھر آپ تیار ہیں ایسی فحش اور ذاتی زندگی کی کہانیاں میڈیا پر سننے کیلئے؟ کیا یہ کہانی پھر عمران خان تک ہی رہے گی؟ کسی کی ذاتی زندگی، شادی، طلاق کا ملک اور قوم کیساتھ کیسے گھٹیا ربط قائم کیا جا رہا ہے۔ ہم گِر تو بہت گئے تھے لیکن اتنے غلیظ بھی ہو سکتے تھے اندازہ نہیں تھا۔
احمد نورانی نے کہ اکہ زیر حراست خاور مانیکا کا واضح طور پر سکرپٹڈ انٹرویو یہ کہہ کر چلایا جا رہا ہے کہ اس وقت وہ بنی گالہ کے اپنے گھر میں موجود ہیں۔ فوج کے اشاروں پر آئندہ الیکشن کو مکمل طور پر کنٹرول کرنے کیلیے گھٹیا ترین حرکتوں پر اترا جا رہا ہے۔ میں پاکستان کے وقت کے مطابق آج رات سوا گیارہ بجے حقائق ٹی وی کے یوٹیوب چینل پر ایک براہ راست پروگرام میں اس حوالے سے حقائق اور واقعات اپنے دیکھنے والوں کے سامنے رکھوں گا۔
ڈان کے صحافی افتخار شیرازی نے تبصرہ کیا کہ آپ کی بیوی سے عمران خان کے تعلقات کیسے قائم ہوئے۔ خاور مانیکا سے اینکر کا سوال۔ صحافت کی اس سے بدترین مثال شاہد ہی اس سے قبل دیکھنے کو ملی ہو۔
فہیم اختر کا کہنا تھا کہ ایک شخص کو گراتے گراتے ہمارے کرتا دھرتا کس حد تک گر گئے ہیں آج خاور مانیکا کا مبینہ انٹرویو دیکھ لیں۔۔۔ شرمناک
سلمان درانی نے کہا کہ کل تک جو لوگ خاور مانیکا کے طلاق کے بعد بھی اپنی سابقہ اہلیہ کے ساتھ عمرے پر جانے کی افواہوں پر پروپیگنڈا کررہے تھے آج خاور مانیکا کو اپنے والد صاحب کا درجہ دے بیٹھے ہیں۔ تھوک کر چاٹنا اور کس کو کہتے ہیں؟
عمرانعام کا کہنا تھا کہ کیسا شخص ہے جس نے جیل میں بیٹھ کر اکیلے تن تنہا سیاست، ریاست اور صحافت کو ننگا کر دیا ہے
علی حسنین ملک نے کہا کہ خاور مانیکا انٹرویو کے بعد آپ کو یقین آ جانا چاہئیے کہ فاطمہ جناح کے کردار پر بھی کمپنی کے “تھنک ٹینک” نے ہی کیچڑ اچھالا تھا، بینظیر کی ایڈٹ شدہ عریاں تصاویر ہیلی کاپٹر سے پھنکوانے کا پلان بھی کمپنی نے نواز شریف کے ساتھ مل کر بنایا تھا اور بشری بی بی کے خلاف کیمپین بھی میڈیا پر چلوانے کے پیچھے نون لیگ اور کمپنی تھی۔ کمپنی ہی نے ہماری ماؤں بہنوں کو چھ ماہ سے جیلوں میں رکھا ہوا ہے اور کمپنی ہی نے چادر چار دیواری کے تقدس کو ملکی تاریخ میں پہلی بار ایسے بیدردی سے اپنے بوٹوں تلے روندا ہے۔ کمپنی کسی تھڑے پر بیٹھے شرابی و عیاش نوجوان لڑکوں، جن سے محلے کی کسی خاتون کی عزت محفوظ نہیں ہوتی سے زیادہ گندی اور گھٹیا ہے۔