سوشل میڈیا کی خبریں

صحافی انصارعباسی کا کہنا تھا کہ سائفر کیس میں استغاثہ ٹرائل کورٹ میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کیخلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت زیادہ سے ز یادہ سزا یعنی 14؍ سال قید یا پھر سزائے موت کا مطالبہ کرے گا۔ انکے مطابق اسپیشل پراسیکوٹر رضوان عباسی کے مطابق استغاثہ کے پاس وزارت خارجہ کے تین سینئر افسران سہیل محمود، فیصل ترمذی اور اسد مجید کی گواہی کی بنیاد پر کافی شواہد موجود ہیں جن کے تحت عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو زیادہ سے زیادہ سزا دلوائی جا سکتی ہے۔ صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین نے اسے تحریک انصاف کے ووٹرز کو مایوس کرنیکی کوشش قرار دیدیا۔ انکا کہنا تھا کہ عمران خان کو الیکشن سے پہلے سخت سزا سنادی جائے گی تاکہ تحریک انصاف کا ووٹر مایوس ہوکر گھر بیٹھ جائے، انہوں نے پی ٹی آئی کارکنوں مشورہ دیا کہ اگر انکے ان عزائم کو ناکام بنانا ہے تو 8 فروری کو گھر سے نکلیں اور ووٹ ڈالیں۔ صحافی بشارت راجہ کا کہنا تھا کہ عمران کو سائفر کیس میں کیا سزا سنائی جاتی ہے اس پر اشتعال میں آنے کی ضرورت نہیں سپریم کورٹ پہلے ہی سائفر کیس کی دھجیاں اُڑا چُکی ہے یہ سزا آپ کو اشتعال دلانے کے لیے سنائی جائے گی آپ نے کٹھ پتلیوں اور ان کے سرپرستوں کو بیلٹ کے ذریعے دھول چٹانی ہے مقابلہ بُلٹ اور بیلٹ کا ہے انہوں نےمزید کہا کہ 8 فروری کو آپ نے گھر نہیں پولنگ اسٹیشن پر پہنچنا ہے نوجوان نسل سے یہ خائف ہیں کہ اگر یہ بیلٹ کا استعمال کرنے گھروں سے نکل آئی تو ان کی سب مکروہ چالیں رسوا ہو جائیں گی ان کے مذموم عزائم ناکام بنانے کا واحد راستہ بیلٹ کا استعمال ہے کوشش کریں ٹرن آؤٹ 80 فیصد تک ہو صحافی زبیر علی خان نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق عمران خان کو سائیفر کیس میں آئندہ ہفتے سزا سنا دی جائے گی۔ انتخابات سے چند روز قبل عمران خان کو سزا دینے کا مقصد عوامی ردعمل اور اشتعال دلانا ہے تاکہ فالز فلیگ آپریشن کے ذریعے اپنے اہداف حاصل کیے جاسکیں۔ اینکر عمران ریاض نے کہا کہ عمران خان کو سزا سنائی تو جا سکتی ہے مگر دی نہیں جا سکتی۔ عوام کا مکمل فوکس صرف 8 فروری کو ووٹ ڈالنے پرہونا چاہیئے۔ ثمینہ پاشا کا کہنا تھا کہ میری نظر میں اگر آٹھ فروری سے پہہلے عمران خان کو سزائے موت سنائی گئی تو اس کا ردعمل زیادہ ٹرن آؤٹ کی صورت میں آئے گا ۔ پی ٹی آئی کا ووٹر مایوس ہونے کے بجائے ردعمل کے طور پر ووٹ دینے زیادہ تعداد میں نکلے گا۔ یہ حربہ بھی مافیا کے اوپر الٹا ہی جا پڑے گا۔ صحافی صابر شاکر کا کہنا تھا کہ یہ چاہتے ہیں تحریک انصاف کا ووٹر مایوس ہو جائے ڈر جائے اور 8 فروری کے دن نہ نکلے، لیکن آپ نے گھبرانا نہیں اور 8 فروری کو نکلنا ہے ورنہ یہ ملک کئی دہائیوں کے لیے چوروں کو مل جائے گا اتوار کی الیکشن ریلیاں بہت اہم ہیں منصوبہ ساز عمران خان کو توڑنے کیلئے اور عوام کو مایوس کرنے کیلئے سزائے موت کی دھمکیاں لگا رہے ہیں ہوسکتا ہے جج سکندر سزا سنا بھی دے آپ نے الیکشن مہم کا حصہ بن کے بتانا ہے کہ غلامی نامنظور رحیق عباسی نے تبصرہ کیا کہ چال ہے کہ 8 فروری سے قبل عمران خان کو سزا سنا دی جائے تاکہ عمران خان کا ووٹر مایوس ہو کر گھر سے ہی نہ نکلے حالانکہ معاملہ اس سے الٹ ہو گا۔ عمران خان سے ہمدردی بڑھے گی ۔ لوگوں کے غصہ میں اضافہ ہوگا اور ذیادہ ووٹ پڑیں گے۔
نگراں وزیراطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی کی ماضی میں اعلیٰ عدلیہ اور ججز کے خلاف جاری کردہ تنقیدی بیانات سامنے آگئے ہیں، سینئر صحافیوں نے مرتضیٰ سولنگی کے یہ بیانات ڈھونڈ کر انہیں آئینہ دکھادیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی زبیر علی خان نے مرتضیٰ سولنگی کی ماضی میں ن لیگ مخالف فیصلے پر اعلی عدلیہ اور سینئر جج صاحبان واسٹیبلشمنٹ کے خلاف جاری کردہ تنقیدی بیانات شیئر کیے، ان ٹویٹس میں انہوں نے اعلی ججز کو "عمرانداز" قرار دیا اور "بندیالی فیصلہ نامنظور " جیسے ہیش ٹیگ بھی استعمال کیے۔ زبیر علی خان نے مرتضیٰ سولنگی سے سوال کیا کہ ایک سیاسی جماعت کے ہیش ٹیگ کے ساتھ کھڑا ہونا اور ججز پرتنقید کرنا اس وقت تک درست ہے جب تک کوئی بڑا عہدہ نہیں لے لیتے،اب بلاک نا کردیجیئے گا نا ہی نوٹس بھجوائیے گا۔ سینئر صحافی شاہد اسلم نے بھی اس معاملے پرردعمل دیا اور کہا کہ مرتضیٰ سولنگی صاحب جیسوں کے چہروں سے نقاب اتر چکے ہںو۔ یہ تب تک اسٹیبلشمنٹ پہ تنقید کرتے ہںے جب تک وہ انہیں منہ نہ لگاتے انہیں جیسے ہی کوئی عہدہ مل جائے ساتھ ہی اسٹیبلشمنٹ ان کے لئے نک پروین بن جاتی ہیں ، جنرل فیض سے غلطی ہوئی ، انہیں کوئی عہدہ دیدیا جاتا تو وہ تب بھی چپ رہتے۔ سینئر صحافی وپروڈیوسر عماد یوسف نے مرتضیٰ سولنگی کے ایک بیان کا حوالہ دیا اور کہا کہ مرتضی سولنگی کا اہم بیان ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ عدلیہ پر حملے ہوں تو ہم چپ نہیں رہ سکتے۔
سوشل میدیا پر ٹوئنٹی فور ایچ ڈی نیوز چینل کے اینکرز کی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے, جس میں اینکرز نواز شریف کی آمد سے قبل بار بار بریکنگ دینے پر غصہ ہورہے ہیں کہہ رہے ہیں کہ ہم کب سے اسٹینڈ بائے پر ہیں ابھی تک تو نواز شریف آئے بھی نہیں, ویڈیو وائرل ہونے پر سوشل میڈیا پر تنقید کی جارہی ہے. صحافی اور تجزیہ کار صابر شاکر نے لکھا لاڈلے میاں کی کوریج اور ہمارے اینکرز حمزہ نے لکھا میاں نواز شریف کے فلاپ جلسے کے بعد میاں صاحب کو کیسے ٹی وی چینلز سے زبردستی کوریج دلوائی جا رہی تھی۔ ویڈیو لیک ہوگئی,میاں صاحب کے گزشتہ جلسے کے دوران ٹی وی اینکرز کو زبردستی بٹھایا گیا ہے اور اینکرز سے میاں صاحب کی ایک ایک موومنٹ نشر کرائی گئی ہے۔ اینکرز کی ویڈیو دیکھ کر تنقید کی جارہی ہے,مسلم لیگ ن نے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے نوازشریف سے مناظرے کے چیلنج کو مشروط طور پر قبول کرلیا ہے۔ صدر ن لیگ نے نواز شریف اور بلاول کے درمیان مناظرہ سندھ میں کرنے کی شرط رکھ دی ہے۔ شہباز شریف کا کہنا ہے کہ کل ایک سیاسی لیڈر نے کہا کہ وہ نوازشریف سے مناظرہ کرنا چاہتا ہے، اپنے صوبے میں بلاؤ، نوازشریف معائنہ کرے گا، مناظرہ بھی ہوگا، موازنہ بھی ہوگا۔ راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ کل ایک سیاسی لیڈر نے کہا کہ وہ نواز شریف سے مناظرہ کرنا چاہتا ہے، میں نے اس لیڈر کو کہا اپنے صوبے میں بلاؤ، مناظرہ بھی ہوگا، موازنہ بھی ہوگا، اپنے صوبے میں نواز شریف کو دعوت دیں۔
سائفر کیس کے معاملے پر صحافیوں کی سوشل میڈیا پر نوک جھوک جاری ہے، گزشتہ روز سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمودقریشی کے وکلاء کے پیش نہ ہونے پر جج نے فوری طور پر سرکاری وکلاء کو انکا وکیل صفائی بنادیا۔ جس پر عمران خان اور شاہ محمودقریشی نے شدید احتجاج کیا، ایک موقع پر شاہ محمودقریشی نے فائل دیوار پر دے ماری جبکہ عمران خان بار بار فکس میچ فکس میچ کے نعرے لگاتے رہے جو جج کو ناگوار گزرے اس موقع پر عمران خان نے نجم سیٹھی کے ایک دعوے کا بھی حوالہ دیا جس میں انکا کہنا تھا کہ عمران خان کو 5 فروری یعنی الیکشن سے پہلے سزا ہوجائے گی۔ صحافی ریاض الحق نے ایک ٹوئٹ کیا جس میں انکا کہنا تھا کہ میں نے آج تک ایسا کچھ دیکھا اور نہ ہی سنا ہے۔ کمال ہی ہوگیا۔ سیٹھی صاحب کو درست معلومات دی گئیں ہیں کہ انتخابات سے پہلے کھلاڑی کو پویلین میں پکا بٹھانے کا منصوبہ ہے تاکہ ووٹر سپورٹر گھر ہی بیٹھ جائے۔ صحافی فیاض محمود محمد نے لکھا پہلی بار تو یہ سب نہیں سن رہے 2018 میں اس وقت نواز شریف کیخلاف بھی یہی سب کچھ ہورہا تھا ابھی سزا نہیں ہوئی تھی اور اپیلوں کی بات ہورہی تھی۔ اس وقت پوری پی ٹی آئی کہہ رہی تھی انتخابات سے قبل نواز شریف جیل میں ہونگے ۔ بس فرق اتنا ہے کہ ہمیں برا تب لگتا ہے جب ہمارے اپنے ساتھ ہوتا ہے ریاض الحق نے جواب دیا کہ فیاض میں بات کررہا ہوں کہ اگر عمران خان کے وکلاء نہیں آسکے تو سرکاری وکلاء سے ہی جرح کروالی جائے۔ ایسا میں نے کہیں نہیں دیکھا یا سنا۔ آپ کورٹ ہیں اور آپ بہتر بتا سکتے ہیں کہ کیا ایسا ہوتا آیا ہے؟ جس پر فیاض محمود نے کہا کہ یہ بات آپکی درست ہے اس کی تو مجھ سمیت کوئی بھی حمایت نہیں کرسکتا۔ مرضی کا وکیل کرنا ہر کسی کا بنیادی حق ہے۔ آپ کو یاد ہوگا نواز شریف کے کیسز میں ایک دفعہ خواجہ حارث نے بھی دباؤ کی وجہ سے وکالت نامہ واپس لے لیا تھا تب نواز شریف نے بھی کہا تھا مجھ مرضی کا وکیل کرنے کا حق بھی چھین رہے انہوں نےمزید کہا کہ یکن نواز شریف کو مرضی کا وکیل تو مل گیا تھا مگر فیصلہ وہی ہوا تھا جو ہونا تھا اب وہی ہوگا جو ہونا ہے اس پر صحافی محمد عمران نے کہا کہ ایک تو یار جب آپ چیزوں کو manipulate کرکے پیش کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو عجیب لگتا ہے ، عدالتی ریکارڈ نکال کر دیکھ لیں کہ جب خواجہ حارث یہ کہہ کر عدالت سے نکلے تھے کہ میں کیس سے الگ ہورہا ہوں تو جج بشیر نے نوازشریف کو وکیل مقرر کرنے کی مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی تھی اور یہاں صورتحال یہ ہے کہ وکلا عدالت میں کہہ رہے ہیں کہ پیر کو سینئر وکلا موجود ہونگے اور وہ جرح کریں گے تو پھر ایسی کیا قیامت ٹوٹ رہی تھی کہ پیر کا ٹائم دے دیا جاتا تو کوئی بہت ہی غیر معمولی کام ہوجاتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آپ ایک دفعہ اڈیالہ جا کر سماعت اٹینڈ کریں پھر 2018والی مثالیں نہیں دینگے https://x.com/MannMuhammad/status/1751463420157636719?t=mBCp-P5xq0uX56eAEy7KhQ&s=08
صحافی زبیر علی خان کا کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت کے دوران آج عمران خان اپنی کرسی سے بار بار اٹھتے اور فکس میچ فکس میچ کا نعرہ لگا کر بیٹھ جاتے۔۔۔ عمران خان نے آج اپنی فیملی اور لیگل ٹیم کو کہہ دیا کہ یہ مجھے ہر صورت سزا سنائیں گے جو مرضی کرلیں لیکن آپ نے گھبرانا نہیں ہے۔ زبیر علی خان نےمزید کہا کہ اطلاعات کے مطابق آج سائیفر کیس کی سماعت کے دوران عمران خان بار بار ”فکس میچ“ کے نعرے بلند کرتے رہے جو جج کو کافی ناگوار گزرے ۔۔۔ انکے مطابق سائیفر کیس میں آج ایک انوکھا واقعہ یہ بھی پیش آیا کہ ایف آئی اے کے وکیل کے جونئیر کو ہی وکیل صفائی مقرر کر کے 9 گواہان پر جرح مکمل کر لی گئی ۔ ایک موقع پر عمران خان نے جج سے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ آپ مجھے الیکشن سے پہلے سزا سنانا چاہتے ہیں، آپ ابھی سزا دیدیں آج جیسے ہی سائفر کیس میں ایف آئی اے کے معاون وکلاء کو عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی جانب سے فکس میچ شروع ہوا تو میں خان صاحب کے سامنے درخواست برائے سائن رکھی تو دستخط کرتے ہوئے ہنستے ہوئے کہنے لگے “خالد تم گھبرا تو نہیں گئے یہ فکس میچ دیکھ کے ؟” میں نے کہا نہیں تو پھر اپنی فیملی کی طرف متوجہ ہوئے اور انھیں کہنے لگے کہ فکس میچ چل رہا ہے ہم جو مرضی قانونی فائیٹ کریں انہوں نے سزا سنانی ہے۔ سائفر کیس میں پراسیکیوٹر رضوان عمران خان کو سزائے موت دلوانا چاہتے ہیں آج ہمارے وکیل پیش نہیں ہوئے تو پراسیکیوٹر رضوان نے اپنے اسسٹنٹ کو ہمارے دفاع میں کھڑا کردیا جن کو اس کیس کے بارے میں ا ب کا بھی علم نہیں تھا علیمہ خان
عام انتخابات کی تیاریاں جاری ہیں,چھوٹی بڑی تمام سیاسی جماعتیں اپنے اپنے انتخابی حلقوں میں تیزی سے انتخابی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں,ایسے میں ن لیگ بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہے, ن لیگ کے اخبارات میں بڑے بڑے اشتہارات پر صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین کی تنقید کرنے لگے, اوریا مقبول جان نے لکھا یہ اشتہاری نفسیات کا اصول ہے کہ جو لوگ دلوں میں نہ بستے ہوں تو کڑوروں روپے کے اشتہارات ،ننگی اور بے شرمی کی حد تک گری ہوئی حکومتی مدد ، اور مخالفین پر ریاستی تشدد ، سب مل کر ان سے نفرت میں مزید اضافہ کرتے ہیں ۔ ایسے میں جس کسی کو یہ اشتہار نظر آئیں گے اس کے غصے کو بڑھکائیں گے ۔ ثاقب بشیر نے لکھا‏خبریں کدھر رہ گئیں ؟ رب نواز بلوچ نے لکھا آپ کو یاد ہوگا,سو دن مکمل ہونے پر ایک اشتہار آیا تھا,جس پر لکھا تھا "ہم مصروف تھے"آج پھر ایک اشتہار آیا یے. خرم اقبال نے لکھا اشتہاز بازی دعا زینب نے لکھا ‏چیک اشتہار بازی پیسہ خرچیاں ہی خرچیاں قومی خزانہ ,ابھی سے کھول دیا گیا ہے رضوان نے لکھا اشتہارات سے اگر عوامی رائے بنتی تو سولہ ماہ میں بارہ ارب روپے کے اشتہارات سے بن چکی ہوتی۔ عام انتخابات 2024ء کیلئے پاکستان مسلم لیگ (ن) آج اپنا منشور پیش کرے گی، منشور کا نام ”پاکستان کو سچے منشور سے نواز دو“ رکھا گیا ہے۔ منشور کے اعلان سے متعلق تقریب کے مہمان خصوصی مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف ہوں گے، اس کے علاوہ سابق وزیر اعظم شہباز شریف، مریم نواز، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف، سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار سمیت دیگر بھی شریک ہوں گے۔ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے منشور میں ’پاکستان کو نواز دو، 9 مئی والے نہیں 28 مئی والے ہیں‘ کا بیانیہ بنایا گیا ہے، ایس آئی ایف سی سے جڑے پراجیکٹ کو لیکر چلنے کا وعدہ بھی منشور میں شامل ہے۔ عوام کو ریلیف دینے کے شارٹ اور لانگ ٹرم منصوبے، بجلی کے بھاری بلوں میں ریلیف کے منصوبے کا وعدہ بھی مسلم لیگ (ن) کے انتخابی منشور میں شامل ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو مباحثے کا چیلنج دے دیا۔ اپنے ایکس اکاؤنٹ سے پیغام میں بلاول نے کہا کہ میں مسلم لیگ ن کے وزارت عظمٰی کے امیدوار نواز شریف کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ 8 فروری سے پہلے کسی بھی وقت، کہیں بھی مجھ سے مباحثہ کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی سطح پر صدارتی اور وزارت اعظمیٰ کے امیدوار ٹیلی ویژن پر ہونے والے مباحثوں میں حصہ لیتے ہیں، جس میں وہ ووٹرز کو اپنے منصوبوں کے بارے میں اہم نکات بیان کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ووٹنگ کے عمل سے پہلے شفافیت کے لیے ووٹرز کو یہ آگاہی بہت ضروری ہے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کے بیٹے قاسم خان کے نام سے بنائے گئے ٹویٹر اکاؤنٹ کی حقیقت سامنےآگئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما خان نے بیٹے قاسم خان کے نام سے منسوب ویری فائیڈ ٹویٹر اکاؤنٹ کی حقیقت بتاتے ہوئے اس اکاؤنٹ کو جعلی قرار دیدیا ہے۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر جاری ایک بیان میں جمائما گولڈ اسمتھ نے قاسم خان نامی شخص کے اکاؤنٹ کو ری شیئر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک جعلی اکاؤنٹ ہے۔ جمائما گولڈ اسمتھ نے جعلی اکاؤنٹ کی نشاندہی کرتے ہوئے صارفین سے اس اکاؤنٹ کو رپورٹ کرنے کی درخواست کی۔ واضح رہے کہ جمائما جس اکاؤنٹ کو رپورٹ کرنے کی درخواست کررہی ہے اس اکاؤنٹ کو ٹویٹر کی جانب سے "بلو ٹک" یعنی ویری فائیڈ کا ٹیگ ملا ہوا ہے، اس اکاؤنٹ سے پاکستان میں ہونےوالے انتخابات کے حوالے سےسوشل میڈیا پر انتخابی مہم کے آغاز کی درخواست کی گئی تھی۔ خیال رہے کہ جمائما گولڈ اسمتھ اس سے قبل بھی متعدد بار صارفین کو یہ آگاہی دے چکی ہیں کہ ان دونوں بیٹے سوشل میڈیا استعمال نہیں کرتے اور ان کے ناموں سے منسوب تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس جعلی ہیں۔
مریم نواز کا ن لیگ کے حامی سمجھے جانیوالے صحافی کو خالص گڑ بھیجنے کا اعلان صحافی رضوان رضی نے اپنے ٹوئٹر پیغام کے ذریعے کہا کہ کیا دور آ گیا ہے؟ پنجاب میں خالص گُڑ ملنا بھی محال ہو گیا ہے۔ بددیانت لوگ گڑ بناتے وقت چاشنی بن جانے کے فوراً بعد اس میں شوگر ملوں کی بنی چینی ملا دیتے ہیں اور یوں گڑ شدید میٹھا ہو کر اپنا روائتی ذائقہ اور اثر کھو بیٹھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اوئے تھواڈا ککھ نہ رہوے اوئے اس پر مریم نواز نے ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ دادا میں آپ کو رائیونڈ کا گُڑ بھیجتی ہوں کل انشاءاللّہ۔ کھا کے بتائیے گا
علیم خان نے دعویٰ کیا ہے کہ ہم تحریک انصاف کے بہت سے امیدواروں سے رابطے میں ہیں۔ ان میں سے کچھ نے وعدہ بھی کر لیا ہے کہ وہ جیتنے کے بعد پی ٹی آئ چھوڑ کر ہماری پارٹی میں آجائیں گے اس سے قبل ایسی ہی بات فیاض الحسن چوہان نے کی تھی جن کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے وہی بندے الیکشن جیتیں گے جو ہماری پارٹی استحکام پارٹی میں آنے کیلئے تیار ہیں۔ ایسا ہی عزم بلاول نے بھی ظاہر کیا کہ وہ پی ٹی آئی کے آزادامیدواروں کو لیکر حکومت بنائیں گے اور وزیراعطم بنیں گے۔ سوشل میڈیا صارفین اور صحافیوں نے اسے ووٹروں کو مایوس کرنیکی کوشش قرار دیا اور کہا کہ یہ لوگ پوری کوشش کررہے ہیں کہ تحریک انصاف کے لوگ ووٹ دینے کیلئے نہ نکلیں۔ اس پر جبران الیاس کا کہنا تھا کہ یہ کوشش کی جا رہی ہے کہ لوگ ۸ فروری کو ووٹ دینے نہیں جائیں، اس کے لیے دو باتیں کی جا رہی ہیں: انہوں نے مزید کہا کہ یہ مشہور کیا جا رہا ہے کہ پی ٹی آئی کے امیدوار دوسری پارٹی کے ساتھ رابطے میں ہیں- جب اتنی تکلیفوں اور مار کھانے کے بعد نہیں چھوڑی تو اب کیوں چوڑھیں گے؟ انکا کہنا تھا کہ فروری ۸ کو ایک اور ۹ مئی جیسا فالس فلیگ ہو سکتا ہے- یہ بھی اس لیے پھیلا رہے ہیں تاکہ کوئی ووٹ دینے نہیں نکلے- اس کا صرف ایک مطلب ہے۔ وہ ہار چکے ہیں اور یہ بات مان بھی چکے ہیں :) اور اب صرف پروپیگنڈا کا سہارا لیں گے۔ جبران الیاس نے مزید کہا کہ بلّا چھین جانے کے بعد ان کا خیال تھا کہ لوگ مایوس ہوجائیں گے، مگر امیدواروں نے اور سوشل میڈیا نے سارا پلان فیل کر دیا ان کا۔ بلکے روز امیدواروں کے انتخابی نشان کا میلا لگا ہوا ہوتا ہے ہر جگہ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو بس ووٹ دینے پر اور ووٹ پر پہرا دینے پر فوکس رکھنا ہے پرامن طریقے سے، انشاءاللہ جیت جائیں گے ہم!
لاہور کے حلقہ پی پی 169 سے میاں اسلم اقبال کے چھوٹے بھائی میاں امجد اقبال تحریک انصاف کے جعلی امیدوار بن کر سامنے آگئے۔۔ میاں امجد اقبال کو کچھ عرصہ قبل گرفتار کیا گیا تھا جس کے کچھ دن بعد انہوں نے نومئی واقعات کی مذمت کرکے تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کردیا تھا اظہر مشوانی کا کہنا تھا کہ حلقہ پی پی 169 سے تحریک انصاف کی طرف سے نامزد کردہ امیدوار میاں محمودالرشید ہیں۔میاں امجد اقبال کا تحریک انصاف سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی میاں اسلم اقبال کی سہورٹ ہے نقالوں سے ہوشیار رہیں
سپریم کورٹ کی پروسیڈنگ کون کون کور کرسکتا ہے؟ رجسٹرار سپریم کورٹ نے لسٹ جاری کردی۔۔ دلچسپ بات یہ ہےکہ گزشتہ کئی سال سے سپریم کورٹ کی کوریج کرنیوالے صحافی صدیق جان کا نام لسٹ نہیں کیاگیا۔ یادرہے کہ صدیق جان چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے بہت بڑے ناقد ہیں۔ صحافی سعید بلوچ کا کہنا تھا کہ اس لسٹ میں ہمارے دوست صدیق جان کا نام شامل نہیں ہے جو بہت نامناسب بات ہے اور میں اس کی مذمت کرتا ہوں، اس لسٹ میں ایسے لوگوں کے نام بھی شامل ہیں جنہیں کئی سالوں سے سپریم کورٹ میں نہیں دیکھا لیکن دوسری طرف باقاعدگی کے ساتھ سپریم کورٹ کور کرنے والے صدیق جان کو لسٹ سے نکال دیا گیا، انہوں نے سوال کیا کہ کیا صدیق جان کا جرم یہ ہے کہ وہ موجودہ چیف جسٹس پر تنقید کرتا ہے؟ یہ فہرست صدر پریس ایسوسی ایشن اور ترجمان سپریم کورٹ کی منظورہ سے جاری ہوئی ہے دونوں ذمہ داران کے لیے صدیق جان کوئی انجان یا نا معلوم شخص نہیں کہ اس کا نام شامل کرنا بھول گئے، اس لسٹ میں صدیق جان کا نام فوری طور پر شامل کیا جائے دیگر صحافیوں نے صدیق جان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس نے انہیں نااہل کردیا ہے اور انکی نااہلی کی مدت اکتوبر 2024 چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ تک ہے۔
کامران خان کے آن لائن سروے کے نتائج سامنے آگئے، بلا چھینے جانے کے باوجود عمران خان کے آزاد امیدواروں کی مقبولیت ن لیگ سے دوگنا، کامران خان کے کرائے گئے سروے کے مطابق عمران خان کے آزادامیدواروں کی مقبولیت 66 فیصد، نوازشریف کے امیدواروں کی مقبولیت 32 فیصد ہے جبکہ 2 فیصد افراد الیکشن بائیکاٹ کے حق میں ہیں۔ اپنے سروے پر تبصرہ کرتے ہوئے کامران خان نے کہا کہ پڑھے لکھے پاکستانیوں میں عمران خان کی پی ٹی آئی نواز شریف کی پی ایم ایل این سے دوگنا سے زیادہ مقبول ہے 8 فروری انتخابات سے تقریباً 2 ہفتے قبل میرے ٹوئٹر ہینڈل پر وسیع سروے کے نتائج واضح طور عمران خان کی پی ٹی آئی کے حق میں دکھا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی اپنے قریبی حریف نواز شریف کی ن لیگ سے ناقابل عبور اکثریت سے آگے نظر آرہی ہے ٹوئٹر پر اس رائے شماری میں متاثر کن 330343 افراد نے ووٹ ڈالے اس کے نتائج سے ملک کے موجودہ سیاسی درجہ حرارت جانچنے کے کافی اشارے موجود ہیں کامران خان کے مطابق سروے سے حاصل کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 66 فیصد جواب دہندگان نے عمران خان اور پی ٹی آئی کو ووٹ دینے کا ارادہ ظاہر کیا۔ یہ بات قابل غور ہے کہ پی ٹی آئی امیدوار آزاد امیدوار کے طور پر انتخاب لڑنے پر مجبور ہیں، سپریم کورٹ پی ٹی آئی کو بلے کے انتخابی نشان سے محروم کرچکی ہے۔ یہ عجیب غریب صورتحال فروری 8 الیکشن کے پہلے ہی دھاندلی زدہ امیج کو مزید ٹھوس بنا چکی ہے ان کا کہنا تھا کہ دوسری جانب ہماری رائے شماری کے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ سروے کے مطابق صرف 32 فیصد شرکاء نواز شریف کی پی ایم ایل این کو ووٹ دینے پر مائل ہیں۔ ۔ کامران خان کے مطابق اس ٹویئٹر سروے میں تین لاکھ 33ہزار سے زائد ووٹ کی تعداد اس جائزے کے مستند ہونے کی ایک بڑی دلیل ہے گویا کسی صاف شفاف الیکشن میں پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار انتخابی معرکہ جیت جانا قطعی ناممکن نہی ہے الیکشن کیسے ہونے ہیں ویسے ہی ہوں جیسے ہونے ہوں کوئی خدائی معجزہ ہوجائے پی ٹی آئی کے حمایتی ووٹرز آخری وقت میں اپنا ووٹ ن لیگ کو دے دیں تو الگ بات ہے وللہ عالم بالصواب کامران خان نے کہا کہ ہاں ائیندہ الیکشن نتائج کے بعد حکومت کون بنائے گا کہنا ناممکن نہیں ہے کیونکہ مثال کے طور پر اکثریتی ووٹ پی ٹی آئی کو مل بھی جائیں مگر پی ٹی آئی کو حکومتی اتحادی نہیں ملیں گے جانے پہچانے نامور حکومتی اتحادی ایم کیوایم باپ پارٹی آئی پی پی اور درجنوں آزاد امیدوار ن لیگ کے ساتھ مل کر مخلوط حکومت بنا لیں گے بیچاری پی ٹی آئی منہ دیکھتی رہ جائے گی باقی فیصلہ تاریخ لکھے گی
اپنے دادا کا واسطہ دیکر ووٹ مانگنے والی خاتون کی ویڈیو وائرل۔۔ خاتون اپنے خطاب میں بار بار دادا دادا کرتی رہیں اور مقامی بزرگوں کو بھی اپنا باپ اور دادا بنالیا۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں ایک خاتون امیدوار اپنے دادا عبداللہ شاہ بخاری کا واسطہ دیکر ووٹ مانگ رہی ہے۔ اس خاتون کا نام ماہا بخاری ہے اور اسکا تعلق مسلم لیگ ن سے ہے۔انکی بہن شہربانو بخاری بھی این اے 177 سے ن لیگ کی رہنما ہیں او ریہ تحریک انصاف کے منحرف سابق ایم این اے باسط سلطان بخاری کی صاحبزادی ہیں جو خود بھی این اے 176 سے امیدوار ہیں۔ اس نے دعویٰ کیا کہ میرے دادا جی نے کہا تھا تو اس لیے میں سیاست میں آئی ہوں۔ میرے دادا نے مرنے سے پہلے میرے والد سے کہا کہ میرے بعد میری پوتی کو علی پور سے الیکشن لڑانا، وہاں میرے دوست ہیں جو اسکے لئے ایسے کمپین کریں گے جیسے میرے لئے کرتے تھے۔ اسکا کہنا تھا کہ میرا دادا زندہ ہوتا تو وہ آج میرے ساتھ بیٹھا ہوتا، اس نے بزرگوں سے مخاطب ہوتے ہوئے ہیں کہ آپ بھی میرے دادا ہیں۔میرے ابا بھی ہیں۔ اس نے کہا کہ یہ بجلی، سڑکیں، کھمبے میرے والد نے لگوائے ہیں۔ اسکے والد تحریک انصاف کے ایم این اے تھے اور 5 سال حکومت کے مزے لیتے رہے لیکن اس نے کہا کہ ان پانچ سالوں میں اس حلقے میں کوئی کام نہیں ہوا، انہوں نے زمینوں پر قبضے گئے، تھانے کچہریوں کے چکر لگوائے آپکو بے یارومددگار چھوڑدیا۔ اسکا کہنا تھا کہ اب آپکی طرف کوئی منہ ہلاکر دکھائے میں اسکا منہ توڑدوں گی۔
ہشت نگری پھاٹک کے قریب مشہور کباب کی دوکان طوری کباب شاپ میں بارودی مواد کا دھماکا ہوا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ایس پی پشاور سٹی کے مطابق بارودی مواد کے دھماکے میں کوئی نقصان نہیں ہوا جبکہ پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے اور دھماکے کے بعد بی ڈی یو کو بھی طلب کرلیا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ دھماکے میں 200 سے 250 گرام بارودی مواد استعمال ہوا ہے۔ اس سے متعلق کچھ سوشل میڈیا ایکٹیوسٹس نے دعویٰ کیا کہ پشاور: فردوس بازار میں جلیل کباب ہاؤس کے اندر دھماکہ،مبینہ طور پر ٹی ٹی پی کے دھماکے کا نشانہ وزارت دفاع کے سینئر آفیسر تھے۔جو ہر ہفتے اس ہوٹل میں ڈینر کرنے آتے تھے۔بم ٹیبل کے نیچے لگایا گیا تھا۔ پشار سے تعلق رکھنے والے صحافی افتخارفردوس نے اس دعوے کو جھوٹ پر مبنی قرار دیدیا اور سی سی ٹی وی فوٹیج شئیر کردی وزارت دفاع کا کوئی ایسا اہلکار کباب ہاؤس میں نہیں تھا اور جہاں دھماکہ ہوا ہے وہ طوری کباب ہاؤس تھا جلیل نہیں تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ٹویٹ میں تفصیلات گمراہ کن ہیں۔ دوسری بات یہ کہ ریسٹورنٹ کے مالک کو کالعدم تنظیموں کی جانب سے بھتہ کی کالز موصول ہوتی رہی ہیں۔ بم ڈسپوزل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بم میز کے نیچے نہیں بوتل میں نصب کیا گیا تھا۔
چیچہ وطنی این اے 143 سے مسلم لیگ ن کی مقامی قیادت نے استحکام پاکستان پارٹی کے ساتھ ہاتھ کر دیا۔۔ نعمان لنگڑیال نے ویڈیو پیغام کے ذریعے ن لیگ کی اعلیٰ قیادت کو شکایت لگادی این اے 143 چیچہ وطنی میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے باوجود تمام مسلم لیگی دھڑے آزاد حیثیت میں لوٹے نعمان لنگڑیال کے خلاف میدان میں اتر آئے۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ ن لیگ نے اپنے امیدوار طفیل جٹ اور شاہد منیر کو نظرانداز کردیا ہے۔ اس وقت ساہیوال میں پوزیشن یہ ہے کہ پی ٹی آئی امیدوار رائے حسن نواز کی پوزیشن مضبوط ہے جبکہ نعمان لنگڑیال کی صورتحال انتہائی دگرگوں ہے جس کا اظہار انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کیا ہے۔ نعمان لنگڑیال کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے ن لیگ کے چند عہدیدار اور امیدوار آزاد الیکشن لڑرہے ہیں، ن لیگ نے صوبائی اسمبلی پر میرے بیٹے فلک شیر لنگڑیاں کیلئے بھی سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی۔ انکا کہنا تھا کہ وہ نہ صرف پارٹی کی خلاف ورزی کررہے ہیں بلکہ وہ ملک کیلئے بھی بری مثال بن رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہمارے ساتھ جو وعدہ کیا گیا ہے اسے پورا کیا جائے۔
پی ٹی وی کی نشریات بند کر کے کیوں اپنا مذاق بنوایا؟ اس سے برانڈ عمران خان کو کوئی فرق پڑا؟: شہباز گل پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلی جانے والی ٹی 20 سیریز کے چوتھے میچ میں شائقین کرکٹ نے سابق وزیراعظم وبانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی تصویر والا پوسٹر لہرا دیا۔ عمران خان کی تصویر سکرین پر آنے کے بعد پی ٹی وی سپورٹس نے اپنی لائیوسٹریمنگ ہی بند کر دی جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے پی ٹی وی سپورٹس کی انتظامیہ پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا یہ نظام جیل میں بیٹھے شخص کے نام، آواز اور تصویر سے بھی خوفزدہ ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے پی ٹی وی سپورٹس کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا: ان کا تراہ نکالنے کیلئے خان کا پوسٹر ہی کافی ہے! عمران خان کے نظریے سے بغیر جینا چاہتے ہو تو کسی اور سیارے پر شفٹ ہونا پڑے گا۔ پی ٹی وی کی نشریات بند کر کے کیوں اپنا مذاق بنوایا؟ اس سے برانڈ عمران خان کو کوئی فرق پڑا؟ وقاص امجد نے لکھا:ابھی کچھ دیر پہلے ہی ایک کرکٹ میچ میں عمران خان کی تصویر اٹھائے تماشائی دیکھایا گیا جس کے بعد پی ٹی وی سپورٹس نے اپنی نشریات فوری روک کر پی ٹی وی کا لوگو چلا دیا، کس کس نے نوٹس کیا؟ معروف قانون دان وترجمان عمران خان نے نعیم حیدر پنجوتھا نے لکھا: نیوزی لینڈ،پاکستان میچ کے دوران جب عمران خان کا پوسٹر چلایا گیا تو پی ٹی وی نے لائیو سٹریمنگ ہی بند کر دی۔۔۔!! ڈر گئے جے۔۔!! ایک صارف نے لکھا: کرکٹ فین کی طرف سے عمران خان کا پلے کارڈ لائیو کوریج کے دوران دکھایا گیا جبکہ پی ٹی وی سپورٹس نے اس دوران اپنی لائیو سٹریمنگ روکے رکھی! ایک صارف نے لکھا: پی ٹی وی سپورٹس نے عمران خان کا پوسٹر نظر آنے پر نشریات بند کر دیں، یہ نظام جیل میں بیٹھے ہوئے اُس شخص کے نام، تصویر، آواز اور اُس کی مقبولیت سے خوفزدہ ہے، لیکن سُن لو،عمران تو ہوگا! ایک صارف نے لکھا: ابھی کچھ دیر پہلے ہی کرکٹ میچ میں عمران خان کی تصویر اٹھائے تماشائی دیکھایا گیا، پی ٹی وی نے فوراً نشریات روک کر پی ٹی وی کا لوگو چلا دیا۔ یقین کریں یہ عمران خان کے سائے سے بھی ڈرتے ہیں۔ وقاص مغل نے لکھا: عمران خان کا پوسٹر دکھانے پر پی ٹی وی سپورٹس کا فریم تو بند کر دیا لیکن عمران خان کی 24 گھنٹے نشریات جو عوام کے دلوں میں چل رہی ہیں وہ کیسے بند کرو گے؟ بس اتنا ہی کہوں گا کہ غیرآئینی ذمہ داروں کی سستی حرکتیں آپ کے کردار کی ترجمان ہیں۔ ایک صارف نے عمران خان کا پوسٹر شیئر کرنے والے لڑکے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا: نواشریف میڈیا پر اربوں روپے لگا کر عمران خان کو مائنس کرانے نکلا ہوا ہے! ایک پاکستانی نے 20 ڈالر کی پرنٹنگ سے پورے ملک میں پی ٹی وی کی نشریات معطل کرا دی ہیں، ٹھوکو ریٹویٹ اسے! ایک صارف نے لکھا: اگلے میچز میں تماشائی زیادہ سے زیادہ عمران خان کی تصاویر لے کر جائیں تاکہ اس ٹرینڈ میں اضافہ ہو! ہوسکتا ہے پی ٹی وی کو تمام میچ ہی سینسر کرنا پڑیں۔ ایک بے شرم انسان "مرتضی سولنگی" اس اداے کا سربراہ ہے، جو جمہوریت اور آزادی اظہار رائے کے چمپئن بنتے تھے! احسن نقوی نے لکھا:اتنی سخت سنسر شپ تو شاید ہی پوری دنیا کی تاریخ میں کہیں بھی ملتی ہو جو واضح ہو! پی ٹی وی سپورٹ براہ راست میچ پر جیسے ہی عمران خان کی تصویر آئی ترا ٹرانسمیشن کو روک دیا گیا!
نوازشریف کے حافظ آباد جلسے پر کامران خان کا دلچسپ ردعمل۔۔ نوازشریف کے جلسے پر کئی سوالات کھڑے کردئیے۔ نوازشریف کے آج ہونیوالے حافظ آباد جلسے پر کامران خان نے ردعمل دیا کہ دال میں کچھ کالا ہے یا نواز شریف صاحب کو علم ہے الیکشن اب 8 فروری کو نہیں ہونے والے ہیں نجانے کب ہوں گے شاید یہی وجہ تھی کہ آج نواز شریف کی الیکشن میدان میں عجیب و غریب انٹری ہوئی انہوں نے کہا کہ الیکشن کمپین کا پہلا جلسہ ہفتوں طویل انتظامات مگر نواز شریف کی تقریر صرف دس منٹ مختصر رہی اچانک ختم ہوگئی نہ مستقبل کا زکر نہ منشورکا نہ کمال ہوگیا کمال ہوگیا ۔ انکا مزید کہنا تھا کہ پاکستان پر ایرانی حملہ اور افواج پاکستان کا زبردست جوابی ایکشن پر مکمل خاموشی ایران مزے کی بات الیکشن کا بھی باقاعدہ کوئی زکر نہیں کامران خان کے مطابق اہم بات یہ بھی ہے حافظ آباد جلسے میں عوام کی شرکت متاثرکن تھی نہ جوش جذبہ ن لیگی منشور بھی نجانے کہاں کھو گیا؟ اس جلسے میں دس منٹ کی تقریر میں منشور کا کوئی زکر نہ تھا یادرہے کہ آج حافظ آباد میں ن لیگ کے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا تھا کہ پانچ ججوں نے 25 کروڑ لوگوں کے نمائندے کو نکال دیا اگر نہ نکالتے نہ توآج حافظ آباد میں کوئی ایسا شخص نہ ہوتا جو بے روزگار ہوتا حافظ آباد کا ہر گھرانہ خوشحال ہوتا گھر گھر میں روشنی کے چراغ جل رہے ہوتے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک سے دہشت گردی اور لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہم نے کیا۔اگر ہماری حکومت چلتی رہی تو آج ملک میں کوئی بے روزگار نہ ہوتا، مجھے وزارت عظمی سے اگر نہ نکالا جاتا تو ملک خوشحال ہوتا، ملک میں مہنگائی نام کی کوئی چیز نہ ہوتی۔ انہوں ںے کہا کہ ہماری حکومت ہوتی تو آج نیا موٹر وے حافظ آباد سے گزر رہا ہوتا، میرا مشن ملک کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے، حافظ آباد میں بھی موٹر وے بنائیں گے حافظ آباد اور لاہور میں فرق نہیں کریں گے۔
مسلم لیگ ن کے پارٹی پرچم کی بے حرمتی کے معاملے پر مقدمہ درج ہونے پر سوشل میڈیا صارفین پھٹ پڑے ہیں، صارفین کا کہنا ہے کہ کسی پارٹی کا پرچم ہے اسے قومی پرچم کے جیسا رتبہ کیوں دیا جارہا ہے؟ تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ میں مریم نواز کے جلسے میں ن لیگ کا پارٹی پرچم پھاڑنے والے طالب علموں پر مقدمہ درج کرلیا گیاہے، عمار حذیفہ نامی طالب علم کو مقدمے میں نامزد کرکے کہا گیا ہے کہ ملزم نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر ن لیگ کے جھنڈے پھاڑ کر ان کی بے حرمتی کی، اس اقدام کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کیے اور ن لیگی ٹکٹ ہولڈر ریاض الحق جج کی تصاویر والی فلیکس و بینرز چوری کیے۔ ن لیگی پرچم پھاڑنے پر مقدمہ درج کیےجانے پر صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آرہا ہے، صحافی عمر دراز گوندل کا کہنا ہےکہ مسلم لیگ ن کا جھنڈا بھی قومی پرچم کی حیثیت اختیار کرگیا۔ ابوذر فرقان نے جھنڈا پھاڑنے کی ویڈیو شیئر کی اور کہا کہ جلسے میں جھنڈا پھاڑنے کا احوال۔ ایک صارف نے کہا کہ بہت جلد ن لیگ کی طرف ٹیڑھی آنکھ سے دیکھنے پر بھی مقدمہ ہوگا۔ ایک صارف نے کہا کہ افسوس کی بات ہے جہاں آج ہم پہنچ چکے ہیں، اس ملک کے محنت کش شہریوں سے بھاری ٹیکس وصول کیا جاتا ہے جبکہ انہیں بدلے میں کچھ نہیں ملتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ طاقت کے ایوانوں میں پریشانی اس وقت اپنے عروج پر ہے۔
تحریک انصاف کے امیدواروں کا تمسخر اڑانے کیلئے انہیں بینگن، گدھا گاڑی، چوزہ،جیسے عجیب انتخابی نشانات الاٹ کئے گئے ۔ خیال یہ تھا کہ یہ نشانات دیکھ کر پی ٹی آئی کے امیدوار شرمندہ ہوجائیں گے اور الیکشن سے دستبردار ہوجائیں گے لیکن انہوں نے اسکا الٹا اثر لیا۔ پی ٹی آئی رہنما نہ صرف یہ نشانات لیکر کمپین کررہے ہیں بلکہ اسے انجوائے کررہے ہیں اور مختلف میمز بھی بناکر اپنی سوشل میڈیا پر بھی کمپین چلارہے ہیں۔عالمگیر خان اور عامرمغل کو انتخابی نشان بینگن الاٹ کیا گیا ہے لیکن انہوں نے انہی پر اپنی دلچسپ کمپین کی بنیاد رکھ دی ہے۔ عالمگیر خان نے مشہور کارٹون پوپائے کی تصاویر شئیر کیں اور پوپائے کو پالک کی جگہ بینگن کھاتے وہئے دکھایا، انہوں نے تبصرہ کیا کہ کہ بینگن کی طاقت کو کم نہ سمجھیں۔ سپرمین کی بینگن خریدنے کی تصویر شئیر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج صبح سپرمین صاحب گلستان جوہر، پرفیوم چوک میں کوئی سبزی خریدتے ہوئے نظر آئے چلو بھائیوں تیاری کرو! آج پھر کچھ لوگوں کے دل "بینگن" سے فتح کرنے ہیں ظلم کا بدلہ ووٹ سے عالمگیہرخان مختلف ٹویٹس بھی ری ٹویٹس کرتے رہے پی ٹی آئی رہنما عامر مغل بھی پیچھے نہ رہے اور اعلان کیا کہ ظلم کا بدلہ بینگ سے لیا جائے گا۔ ایک ویڈیو شئیر کرکے ان کا کہنا تھا کہ "بھولئے گا نہیں! بینگن، بینگن، بینگن" عمران خان کا ننھا سپاہی این اے 46 اسلام آباد میں گھر گھر بچہ بچہ ایک ہی آواز - بینگن عامر مغل نے ٹویٹ کی جس میں ادکھاگیا کہ ایک ٹینک بینگن بنا ہواہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام اباد این اے -46 میں بینگن ٹینک بن گیا۔ دشمنوں کو نیست و نابود کرتے ہوئے دشمن کی چوکیاں اُڑا رہا ہے۔ اپنے ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے بینگن کے فوائد بھی بتائے ان کا کہنا تھا کہ جدیدسائینسی تحقیق کےمطابق بینگن کینسر جیسےموضی مرض کابہترین علاج ہےاگرآپ 8فروری کوبینگن کوووٹ ڈالیں توعامر مغل عمران خان کاسپاہی ووٹ کی طاقت سےقومی اسمبلی میں جاکرپاکستانی معاشرےکےکینسر "ن لیگ،پیپلز پارٹی اورمولاناڈیزل" کابہترین علاج کرےگا عامر مغل نے بینگ کو انتخابی نشان بناکر مختلف ٹویٹس بھی کئے۔ انہوں نے بینگن سے متعلق مختلف ٹویٹس بھی ری ٹویٹ کیں۔

Back
Top