اوربادشاہ سلامت کا دربار سج گیا۔۔۔۔۔
ماسٹر سٹروک آف نواز شریف
آج شام وزیراعظم ہاوس میں دربار لگایا گیا جوکہ پہلی دفعہ پاکستانی تاریخ میں ہوا اس طرح کی کو ئی روایت نہیں جس میں کسی آرمی چیف کو یوں رخصت کیا گیا ہوا۔ اس عشائیہ کا مقصد راحیل شریف کی خدمات کے اعزاز میں دعوت نہیں تھی بلکہ ایک سیاسی شو تھا جس میں ساری فوج کی ٹاپ لیڈرشیپ کو بلا کر اپنے اختیار اور طاقت کو دیکھانا مقصد معلوم ہوتا ہے ۔۔راحیل شریف بظاہر سب کی توجہ کے مرکز ہونا تو چاہیے تھے ۔۔ لیکن حیران کن طور پر آج سب کی توجہ کا مرکز نواز شریف تھے ۔۔۔ جی بالکل اور راحیل شریف کی حیثیت ثانوی سی تھی اور یہ ہی ہے سب کو آوٹ کلاس کردینے والا ماسٹر سڑوک نواز شریف کا ۔۔ اور چاروں آرمی چیف کے امیدوار جنرنیلوں کی حالت بالکل ایسے ہی ہوگی جیسے کسی نے اپنی خوبصورت لڑکی کے راشتے کیلئے چار لڑکوں کو ایک ساتھ مدعو کرلیا ہو۔۔اب آپ خود ہی سوچیں پھر کیا ہوگا ہر امیدار لڑکا بہترین لباس پہن کر آئے گا اچھے سے اچھا بولنے احتیاط کی ہر ممکن کوشیش کرے گا اور متاثر کرنے کی بھرپور کوشیش کرے گا اور یقین دلانے کی کوشیش کرے گا اپنی پھول سی بیٹی ایک دفعہ ہمارے حوالے تو کریے آسمان سے تارے توڑے کر قدموں میں نچھاور کر دیں گے۔ اور بھرپور کوشیش ہوگی ہر امیدوار کی ایسا تاثر بھی نہیں جائے کے بادشاہ سلامت کو کچھ ناگوار گزرے بھرپور اطاعت اور فرنبداری کو پھرکھا جائے گا۔۔ اور ایسے میں لڑکوں کو کسی بااعتماد راشتے دار کے ذریعے چارہ بھی ڈالا جاسکے کون کون مطابے اور تکازے نبانے پر تیار ہے یا ہو سکتا ہے اورابھی سے عادات بھی ڈالی جائےاور جانچ بھی ہو جائے۔۔ ایسے میں کچھ اطلاعات بھی ہوں کہ لڑکی تھوڑی سی گڑ بڑ بھی ہے (ڈان لیکس) لیکن اس مقابلے بازی اور پا لینے کی خواہش میں کسے ہوش ہوگا۔ یہ ہوتا ہے ماسٹر سڑوک۔
راحیل وزیر اعظم نواز شریف کی پسند تھے آج سارا زمانہ ان کا معترف ہے تو تعریف تو بنتی ہے ناں؟ نئے آرمی چیف سے پہلے راحیل شریف کو دربارعالیہ میں عشائیہ ہی دراصل نواز شریف کا ماسٹر سڑوک ہے جو بہت ساروں کو تارے دیکھا دے گا ۔۔ خوش گبپیاں اور سب کی توجہ کا مرکز اور محور ہونگے ظلیٰ عالی مقام بادشاہ سلامت سلطنت الباکستانیہ شیخ نواز شریف صاحب ۔ ایک انار اور چار امیدار سب انتظار میں کہ ہماِ قسمت کس کے سر پر بیٹھے گا۔۔۔ ابھی رک جاو پیارو اتنی جلد بازی نہیں تھوڑا اور انتظار نہیں ابھی ٹھہر جاو صبر سے یارو۔۔ یہ میاں صاحب نہ ہوئے وہ سب کو پیچھے لگا کر بھر پور مزے سمیٹیں گے 28 نومبر تک آخری منٹ ۔۔۔۔
نواز شریف بے شک ایمپائر ساتھ ملا کر کھیلتے ہیں لیکن موقع مل جائے فل ٹاس یا ہاف والی مل جائے تو نواز شریف کے ماسٹر سٹروک کو کسی کا باپ بھی نہیں روک سکتا نواز شریف موقع ضائع نہیں کرتے بلکہ ایسی ایسی عالی شان شہانہ محفل دربار سجا کر بھر پور توجہ کیھنچ لیتے ہیں او اوراس موقع کو خوب لمبا کرتے ہیں اور جی بھر کر مزے لیتے ہیں اور بار بار مزے لیتے ہیں آخری لمے تک ایک ایک پَل کو انجوائے کرتے ہیں۔ اور راحیل شریف بے چارہ منہ تکتا رہے گا سوچ رہا ہوگا یار اس محفل میں سب میری وجہ سے بلائےگئےفیروِل میراتھااور اس محفل کی رونق مجھے ہونا چاہیےتھا لیکن میں تو کہیں موجود ہی نہیں تھا اور جو کچھ دربارِعالیہ میں ہوا میاں صاحب نے جاتے جاتے مجھے استعمال کرنے سے گریز نہیں کیا اور کیا خوب استعمال کیا ایک دوسرے کی جی بھر کر تعریفیں ہوئیں ڈان لیکس اور تلخ یادیں منوں مٹی کے نیچے دبا دی گئیں اور سب کچھ اچھا اچھا ہو گیا قوم کو بیوقوف بنانے کیلئے کور کانفرنس کی تھی دشتگردی اور معاشی سہولت کاروں کا گٹھ جوڑ ختم ہو گیا ایک طرف ایل او سی پرفائرینگ ہو رہی ہے بلڈی سویلین اور 5 سات عدد فوجی مر رہے ہیں سب سے بڑھ کر کیا راحیل شریف صاحب بتانا پسند کریں گے آرمی پبلک سکول کے پچوں کا بدلا چکا دیا؟؟۔ دوسری طرف پوری آرمی کی ٹاپ کمان شہاہی دربار میں شہانہ کھابے کھا رہی ہے جیسے پاکستان کو لاحق ہر خطرہ ختم کر چکے ہیں ۔۔ شہزادی ٹیوٹر پر اپنے پسندیدہ جنرلرز کی تصویریں پوسٹ کر کے تاثردے رہی ہے کہ بادشاہ سلامت کے دربار کو راستہ میری اطاعت اور پسند کے بعد منظوری کے مراحل طے کرتا وہ کہتے ہیں کھاتا تو انسان کا منہ ہے لیکن آنکھ شرماتی ہے یوں کھابے کھائے ہوں عہدوں کا لالچ ہوتو پھر کون کافر سر اٹھا کر بات کر سکتا ہے ۔
دربارِ عالیہ سے بس اتنا ہی ۔۔۔۔[FONT=&]
باقی آئیندہ ۔۔۔۔۔[/FONT]
ماسٹر سٹروک آف نواز شریف
آج شام وزیراعظم ہاوس میں دربار لگایا گیا جوکہ پہلی دفعہ پاکستانی تاریخ میں ہوا اس طرح کی کو ئی روایت نہیں جس میں کسی آرمی چیف کو یوں رخصت کیا گیا ہوا۔ اس عشائیہ کا مقصد راحیل شریف کی خدمات کے اعزاز میں دعوت نہیں تھی بلکہ ایک سیاسی شو تھا جس میں ساری فوج کی ٹاپ لیڈرشیپ کو بلا کر اپنے اختیار اور طاقت کو دیکھانا مقصد معلوم ہوتا ہے ۔۔راحیل شریف بظاہر سب کی توجہ کے مرکز ہونا تو چاہیے تھے ۔۔ لیکن حیران کن طور پر آج سب کی توجہ کا مرکز نواز شریف تھے ۔۔۔ جی بالکل اور راحیل شریف کی حیثیت ثانوی سی تھی اور یہ ہی ہے سب کو آوٹ کلاس کردینے والا ماسٹر سڑوک نواز شریف کا ۔۔ اور چاروں آرمی چیف کے امیدوار جنرنیلوں کی حالت بالکل ایسے ہی ہوگی جیسے کسی نے اپنی خوبصورت لڑکی کے راشتے کیلئے چار لڑکوں کو ایک ساتھ مدعو کرلیا ہو۔۔اب آپ خود ہی سوچیں پھر کیا ہوگا ہر امیدار لڑکا بہترین لباس پہن کر آئے گا اچھے سے اچھا بولنے احتیاط کی ہر ممکن کوشیش کرے گا اور متاثر کرنے کی بھرپور کوشیش کرے گا اور یقین دلانے کی کوشیش کرے گا اپنی پھول سی بیٹی ایک دفعہ ہمارے حوالے تو کریے آسمان سے تارے توڑے کر قدموں میں نچھاور کر دیں گے۔ اور بھرپور کوشیش ہوگی ہر امیدوار کی ایسا تاثر بھی نہیں جائے کے بادشاہ سلامت کو کچھ ناگوار گزرے بھرپور اطاعت اور فرنبداری کو پھرکھا جائے گا۔۔ اور ایسے میں لڑکوں کو کسی بااعتماد راشتے دار کے ذریعے چارہ بھی ڈالا جاسکے کون کون مطابے اور تکازے نبانے پر تیار ہے یا ہو سکتا ہے اورابھی سے عادات بھی ڈالی جائےاور جانچ بھی ہو جائے۔۔ ایسے میں کچھ اطلاعات بھی ہوں کہ لڑکی تھوڑی سی گڑ بڑ بھی ہے (ڈان لیکس) لیکن اس مقابلے بازی اور پا لینے کی خواہش میں کسے ہوش ہوگا۔ یہ ہوتا ہے ماسٹر سڑوک۔
راحیل وزیر اعظم نواز شریف کی پسند تھے آج سارا زمانہ ان کا معترف ہے تو تعریف تو بنتی ہے ناں؟ نئے آرمی چیف سے پہلے راحیل شریف کو دربارعالیہ میں عشائیہ ہی دراصل نواز شریف کا ماسٹر سڑوک ہے جو بہت ساروں کو تارے دیکھا دے گا ۔۔ خوش گبپیاں اور سب کی توجہ کا مرکز اور محور ہونگے ظلیٰ عالی مقام بادشاہ سلامت سلطنت الباکستانیہ شیخ نواز شریف صاحب ۔ ایک انار اور چار امیدار سب انتظار میں کہ ہماِ قسمت کس کے سر پر بیٹھے گا۔۔۔ ابھی رک جاو پیارو اتنی جلد بازی نہیں تھوڑا اور انتظار نہیں ابھی ٹھہر جاو صبر سے یارو۔۔ یہ میاں صاحب نہ ہوئے وہ سب کو پیچھے لگا کر بھر پور مزے سمیٹیں گے 28 نومبر تک آخری منٹ ۔۔۔۔
نواز شریف بے شک ایمپائر ساتھ ملا کر کھیلتے ہیں لیکن موقع مل جائے فل ٹاس یا ہاف والی مل جائے تو نواز شریف کے ماسٹر سٹروک کو کسی کا باپ بھی نہیں روک سکتا نواز شریف موقع ضائع نہیں کرتے بلکہ ایسی ایسی عالی شان شہانہ محفل دربار سجا کر بھر پور توجہ کیھنچ لیتے ہیں او اوراس موقع کو خوب لمبا کرتے ہیں اور جی بھر کر مزے لیتے ہیں اور بار بار مزے لیتے ہیں آخری لمے تک ایک ایک پَل کو انجوائے کرتے ہیں۔ اور راحیل شریف بے چارہ منہ تکتا رہے گا سوچ رہا ہوگا یار اس محفل میں سب میری وجہ سے بلائےگئےفیروِل میراتھااور اس محفل کی رونق مجھے ہونا چاہیےتھا لیکن میں تو کہیں موجود ہی نہیں تھا اور جو کچھ دربارِعالیہ میں ہوا میاں صاحب نے جاتے جاتے مجھے استعمال کرنے سے گریز نہیں کیا اور کیا خوب استعمال کیا ایک دوسرے کی جی بھر کر تعریفیں ہوئیں ڈان لیکس اور تلخ یادیں منوں مٹی کے نیچے دبا دی گئیں اور سب کچھ اچھا اچھا ہو گیا قوم کو بیوقوف بنانے کیلئے کور کانفرنس کی تھی دشتگردی اور معاشی سہولت کاروں کا گٹھ جوڑ ختم ہو گیا ایک طرف ایل او سی پرفائرینگ ہو رہی ہے بلڈی سویلین اور 5 سات عدد فوجی مر رہے ہیں سب سے بڑھ کر کیا راحیل شریف صاحب بتانا پسند کریں گے آرمی پبلک سکول کے پچوں کا بدلا چکا دیا؟؟۔ دوسری طرف پوری آرمی کی ٹاپ کمان شہاہی دربار میں شہانہ کھابے کھا رہی ہے جیسے پاکستان کو لاحق ہر خطرہ ختم کر چکے ہیں ۔۔ شہزادی ٹیوٹر پر اپنے پسندیدہ جنرلرز کی تصویریں پوسٹ کر کے تاثردے رہی ہے کہ بادشاہ سلامت کے دربار کو راستہ میری اطاعت اور پسند کے بعد منظوری کے مراحل طے کرتا وہ کہتے ہیں کھاتا تو انسان کا منہ ہے لیکن آنکھ شرماتی ہے یوں کھابے کھائے ہوں عہدوں کا لالچ ہوتو پھر کون کافر سر اٹھا کر بات کر سکتا ہے ۔
دربارِ عالیہ سے بس اتنا ہی ۔۔۔۔[FONT=&]
باقی آئیندہ ۔۔۔۔۔[/FONT]