
سینئر صحافی اور تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے بڑی خبر سنا دی، کہتے ہیں کہ پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آسف علی زرداری نے ایم کیو ایم کو بڑی آفر دے دی۔
تفصیلات کے مطابق نجی نیوز چینل کی خصوصی ٹرانسمشن میں گفتگو کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ آج تحریک انصاف حکومت کی جانب سے پرویز الہیٰ کو وزیر اعلیٰ کے امیدوار کے طور پر نامزد کرنے والے فیصلے پر آصف علی زرداری صاحب پاکستان مسلم لیگ ن سے خاصے نالاں ہیں کیونکہ سابق وزیراعظم نواز شریف اس بات پر بضد تھے کہ وزیراعلی پنجاب مریم نواز نہیں بھی ہو سکتی تو بھی کوئی ان کی فیملی سے ہی ہونا چاہیئے، جس پر زرداری صاحب نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
عارف حمید بھٹی کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین زرداری صاحب نے ایک کیو ایم کو بڑی آفر دی ہے کیوںکہ ان کے پاس 7 لوگ ہیں جو جس بھی سائیڈ پر جائیں گے ادھر کا پلہ بھاری ہوجائے گا، پی پی پی نے ایم کیو ایم کو آفر دی ہے کہ وہ کراچی اور حیدر آباد کا ایڈمنسٹریٹر لگوا لیں، وزارت بلدیات لے لیں اور گورنرشپ لے لیں، اسی طرح حکومت کی جانب سے بھی کچھ آفرز ہیں، اب دیکھنا یہ ہے کہ کون بازی لے جاتا ہے۔
مسلم لیگ ق کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ ان کے پاس 5 لوگ تھے جبکہ بی اے پی کے پاس بھی 5 ہی لوگ تھے، تاہم ق لیگ کے ساتھ مسلم لیگ ن کے 15 سے زائد لوگ ہیں جن میں سے3 قومی اسمبلی کے رکن ہیں، 2 ن لیگی ارکان کا تو بیان بھی منظرعام پر آگیا ہے، اس سب کے اثرات سپریم کورٹ میں دائر صدارتی ریفرنس پر بھی ہوں گے، صرف نتیجے کا انتظار ہے۔
دوسری جانب تجزیہ کار اور پروگرام اینکر سعید قاضی نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری سیاست کی نہایت زیرک شخصیت ہیں، انہوں نے جب کسی کو مبارکباد دی تو وہ بھی خاصی خطرناک ہوتی ہے۔
خصوصی ٹرانسمشن میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کار اور سعید قاضی نے کہا کہ جب آصف علی زرداری صاحب کوئی بات کہتے ہیں تو غور سے سننی پڑتی ہے، میں بذات خود ان کا بہت بڑا مداح ہوں، جب انہوں نے رانا ثنا اللہ کو محترم وزیر داخلہ اور شہباز شریف صاحب کو محترم وزیر اعظم کہہ کر مخاطب کیا تو یہ قبل از وقت تھا تاہم جب وہ کچھ کہتے ہیں تو اس میں کوئی بات تو ہوتی ہے۔
انہوں نے اپنا تبصرہ جاری رکھتے ہوئے پرمزاح انداز میں کہا کہ سوچنا پڑتا ہے کہ زرداری صاحب 'ساڈے نال کی کرن لگے نیں'۔ ہم سب کے فیصلے آپس میں بندھے ہوئے ہیں، اگر میں کوئی فیصلہ کروں اور سینئر تجزیہ کار عارف حمید بھٹی صاحب آجائیں تو مجھے ان کا، ان کی رائے کا خیال کرنا پڑے گا، تاہم اگر بھٹی صاحب بہت ہی 'ڈاڈھے' انسان ہیں تو مجھے ان کا زیادہ خیال رکھنا پڑے گا۔
قاضی سعید کے اس دلچسپ تبصرے پر مسکراتے ہوئے سینئر تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا کہ میں کیا 'ڈاڈھا' ہوں آپ نے کیا میں جیب میں چاقو دیکھ لیا ہے۔
قاضی سعید نے اپنی بات کو ختم کرتے ہوئے کہا کہ میں اسی بات کی وضاحت کرنا چاہ رہا تھا کہ یہاں سب کے فیصلے آپس میں جڑے ہوئے ہیں، بہرحال اللہ ہم سب کو صبر جمیل عطا فرمائے، آج ملکی سیاست میں جو بھی پیش رفت سامنے آئی ہے اس سے بہت سے لوگ خوش بھی ہوں گے، بہت سے لوگوں کو دکھ بھی ہوگا ، میرا یہی کہنا ہے ہ انسان کو اللہ کی رضا میں خوش ہونا چاہیئے۔
واضح رہے کہ آج تحریک انصاف حکومت کی جانب سے پرویز الہیٰ کو وزیر اعلیٰ بنانے کی حمایت کردی گئی، جس کے بعد ق لیگ نے تحریک عدم اعتماد میں وزیراعظم کی حمایت کا اعلان کر دیا۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اپنا استعفیٰ وزیر اعظم عمران خان کو پیش کردیا ہے جبکہ وزیراعظم نے چوہدری پرویز الٰہی کو پنجاب کا وزیراعلیٰ نامزد کردیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ari1h1h1.jpg