
وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ہمیں منافقت کی سیاست سے دور ہونا پڑے گا، ایسا نہیں ہوسکتا کہ آپ کے مخالف کے ساتھ کچھ ہو تو اچھا، آپ کے ساتھ ہو تو برا کہا جائے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے جرمن ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ملک کا ایک تہائی حصہ ڈوبا ہوا ہے، آپ لانگ مارچ کی کال دیں، یہ کس قسم کی سیاست ہے؟خان صاحب کو پہلے بھی کہا، اب بھی کہوں گا پہلےانسان بنیں پھر سیاستدان، آگے جا کر ہم سیاست اور الیکشن بھی کرسکیں گے لیکن یہ طریقہ ٹھیک نہیں۔
https://twitter.com/x/status/1578456624766898194
بلاول کا کہنا تھا کہ آڈیو لیکس کی سیاست نامناسب بات ہے، افسوس کی بات یہ ہے کہ خان صاحب یہ خود ہی لے کر آئے۔ خان صاحب اپنے دور حکومت میں سیاسی مخالفین کے خلاف یہ کرتے رہے، کبھی نیب چیئرمین کو قابو کرنے کے لیے کچھ لیک کر دیتے تھے، کبھی اپوزیشن کو بدنام کرنے کے لیے بغیر سیاق و سباق آڈیو لیک کرا دیتے تھے۔
بلاول نے مزید بتایا کہ آصف زرداری کی طبیعت میں بہتری آرہی ہے، آصف زرداری ایک سے 2 روز میں گھر منتقل ہوجائیں گے۔ وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ ایک طرف وہ مطالبہ کرتے ہیں الیکشن جلد ہوں لیکن ضمنی انتخابات سے بھاگ رہے ہیں، نظر آرہا ہے کہ وہ عوام کے ری ایکشن سے ڈر رہے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا یہ بھی کہنا ہے کہ چار پانچ ماہ میں جن ملکوں سے انگیج کیا اس کا بہترین رسپانس ملا، پچھلے چار سال امریکا، عرب اور ہمسایہ دوست ملکوں سے تعلقات متاثر ہوگئے تھے، انگیج کر کے عزت کے ساتھ بات کر کے چار پانچ مہینوں میں تعلقات میں بہت بہتری آئی ہے۔