گیدڑ_سنگهی : -
دراصل گیدڑ کے سر میں نکلنے والا ایک دانا (پهوڑا ) ھوتا ھے - جو کہ اس کے سر میں اپنی شاخیں پهیلاتا ھے - اور ایک خاص حد تک بڑا ھونے کے بعد خود بخود جهڑ کر گر جاتا ھے - گرنے کے بعد بهی یہ جاندار رہتا ھے - اور اسے جادو ٹونے کرنے والے اٹها کر لے جاتے ہیں - اور اپنے خاص مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں -
اسے سندور میں ہی رکها جاتا ھے ورنہ اسکی بڑهوتری ختم ھو جاتی ھے - یہاں تک کہ یہ مر جاتا ھے -
کہنے والے کہتے ہیں - کہ یہ نر اور مادہ حالتوں میں ھوتا ھے -
جادوگروں کے پاس شوہر یا محبوب یا سسرال والوں کو قابو کرنے کے خواہش مند خصوصاً محبت کا حصول چاہنے والے مرد و زن جب آتے ہیں - تو انہیں ایک مخصوص رقم کے عوض یہ گیدڑ سنگهی دی جاتی ھے - گیدڑ سنگهی کی ہمیشہ جوڑی ( نر اور مادہ ) ایک ساتھ رکهی جاتی ھے - ورنہ بقول ان لوگوں کے یہ کام نہیں کرتی اور بے کار ھو جاتی ھے -
اس کے علاوہ لوگ اسے گهر میں خیر و برکت کے لیے - روزگار کے حصول کے لئے - دولت میں اضافے کے لئے خریدتے ہیں - اور بہت عقیدت سے اپنے پاس رکهتے ہیں .
گیدڑ سنگهی کے بال باقاعدہ بڑهتے ہیں - اور ان کی باقاعدگی اور ایک خاص طریقے سے تراش خراش بهی کی جاتی ھے - یہ تو تهی گیدڑ سنگهی کے بارے میں وہ معلومات اور عقائد جو مجهے پتا چلے اور میں نے اپنا فرض جان کر آپ تک پہنچائے - .
اب سوال یہ پیدا ھوتا ھے - کہ جو لوگ گیدڑ سنگهی جیسی عجیب الخلقت چیز کو لوگوں کو فروخت کرتے ہیں - وہ بهی اس دعوے سے کہ اسے رکهنے سے آپکے معاشی مسائل دور ھوں گے اور آپ کے گهر روپے پیسے کی ریل پیل ھو گی تو کیا ان لوگوں کی خود کی رہائش اور حلیے دیکھ کر بهی لوگوں کو عقل نہیں آتی . ؟
انکے ذہنوں میں یہ سوال نہیں ابھرتا کہ فروخت کرنے والے کے پاس تو نجانے کتنی تعداد میں انکی جوڑیاں موجود ہیں - پهر وہ کیوں ابهی تک خالی ہاتھ ہیں .
ان خالی الذہن لوگوں کو کوئی بتائے کہ یہ بهی بڑا شرک ھے کہ -
تم اللہ کے ھوتے ایک ڈرپوک جانور کے جسم سے خارج ھوئے پهوڑے کو اپنا مشکل کشا مانتے ھو -
پهر ہندوؤں اور ان کے درمیان فرق کیا رہ گیا فقط دن میں پانچ وقت زمین پر ٹکریں مارنے کا کیا مقصد؟ - جبکہ ان کو تو پتا ہی نہیں ھے - کہ ان کے گهر کی خوشیاں خیروبرکت اور رونق اس اللہ پاک کی عنائیت ا اس کے سامنے یقین ایمان اور تقوٰی کے ساتھ جھکنے سے ہی ملتی ہیں
منقول
دراصل گیدڑ کے سر میں نکلنے والا ایک دانا (پهوڑا ) ھوتا ھے - جو کہ اس کے سر میں اپنی شاخیں پهیلاتا ھے - اور ایک خاص حد تک بڑا ھونے کے بعد خود بخود جهڑ کر گر جاتا ھے - گرنے کے بعد بهی یہ جاندار رہتا ھے - اور اسے جادو ٹونے کرنے والے اٹها کر لے جاتے ہیں - اور اپنے خاص مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں -
اسے سندور میں ہی رکها جاتا ھے ورنہ اسکی بڑهوتری ختم ھو جاتی ھے - یہاں تک کہ یہ مر جاتا ھے -
کہنے والے کہتے ہیں - کہ یہ نر اور مادہ حالتوں میں ھوتا ھے -
جادوگروں کے پاس شوہر یا محبوب یا سسرال والوں کو قابو کرنے کے خواہش مند خصوصاً محبت کا حصول چاہنے والے مرد و زن جب آتے ہیں - تو انہیں ایک مخصوص رقم کے عوض یہ گیدڑ سنگهی دی جاتی ھے - گیدڑ سنگهی کی ہمیشہ جوڑی ( نر اور مادہ ) ایک ساتھ رکهی جاتی ھے - ورنہ بقول ان لوگوں کے یہ کام نہیں کرتی اور بے کار ھو جاتی ھے -
اس کے علاوہ لوگ اسے گهر میں خیر و برکت کے لیے - روزگار کے حصول کے لئے - دولت میں اضافے کے لئے خریدتے ہیں - اور بہت عقیدت سے اپنے پاس رکهتے ہیں .
گیدڑ سنگهی کے بال باقاعدہ بڑهتے ہیں - اور ان کی باقاعدگی اور ایک خاص طریقے سے تراش خراش بهی کی جاتی ھے - یہ تو تهی گیدڑ سنگهی کے بارے میں وہ معلومات اور عقائد جو مجهے پتا چلے اور میں نے اپنا فرض جان کر آپ تک پہنچائے - .
اب سوال یہ پیدا ھوتا ھے - کہ جو لوگ گیدڑ سنگهی جیسی عجیب الخلقت چیز کو لوگوں کو فروخت کرتے ہیں - وہ بهی اس دعوے سے کہ اسے رکهنے سے آپکے معاشی مسائل دور ھوں گے اور آپ کے گهر روپے پیسے کی ریل پیل ھو گی تو کیا ان لوگوں کی خود کی رہائش اور حلیے دیکھ کر بهی لوگوں کو عقل نہیں آتی . ؟
انکے ذہنوں میں یہ سوال نہیں ابھرتا کہ فروخت کرنے والے کے پاس تو نجانے کتنی تعداد میں انکی جوڑیاں موجود ہیں - پهر وہ کیوں ابهی تک خالی ہاتھ ہیں .
ان خالی الذہن لوگوں کو کوئی بتائے کہ یہ بهی بڑا شرک ھے کہ -
تم اللہ کے ھوتے ایک ڈرپوک جانور کے جسم سے خارج ھوئے پهوڑے کو اپنا مشکل کشا مانتے ھو -
پهر ہندوؤں اور ان کے درمیان فرق کیا رہ گیا فقط دن میں پانچ وقت زمین پر ٹکریں مارنے کا کیا مقصد؟ - جبکہ ان کو تو پتا ہی نہیں ھے - کہ ان کے گهر کی خوشیاں خیروبرکت اور رونق اس اللہ پاک کی عنائیت ا اس کے سامنے یقین ایمان اور تقوٰی کے ساتھ جھکنے سے ہی ملتی ہیں
منقول