
آسٹریلوی پارلیمنٹ کی ورکر برٹنی ہگنس کے جنسی زیادتی کا نشانہ بننے کے بعد شروع ہونے والی تحقیقات7ماہ بعد مکمل ہو گئیں۔ تحقیقات میں ہتہ چلا ہے کہ آسٹریلیا کی خواتین ارکان پارلیمنٹ شدید جنسی ہراسگی کا نشانہ بن رہی ہیں۔
تحقیقاتی رپورٹ سے پتہ چلا ہے کہ ہر 3میں سے ایک رکن پارلیمنٹ کو جنسی ہراسگی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ خواتین ارکان پارلیمنٹ نے بتایا کہ مرد سیاست دان ان کے ہونٹوں کو چومنے، دھکا دینے، ہاتھ لگانے اور تھپکی دینے جیسی حرکات کر کے انہیں جنسی طور پر ہراساں کرتے ہیں۔
خبررساں ادارے کے مطابق یہ تحقیقات مسلسل 7ماہ تک مسلسل جاری رہی ہیں جن میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ آسٹریلیا کی پارلیمنٹ میں وسیع پیمانے پر خواتین ارکان پارلیمنٹ کو ہراسگی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اعلی سطح کی انکوائری رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ پارلیمنٹ میں غنڈہ گردی اور بڑے پیمانے پر جنس زدہ کلچر فروغ پا رہا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آسٹریلوی پارلیمنٹ کی ارکان اور عملے کے 1700 انٹرویو کیے جس میں انکشاف ہوا ہے کہ ہر 3 میں سے ایک رکن پارلیمنٹ کو جنسی طور پر ہراسانی کا سامنا رہا ہے۔
یاد رہے کہ یہ تحقیقات 2019 میں ایک رکن پارلیمنٹ کے دفتر میں کام کرنے والی خاتون کو ہراساں کرنے کے واقعے پر تحقیقات کے نتیجے میں شروع کی گئیں تھیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/aus-aa.jpg