اراکین اسمبلی کی گرفتاریاں، پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے اختلافات میں کمی

10ptikapskkikhh;t;a;mekami.png

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہائوس سے تحریک انصاف کے متعدد ارکان اسمبلی کی گرفتاری کے بعد تحریک انصاف خیبرپختونخواہ کے رہنمائوں میں اختلافات کم ہونے لگے ہیں۔

اراکین پارلیمنٹ کی گرفتاریوں کے بعد تحریک انصاف کے ناراض رہنما جنید اکبر اور سابق صوبائی وزیر شکیل خان بھی علی امین گنڈاپور کے ساتھ کھڑے ہو گئے ہیں اور صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں برطرف صوبائی وزیر شکیل خان نے سرکاری حکام کی مخالفت میں بیان دیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری حکام کے خلاف بیان دینے کا فیصلہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کیا، برطرف صوبائی وزیر نے صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں اپنی حکومت کے خلاف احتجاج کرنا تھا تاہم تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کی گرفتاریوں کے بعد برطرف وزیر شکیل خان نے صوبائی حکومت کے خلاف کوئی بیان دینے سے گریز کیا۔

پارٹی ذرائع سے بتایا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی جنید اکبر نے بھی اپنی صوبائی حکومت کے خلاف جلسے کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم موجودہ صورتحال کے تناظر میں اپنا فیصلہ موخر کر دیا۔ جنید اکبر نے موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے حق میں بیان دیا ہے۔

جنید اکبر نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلسل پی ٹی آئی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور موجودہ حالات کے پیش نظر پارٹی قیادت اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے ساتھ کھڑے ہیں۔ دوسری طرف برطرف صوبائی اسمبلی شکیل خان کا کہنا تھا کہ اس وقت اسمبلی میں خیبرپختونخوا حکومت کے خلاف کچھ نہیں کہوں گا اور موجودہ حالات میں تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھیں گے۔