آئندہ عام انتخابات کیلئے قائم کتنے فیصد پولنگ اسٹیشنز حساس قراردیدئیے گئے؟

hasaan11j1.jpg

عام انتخابات کیلئے قائم پولنگ سٹیشنز میں سے 50 فیصد سے زیادہ حساس قرار۔الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں پر اعتراضات داخل کرنے کی مدت 30 دنوں سے کم کر کے 7 روز کر دے: تجویز

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے ملک کے آدھے سے زائد پولنگ سٹیشنز کو حساس قرار دے دیا۔ ذرائع کے مطابق سیکرٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان عمر حامد خان گزشتہ روز سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کے سامنے پیش ہوئے جس کی صدارت سینیٹر تاج حیدر نے کی۔ عمر حامد خان نے قائمہ کمیٹی کے اراکین کو پولنگ سٹیشنز کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ملک بھر میں ہونے والے آئندہ انتخابات کیلئے قائم تقریباً 55 پولنگ سٹیشنز حساس یا انتہائی حساس ہیں۔

عمر حامد خان نے قائمہ کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ نئی حلقہ بندیوں کی فہرست آج شائع کی جا رہی ہے تاہم ان پر آنے والے اعتراضات داخل کروانے اور نپٹانے میں تقریباً 60 دن لگ جائیں گے۔ آئندہ برس جنوری کے آخری ہفتے میں عام انتخابات کے لیے 91 ہزار 809 پولنگ سٹیشنز بنائے جائیں گے جن میں سے 49 ہزار 919 پولنگ سٹیشنز حساس یا انتہائی حساس قرار دیئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عام انتخابات کیلئے قائم 17 ہزار 411 پولنگ سٹیشنز انتہائی حساس، 32 ہزار 508 حساس قرار دیئے گئے ہیں جبکہ 41 ہزار 809 پولنگ سٹیشنز کو نارمل قرار دیا گیا ہے۔ آئندہ عام انتخابات میں صوبائی اسمبلی کے حلقے 593 جبکہ قومی اسمبلی کے 266 حلقے ہیں اور انتخابات کے شفاف انعقاد کے لیے 10 لاکھ کے قریب پولنگ عملے کی ضرورت ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ریٹرنگ افسران الیکشن کمیشن کی طرف سے تیار کیے گئے سافٹ ویئر کے حامل الیکٹرانک ڈیوائسز کے ذریعے فارم-45 کی تصاویر بھیجیں گے۔ الیکٹرانک ڈیوائسز میں انسٹال سافٹ ویئر ریٹرننگ افسران کی طرف سے بھیجی گئی تصاویر کے مقام اور وقت کا ریکارڈ رکھے گا تاکہ قانونی طور پر انتخابات کی مستند حیثیت یقینی بنائی جا سکے۔

سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے الیکشن کمیشن کی توجہ قومی اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد 90 دنوں میں انتخابات کی آئینی ذمہ داری کی طرف توجہ دلاتے ہوئے تجویز دی کہ عام انتخابات کے جلد انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں پر اعتراضات داخل کرنے کی مدت 30 دنوں سے کم کر کے 7 روز کر دے۔

قائمہ کمیٹی اراکین نے الیکشن کمیشن سے سفارش کی کہ انتخابات کے حوالے سے خدشات ختم کرنے کیلئے جلد سے جلد انتخابات کے شیڈول کا اعلان کر دیا جائے۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی سینیٹر تاج حیدر نے ترقی سکیموں کے فنڈز پر بات کرتے ہوئے کہا کہ منظورشدہ سکیموں کیلئے فنڈز مختص کر دیئے جائیں۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا 15 اگست سے پہلے منظور کی گئی ترقیاتی سکیموں پر کوئی پابندی نہیں۔
 
Sponsored Link