آئی ایم ایف سےوعدہ تھاغلط بیانی نہیں کریں گےمگراسحاق ڈار نےخلاف ورزی کی

13miftahismailishaqdar.jpg

سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ایک بار پھر موجودہ حکومت اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے ہٹاکر اسحاق ڈار کو لایا گیا جنہوں نے آئی ایم ایف معاہدہ کی خلاف ورزی کی۔

کراچی کی ایک نجی یونیورسٹی میں منعقد کیے گئے مکالمے میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اگر ملک ڈیفالٹ کرگیا تو یہ بہت خطرناک ہوگا، اس ملک کی اشرافیہ تو سہہ جائے گی تاہم غریب کیلئے مسائل بہت بڑھ جائیں گے۔

انہوں نےمزید کہا کہ جب میں وزیر تھا تو آئی ایم ایف کےساتھ بات کی، ہم اس وقت بھی قرض لے کر عوام کو سستا پیٹرول فراہم کررہے تھے، میں نے آئی ایم ایف سے کہا کہ ہم غلط بیانی نہیں کریں گے، اسی دوران مجھے وزارت سے ہٹادیا گیا، میرے بعد اسحاق ڈار آئے جنہوں نے ایک بار پھر معاہدے کی خلاف ورزی کی۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ مجموعی طور پر تین بار آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی ہوچکی ہے، اس وقت آئی ایم ایف کا پاکستان کو پیسے دینےکا دل نہیں ہے کیونکہ آئی ایم ایف کو پاکستان پر بہت کم اعتماد ہے اسی لیے آئی ایم ایف نے پاکستان کو دیگر ملکوں سے سرمایہ کاری لانے کی بات کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت موٹرسائیکل سوار افراد کو پیٹرول پر سبسڈی دینےکی بات ہوئی اور اب رکشہ اور سوزوکی والوں کو بھی اس میں شامل کیا جارہا ہے،یہ کسی ملک کو چلانے کی سب سے بری حکمت عملی ہے، میرے خیال میں یہ طریقہ کارآمدنہیں ہوگا۔