حامد میر نے اپنے پروگرام میں وفاقی وزیر خرم دستگیر سے سوال کیا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر اور ڈی جی آئی ایس آئی کی پریس کانفرنس کے بعد حکومت کو مزید مضبوط نظر آنا چاہیے تھا مگر وزیراعظم کی میڈیا ٹیم کے ایک اہم عہدیدار نے استعفیٰ دے دیا۔
خرم دستگیر نے جواب میں کہا کہ ہماری حکومت نے کسی صحافی کو نوکری سے نہیں نکلوایا ارشد شریف ہوں یا صابر شاکر ہم نے کسی کو چینل سے نہیں نکلوایا، کسی کا شو بند نہیں کرایا، نہ ہی کسی پر گولی چلوائی ہے۔ جس پر حامد میر نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس بیان کے کچھ ہی دیر بعد لاہور سے چودھری غلام حسین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہی ارشدشریف کو دفن کیا گیا، ایف آئی اے والے ایک دن انتظار کر لیتے تو کوئی حرج نہیں تھا۔
حامد میر کے اس تبصرے پر طارق متین نے کہا کہ میر صاحب، آپ نے ان کو نہیں بتایا کہ "یوٹیوبر" عمران ریاض خان کو ان لوگوں نے دو چینلز سے نکلوایا۔ اس کو گرفتار کرایا۔ جمیل فاروقی، خاور گھمن، سمیع ابراہیم، معیدپیرزادہ ان سب کو تو چھوڑیں ارشد شریف ان کی وجہ سے ہی ملک چھوڑ کر گیا۔
واضح رہے کہ سینئر صحافی غلام حسین کو لاہور کے علاقے گلبرگ میں واقع نجی کافی شاپ سے ایف آئی اے نے بینکنگ کورٹ کے 2011 کے ایک مقدمے میں گرفتار کیا جس میں غلام حسین مفرور تھے۔ ان پر جعلسازی اور فراڈ کے الزامات ہیں۔