صحافی انصارعباسی کا کہنا تھا کہ سائفر کیس میں استغاثہ ٹرائل کورٹ میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کیخلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت زیادہ سے ز یادہ سزا یعنی 14؍ سال قید یا پھر سزائے موت کا مطالبہ کرے گا۔
انکے مطابق اسپیشل پراسیکوٹر رضوان عباسی کے مطابق استغاثہ کے پاس وزارت خارجہ کے تین سینئر افسران سہیل محمود، فیصل ترمذی اور اسد مجید کی گواہی کی بنیاد پر کافی شواہد موجود ہیں جن کے تحت عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو زیادہ سے زیادہ سزا دلوائی جا سکتی ہے۔
صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین نے اسے تحریک انصاف کے ووٹرز کو مایوس کرنیکی کوشش قرار دیدیا۔ انکا کہنا تھا کہ عمران خان کو الیکشن سے پہلے سخت سزا سنادی جائے گی تاکہ تحریک انصاف کا ووٹر مایوس ہوکر گھر بیٹھ جائے، انہوں نے پی ٹی آئی کارکنوں مشورہ دیا کہ اگر انکے ان عزائم کو ناکام بنانا ہے تو 8 فروری کو گھر سے نکلیں اور ووٹ ڈالیں۔
صحافی بشارت راجہ کا کہنا تھا کہ عمران کو سائفر کیس میں کیا سزا سنائی جاتی ہے اس پر اشتعال میں آنے کی ضرورت نہیں سپریم کورٹ پہلے ہی سائفر کیس کی دھجیاں اُڑا چُکی ہے یہ سزا آپ کو اشتعال دلانے کے لیے سنائی جائے گی آپ نے کٹھ پتلیوں اور ان کے سرپرستوں کو بیلٹ کے ذریعے دھول چٹانی ہے مقابلہ بُلٹ اور بیلٹ کا ہے
انہوں نےمزید کہا کہ 8 فروری کو آپ نے گھر نہیں پولنگ اسٹیشن پر پہنچنا ہے نوجوان نسل سے یہ خائف ہیں کہ اگر یہ بیلٹ کا استعمال کرنے گھروں سے نکل آئی تو ان کی سب مکروہ چالیں رسوا ہو جائیں گی ان کے مذموم عزائم ناکام بنانے کا واحد راستہ بیلٹ کا استعمال ہے کوشش کریں ٹرن آؤٹ 80 فیصد تک ہو
صحافی زبیر علی خان نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق عمران خان کو سائیفر کیس میں آئندہ ہفتے سزا سنا دی جائے گی۔ انتخابات سے چند روز قبل عمران خان کو سزا دینے کا مقصد عوامی ردعمل اور اشتعال دلانا ہے تاکہ فالز فلیگ آپریشن کے ذریعے اپنے اہداف حاصل کیے جاسکیں۔
اینکر عمران ریاض نے کہا کہ عمران خان کو سزا سنائی تو جا سکتی ہے مگر دی نہیں جا سکتی۔ عوام کا مکمل فوکس صرف 8 فروری کو ووٹ ڈالنے پرہونا چاہیئے۔
ثمینہ پاشا کا کہنا تھا کہ میری نظر میں اگر آٹھ فروری سے پہہلے عمران خان کو سزائے موت سنائی گئی تو اس کا ردعمل زیادہ ٹرن آؤٹ کی صورت میں آئے گا ۔ پی ٹی آئی کا ووٹر مایوس ہونے کے بجائے ردعمل کے طور پر ووٹ دینے زیادہ تعداد میں نکلے گا۔ یہ حربہ بھی مافیا کے اوپر الٹا ہی جا پڑے گا۔
صحافی صابر شاکر کا کہنا تھا کہ یہ چاہتے ہیں تحریک انصاف کا ووٹر مایوس ہو جائے ڈر جائے اور 8 فروری کے دن نہ نکلے، لیکن آپ نے گھبرانا نہیں اور 8 فروری کو نکلنا ہے ورنہ یہ ملک کئی دہائیوں کے لیے چوروں کو مل جائے گا
اتوار کی الیکشن ریلیاں بہت اہم ہیں منصوبہ ساز عمران خان کو توڑنے کیلئے اور عوام کو مایوس کرنے کیلئے سزائے موت کی دھمکیاں لگا رہے ہیں ہوسکتا ہے جج سکندر سزا سنا بھی دے آپ نے الیکشن مہم کا حصہ بن کے بتانا ہے کہ غلامی نامنظور
رحیق عباسی نے تبصرہ کیا کہ چال ہے کہ 8 فروری سے قبل عمران خان کو سزا سنا دی جائے تاکہ عمران خان کا ووٹر مایوس ہو کر گھر سے ہی نہ نکلے حالانکہ معاملہ اس سے الٹ ہو گا۔ عمران خان سے ہمدردی بڑھے گی ۔ لوگوں کے غصہ میں اضافہ ہوگا اور ذیادہ ووٹ پڑیں گے۔