آج کل کچھ چینلز کی جانب سے اور حکومت مخالف سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر صحت کارڈ سے متعلق پروپیگنڈا ہورہا ہے جس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ صحت کارڈ فراڈ ہے اور اس سے عام آدمی کو کوئی فائدہ نہیں پہنچ رہا۔
اس پر نجی چینل جی این این نے ایک رپورٹ تیار کی جس میں بتایا گیا کہ صحت کارڈ کے ذریعے لوگوں کو کیسے فائدہ پہنچ رہا ہے، نجی چینل نے مریضوں اورانکے ورثاء کے تاثرات بھی شئیر کئے۔
نجی چینل کے مطابق یکم جنوری سے اب تک ایک لاکھ 36 ہزار 172 افراد نے علاج کروایا جن کے علاج پر اب تک 2 ارب 84 کروڑ 52 لاکھ سے زائد رقم خرچ ہوچکی ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق یکم جنوری سے اب تک پرائیویٹ ہسپتالوں میں ایک لاکھ ایک ہزار 213 مریض داخل ہوئے جن پر علاج کا خرچ 2 ارب 10 کروڑ سے زائد خرچ ہوا
سرکاری ہسپتالوں میں قومی صحت کارڈ پر علاج کرانیوالے مریضوں کی تعداد 36 ہزار سے زائد مریض داخل ہوئے جن کے علاج پر 64 کروڑ 61 لاکھ سے زائد خرچ ہوئے۔
صحت کارڈ سے مستفید ہونیوالے ایک شخص نے کہا کہ مجھے ہارٹ اٹیک ہوا تھا، سرکاری ہسپتال میں میرا علاج نہیں ہوا ، میں اس پرائیویٹ ہسپتال آیا تو میرے پاس ہیلتھ کارڈ نہیں تھ۔
اس کا کہنا تھا کہ میرا ہیلتھ کارڈ اسی ہسپتال میں بنا جس کی وجہ سے میرا علاج بالکل فری ہوا۔
قومی صحت کارڈ سے علاج کرانیوالے ایک اور شخص کا کہنا تھا کہ یہاں پر میری انجیوگرافی اور انجیو پلاسٹی ہوئی ہے، مجھے سٹنٹ ڈلے ہیں، سب ڈاکٹرز تعاون کررہے ہیں انہوں نے میرا بہت خیال رکھا ہے۔
اس پر ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ یہ پی ٹی آئی حکومت کا کام ہے جہاں ایک مریض پر ہزاروں، لاکھوں روپیہ خرچ ہوتا تھا، اب وہ صحت کارڈ کے ذریعے انہی سہولیات کے ساتھ مفت علاج کروارہا ہے جن پر لاکھوں کا خرچ ہوتا تھا۔