پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کی جانب سے عمران خان کے الزامات پر جاری کردہ پریس ریلیز کے حوالے سے پی ٹی آئی رہنماؤں کا ردعمل آنا شروع ہوگیا ہے۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز پرردعمل دیتے ہوئے اسے حیران کن پریس ریلیز قرار دیا اور کہا کہ اگر عمران خان سمجھتے ہیں کہ ان پر قاتلانہ حملہ میں کوئ آفیسر ملوث ہیں تو آزادانہ اور شفاف گتحقیقات کے ذریعے ان کو مطمئن کیا جانا چاہئےتھا، مگر ایسا نہیں کیا گیا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اس کے برعکس الزامات کی تحقیقات سے انکار اور ایسی پریس ریلیز سے یہ پیغام دیاجارہا ہے کہ آپ پاکستان میں قانون سے بالاتر ہیں، ایسے رویے قوموں کیلئے تباہ کن ثابت ہوتے ہیں۔
پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری انفارمیشن فرخ حبیب نے کہا کہ آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز میں قانونی چارہ جوئی کا مشورہ دیا گیا، عمران خان نے وزیرآباد حملے کے بعد قانونی چارہ جوئی کیلئے ہی ایف آئی آر میں نامزد کرنے کی درخواست دی تھی، مگر دباؤ کے بجائے ان لوگوں کے خلاف ایف آئی آر کے بجائے پولیس کی مدعیت میں اپنی مرضی سے ایف آئی آر درج کرلی گئی۔
مسرت جمشید چیمہ نے آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز شیئر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا سب سے مقبول ترین لیڈر پچھلے ایک سال میں اپنے اوپر ہونے والے حملے کی ایف آئی آر درج نہیں کرواسکا، ہم نے قانونی راستہ چنا ہے مگر پاکستان میں طاقت ور کیلئے شائد کوئی اور قانون ہے۔
خیال رہے کہ عمران خان کی جانب سے انٹیلی جنس آفسر جنرل فیصل نصیر پر لگائے گئے الزامات کے جواب میں آئی ایس پی آر نے آج ایک پریس ریلیز جاری کی جس میں عمران خان کے الزامات کو انتہائی قابل مذمت اور ناقابل قبول قرار دیا گیا ۔
آئی ایس پی آر کے مطابق گزشتہ ایک سال سے فوج اور انٹیلی جنس افسران کو ٹارگٹ کرکے سیاسی مقاصد اور سنسنی خیز پراپیگنڈہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ادارہ بدنیتی پر مبنی اور غلط بیانات اور پراپیگنڈے پر قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔