پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم شہباز شریف کی گاڑی روک کر احتجاج کرنے والے افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔کچھ روز پہلے شہباز شریف نے اپنے حلقے کاہنے کا دورہ کیا تھا۔ جب وہ پانڈو نامی گاوں میں عوامی اجتماع سے خطاب کرکے پرانا کاہنہ پہنچے تو روہی نالہ بحالی تحریک کے عہدے داران نے انہیں روک لیا۔
شہباز شریف کی گاڑی روکنے والوں میں اہل علاقہ بھی شامل تھے جنہوں نے فیروز پور روڈ کو بلاک کرکے سابق وزیراعظم کی گاڑی کو روکا۔ ذرائع کے مطابق احتجاج کرنے والے 4 نامزد اور 90 معلوم افراد کے خلاف اب مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
واقعے کے بعد ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے اپنے ایک وضاحتی بیان میں کہا تھا کہ علاقے کے لوگ اپنے مسائل کیلئے درخواست دینا چاہتے تھے۔ مقامی افراد سے درخواست لے لی گئی ہے، علاقے کے لوگوں کی شہباز شریف سے ملاقات بھی ہو گئی ہے اور وہ مطمئن ہو کر چلے گئے ہیں۔
شہباز شریف نے بھی وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ کچھ لوگوں نے میری گاڑی روک کر اپنے مسائل بیان کیے، آج انکے نمائندوں کو مدعو کیا، مسائل کو سنا اور حل کی یقین دہانی کرائی۔
مقدمہ درج کروانے کے خلاف سوشل میڈیا صارفین نے شدید ردعمل دے دیا,نوید نے لکھا شہباز شریف کی گاڑی کے سامنے احتجاج کرنے کی جرت کیسے ہوئی ، چار نامزد اور 90 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج , بوٹ پالشی جب وزیراعظم تھا تو سکھر میں دورہ کے دوران احتجاج کرنےوالوں پر بھی مقدمہ درج ہوا تھا,اسٹیبلشمنٹ اپنے ٹٹوؤں کے خلاف احتجاج بھی برداشت نہیں کر رہی
عدیل راجہ نے طنزیہ لکھابادشاہ سلامت کے سامنے احتجاج کی ہمت کمی کمینوں کی؟
عمران نے لکھامیاں صاحب مبارک ہو آپ کے حلقے کے جن لوگوں نے آپکی گاڑی روک کر آپ سے اپنے مسائل بیان کئے تھے ان پر پولیس کی مدعیت میں مقدمہ ہو گیا ہے !!
عبد الغفار نے لکھا پہلے احتجاج کرنیوالوں میں سے چند ایک کو گھر بلا کر انکے مسائل سننے کا ناٹک کیا اور چند روز گزرنے کے بعد شہنشاہ کی گستاخی کرنے پر مقدمہ درج کروا دیا گیا۔
ثاقب بشیر نے کہا مقدمہ بہت ضروری تھا کیونکہ ایسا دور چل رہا ہے احتجاج کی ہمت کیسے ہوئی ان کو پتہ نہیں شہنشاہ معظم تشریف لائے تھے.
https://x.com/saqibbashir156/status/1712335046869233969?t=D1QwZl9RcvP_OSAo2bXZIg&s=08
دیگر صارفین کی جانب سے سوشل میڈیا پر احتجاج کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے پر تنقید کی جارہی ہے.