کشمیریوں کا مقدمہ لڑنے کے جرم میں بھارت کی جیل قید یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کا کہنا ہے کہ انہیں 22 کروڑعوام کا مینڈیٹ حاصل ہے۔
مشعال ملک کو نگران حکومت میں معاون خصوصی برائے انسانی حقوق بنایا گیا ہے لیکن انکے دور میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔ بالخصوص پی ٹی آئی رہنماؤں کو انکے دور میں اغوا کیا جارہا ہے، وفاداریاں تبدیل کروائی جارہی ہیں، انکے گھروں پر آئے روز چھاپے مارے جاتے ہیں اور کاروبار بند کئے جارہے ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین مشعال ملک کی تعیناتی کو بڑی تنقیدی انداز میں دیکھ رہےہیں، انہوں نے کہا کہ مشعال ملک نے یاسین ملک پر مظالم کو اپنے مقصد کے لیے استعمال کیا. جب سے نگراں حکومت میں آئی ہے یاسمین ملک کے لیے ایک لفظ نہیں بولا بلکہ پاکستانیوں پر ان مظالم کی حمایت کی ہے جو بھارت نے یاسین ملک پر کیے ہیں۔
اکبر باجوہ نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مشعال ملک کا یہ کہنا کہ مجھے 22 کروڑ کا مینڈیٹ حاصل ہے اور جو ساتھ جو بونگیاں ماریں، یہ بتاتا ہے وہ کن کے لہجے میں بول رہی ہیں جنکا یہ لہجہ ہے وہ بھی بالکل یہی دعویٰ رکھتے ہیں
رائے ثاقب کھرل نے کہا کہ ان محترمہ کو مینڈیٹ کس نے دے دیا؟ ایک تو یہ لوگ پڑھے لکھے نہیں دوسرا یہ کوشش بھی نہیں کرتے
جب انسان قد سے اونچی باتیں کرنے لگے۔ کہیں یہ کہاں خان۔ اپنے خاوند کی جدوجہد آزادی کو بیچنے والی کہتی ہے بائیس کروڑ کا مینڈیٹ ہے اس کے پاس
نادربلوچ نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ مشال ملک کو 22 کروڑ عوام نے مینڈیٹ دے دیا اور بےچاری قوم کو پتہ بھی نہ چل سکا
مقدس فاروق اعوان نے سوال کیا کہ ہیں جی؟ کونسا مینڈیٹ؟
انہوں نے مزید کہا کہ مشال ملک نے عمران خان سے متعلق سوال کے جواب میں ان کا نام لینا بھی گوارا نہ کیا، کہتی ہیں " جن کا ذکر آپ کر رہے ہیں", توبہ
امبر کا کہنا تھا کہ مشال ملک کے پاس بائیس کروڑ عوام کا وہی مینڈیٹ ہے جو شہباز شریف کے پاس تھا یا پھر کمپنی کا 88 فیصد سروے والا
شعیب ملک نے کہا کہ مشال ملک کا کوئی ایک کارنامہ جس کی بنیاد پر انہیں وزارت دی گئی ہے
راجپوت نے کہا کہ مشال ملک صاحبہ 22 کروڑ عوام کا مینڈٹ نہیں ملا بلکہ تمہیں صرف عارضی نوکری ملی ہے اور یہ بھی جانتے ہیں کہ یہ نوکری کس کی سفارش پر ملی ہے؟
علی رضا نے تبصرہ کیا کہ کہ مشعال ملک نے یاسین ملک پر مظالم کو اپنے مقصد کے لیے استعمال کیا. جب سے نگراں حکومت میں آئی ہے یاسمین ملک کے لیے ایک لفظ نہیں بولا بلکہ پاکستانیوں پر ان مظالم کی حمایت کی ہے جو بھارت نے یاسین ملک پر کیے ہیں۔
حکیم کاکڑ کا کہنا تھا کہ محترمہ اپ کا خاوند بہت اچھا انسان ہے وہ جیل میں پڑا ہے اور اپ ان بے غیرتوں کے درمیان سرخی پاؤڈر لگا کے گھومتی ہو یہ سب اس سرخی پاؤڈر کا مینڈیٹ ملا ہے اپ کو