مسلم لیگ ن کے رہنماجاوید لطیف نے کہا ہےکہ آج جو بھی لوگ حکومت کا ساتھ چھوڑ ررہے ہیں ان پرطاقتور حلقوں کی جانب سے کوئی دباؤ نہیں ہے۔
اے آروائی نیوز کے پروگرام "آف دی ریکارڈ" میں خصوصی گفتگوکرتےہوئے جاوید لطیف نے کہا کہ جیسے 2018 میں دوسری پارٹیوں سے لوگوں کو ایک جماعت میں شامل کروایا گیا وہ سب کو معلوم ہے،آج حکومت وقت کو چھوڑ کر لوگ اپوزیشن کے ساتھ شامل ہورہے ہیں یہ پہلی بار ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر آج اس طرح لوگ توڑے اور عدم اعتماد کامیاب کروانے کی کوشش کی جارہی ہے جیسے ماضی میں کی گئی اور جماعتوں کو بنایا گیا تو کوئی اس کا ثبوت دے دے۔
پروگرام کے میزبان کاشف عباسی نے کہا کہ راجا ریاض نے کہا ہےکہ ہمیں ٹکٹ دیئے جارہے ہیں، رشوت دی جارہی ہے، ہارس ٹریڈنگ ہورہی ہے۔
جاوید لطیف نے اپنی بات کوو ہیں سے جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اگر تو کوئی طاقتور شخص اس طرح کررہا ہے جیسے ہمارےساتھ ہواتو۔۔ ان کی بات کو کاٹتے ہوئے کاشف عباسی نے کہا کہ یہ کام اسٹیبلشمنٹ کرے تو بھی غلط ہے اور آپ پیسےلگا کر کریں تو بھی غلط ہے۔
جاویدلطیف نے اپنی بات کے حق میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں کی لیڈر شپ کو یہ اجازت ہونی چاہیے کہ وہ اپنی مرضی سے جسے چاہیں ٹکٹ دیں یا نا دیں، لیڈرشپ کا فیصلہ درست تھا یہ غلط یہ بھی عوام نے فیصلہ کرنا ہے۔
جاوید لطیف نے پروگرام میں کہا کہ اگر چیزیں نارمل چلتی رہیں تو پارٹیوں میں گروہ نہیں بنتے،چیزیں خراب ہوتی ہیں تو فون کالزآتی ہیں، فائلیں ادھر سے ادھر ہوتی ہیں، یہ بات میں نے حکومت کا حصہ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر کے ایک بیان کا حوالہ دے کر کہی ہےجس میں پرویز الہیٰ نے کہا تھا کہ جب ہماری جماعت توڑ کر پی ٹی آئی کو بنایا جارہا تھا تو ہم نے طاقتور حلقوں سے شکایت کی تھی۔