اداکاری کیوں چھوڑی؟ سابق اداکارہ صنم چوہدری نے وجوہات بتادیں

sanamch1122.jpg



سابق پاکستانی اداکارہ صنم چوہدری نے اداکاری کو خیر باد کہنے کی وجوہات بتا دیں۔

تفصیلات کے مطابق صنم چوہدری نے انسٹاگرام پر خصوصی طور پر لائیو سیشن کیا جس میں انہوں نے شوبز چھوڑنے کے فیصلے سے متعلق اہم راز سے پردہ اٹھا دیا۔

اداکارہ نے شوبز چھوڑنے کے فیصلے سے متعلق وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے اداکاری میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے دن رات محنت کی اور کامیاب بھی ہوئی، مجھے بہترین اداکارہ کا ایوارڈ بھی مِلا، زندگی بالکل سیٹ تھی۔

جذباتی انداز میں اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے صنم چوہدری نے کہا کہ میں ﷲ سے جو مانگتی تھی وہ مجھے دے دیتا تھا، مجھے شادی کرنی تھی، ﷲ تعالیٰ نے کروادی، اولاد کی نعمت سے نوازا، ہر چیز عطا کی۔

سابقہ اداکارہ نے مزید کہا کہ ایک بات جو میرے دل سے نکل رہی ہے وہ یہ کہ اصل میں مجھے پتہ نہیں تھا کہ مرنا بھی ہے، اس وقت مجھے احساس ہوا کہ کہیں میں بطور اداکارہ دنیا کو خوش کرنے کے لیے اپنے رب کو ناراض تو نہیں کر رہی۔



انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ایک دن میں نے خود سے سوال کیا تو احساس ہوا کہ آخر زندگی میں مجھے چاہیے کیا؟ سب کچھ ہونے کے باوجود مزید کس چیز کی خواہش ہے؟ میں نے اپنی تمام تر توجہ قرآن کی طرف لگائی، اسے پڑھنا شروع کیا اور تفسیر پڑھی جس نے میری زندگی بدل دی۔

صنم چوہدری نے اپنے لائیو سیشن کے دوران بتایا کہ سابق گلوکار نجم شیراز نے ان کے اس سفر میں کافی مدد کی اور انہیں اپنے ٹیچر بابر چوہدری سے متعارف کروایا جنہوں نے ان کی رہنمائی کی۔
 

brohiniaz

Chief Minister (5k+ posts)

اس اہم راز کا انکشاف قرآن مجید میں موجود ہے

يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا مَنْ يَّرْتَدَّ مِنْكُمْ عَنْ دِيْنِہٖ فَسَوْفَ يَاْتِي اللہُ بِقَوْمٍ يُحِبُّہُمْ وَيُحِبُّوْنَہٗٓ اَذِلَّۃٍ عَلَي الْمُؤْمِنِيْنَ اَعِزَّۃٍ عَلَي الْكٰفِرِيْنَيُجَاہِدُ وْنَ فِيْ سَبِيْلِ اللہِ وَلَا يَخَافُوْنَ لَوْمَۃَ لَاۗىِٕمٍ. ذٰلِكَ فَضْلُ اللہِ يُؤْتِيْہِ مَنْ يَّشَاۗءُ وَاللہُ وَاسِعٌ عَلِيْمٌ٥۴ [٥:٥٤]
اے ایمان والو اگر کوئی تم میں سے اپنے دین سے پھر جائے گا تو اللہ ایسے لوگ پیدا کر دے گا جن کو وہ دوست رکھے اور جسے وہ دوست رکھیں اور جو مومنوں کے حق میں نرمی کریں اور کافروں سے سختی سے پیش آئیں خدا کی راہ میں جہاد کریں اور کسی ملامت کرنے والی کی ملامت سے نہ ڈریں یہ خدا کا فضل ہے وہ جسے چاہتا ہے دیتا ہے اور الله بڑی کشائش والا اور جاننے والا ہے
اِنَّمَا وَلِيُّكُمُ اللہُ وَرَسُوْلُہٗ وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوا الَّذِيْنَ يُقِيْمُوْنَ الصَّلٰوۃَ وَيُؤْتُوْنَ الزَّكٰوۃَ وَہُمْ رٰكِعُوْنَ۝۵۵ [٥:٥٥]
تمہارے دوست تو خدا اور اس کے پیغمبر اور مومن لوگ ہی ہیں جو نماز پڑھتے اور زکوٰة دیتے اور (خدا کے آگے) جھکتے ہیں
وَمَنْ يَّتَوَلَّ اللہَ وَرَسُوْلَہٗ وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا فَاِنَّ حِزْبَ اللہِ ہُمُ الْغٰلِبُوْنَ۝۵۶ۧ [٥:٥٦]
اور جو شخص خدا اور اس کے پیغمبر اور مومنوں سے دوستی کرے گا تو (وہ خدا کی جماعت میں داخل ہوگا اور) خدا کی جماعت ہی غلبہ پانے والی ہے۔

دین پر جمے رہنا:
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:"ایک ایسا وقت آئے گا جس میں اہل دین کے لئے دین پر جمے رہنا ، انگارے کو ہاتھ میں لینے کی طرح ہو گا۔"(ترمذی و مشکوۃ)
معاذ بن جبل رضی اللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :"تمہیں وہی کچھ اس زمانےمیں کرنا ہو گا جو عیسی ابن مریم ؑ کے ساتھیوں نے کیا۔ وہ آروں سے چیرے گئے اور سولیوں پر لٹکائے گئے لیکن انہوں نے باطل کے آگے ہتیھار نہیں ڈالے ۔ اللہ کی اطاعت میں مر جانا اس زندگی سے بہتر ہے جو اللہ کی نافرمانی میں بسر ہو۔"(طبرانی)
فَاِنَّ حِزْبَ اللہِ ہُمُ الْغٰلِبُوْنَ۝۵۶ۧ (سورۃ المائدہ 56)
اللہ کی جماعت (کے لوگ) ہی غالب ہونے والے ہیں۔
ان تمام خوبیوں کے حامل لوگ ہی حزب اللہ میں شامل ہو سکتےہیں جن کے غلبے ، کامیابی اور فلاح کی نوید اس آیت میں سنائی جارہی ہے۔ یعنی اگر ہم اللہ کی جماعت میں شامل ہوں گے تو ان شاءللہ سو فیصد شرطیہ کامیابی ، دنیا اور آخرت میں ہمارامقدر بنے گی۔
 

brohiniaz

Chief Minister (5k+ posts)
اللہ کا عاجز بندہ بن جانا، اللہ کا بن جانا، ی ایک بہت خوبصورت رشتہ ہے۔
دنیا میں جب کوئی کسی کا ہوجاتا ہے تو اس کی کیا کیفیت اور کیسی حالت ہوتی ہے؟
اسی کو راضی کرنے کی فکر ہوتی ہے اسی کی طرف دھیان رہتا ہے۔
اس سے شدت سے محبت کرت اہے۔
دل چاہتا ہے کہ بہانے بہانے سے اس کا ذکر کیا جائے۔
اس کی پسند کے کام کیئے جائیں۔
اس کی پسند کا حال حلیہ بنایا جائے۔
اس کی ناراضگی سے بھی ڈر لگتا ہے۔
بھاگ بھاگ کر، دوڑ دوڑ کر اس کے کام کرنے کا جی چاہتا ہے۔
ہر وقت اس کی صورت نگاہوں میں گردش کرتی رہتی ہے۔
تہنائی ہو یا مجلس ، ہر جگہ اسی کا تصور ہوتا ہے۔
جس سے محبت ہوتی ہے جی چاہتا ہے کچھ بھی کریںاس کی توجہ ہماری طرف ہو جائے۔
ایسی محبت اپنے رب سے کر کے تو دیکھئے دنیا کے تمام محبوب دھوکہ دینے کی سلاحیت رکھتے ہیں، ناقدرے ہیں، بے پرواہ ہیں۔ محت کرنے کے لائق صرف اور صرف ہمارا رَب ہے ۔ اس سے محبت کر کے تو انسان دیکھے، وہ کیسے ہماری قدردانی کرے گا؟
وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اَشَدُّ حُبًّا لِّلہِ۝۰ۭ
ترجمہ: "اور جو لوگ ایمان والے ہیں وہ (ہر ایک سے بڑھ کر) اﷲ سے بہت ہی زیادہ محبت کرتے ہیں،"(سورۃ البقرۃ: 165)
 

Landmark

Minister (2k+ posts)
mashallah
Nake bahi bn kr
Ramazan Transhmation kare ghe

or logon main janat ke ticket namte ghe
 

Safeerahmed

New Member
MashaAllah ❤️ credit goes to Arrahman Arraheem Network's platform where she learned Quran and hadees and decided to changed her path
 

Back
Top