غریب کا صحت کارڈ بند کرکے صحافیوں کو سہولت دیکر پہلے صحافی کا کامیاب آپریشن۔۔ مریم اورنگزیب خوشی سے بغلیں بجاتی رہیں، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
اپنے ٹوئٹر پیغام میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ الحمداللہ، وزیراعظم شہباز شریف کے صحافیوں کے لئے پاکستان کی تاریخ کے پہلے صحت کارڈ پروگرام کے تحت سرگودھا سے سینئر صحافی اسجد منیر صاحب کا دل کا کامیاب آپریشن ہوگیا ہے۔ وہ پہلے صحافی ہیں جنہیں ہیلتھ کارڈ کے تحت نجی ہسپتال میں جدید ترین علاج کی بہترین سہولت ملی ہے جس کی تمام ادائیگی ہیلتھ کارڈ سے ہوئی ہے۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ آج میرے لئے بہت خوشی کا دن ہے۔ فنکاروں اور صحافیوں کی صحت کے تحفظ کا مقصد تعبیر میں ڈھل گیا ہے۔ اسجد منیر اور ان کے اہل خانہ کو مبارک پیش کرتی ہوں۔ دعا ہے کہ وہ جلد مکمل صحت یاب ہو کر بطور صحافی اپنی پیشہ ورانہ خدمات دوبارہ ادا کریں۔ آمین
حناپرویز بٹ نے کہا کہ شہباز شریف صاحب کی جانب سے صحافیوں اور فنکاروں کو دیے گئے صحت پروگرام کے تحت الحمدللہ پہلے سینئر صحافی کا آپریشن مکمل ہوگیا۔ شہباز شریف صاحب اور مریم اورنگزیب صاحبہ یقیناً تعریف کے مستحق ہیں۔۔
اس پر صحافی ذیشان عزیز نے ردعمل دیا کہ مریم اورنگزیب صاحبہ کی وزارت کا یہ عرصہ سیاہ ترین تھا جس میں نہ صرف صحافی قتل ہوئے ، بلکہ صحافی اغوا ہوئے ، صحافیوں کی نوکریاں چھینی گئیں اور صحافیوں کی آواز بند کرنے کے لیئے ہر طرح کا ظلم ڈھایہ گیا۔
زبیرعلی خان کا کہنا تھا کہ لاہور کے ایک صحافی پی ڈی ایم کی ہیلتھ انشورنس سے مستفید ہوئے ہیں اور ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب اور ان کے حمایتی بیمار صحافی کی تصویریں لگا لگا کر جشن منا رہے ہیں۔ ان صحافیوں سے کوئی پوچھے کہ جب دو صوبوں کا ہر شہری اس سہولت سے مستفید ہورہا تھا تو کیوں اس پروگرام کو ختم کیا گیا؟ اور ان حمایتی صحافیوں نے کیوں اس وقت آواز نہیں اٹھائی؟؟؟
ملیحہ ہاشمی نے تبصرہ کیا کہ مریم اورنگزیب صاحبہ، عمران خان نے جو صحت کارڈ ہر پاکستانی خاندان کو دے رکھا تھا، جسے آپ کی حکومت نے بند کر دیا اس سے صرف صحافی ہی نہیں، رکشے والا، ریڑھی والا، چوکیدار، ڈرائیور، سب کے خاندان لاکھوں روپے کے علاج کروا رہےتھے
ایک صارف نے کہہا نے کہا کہ پورے ملک کا صحت کارڈ بند کر کے چند صحافیوں کو دے کر اپنی تعریف کرتے ہوئے بھی شرم نہیں آتی۔
ہارون رشید کا کہنا تھا کہ محترمہ مریم نواز کے حکم پر صحت کارڈ بند۔ میڈیا کے لئے دس ارب روپے کے اشتہارات ۔غربا کی زندگیاں خطرے میں اور امرا کی ناز برداری ۔اسٹیلشمنٹ جان لے کہ ایسے حکمران قوم قبول نہیں کرے گی۔ میڈیا کو برقرا رکھنے کے لئےزندہ معیشت اورآزادی درکار ہے ۔ جی ہاں!مادر پدرآزادی نہیں مگر ازادی