آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز پر تحریک انصاف کا ردعمل سامنے آگیا

9imrankhanisprptiradamla.jpg

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کی جانب سے عمران خان کے الزامات پر جاری کردہ پریس ریلیز کے حوالے سے پی ٹی آئی رہنماؤں کا ردعمل آنا شروع ہوگیا ہے۔

مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز پرردعمل دیتے ہوئے اسے حیران کن پریس ریلیز قرار دیا اور کہا کہ اگر عمران خان سمجھتے ہیں کہ ان پر قاتلانہ حملہ میں کوئ آفیسر ملوث ہیں تو آزادانہ اور شفاف گتحقیقات کے ذریعے ان کو مطمئن کیا جانا چاہئےتھا، مگر ایسا نہیں کیا گیا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ اس کے برعکس الزامات کی تحقیقات سے انکار اور ایسی پریس ریلیز سے یہ پیغام دیاجارہا ہے کہ آپ پاکستان میں قانون سے بالاتر ہیں، ایسے رویے قوموں کیلئے تباہ کن ثابت ہوتے ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1655592059003187202
پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری انفارمیشن فرخ حبیب نے کہا کہ آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز میں قانونی چارہ جوئی کا مشورہ دیا گیا، عمران خان نے وزیرآباد حملے کے بعد قانونی چارہ جوئی کیلئے ہی ایف آئی آر میں نامزد کرنے کی درخواست دی تھی، مگر دباؤ کے بجائے ان لوگوں کے خلاف ایف آئی آر کے بجائے پولیس کی مدعیت میں اپنی مرضی سے ایف آئی آر درج کرلی گئی۔

https://twitter.com/x/status/1655593075991801857
مسرت جمشید چیمہ نے آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز شیئر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا سب سے مقبول ترین لیڈر پچھلے ایک سال میں اپنے اوپر ہونے والے حملے کی ایف آئی آر درج نہیں کرواسکا، ہم نے قانونی راستہ چنا ہے مگر پاکستان میں طاقت ور کیلئے شائد کوئی اور قانون ہے۔

https://twitter.com/x/status/1655592296329408516
خیال رہے کہ عمران خان کی جانب سے انٹیلی جنس آفسر جنرل فیصل نصیر پر لگائے گئے الزامات کے جواب میں آئی ایس پی آر نے آج ایک پریس ریلیز جاری کی جس میں عمران خان کے الزامات کو انتہائی قابل مذمت اور ناقابل قبول قرار دیا گیا ۔

آئی ایس پی آر کے مطابق گزشتہ ایک سال سے فوج اور انٹیلی جنس افسران کو ٹارگٹ کرکے سیاسی مقاصد اور سنسنی خیز پراپیگنڈہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ادارہ بدنیتی پر مبنی اور غلط بیانات اور پراپیگنڈے پر قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
 

Shehbaz

Senator (1k+ posts)


بہت سوں کو ابھی بھی کیڑا ہے ثبوت دیکھنے کا۔ یدی دیو پہلے ایف آی آر کٹتی ہے پھر تفتیش ہوتی ہے ۔جن کو نامزد کیا ہے ان کو 6 ماہ کہیں بھیج دیں ، تفتیش کریں ارشد شریف کی بھی اور خان پر حملے کی بھی! اتنا ڈر کیوں رہے ہیں۔؟ اگر ثابت نا ہو تو بری ہو جاے گا۔ لیکن بتایا جا رہا بس ہم !۔