آئی ایم ایف نے تنخواہ دار طبقے کیلئے مجوزہ ریلیف پیکج مسترد کردیا

3imfrejetbudgetbymiftah.jpg

عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف ) نے حکومت کی جانب سے تنخواہ دار طبقے کیلئے مجوزہ ریلیف پیکج مسترد کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق حکومت نے سالانہ 12 لاکھ روپے تک کی آمدن کے حامل تنخواہ دار طبقے کو انکم ٹیکس کٹوتی کے پر ریلیف دینے کا فیصلہ کیا تھا، مگر عالمی مالیاتی ادارے نے اس حکومتی پیکج پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

آئی ایم ایف نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ ماہانہ 2 لاکھ روپے تک کی آمدنی کے حامل تنخواہ دار طبقے تک محدود کی جائے اور اس کے زائد آمدنی والےافراد کیلئےٹیکس سلیب طے کی جائے۔

خیال رہے کہ حکومت نے فنانس بل 2022 میں سالانہ12 لاکھ روپے کمانے والے افراد کو بڑا ریلیف دیتے ہوئے صرف 100 روپے سالانہ ٹیکس عائد کیا تھا، اس سے قبل8 لاکھ روپے سالانہ کمانے والے افراد کو10 ہزار روپے، 12 لاکھ روپے کمانے والوں کو30 ہزار روپے جبکہ 20 لاکھ روپے تک آمدنی رکھنے والےافراد کو سالانہ1 لاکھ 20 ہزار روپے ٹیکس ادا کرنا پڑتا تھا۔

https://twitter.com/x/status/1536302480950173700
تاہم موجودہ بل میں حکومت کے طے کردہ فارمولے کے مطابق20 لاکھ روپے سالانہ کمانے والے افراد کو سال میں صرف 56 ہزار روپے ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔

30 لاکھ روپے کمانے والے افراد کو اس سے قبل 2لاکھ 82 ہزار روپے ٹیکس ادا کرنا پڑتا تھا جسے حکومت نے اس بجٹ میں کم کرکے 1لاکھ 59 ہزار روپے متعین کرنے کی تجویز دی تھی ۔
تاہم آئی ایم ایف نے 2 لاکھ روپے ماہانہ کمانے والے افراد کو ریلیف دینے کے بعد اس سے زائد آمدنی کے حامل تنخوا ہ دار طبقے کیلئے ٹیکس سلیب میں اضافے کی تجویز دی ہے۔
 

mughals

Chief Minister (5k+ posts)
IMF will not give them any money. PDM and establishment (the real beneficiary) cheated IMF tens of times. The money only ends up for the Army or politicians. Even if IMF plans to give them money, Immi will do a dharna near the meeting date.
 

Citizen X

President (40k+ posts)
Nobody will give them any money, no one is that stupid. They all do their background checks. They all know they are a unpopular govt which was not elected by the people and their future is extremely unsecure.

I wouldn't give someone like this $10 let alone anyone give them billions