تجزیہ کار اطہر کاظمی کا کہنا ہے کہ آج وفاقی وزرا اور بہت سے لوگ آئی ایم ایف سے پیسے ملنے پر بغلیں بجا رہے ہیں۔ مگر یہ یاد رکھنا چاہیے کہ اسی ڈیل کی وجہ سے لوگ آج بجلی کے بل نہیں بھر پا رہے۔
سینئر تجزیہ کار اطہر کاظمی نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں میزبان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ وہی ڈیل ہے جس کی وجہ سے آج میں آپ اور دیگر پاکستانی بجلی کے بل نہیں کر پا رہے اور اسی وجہ سے پٹرول مہنگا ہو رہا ہے اسی ڈیل کے باعث دیگر معاملات میں مہنگائی دیکھنے میں آ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس قرضے کی جو قسط ہے اس کے باعث 22 کروڑ عوام پر اس کا کیا اثر پڑے گا وہ دیکھنے والی بات ہے بہت اہم چیز یہ ہے کہ عام انسانوں پر عام پاکستانیوں پر اس کا کیا اثر پڑے گا۔
سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی مبینہ آڈیو پے پر بات کرتے ہوئے اطہر کاظمی نے کہا کہ ان کی محسن لغاری سے ہونے والی گفتگو ایک مبینہ ٹیپ ہے جس کا پتہ نہیں اس کو ڈاکٹرڈ کیا گیا ہے یا وہ بات اس تناظر میں کی گئی وہ بات کہاں سے اٹھا کر کہا لگائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ محسن لغاری کا سوال بڑا ہی معصومانہ تھا یوں لگا جیسے انہوں نے کسی سے پوچھا ہو کہ ریکارڈنگ اور ہوگئی ہے میں یہ سوال کر دوں؟ اطہر کاظمی نے کہا کہ ہم جن کی گفتگو سنوا رہے ہیں وہ ایک وزیر ہیں کیا وزیر خزانہ کو اس بات کا نہیں پتا کہ ریاست کے مفاد میں کون سی چیز ہے اور ریاست کے خلاف کیا ہے؟