Compiled from articles.
http://urdulook.info/portal/showthread.php?tid=5321
http://urdulook.info/portal/showthread.php?tid=5320
http://www.mubashirnazir.org/PD/Urdu/PU04-0028-Brotherhood.htm
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"جوکوئی کسی کا قصورمعاف نہیں کرتا،تواللہ تعالیٰ بھی اس کا قصور معاف نہیں کرے گا"۔
(کنزالعمال،جز:۳،حدیث نمبر:۷۰۲۱
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"نرمی کرنے والوں اورآسانی کرنے والوں پر دوزخ کی آگ حرام ہے"۔
(ترمذی، بَاب مَا جَاءَ فِي صِفَةِ أَوَانِي الْحَوْض،حدیث نمبر:۲۴۱۲، )
ایک دوسری حدیث میں ہے:
"اللہ تعالی نرمی کرنے والا ہے اور نرمی کو پسند کرتا ہے اور نرمی پر اتنا دیتا ہے جتنا سختی پر نہیں دیتا"۔
(مسلم،باب فضل الرفق،حدیث نمبر:۴۶۹۷،)
"وَالْکٰظِمِیْنَ الْغَیْظَ وَالْعَافِیْنَ عَنِ النَّاسِ"۔
(آل عمران:۱۳۴)
جو غصہ کوپی جانے والے ہیں اورلوگوں کے قصورمعاف کرنے والے ہیں۔
ایسے لوگوں کے حق میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بشارت ہے کہ:
"جوشخص اپنے غصہ کوروکےگا،اللہ تعالی اس سے اپنا عذاب روک لےگا"۔
(شعب الایمان،فصل فی ترک الغضب، حدیث نمبر:۸۰۸۰،)
"وَقُوْلُوْاللنَّاسِ حُسْنًا"۔
(البقرۃ:۸۳)
" اور لوگوں سے اچھی بات کہو۔"
حدیث شریف میں ہے،رسول اللہﷺ نے فرمایاکہ:
"نرمی اورخوش اخلاقی سے بات چیت کرنا نیکی ہے اور ایک قسم کا صدقہ ہے"۔
(بخاری، بَاب طِيبِ الْكَلَامِ،حدیث نمبر:۵۵۶۴، )
حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"بدزبانی ظلم ہے اورظلم کاٹھکانہ جہنم ہے"۔
(ترمذی،بَاب مَا جَاءَ فِي الْحَيَاءِ،حدیث نمبر:۱۹۳۲، )
ایک دوسری حدیث میں ہے:
"بدزبانی نفاق ہے(یعنی منافقوں کی خصلت ہے)"۔
(مسلم،باب خصال المنافق ،حدیث نمبر:۸۸،)
قرآن مجید میں ارشاد ہے:
"وَعِبَادُ الرَّحْمٰنِ الَّذِیْنَ یَمْشُوْنَ عَلَی الْاَرْضِ ہَوْنًا"۔
(الفرقان:۶۳)
رحمان کے خاص بندے تو وہی ہیں،جو زمین پر عاجزی کے ساتھ چلتے ہیں۔
دوسری جگہ ارشاد ہے:
"تِلْکَ الدَّارُ الْاٰخِرَۃُ نَجْعَلُہَا لِلَّذِیْنَ لَا یُرِیْدُوْنَ عُلُوًّا فِی الْاَرْضِ وَلَا فَسَادًا"۔
(القصص:۸۳)
آخرت کے اس گھر(جنت)کاوارث ہم انہیں کوکریں گے،جونہیں چاہتے دنیا میں بڑائی حاصل کرنا اور فسادکرنا۔
ایک حدیث میں ہے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:
"جس نے خاکساری اختیار کی، اللہ تعالی اس کے مرتبے اتنے بلندکرے گا کہ اس کو اعلی علیین میں پہونچائےگا(جوجنت کا سب سے اونچادرجہ ہے)"۔
(مسند احمد،مسند ابی سعید الخدری،حدیث نمبر:۱۱۲۹۹، )
حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
"تم میں بہترین لوگ وہ ہیں جن کے اخلاق بہت اچھے ہیں"۔
(بخاری،بَاب صِفَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم،حدیث نمبر:۳۲۹۵،)
ایک اورحدیث میں وارد ہوا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"قیامت کے دن میری نظر میں سب سے زیادہ محبوب وہ شخص ہوگا جس کے اخلاق سب سے اچھے ہوں گے"۔
(ترمذی،بَاب مَا جَاءَ فِي مَعَالِي الْأَخْلَاق،حدیث نمبر:۱۹۴۱،شاملہ، )
ایک دوسری حدیث میں ہے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"قیامت کے دن اعمال کی ترازو میں سب سے زیادہ وزن اچھے اخلاق کا ہوگا"۔
(ترمذی،باب ماجاء فی حسن الخلق،حدیث نمبر:۱۹۲۵،، )
ایک اورروایت میں ہے،حضورصلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ:
"وہ کون سی صفت ہے جو انسان کو جنت میں لے جاتی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اللہ کاخوف اور اچھے اخلاق"۔
ایک اورروایت میں آیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:
"اچھے اخلاق والے مومن کو دنوں کے روزوں اور راتوں کے قیام (یعنی نفل نمازوں) کاثواب ملتا ہے"۔
(ابو داؤد،باب فی حسن الخلق،حدیث نمبر:۴۱۶۵، )
"برے اخلاق والا آدمی جنت میں نہ جاسکے گا"۔
(کنزالعمال،جز:۹،حدیث نمبر:۲۵۶۴۵،)
ایک اورروایت میں ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"کوئی گناہ اللہ کے نزدیک برے اخلاق سے بدترنہیں"۔
(کنزالعمال،جز:۳،حدیث نمبر:۷۳۵۵)
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " آدمی کو گناہ کے لئے یہ کافی ہے کہ وہ زبان دراز، فحش گو اور بخیل ہو۔"(رواہ احمد و بیہقی فی شعب الایمان، بحوالہ مشکوٰۃ ۱۸۔۴۶۹۴(
حضرت حسن بصریؒ فرماتے ہیں کہ کشادہ پیشانی سے ملنا اخلاق کی تہذیب ہے مفلسی و تونگری میں مخلوق کو راضی رکھنا خوش خلقی کی دلیل ہے۔ بردباری اور صبر کرنا اور بدلہ لینے کے خیال کو پس پشت ڈال دینا اخلاق کی اعلیٰ ترین صفات ہیں۔
ref:"جوکوئی کسی کا قصورمعاف نہیں کرتا،تواللہ تعالیٰ بھی اس کا قصور معاف نہیں کرے گا"۔
(کنزالعمال،جز:۳،حدیث نمبر:۷۰۲۱
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"نرمی کرنے والوں اورآسانی کرنے والوں پر دوزخ کی آگ حرام ہے"۔
(ترمذی، بَاب مَا جَاءَ فِي صِفَةِ أَوَانِي الْحَوْض،حدیث نمبر:۲۴۱۲، )
ایک دوسری حدیث میں ہے:
"اللہ تعالی نرمی کرنے والا ہے اور نرمی کو پسند کرتا ہے اور نرمی پر اتنا دیتا ہے جتنا سختی پر نہیں دیتا"۔
(مسلم،باب فضل الرفق،حدیث نمبر:۴۶۹۷،)
"وَالْکٰظِمِیْنَ الْغَیْظَ وَالْعَافِیْنَ عَنِ النَّاسِ"۔
(آل عمران:۱۳۴)
جو غصہ کوپی جانے والے ہیں اورلوگوں کے قصورمعاف کرنے والے ہیں۔
ایسے لوگوں کے حق میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بشارت ہے کہ:
"جوشخص اپنے غصہ کوروکےگا،اللہ تعالی اس سے اپنا عذاب روک لےگا"۔
(شعب الایمان،فصل فی ترک الغضب، حدیث نمبر:۸۰۸۰،)
"وَقُوْلُوْاللنَّاسِ حُسْنًا"۔
(البقرۃ:۸۳)
" اور لوگوں سے اچھی بات کہو۔"
حدیث شریف میں ہے،رسول اللہﷺ نے فرمایاکہ:
"نرمی اورخوش اخلاقی سے بات چیت کرنا نیکی ہے اور ایک قسم کا صدقہ ہے"۔
(بخاری، بَاب طِيبِ الْكَلَامِ،حدیث نمبر:۵۵۶۴، )
حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"بدزبانی ظلم ہے اورظلم کاٹھکانہ جہنم ہے"۔
(ترمذی،بَاب مَا جَاءَ فِي الْحَيَاءِ،حدیث نمبر:۱۹۳۲، )
ایک دوسری حدیث میں ہے:
"بدزبانی نفاق ہے(یعنی منافقوں کی خصلت ہے)"۔
(مسلم،باب خصال المنافق ،حدیث نمبر:۸۸،)
قرآن مجید میں ارشاد ہے:
"وَعِبَادُ الرَّحْمٰنِ الَّذِیْنَ یَمْشُوْنَ عَلَی الْاَرْضِ ہَوْنًا"۔
(الفرقان:۶۳)
رحمان کے خاص بندے تو وہی ہیں،جو زمین پر عاجزی کے ساتھ چلتے ہیں۔
دوسری جگہ ارشاد ہے:
"تِلْکَ الدَّارُ الْاٰخِرَۃُ نَجْعَلُہَا لِلَّذِیْنَ لَا یُرِیْدُوْنَ عُلُوًّا فِی الْاَرْضِ وَلَا فَسَادًا"۔
(القصص:۸۳)
آخرت کے اس گھر(جنت)کاوارث ہم انہیں کوکریں گے،جونہیں چاہتے دنیا میں بڑائی حاصل کرنا اور فسادکرنا۔
ایک حدیث میں ہے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:
"جس نے خاکساری اختیار کی، اللہ تعالی اس کے مرتبے اتنے بلندکرے گا کہ اس کو اعلی علیین میں پہونچائےگا(جوجنت کا سب سے اونچادرجہ ہے)"۔
(مسند احمد،مسند ابی سعید الخدری،حدیث نمبر:۱۱۲۹۹، )
حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
"تم میں بہترین لوگ وہ ہیں جن کے اخلاق بہت اچھے ہیں"۔
(بخاری،بَاب صِفَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم،حدیث نمبر:۳۲۹۵،)
ایک اورحدیث میں وارد ہوا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"قیامت کے دن میری نظر میں سب سے زیادہ محبوب وہ شخص ہوگا جس کے اخلاق سب سے اچھے ہوں گے"۔
(ترمذی،بَاب مَا جَاءَ فِي مَعَالِي الْأَخْلَاق،حدیث نمبر:۱۹۴۱،شاملہ، )
ایک دوسری حدیث میں ہے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"قیامت کے دن اعمال کی ترازو میں سب سے زیادہ وزن اچھے اخلاق کا ہوگا"۔
(ترمذی،باب ماجاء فی حسن الخلق،حدیث نمبر:۱۹۲۵،، )
ایک اورروایت میں ہے،حضورصلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ:
"وہ کون سی صفت ہے جو انسان کو جنت میں لے جاتی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اللہ کاخوف اور اچھے اخلاق"۔
ایک اورروایت میں آیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:
"اچھے اخلاق والے مومن کو دنوں کے روزوں اور راتوں کے قیام (یعنی نفل نمازوں) کاثواب ملتا ہے"۔
(ابو داؤد،باب فی حسن الخلق،حدیث نمبر:۴۱۶۵، )
"برے اخلاق والا آدمی جنت میں نہ جاسکے گا"۔
(کنزالعمال،جز:۹،حدیث نمبر:۲۵۶۴۵،)
ایک اورروایت میں ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"کوئی گناہ اللہ کے نزدیک برے اخلاق سے بدترنہیں"۔
(کنزالعمال،جز:۳،حدیث نمبر:۷۳۵۵)
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " آدمی کو گناہ کے لئے یہ کافی ہے کہ وہ زبان دراز، فحش گو اور بخیل ہو۔"(رواہ احمد و بیہقی فی شعب الایمان، بحوالہ مشکوٰۃ ۱۸۔۴۶۹۴(
حضرت حسن بصریؒ فرماتے ہیں کہ کشادہ پیشانی سے ملنا اخلاق کی تہذیب ہے مفلسی و تونگری میں مخلوق کو راضی رکھنا خوش خلقی کی دلیل ہے۔ بردباری اور صبر کرنا اور بدلہ لینے کے خیال کو پس پشت ڈال دینا اخلاق کی اعلیٰ ترین صفات ہیں۔
http://urdulook.info/portal/showthread.php?tid=5321
http://urdulook.info/portal/showthread.php?tid=5320
http://www.mubashirnazir.org/PD/Urdu/PU04-0028-Brotherhood.htm

Last edited by a moderator: