خبریں

مہنگائی کا طوفان ہے ایسے میں مرغی کا گوشت مزید مہنگا ہونے کا خدشہ منڈلانے لگا، تاجروں اور پولٹری فارمز نے خبردار کردیا، مرغی کے گوشت کی قیمت 650 روپے فی کلو گرام تک پہنچ گئی جب کہ تاجروں اور پولٹری فارمرز کا کہنا ہے کہ مرغی کا گوشت نسبتاً سستی ہونا پرانی بات ہو سکتی ہے اور فیڈ کا بحران جاری رہا تو جلد ہی چکن گائے کے گوشت جتنا مہنگا ہو سکتا ہے۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ مرغی کے گوشت کی قیمت 800 روپے فی کلو سے بھی بڑھ یا تقریباً سرخ گوشت کے برابر تک ہو سکتی ہے جب کہ اسلام آباد میں زندہ برائلر مرغی 370 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہی ہے۔ پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن اور آل پاکستان سالوینٹ ایکسٹریکٹرز ایسوسی ایشن نے دھمکی دی ہے کہ اگر حکومت نے فوری طور پر ان کے ان 2 صنعتوں کو تباہی سے بچانے کے. مطالبات تسلیم نہیں کیے تو کل بروز جمعرات پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں احتجاج کیا جائے گا۔ اکتوبر 2022 سے پولٹری پروڈکٹس کی قیمتوں میں اس وقت سے تیزی سے اضافہ ہوا جب کسٹم حکام نے جی ایم او سویا بین کی ترسیل بند کر دی تھی جو کہ زیادہ تر امریکا اور برازیل سے آتی ہے۔ قانونی مسائل کی وجہ سے اب تک 9 شپمنٹ بندرگاہ پر پھنسے ہوئے ہیں،اعلیٰ امریکی سفارت کار کی مداخلت کے باوجود صورتحال میں بہتری نہیں آسکی،پاکستان میں جینیاتی طور پر تبدیل شدہ حیاتیات اور اس کی مصنوعات کی درآمد کی اجازت نہیں ہے کیونکہ پاکستان جی ایم او بیجوں کے خلاف عالمی مہم کا دستخط کنندہ ہے۔ وزیر خوراک طارق بشیر چیمہ نے حال ہی میں قومی اسمبلی کے پینل کو بتایا کہ پاکستان صرف نان جی ایم او سویا بین درآمد کی اجازت دیتا ہے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ امریکی نمائندے نے ان سے کراچی بندرگاہ پر پھنسے ہوئے سویا بین کے جہازوں کی ایک مرتبہ کلیئرنس پر زور دیا۔ سویا بین کا استعمال پولٹری فیڈ کا ایک اہم اور کلیدی جزو ہے، غیر قانونی شپمنٹس‘ کی وجہ سے ملک میں قلت کے درمیان فیڈ ملیں بڑھتی طلب کو پورا کرنے میں ناکام رہیں جس کے نتیجے میں خوراک کی قیمتوں میں بہت زیادہ اضافہ ہوا، 50 کلو چکن فیڈ کی قیمت صرف 3 ماہ کے دوران 2000 روپے اضافے بعد اب 7000 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ پنجاب پولٹری فارمرز ایسوسی ایشن کے صدر میاں طارق جاوید نے پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کی اعلیٰ قیادت پر مبینہ طور پر غیر قانونی درآمدات کے ذریعے پیسے بنانے، سویا بین سپلائی پر اجارہ داری قائم کرنے کی کوشش اور اسی طرح کی دیگر درآمدات پر پابندی لگانے کے لیے لابنگ کرنے پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ جینیاتی طور پر موڈیفائڈ سویا بین کی درآمد سے متعلق ہے ، قانون کے تحت اس در آمد کی اجازت نہیں تھی لیکن اسے بغیر کسی نوٹس کے درآمد کیا گیا۔ پی پی اے ممبرز نے ایک انکوائری کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے 10 سال کے لیے حکم امتناعی حاصل کیا اور مئی 2021 میں فیڈ ملز نے بھی لاہور ہائی کورٹ سے سی سی پی کی جانب سے جاری شوکاز کی کارروائی کے خلاف حکم امتناعی حاصل کرلیا۔ آل پاکستان سالوینٹ ایکسٹریکٹرز ایسوسی ایشن نے جی ایم او سیڈز درآمد کرنے کی حمایت کی، اس کا مؤقف ہے کہ امریکا، برازیل، ارجنٹینا اور دیگر برآمد کنندگان نے جی ایم او سویا بین اور فیڈ تیار کیا۔ اے پی ایس ای اے کے رہنما نواب شہزاد علی نے کہا یورپی یونین بھی پولٹری اور مویشیوں کی خوراک کے لیے امریکا سے جی ایم او سویا بین درآمد کر رہی ہے، ہمیں بھی اس سلسلے میں کوئی راستہ نکالنا ہوگا ۔ پی پی اے اور اے پی ایس ای اے نے دعویٰ کیا کہ وہ روکے گئے بحری جہازوں کے لیے یومیہ 4 لاکھ ڈالر ادا کر رہے ہیں جب کہ مرغی کے گوشت کی قیمت میں صرف ایک ماہ میں سویا بین کی عدم دستیابی کی وجہ سے بڑھی ہے۔
سعودی عرب کے جدہ ایئرپورٹ پرسینکڑوں عمرہ زائرین پھنس گئے ہیں، فلائٹ کینسل ہونے سے 2 روز سے ایئر پورٹ پر بے یارومددگار موجود ہیں۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب عمرہ کی غرض سے جانے والے 200 سے زائد عمرہ زائرین واپسی کی فلائٹ منسوخ ہونے کے باعث 2 روز سے ایئر پورٹ پر ہی موجود ہیں، پاکستانی حکام کی جانب سے عمرہ زائرین کی واپسی کیلئے تاحال کوئی اقدامات نہیں کیے گئے، عمرہ زائرین سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق سعودی ایئر لائنز کی پرواز ایس وہ738 نے 350 پاکستانیوں کو لے کر 3جنوری کو پاکستان کیلئے روانہ ہونا تھا مگر یہ پرواز آخری وقت میں منسوخ کردی گئی، ایئر پورٹ پر پھنسے مسافروں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں موسم کی خرابی کی وجہ بتا کر فلائٹ منسوخ کی گئی۔ ایئر پورٹ پر موجود ایک مسافر نے بتایا کہ گزشتہ دو روز سےایئر پورٹ پر ذلیل و خوار ہورہے ہیں، گزشتہ روز متعدد بار فلائٹ کا اعلان کیا گیا اور بورڈنگ بھی بار بار ہوئی مگرپھر فلائٹ منسوخ کردی جاتی تھی ، رات بھی گزر گئی اور آج صبح سےکسی نے آکر کوئی خبر نہیں دی کہ ہماری واپسی کیلئے کیا انتظام کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایئرپورٹ پر موجود لوگوں کے حالات بہت برے ہیں، کھانے پینے کیلئے پیسے ختم ہوگئے ہیں، کچھ لوگ جن کے پاس پیسے موجود ہیں انہیں کوئی مسئلہ نہیں ہے مگر جو لوگ محدود وسائل کے ساتھ یہاں آئے تھے ان کےپاس پیسے ختم ہوچکے ہیں اور وہ کل سے بھوکے پیاسے بیٹھے ہیں۔ ایئرپورٹ پر پھنسے عمرہ زائرین میں شامل ایک خاتون کا کہنا تھا کہ ہم یہاں دو دن سے پھنسے ہوئے ہیں، جتنے پیسے تھے وہ خرچ کرچکے ہیں اور اب بالکل کنگال ہوچکےہیں اور بھوکےبیٹھے ہیں۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق جہانگیر خان ترین اور ان کے بیٹے علی خان ترین پر منی لانڈرنگ ثابت نہیں ہو سکی۔ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی طرف سے سابق رہنما پاکستان پیپلزپارٹی جہانگیر خان ترین اور ان کے بیٹے علی خان ترین پر قائم کیے گئے منی لانڈرنگ کیس کو ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کیلئے لائحہ عمل تیار کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کے مطابق جہانگیر خان ترین اور ان کے بیٹے علی خان ترین پر منی لانڈرنگ ثابت نہیں ہو سکی، اب وزارت داخلہ سے کیس کے حوالے سے جواب مانگا گیا ہے۔ ایف آئی اے حکام کی طرف سے دونوں باپ بیٹا کیخلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ خارج کرنے کیلئے وزارت داخلہ کی طرف سے جواب موصول ہونے پر بہت جلد متعلقہ مجسٹریٹ سے رابطہ کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ سابق رہنما پی ٹی آئی جہانگیر خان ترین پر 7 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کرنے کے الزام کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ دوسری طرف ترجمان پی ڈی ایم حافظ حمداللہ نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جہانگیر ترین کو بیلنسنگ ایکٹ کے تحت نااہل کروایا گیا تھا۔ عمران خان نے اپنے ہر محسن کو دسا ہے، ایسے لوگ محسن کش، ائین کش، سیاسی خودکش قوم کی قیادت کے اہل نہیں ہیں۔ وائٹ پیپر جاری کرنے سے عمران خان کے کالے کیریکٹر کو سفید نہیں کیا جا سکتا۔ عمران خان کے وزاتِ عظمیٰ کامیابی سے حاصل کرنے میں جہانگیر خان ترین کا کردار سب سے اہم سمجھا جاتا ہے کیونکہ انہوں نے نے 2018ء میں عام انتخابات کے دوران آزاد حیثیت میں کامیاب ہونے والے متعدد ارکان کو تحریک انصاف میں شامل کروایا تھا۔ جہانگیر خان ترین سپریم کورٹ سے عمر بھر کیلئے نااہل ہونے کے باوجود سابق وزیراعظم عمران خان کے بعد پی ٹی آئی میں سب سے بااثر آدمی تصور کیے جاتے تھے۔
وفاقی وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کی سندھ کے ایک اسکول کے ننگے پیر، خستہ حال کپڑوں اور پسماندہ کلاس روم میں موجود بچوں کے ساتھ تصویر کے معاملے پر پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کے درمیان لفظی تکرار دیکھی گئی۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سندھ کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا اور لوگوں سے ان کے مسائل سنے، اس دوران بلاول بھٹو زرداری نے ایک مقام پر اسکول میں موجود بچوں سے ملاقات کی اور ان کی بچوں کے ہمراہ تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ تصویر کا وائرل ہونا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا، لوگوں نے بچوں کی حالت کی طرف نشاندہی کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کو ہی تنقید کا نشانہ بنایا۔ سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما علی زیدی نے اس تصویر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کسی باڑے سے بھی بدتر اس کلاس روم میں تصویر کے بل بوتے پر بین الاقوامی فنڈنگ مانگی جائے گی مگر وہ فنڈنگ نا تو اسکول پہنچے گی نا بچوں کو ملے گی، خون سوچنے والے جعل ساز سندھ پر کئی دہائیوں سے حکمران ہیں۔ علی زیدی کو اس ٹویٹ پر رہنما پیپلزپارٹی اور وزیربلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ تصویر ایک ایسے لیڈر کی ہےجس کی والدہ نے عوام کے اندر بیٹھ کر عوام کیلئے اپنی جان بھی قربان کی، جو شخص لوگوں کے پیاروں کی موت کی تعزیت بھی اپنے گھر بلا کر کرے، اس شخص کے لوگ اس خوشی کو محسوس نہیں کرسکتے جو ان بچوں کے درمیان رہ کر ملتی ہے۔ ناصر حسین شاہ نے کہا کہ آپ نے بچوں کے ننگے پاؤں دیکھے ہیں ہم ان کے دمکتے ہوئے چہرے دیکھتے ہیں۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے اعتماد کے ووٹ پر پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے 3 ارکان کی مخالفت کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ نجی چینل اے آر وائے کے مطابق فی الحال 3 ارکان اعتماد کے ووٹ میں نہیں آئیں گے، ان 3 ارکان کے پارٹی پالیسی کے خلاف جانے کا امکان ہے۔ اس وقت پی ٹی آئی اور ق لیگ کو 187 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔ دوسری جانب چیئرمین پاکستان تحریکِ انصاف عمران خان نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے اعتماد کے ووٹ کے سلسلے میں پارٹی رہنماؤں کو ٹاسک سونپ دیے ہیں۔ عمران خان نے اس حوالے سے اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان، عثمان بزدار، اسلم اقبال، محمود الرشید، عباس علم دار کو اہم ذمے داریاں تفویض کی ہیں۔ عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ 11 جنوری سے قبل ہر صورت اعتماد کا ووٹ لیا جائے، جس کے لیے پارٹی رہنما ارکانِ اسمبلی سے رابطوں کا عمل جلد مکمل کریں۔ سابق وزیرِ اعظم نے ہدایت کی ہے کہ 9 جنوری کے اسمبلی اجلاس سے قبل ارکان سے رابطوں کا عمل مکمل کر لیا جائے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ اعتماد کے ووٹ کے بعد پارٹی کے فیصلے کے مطابق آئندہ اقدامات کیے جائیں گے۔
وزارت داخلہ اور کینیا کے سفارت خانے نے صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات میں تفتیش کاروں کو سہولت فراہم کرنے کی درخواست مسترد کردی جس سے بظاہر تحقیقات میں رکاوٹ پیدا ہوتی نظر آرہی ہے۔ جب کہ خصوصی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (ایس جے آئی ٹی) نے وزارت داخلہ سے دبئی اور کینیا کے دورے کے لیے فنڈز جاری کرنے کی بھی درخواست کی تھی جہاں ارشد شریف نے قتل سے پہلے سفر کیا تھا تاہم وزارت داخلہ کی جانب سے اس درخواست کو مسترد کردیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 5 ارکان کے دونوں ممالک کے دورے کے دوران سفر اور رہائش کے اخراجات کو پورا کرنے کے لیے ایک کروڑ روپے کی درخواست کی گئی تھی لیکن وزارت داخلہ نے سرکاری عہدیداروں کے غیر ملکی دوروں پر وفاقی حکومت کی جانب سے عائد پابندی کا حوالہ دیتے ہوئے اس درخواست کو مسترد کر دیا۔ ترجمان وزارت داخلہ نے بھی سرکاری عہدیداروں کے غیر ملکی دوروں پر پابندی کا حوالہ دیتے ہوئے اس پیش رفت کی تصدیق کی ہے۔ خصوصی جے آئی ٹی کے کنوینر ڈپٹی انسپکٹر جنرل ہیڈ کوارٹر اسلام آباد اویس احمد کی جانب سے جمع کرائی گئی تحریری درخواست کے جواب میں وزارت داخلہ نے بتایا کہ پابندی کی وجہ سے وزارت خزانہ نے اس دورے کے لیے فنڈز کی منظوری نہیں دی۔ وزارت داخلہ نے تفتیش کاروں کو آگاہ کیا کہ فنڈز صرف کابینہ ڈویژن کی منظوری کے بعد وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کیے جا سکتے ہیں، علاوہ ازیں انہیں اس مقصد کے لیے پولیس بجٹ سے فنڈز مختص کرنے کا مشورہ بھی دیا۔ ترجمان وزارت داخلہ نے تصدیق کی کہ اس حوالے سے ایک سمری موصول ہوئی تھی اور اسے قواعد میں نرمی کرتے ہوئے فنڈز جاری کرنے کی سفارش کے ساتھ وزارت خزانہ کو بھیجا جا چکا ہے۔ اگر وزارت خزانہ کی جانب سے درخواست منظور کر لی گئی تو اسے حتمی منظوری کے لیے وزیراعظم کو بھی بھجوایا جائے گا۔ دوسری جانب خصوصی جے آئی ٹی کا کہنا ہے کہ فنڈز کے لیے مزید کوئی درخواست نہیں کی گئی جبکہ اِن دوروں کے لیے پولیس بجٹ استعمال کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کیا جانا باقی ہے۔
پیپلزپارٹی پنجاب کی جانب سے مسلم لیگ ن کی صوبائی قیادت کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ پی پی رہنما حسن مرتضیٰ کا کہنا ہے کہ ن لیگ صرف گھر کی جماعت ہے۔ پی پی پنجاب کے سینئر رہنما حسن مرتضیٰ کہتے ہیں کہ مسلم لیگ ن کو نہ تو وزیراعلیٰ اور نہ ہی وزارت عظمیٰ کیلئے اپنی پارٹی سے باہر کوئی امیدوار ملتا ہے۔ ان عہدوں کیلئے امیدوار شریفوں میں سے ہی ہوتا ہے۔ انہوں نے ن لیگ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ جب اقتدار سے اتریں تو ملک سے باہر چلے جاتے ہیں۔ کیا فرق پڑتا ہے عمران خان ہو یا شریف خاندان ان دونوں کی اولادیں ملک سے باہر بس رہی ہیں۔ حسن مرتضیٰ نے مسلم لیگ پنجاب کی قیادت کرنے والے سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہیں وزارت اعلیٰ ملنے سے ان کی پارٹی کی مقبولیت شدید متاثر ہوئی ہے۔ پی پی رہنما نے کہا کہ جب حمزہ شہباز کو وزارت اعلیٰ سے ہٹایا گیا تو کہیں کوئی احتجاج نہیں کیا گیا کسی نے دوسری بار اس کا نام بھی نہیں لیا۔
تحریکِ انصاف کے چیئرمین وسابق وزیراعظم عمران خان پی ٹی آئی لاہور کے عہدے داروں کی کارکردگی سے نالاں ہیں۔ ذرائع ابلاغ کی رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ زمان پارک میں ہونے والے اجلاس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے تنظیمی قیادت کی سرزنش کی ہے۔ پی ٹی آئی لاہور کے عہدے داروں کی جانب سے لبرٹی کے جلسے میں بھی کارکنوں اور عوام کو متحرک نہ کرنا عمران خان کی ناراضی کا باعث بنا۔ تنظیم کے لاہور کے عہدیداروں پر یہ بھی الزام تھا کہ وہ آئی ایس ایف کو آزادانہ طریقے سے کام کرنے سے روکتے اور فیصلوں پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ عمران خان نے اجلاس کے شرکا سے کہا کہ آئندہ آئی ایس ایف اپنے معاملات پر تنظیمی قیادت کو جوابدہ ہو گی، الیکشن کراؤ ملک بچاؤ مہم کو تیز کیا جائے گا۔ سابق وزیراعظم نے یہ ہدایت بھی کی کہ عوام تک امپورٹڈ حکومت کی کارکردگی اور رجیم چینج کی حقیقت پہنچائی جائے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گزشتہ دنوں ہونے والے خود کش دھماکے میں ملوث 10 دہشت گردوں پر مشتمل پورا نیٹ ورک پکڑا گیا ہے۔ تفصیلات کےمطابق اسلام آباد دھماکے کےبعد پولیس اور حساس اداروں کوایک بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے،جس میں ملک کے مختلف علاقوں میں پھیلے 10 دہشت گرد گرفتار کرلیے گئے ہیں۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ دہشت گرد اسلام آباد دھماکےکا پورا نیٹ ورک چلارہے تھے، گرفتار ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیم سےہے،پولیس اور حساس اداروں کی شاندار کامیابی کے حوالے سے مزید تفصیلات وفاقی وزیر داخلہ خود قوم کے سامنے رکھیں گے اور دہشت گردوں کے حوالے سےانفارمیشن بھی شیئر کریں گے۔ یادرہے کہ 23 دسمبر کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس چیک پوائنٹ پر خودکش دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار اور حملہ آور سمیت 3 افراد جاں بحق اور 6 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے قیام پاکستان سے لے کر آج تک تمام وزرائےاعظم اور صدور کی جانب سے لیے گئے توشہ خانہ کے تحائف سے متعلق تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس سے متعلق 26 دسمبر کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار نے مطلوبہ معلومات کی فراہمی کیلئے23 اپریل کو کابینہ ڈویژن کودرخواست دی، کابینہ ڈویژن نے 5روز بعد جواب دیا کہ یہ معلومات کلاسیفائیڈ ہیں اس لیےجاری نہیں کی جاسکتیں، درخواست گزار نے اس جواب کے خلاف پاکستان انفارمیشن کمیشن میں اپیل دائر کی۔ فیصلے کےمطابق انفارمیشن کمیشن نے کابینہ ڈویژن کو 29 جون کو مطلوبہ معلومات فراہم کرنےکا حکم دیا مگرتاحال معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔ عدالت نے انفارمیشن کمیشن کے 29 جون کے فیصلے پر عمل درآمد کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے 1947 اب تک آنے والے تمام وزرائے اعظم اورصدور کی جانب سےوصول کیے گئے توشہ خانہ کے تحائف سےمتعلق تفصیلات طلب کرتے ہوئےوفاقی حکومت کو ایک ماہ میں جواب جمع کروانے کا حکم دیدیا ہے۔
حلقہ بندیوں کے درست نہ ہونے پر ایم کیو ایم کے تحفظات برقرار ہیں، بلاول ہاؤس میں بیٹھک بے نتیجہ رہی، بلاول ہاؤس کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ اور پیپلز پارٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، ذرائع کے مطابق ملاقات میں حلقہ بندیوں کے معاملے میں پیشرفت نہیں ہوسکی۔ ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ وہ سیاست نہیں شہری سندھ کے مسائل کا مستقل حل چاہتے ہیں، اس لیے موجودہ اتحادی حکومت کا حصہ بنے،ذرائع کے مطابق اجلاس میں ایم کیو ایم پاکستان نے پیپلز پارٹی پر معاہدے پر عملدرآمد نہ کرنے کا شکوہ کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کے نمائندہ وفد نے ملاقات میں ہونے والی گفتگو پر وزیراعظم کو آگاہ کرنا ہے، وزیراعظم نمائندہ وفد سے بریفنگ لینے کے بعد آصف زرداری سے رابطہ کریں گے،ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی کے درمیان آج ایک اور ملاقات کا امکان ہے۔ایم کیو ایم کے جنرل ورکرز اجلاس میں حکومت سے علیحدگی سمیت دیگر آپشن پر کارکنوں سے رائے لی جائے گی۔ سابق صدر آصف زرداری نے کراچی میں بلدیاتی انتخابات اور حلقہ بندیوں کے معاملے کےحل کی یقین دہانی کرادی، آصف زرداری نے کہا چند روز میں معاملہ مشورہ سے حل کرلیا جائے گا، آصف زرداری نے پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کیلئے وقت مانگ لیا، ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم ہماری اتحادی ہے اور رہے گی، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ دوسری جانب ایم کیو ایم نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے ووٹر لسٹوں کو مسترد کرتے ہوئے متنازع حلقہ بندیوں کے خلاف 9 جنوری کو احتجاجی ریلی نکالنے کا اعلان کردیا، جس میں شرکت کیلیے پی ایس پی کو دعوت دے دی۔ نجی چینل کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے آئندہ کی حکمت عملی مرتب کرلی، جس کے تحت 9 جنوری کو احتجاجی ریلی نکالی جائے گی جس میں شرکت کیلیے پاک سرزمین پارٹی، فاروق ستار، مہاجر قومی موومنٹ حقیقی، جماعت اسلامی کو دعوت دی جائے گی۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ دو ریاستی ادارے ابھی بھی عمران خان کی سہولت کاری کررہےہیں۔ تفصیلات کے مطابق میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما ن لیگ نے کہا کہ ایک ادارہ اے پولیٹیکل ہونے کا دعویدار ہے اور ہمیں یقین ہے کہ ایسا ہو بھی جائے گا، دوسرے دو ادارے کیا اے پولیٹیکل ہوگئے؟ نہیں ہوئے ، عمران خان کو آج بھی جو سہولت کاری فراہم کی جارہی ہے وہ آئین و قانون سے کسی بھی طرح مطابقت نہیں رکھتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج بھی عمران خان پر مقدمات کی سماعت کے بغیر، فیصلوں کے بغیر اگر عام انتخابات کی طرف چلے گئے تو 2018 کی طرح 2023 میں بھی وہی سہولت کاری عمران خان کے ساتھ ہوگی، میرا نعرہ ہے کہ پہلے احتساب پھر انتخاب۔ جاوید لطیف نے کہا کہ ہم الیکشن لڑنے والے لوگ ہیں، ہم چاہتےہیں انتخابات ہوں اور ہم عوام کے پاس جائیں، مگر ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ انتخابات سے پہلے ان کو بے نقاب کرکے ان کا ٹرائل کیا جائے، تب جاکر قوم کا اعتماد بحال ہوسکے گا۔
خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں حالیہ دہشت گردوں کی کارروائیوں کے دوران جدید ٹیکنالوجی کے ہتھیاروں کے استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ انکشاف خیبر پختونخوا کے انسپکٹرجنرل (آئی جی)پولیس معظم انصاری نے کیا اور کہا کہ حالیہ دہشت گردی کی وارداتوں میں تھرمل ویپن سائٹ جیسے جدیدہتھیاروں کا استعمال ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جدید ہتھیار لکی مروت، بنوں، مردان اور ٹانک کے علاقوں میں ہونے والی دہشت گردوں کی کارروائیوں کے دوران استعمال ہوئے۔ آئی جی کےپی کے نے کہا کہ ہمارا خدشہ ہے کہ دہشت گرد تھرمل ویپن سائٹ کی ٹیکنالوجی افغانستان سے لائےہیں، امکان یہی ہے کہ امریکی و نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد چھوڑےگئے یہ ہتھیار دہشت گردوں اور کالعدم تنظیموں کے ہاتھ لگ گئے ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں سرحد کے قریب کچھ علاقے ایسے ہیں جہاں افغان حکومت کی رٹ نہیں ہے، دہشت گردوں کے مقابلے کیلئے صوبے کی پولیس کو رواں ہفتے کے اندر اندر ترمل ویپن سائٹ کی ٹیکنالوجی فراہم کردیں گے۔
وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کی جانب سے اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے سے متعلق معاملات حتمی مراحل میں داخل ہوگئےہیں، پی ٹی آئی نے اس معاملے پر حتمی مشاورت شروع کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور زمان پارک میں سابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی پنجاب کی سینئر قیادت کا اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں پنجاب کی مجموعی سیاسی صورتحال اور وزیراعلی پنجاب کے اعتماد کے ووٹ لینے سے متعلق امور پر مشاورت کی گئی۔ اجلاس میں ضلعی تنظیموں کو ارکان اسمبلی سے رابطےکرنے کی ذمہ داری سونپی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ اعتماد کے ووٹ کے حوالے سے معاملات کو جلد حتمی شکل دی جائےاور اس حوالے سے تمام اراکان اسمبلی اپنا ہوم ورک مکمل کریں، جیسے ہی ہوم ورک مکمل ہوگا وزیراعلی اعتماد کاووٹ لےلیں گے۔ اجلاس میں پی ڈی ایم کی جانب سے پی ٹی آئی کی خاتون اراکین صوبائی اسمبلی کو خریدنے کی کوشش اور ہارس ٹریڈنگ پر تشویش کا اظہار کیا گیا ،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جن اراکین کو خریدنے کی کوشش کی گئی ہے انہیں محفوظ مقام پر منتقل کردیا جائے۔ اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے شرکاء کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی کسی قسم کے ابہام کا شکار نا ہو، وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ جلد اعتماد کا ووٹ لیں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ کو اسٹریٹ کرائم سے متاثرہ خاتون نے روک لیا اور رونے لگی، خاتون نے دہائی دی کہ وہ اکیلی کمانے والی ہے اسے لوٹ لیا گیا ہے مدد کی جائے۔ شہر قائد کے دورے کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ لوگوں سے ملنے کے بعد گاڑی میں بیٹھ رہے تھے، ان کے ساتھ سابق ایڈمنسٹریٹر مرتضی وہاب بھی موجود تھے۔ گاڑی میں بیٹھتے ہوئے ایک معمر خاتون نے انہیں روک لیا اور کہا کہ آپ میرے وزیر اعلیٰ ہیں میری بات سنیں، مجھے بدھ کے روز یہاں لوٹ لیا گیا، میری بات کوئی نہیں سن رہا، میری کوئی شکایت درج نہیں کر رہا میں اکیلی کمانے والی ہوں۔ خاتون پھوٹ کر روپڑیں اور دہائی دی کہ کراچی میں شہری کہیں بھی لٹ جاتے ہیں، میں ایک اسکول میں کام کرتی ہوں میری مدد کی جائے۔ وزیراعلیٰ نے خاتون کی مدد کا حکم دیا جس پر مرتضیٰ وہاب نے ایس پی گلشن کو خاتون کی مدد کی ہدایت کردی۔ دریں اثنا ایس ایس پی ایسٹ نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ کی گاڑی روکنے والی خاتون کے ساتھ اسٹریٹ کرائم کی واردات نہیں ہوئی بلکہ بس میں سفر کے دوران ان کے بیگ سے کسی نے ان کی قیمتی اشیا نکال لیں۔ ایس ایس پی ایسٹ کے مطابق زیبا نفیس نامی خاتون گلستان جوہر بلاک 17 کی رہائشی ہے اور نجی اسکول میں پڑھاتی ہیں، انہوں نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ 28 دسمبر کو پرفیوم چوک سے گلستان کوچ میں اپنی پھوپھی کے گھر جانے کے لیے سوار ہوئیں، جب وہ اپنی منزل سینٹرل جیل کے قریب قائم حسینی کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی پہنچ کر بس سے اترگئیں تو انہوں نے اپنا پرس چیک کیا۔ پرس میں سے ایک موبائل فون، اوریجنل شناختی کارڈ ، ویکسین کارڈ ، سونے کی چین اور ایک جوڑی سونے کے ٹاپس غائب تھے جوکہ کوئی نامعلوم افراد چوری کرکے لے گئے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں شروع کردی ہیں، امکان ہے کہ بلدیاتی انتخابات کیلئے پولنگ رواں ہفتے ہی کروائے جائے گی۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عدالتی فیصلے کے بعد وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات کیلئے تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔ الیکشن کمیشن نے پولنگ کیلئے ہنگامی طور پر سازوسامان کی ترسیل بھی شروع کردی ہے اور ساتھ ہی تمام آر اوز کو سامان کی ترسیل اور انتظامات مکمل کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ خیال رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو شیڈول کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے روز اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کیلئے پولنگ کروانے کا حکم دیا تھا جس کے بعد الیکشن کمیشن نے اس فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل دائر کی تھی، بعدازاں وفاقی حکومت نے بھی اس فیصلے کو بھی چیلنج کردیا تھا۔ ہفتہ کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن کا انعقاد ہونا تھا لیکن الیکشن کمیشن نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کی اور اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن کیلئے پولنگ کا آغاز نہ ہوسکا۔ تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے کارکن قطاریں بنا کر ووٹ ڈالنے کیلئے لائنوں میں لگ گئے لیکن سب جگہ تالے لگے ہوئے تھے جس پر صحافیوں اور عوام کی جانب سے سخت ردعمل دیکھنے کوملا۔
تحریک انصاف کے ایم این اے ناصر خان موسیٰ زئی نے تحریک انصاف چھوڑ کر جے یو آئی میں شمولیت کا فیصلہ کرلیا ہے۔ جمعیت علما اسلام کے صوبائی امیر سینیٹر مولانا عطا الرحمان نے ناصر موسی زئی سے ملاقات کی اور جے یوآئی میں شمولیت کی دعوت دی جس پر ناصر موسی زئی نے سینیٹر مولانا عطا الرحمان کی دعوت قبول کرلی۔ ناصر موسیٰ زئی کا کہنا تھا کہ آئندہ ہفتے مولانا فضل الرحمان کی موجودگی میں جے یو آئی میں شمولیت کا اعلان کروں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سابق گورنر شاہ فرمان نے تحریک انصاف کو ہائی جیک کرلیا گیا تھا۔ پارٹی کا اختیار سابق گورنر شاہ فرمان کے پاس تھا، پارٹی میں ایسے حالات بن گئے تھے کہ چلنا مشکل تھا۔ واضح رہے کہ ناصر موسیٰ زئی 2018 میں تحریک انصاف کے ایم این اے بنے تھے، اس سے قبل وہ مسلم لیگ ن میں تھے، بعدازاں اے این پی کا حصہ بنے اور 2018 سے قبل ہی تحریک انصاف سے آملے۔ ناصر موسیٰ زئی نے تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے این اے 129 سے تقریبا 50 ہزار ووٹ لئے تھے جبکہ وہ 2017 میں تحریک انصاف کےایم این اے ارباب عامر سے شکست بھی کھاچکے ہیں۔
سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی دیرینہ دوست فرح گوگی کے بعد اب پنجاب میں ایک اور طاقتورخاتون کا انکشاف سامنے آگیا جس کے اثاثوں میں ناصرف غیر معمولی اضافہ ہوا بلکہ اس کے غیرملکی دوروں اور وہاں جیولری کی خریداری کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب کا نیا کردار سائرہ انور ہے، جو صوبے کی اہم ترین اور طاقتور شخص کی مبینہ تیسری بیوی ہے۔ اور اس طاقتورترین شخصیت کا تعلق پنجاب کے اہم سیاسی خاندان سے ہے۔ سائرہ انور کے اثاثوں میں غیر معمولی اضافے اور ان کے نام پر رجسٹرڈ زمینوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہے، ایف آئی اے نے سائرہ انور کو طلب کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے سائرہ انور کے غیر ملکی دوروں کے دوران قیمتی جیولری کی خریداری کا بھی نوٹس لے لیا ہے۔ سائرہ انور کے خلاف تحقیقات پر پنجاب کے کرپٹ حلقوں اور طاقتور سرمایہ داروں میں ہلچل پیدا ہوگئی ہے۔عمران خان کی اہلیہ بشرٰی بی بی کی قریبی دوست فرح خان کا اصل نام فرحت شہزادی ہے جو گوگی خان کے نام سے بھی جانی جاتی ہیں۔
ادارہ شماریات نے ملک میں آٹے کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق ہوشربا اعداد و شمار جاری کردیے ہیں۔مہنگے آٹے کے معاملے میں سندھ سب پر بازی لے گیا۔ ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ملک میں آٹے کی فی کلو قیمت 130 روپے تک پہنچ گئی ہے۔سب سے مہنگا آٹا سندھ میں فروخت ہورہا ہے جہاں آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 2600 روپے تک پہنچ گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سب سے مہنگا آٹا کراچی اور حیدرآباد میں فروخت ہورہا ہے، کراچی اور حیدرآباد میں 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 2600 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ خیبرپختونخوا اور بلوچستان بھی پیچھے نہ رہے، ادارہ شماریات کے مطابق کوئٹہ میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 2 ہزار 560 روپے جبکہ پشاور میں 2500 روپے میں دستیاب ہے جبکہ سکھر، لاڑکانہ، بنوں اور خضدار میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 2400 روپے میں فروخت ہورہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سب سے سستا آٹا پنجاب میں فروخت ہورہا ہے۔ راولپنڈی، اسلام آباد، لاہور، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، فیصل آباد ، ملتان اور بہاولپور میں آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت 1295 روپے ہے۔ اطلاعات کے مطابق لاہور میں کئی دکانوں پر آٹے کی سپلائی کے باوجود آٹا عوام کی دسترس سے باہر ہے۔ دکاندار حضرات عوام کو دوسری اشیاء خریدنے کی شرط پر محدود مقدار میں آٹا دینے کو تیار ہیں۔ فلور ملز مالکان نے آٹا مہنگا ہونے کا ذمہ دار صوبائی حکومتوں کو ٹھہرایا ہے۔ ملزمالکان کے مطابق سب سے پہلے سندھ حکومت نے مارچ2023 میں کاشتکاروں سے گندم کی قیمت خرید 2200سے بڑھا کر 4 ہزار روپے فی من کرانے کا نعرہ لگایا۔ اسکے بعد پنجاب کی صوبائی حکومت گندم کی امدادی قیمت 22 سو روپے من سے بڑھا کر 3 ہزار روپے من کرنے کا اعلان کیا، سندھ حکومت نے کاشتکار کا ووٹ لینے کیلئے گندم کی سرکاری قیمت خرید 1800 روپے بڑھائی جوکہ پچھلے سال 2200 فی من تھی۔
گوجرانوالہ میں محبت کے جال میں پھنسا کر جنسی زیادتی کا جھوٹا مقدمہ درج کرانے والی خاتون کو ساتھی سمیت پولیس نے گرفتار کرلیا۔ گوجرانوالہ پولیس کے مطابق کنول بی بی پہلے مردوں کو محبت کے جال میں پھنساتی ہے اور اُن سے ملاقات کے بعد زیادتی کا مقدمہ درج کراتی ہےاور پھر انہیں بلیک میل کر کے پیسے بٹورتی تھی۔ پولیس کے مطابق ملزمہ نے دو مقدمات درج کرائے ہوئے تھے جب وہ تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن میں تیسرا مقدمہ درج کرانے آئی تو پولیس نے جانچ پڑتال کی اور ساتھی سمیت پکڑی گئی۔ پولیس نے ملزمہ کنول اور اسکے ساتھی کو حراست میں لے کر تفتیش کی تو خاتون اور اُس کے ساتھی نے اعتراف جرم کرلیا۔ ایس پی طارق رضوان کا کہنا ہے کہ خاتون پہلے بھی دو تھانوں میں کیسز کی مدعیہ ہے۔ خاتون مقدمہ درج کرواتی اور گرفتاری کے بعد لاکھوں روپے لیکرعدالت میں بیان دے دیتی تھی۔ خاتون اور ساتھی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ خاتون کے مطابق ملزمہ بلیک میل کر کے متاثرین سے لاکھوں روپے بٹور چکی ہے۔

Back
Top