مشیرِ وزیراعظم رانا ثنا اللہ نے آج نیوز کے پروگرام "وار روم" میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اکھنڈ بھارت کا خواب بکھر چکا ہے، پاکستان نے بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنا کر صرف اپنے دفاع کا حق استعمال کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے پاس نہ تو پاکستان سے بہتر ٹیکنالوجی ہے اور نہ ہی مہارت، اسی لیے اسے عالمی سطح پر رسوائی کا سامنا ہے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بھارت تیسری بار پاکستان پر حملہ آور ہوا، اس نے نہتے شہریوں، خواتین اور بچوں کو نشانہ بنایا، جس کا پاکستان نے بھرپور اور مؤثر جواب دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام کی اپنے وطن سے محبت کی مثال دنیا میں نہیں ملتی، اور پوری قوم اپنی مسلح افواج کے ساتھ وطن کے دفاع کے لیے یکجہت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہے کہ وہ کس سمت جانا چاہتا ہے۔ پاکستان پہلگام واقعے کی غیر جانبدار تحقیقات کے لیے تیار ہے کیونکہ وہ خود دہشت گردی کا شکار ملک ہے اور کسی بھی قسم کی دہشت گردی کو قبول نہیں کرتا۔
رانا ثنا اللہ نے بتایا کہ امریکا کے نائب وزیراعظم نے اسحاق ڈار سے رابطہ کیا ہے، اور پاکستان نے سفارتی محاذ پر بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت دنیا کو گمراہ نہیں کر سکتا، کوئی بھی ملک اس کے مؤقف کو تسلیم کرنے پر آمادہ نہیں، کیونکہ اس کی باتوں پر یقین نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا، پاکستانی سفارتی عملے کو ملک بدر کیا اور علاج کی غرض سے بھارت جانے والے مریضوں کو بھی واپس بھیج دیا۔ ان اقدامات کے باوجود پاکستان نے تحمل کا مظاہرہ کیا اور حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کیے۔
مودی کے یار کی کوئی خبر؟
گونگا لیگ کے حرامذادے ابھی تک اپنے گونگا شریف سے پوچھنے کی غیرت نہیں کر رہے کہ وہ بول کیوں نہیں رہا انڈیا کی جارہیت اور مودی کے جنگی جنون پر؟؟؟؟
مشیرِ وزیراعظم رانا ثنا اللہ نے آج نیوز کے پروگرام "وار روم" میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اکھنڈ بھارت کا خواب بکھر چکا ہے، پاکستان نے بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنا کر صرف اپنے دفاع کا حق استعمال کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے پاس نہ تو پاکستان سے بہتر ٹیکنالوجی ہے اور نہ ہی مہارت، اسی لیے اسے عالمی سطح پر رسوائی کا سامنا ہے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بھارت تیسری بار پاکستان پر حملہ آور ہوا، اس نے نہتے شہریوں، خواتین اور بچوں کو نشانہ بنایا، جس کا پاکستان نے بھرپور اور مؤثر جواب دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام کی اپنے وطن سے محبت کی مثال دنیا میں نہیں ملتی، اور پوری قوم اپنی مسلح افواج کے ساتھ وطن کے دفاع کے لیے یکجہت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہے کہ وہ کس سمت جانا چاہتا ہے۔ پاکستان پہلگام واقعے کی غیر جانبدار تحقیقات کے لیے تیار ہے کیونکہ وہ خود دہشت گردی کا شکار ملک ہے اور کسی بھی قسم کی دہشت گردی کو قبول نہیں کرتا۔
رانا ثنا اللہ نے بتایا کہ امریکا کے نائب وزیراعظم نے اسحاق ڈار سے رابطہ کیا ہے، اور پاکستان نے سفارتی محاذ پر بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت دنیا کو گمراہ نہیں کر سکتا، کوئی بھی ملک اس کے مؤقف کو تسلیم کرنے پر آمادہ نہیں، کیونکہ اس کی باتوں پر یقین نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا، پاکستانی سفارتی عملے کو ملک بدر کیا اور علاج کی غرض سے بھارت جانے والے مریضوں کو بھی واپس بھیج دیا۔ ان اقدامات کے باوجود پاکستان نے تحمل کا مظاہرہ کیا اور حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کیے۔