کیا کراچی ایک پر سکون جگہ ہوتی یا اس سے بھی برے حالات ہوتے۔
مجھے اچھی طرح یاد ھے 1983 تک آپ کسی بھی علاقے میں آزادی سےگھوم پھر سکتے تھے ناظم آباد میں ایک پٹھان آذادی کے ساتھ نقل و حرکت کر سکتا تھا ایک اردو بولنے والا لیاری جانے میں کسی قسم کا خطرہ محسوس نھیں کرتا تھا کراچی کے لوگ سہراب گوٹھ کی طرف فارن کا مال خرید نے جاتے تھے۔۔
پھر آچانک سب کچھ بدل گیا وہ پٹھان جس کے پسنے کے قطرے ھمارے گھر کے تعمیرکے وقت فاوندیشن بناتے ہوےگرے تھے آج بھی موجود ھوں گے وہ بلوچ جو فشنگ اور لیبر کے زریعہ کراچی کےترقی میں اپنا حصہ لگا رہے تھے وہ سندھی جو زراعت اورثقافت جن کا کوہی ثانی نھیں ھمارے گھروں کی زینت بناتےھوے فخر محسوس کرتے تھے وہ اردو بولنے والے جنھوں نے بزنس اور معشیت کے زریے کراچی کوپاکستان کی ڑیر کی ہڈی بنایا آج ایک دوسرے کی جان کے درپے بنا دیے گیے لسانیت اورعصبیت کے نام پر۔
آج کراچی کے لوگ ان نام نہاد پولیٹیکل پارٹی کے ہاتوں یرغمال ہیں اور پارٹیاں اپنے وسیع تر ذاتی مفاد میں اور صرف اپنے ایجنڈےکے حصول کے لئے کراچی کے معصوم لوگوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں کراچی کسی کی ملکیت نہیں ہے کرا چی صرف اور صرف پاکستان اور پاکستانیوں کا ہے آخر یہ سب کچھ کسی اور صوبوں میں کیوں نھیں ہوتا ہے
آخر میں میری الله تعالی سے دعا ہے کہ وہ کراچی کے لوگوں کو ہمت اورشعور دے کہ وہ صرف ان لوگوں کو منتخب کریں آنے والے الیکشن میں جو صرف پاکستانیت اور جس بنیاد پر پاکستان بنا کےوفادار ہوں ۔آمین
مجھے اچھی طرح یاد ھے 1983 تک آپ کسی بھی علاقے میں آزادی سےگھوم پھر سکتے تھے ناظم آباد میں ایک پٹھان آذادی کے ساتھ نقل و حرکت کر سکتا تھا ایک اردو بولنے والا لیاری جانے میں کسی قسم کا خطرہ محسوس نھیں کرتا تھا کراچی کے لوگ سہراب گوٹھ کی طرف فارن کا مال خرید نے جاتے تھے۔۔
پھر آچانک سب کچھ بدل گیا وہ پٹھان جس کے پسنے کے قطرے ھمارے گھر کے تعمیرکے وقت فاوندیشن بناتے ہوےگرے تھے آج بھی موجود ھوں گے وہ بلوچ جو فشنگ اور لیبر کے زریعہ کراچی کےترقی میں اپنا حصہ لگا رہے تھے وہ سندھی جو زراعت اورثقافت جن کا کوہی ثانی نھیں ھمارے گھروں کی زینت بناتےھوے فخر محسوس کرتے تھے وہ اردو بولنے والے جنھوں نے بزنس اور معشیت کے زریے کراچی کوپاکستان کی ڑیر کی ہڈی بنایا آج ایک دوسرے کی جان کے درپے بنا دیے گیے لسانیت اورعصبیت کے نام پر۔
آج کراچی کے لوگ ان نام نہاد پولیٹیکل پارٹی کے ہاتوں یرغمال ہیں اور پارٹیاں اپنے وسیع تر ذاتی مفاد میں اور صرف اپنے ایجنڈےکے حصول کے لئے کراچی کے معصوم لوگوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں کراچی کسی کی ملکیت نہیں ہے کرا چی صرف اور صرف پاکستان اور پاکستانیوں کا ہے آخر یہ سب کچھ کسی اور صوبوں میں کیوں نھیں ہوتا ہے
آخر میں میری الله تعالی سے دعا ہے کہ وہ کراچی کے لوگوں کو ہمت اورشعور دے کہ وہ صرف ان لوگوں کو منتخب کریں آنے والے الیکشن میں جو صرف پاکستانیت اور جس بنیاد پر پاکستان بنا کےوفادار ہوں ۔آمین