Kashif Rafiq
Prime Minister (20k+ posts)
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) – اسلامی نظریاتی کونسل نے خیبرپختونخوا حکومت کے مجوزہ "امتناعِ ازدواجِ اطفال بل 2025" کو شریعت سے متصادم قرار دے کر مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔
کونسل نے کہا ہے کہ شادی کے لیے عمر کی حد مقرر کرنا اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے اور اٹھارہ سال سے کم عمر کی شادی کو چائلڈ ابیوز قرار دینا غیر اسلامی مؤقف ہے۔
کونسل کا اجلاس چیئرمین راغب حسین نعیمی کی زیر صدارت ہوا جس کے بعد جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا کہ یہ بل نہ تو پارلیمنٹ اور نہ ہی سینیٹ کی جانب سے باقاعدہ طور پر کونسل کو ریویو کے لیے بھیجا گیا تھا۔ کونسل نے اس بات پر زور دیا کہ شریعت میں بلوغت ہی نکاح کے لیے بنیادی معیار ہے، نہ کہ عمر کی کوئی مخصوص حد۔
https://twitter.com/x/status/1927538695298502977
کونسل نے نکاح سے پہلے تھیلی سیمیا ٹیسٹ کو لازمی قرار دینے کی تجویز بھی مسترد کر دی۔ اعلامیے کے مطابق اس ٹیسٹ کو اختیاری رکھا جائے اور عوامی شعور اجاگر کیا جائے۔
خلع سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر میڈیا کی رپورٹنگ کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ عدالتی فیصلوں کی محتاط اور ذمہ دارانہ رپورٹنگ ضروری ہے۔ جہیز کے حوالے سے لڑکی والوں پر دباؤ اور مطالبات کو غیر اسلامی قرار دیتے ہوئے والدین کو رسم و رواج سے بالاتر ہو کر فیصلے کرنے کی تلقین کی گئی۔
کونسل نے وزارت مذہبی امور کے بل 2025 میں قانونِ جانشینی کی دفعات 15 اور 16 میں ترمیم کی تجاویز بھی پیش کیں۔ معروف رکن اسمبلی شرمیلا فاروقی کے بل کو بھی غیر اسلامی قرار دے کر مسترد کر دیا گیا۔
کونسل نے نیب کی جانب سے سرمایہ کاری اسکیموں اور مضاربہ سے متعلق شرعی رائے بھی فراہم کی۔ اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ عدت کے بعد شوہر پر مطلقہ بیوی کے مالی حقوق واجب نہیں۔
ازدواجی اثاثوں کے مغربی تصور کو اسلامی تعلیمات سے متصادم قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا گیا۔