خبریں

کبریٰ خان کے بعد مہوش حیات کا عادل راجہ کیخلاف عدالت سے رجوع میجر ریٹائرڈ عدیل راجہ کی جانب سے سوشل میڈیا پر نازیبا الزامات لگانے سے متعلق اداکارہ مہوش حیات نے بھی سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا،مہوش حیات نے بھی میجر ریٹائرڈ عادل راجہ کے خلاف سوشل میڈیا پر نازیبا اور من گھڑت الزامات سے متعلق سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔ مہوش حیات کی جانب سے معروف خواجہ نوید ایڈوکیٹ نے عدالت میں درخواست دائر کی جس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ مہوش حیات کے خلاف سوشل میڈیا پر من گھڑت الزامات لگائے گئے،جھوٹے، گھٹیا الزامات لگانے والے ذہنی بیمار ہیں اداکارہ نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ الزامات لگانے والوں کو سزا دی جائے۔ درخواست میں مزید کہا گیا ایف آئی اے سائبر کرائم سے رجوع کیا تھا مگر کارروائی نہیں ہوئی، مہوش حیات نے مطالبہ کیا کہ سوشل میڈیا پر ان کے خلاف موجود مواد فوری ہٹایا جائے۔ اس سے قبل اداکارہ کبریٰ خان نے بھی انہیں الزامات کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا جس پر عدالت نے عادل راجہ اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایف آئی اے کو اداکارہ کے خلاف سوشل میڈیا پر موجود مواد ہٹانے اور رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔
سندھ میں بلدیاتی انتخابات میں حساس پولنگ اسٹیشنز پر فوج اور رینجرز کی تعیناتی سے جی ایچ کیو نے معذرت کرلی،ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا، جس میں وفاقی حکومت نے اپنے فیصلے سے الیکشن کمیشن کو آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جی ایچ کیو نے فوج اور رینجرز کی پولنگ اسٹیشنز پر تعیناتی سے معذرت کرلی ہے۔ وزارت داخلہ کے خط میں بتایا گیا کہ حساس ترین اور حساس پولنگ اسٹیشنز پر تعیناتی کے لیے 20 ہزار اہل کار درکار ہوں گے۔ جی ایچ کیو کے مطابق اتنی بڑی تعداد میں اہل کار فراہم نہیں کر سکتے۔ الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ فوج اور رینجرز صرف کوئک رسپانس فورس کے طور پر تعینات ہوگی،سندھ میں حساس ترین اور حساس پولنگ اسٹیشنز پر تعیناتی کے لیے 20 ہزار اہلکار درکار ہوں گے، تاہم جی ایچ کیو کا کہنا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں اہلکار فراہم نہیں کرسکتے۔ وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ فوج اور رینجرز صرف کوئیک رسپانس فورس کے طور پر تعینات ہوگی، کیوں کہ جی ایچ کیو نے فوج اور رینجرز کی پولنگ اسٹیشنز پر تعیناتی سے معذرت کرلی ہے۔
سینئر صحافی حبیب اکرم نے بڑا انکشاف کردیا،ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پنجاب میں پیسے کی بوریاں کھل گئیں؟ بولیاں کتنی لگ رہی ہیں؟ گھر یا کیش جو مانگو ملے گا سب بتادیا۔ حبیب اکرم نے میزبان جاوید چوہدری سے گفتگو میں بتایا کہ کام تو زیادہ لوگوں پر کیا گیا لیکن سترہ لوگ ایسے ہیں جن سے ڈیل کی گئی، ٹکٹ کی، پیسوں کا تو نہیں پتا کسی نے لئے کہ نہیں پر ڈیل کا کہا گیا۔ سینئر صحافی نے بتایا کہ مخصوص نشستوں پر آنے والے لوگوں کو نشانہ بنایا جائے اور انہیں کہا جائے کہ ہم آپ کی خدمت کرسکتے ہیں،خواتین کی نشستوں کاجو کام ہے وہ علیم خان کے ذریعے ہوگا کیونکہ علیم خان پی ٹی آئی سے دور ہوچکے ہیں،پرویزالہیٰ کے نمبر ایک سو چھیاسی ہوچکے ہیں۔
آئی آر آئی ایس کا تازہ ترین سروے۔ عمران خان کی مقبولیت 56 فیصد۔ نواز شریف کی 19 فیصد۔ بلاول زرداری کی 1 فیصد۔ تفصیلات کے مطابق معروف ریسرچ ادارے آئی آر آئی ایس نے دسمبر 2022 میں کیے گئے سروے کے نتائج جاری کر دئیے ہیں ۔ سروے میں سوال کیا گیا کہ کونسا لیڈرملک کو مشکل حالات سے نکال سکتا ہے جس میں عمران خان 56 فیصد کے ساتھ پہلے نمبر پر رہے۔ سروے میں نوازشریف 11 فیصد مقبولیت کیساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ سروے نتائج کےمطابق بلاول کی مقبولیت ایک فیصد، شہبازشریف کی مقبولیت زیرو، آصف زرداری کی 2 فیصد رہی جبکہ 11 فیصد عوام نے سب کو مسترد کیا۔ خیال رہے کہ نومبر 2022 میں عمران خان کی مقبولیت 59 فیصد تھی جس میں 3 فیصد کمی ہوئی جبکہ نوازشریف کی مقبولیت 9 فیصد تھی جس میں 2 فیصد اضافہ ہوا۔
عالمی بینک نے خطرے کی گھنٹی بجادی، رپورٹ کے مطابق شدید معاشی مشکلات کا شکار پاکستان میں مہنگائی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ عالمی بینک کی عالمی معاشی اثرات سے متعلق رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں مہنگائی 70 کی دہائی کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ رواں سال پاکستان کی شرح نمو میں 2 فیصد کمی کا امکان ہے۔ اس سے قبل پاکستان کی شرح نمو میں 4 فیصد اضافے کی پیش گوئی کی گئی تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کو شدید معاشی مشکلات کا سامنا ہے،بدترین سیلاب اور سیاسی بے یقینی پاکستان کی معاشی مشکلات کی بڑی وجوہات ہیں، بیرونی قرض کی ادائیگیاں بھی پاکستان کے لیے بڑا مسئلہ ہیں۔ عالمی بینک کے مطابق دسمبر میں مہنگائی کی شرح 24.5 فیصد رہی جو 1970 کی دہائی کے بعد بلند ترین ہے۔ ملک میں حالیہ سیلاب کے باعث جی ڈی پی کو 4.8 فیصد کے برابر نقصان پہنچا،جون سے دسمبر تک ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 14 فیصد گر گئی،اس مدت کے دوران کنٹری رسک پریمیئم 15 فیصد بڑھ چکا ہے۔ عالمی بینک کے مطابق شدید موسم خوراک اور ضروری اشیا کی سپلائی کو متاثر کرسکتا ہے۔ انفرا اسٹرکچر اور زرعی پیداوار کو نقصان پہنچنے کا بھی امکان ہے۔ عالمی بینک کا کہنا ہے کہ عالمی معیشت خطرناک گراوٹ کے قریب ہے،عالمی بینک نے اپنی رپورٹ میں توقع ظاہر کی کہ اس سال عالمی معیشت میں صرف ایک اعشاریہ سات فیصد اضافہ ہوگا، جبکہ جون میں اس کی پیش گوئی تین فیصد کی گئی تھی۔ ورلڈ بینک کے صدر ڈیوڈ مالپاس کے مطابق مندی وسیع پیمانے پر ہوگی اور دنیا کے تقریباً ہر حصے میں لوگوں کی آمدنی میں کمی کا خدشہ ہے، رپورٹ میں حالات کا ذمہ دار روس کے یوکرین پر حملے اور وبائی امراض کے اثرات سے پیدا ہونے والے متعدد عوامل کو ٹھہرایا گیا ہے۔
مرحوم ماجد جہانگیر کا موت سے قبل وسم بادامی،اقرار الحسن پر ڈونیشن کھانے کا الزام ماضی کے مزاحیہ ڈرامے 'ففٹی ففٹی' میں لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے والے سینیئر اداکار ماجد جہانگیر انتقال کر گئے،ان کا انقتال لاہورمیں ہوا،اہل خانہ کے مطابق ماجد جہانگیر ایک ماہ قبل گھر پر بیڈ سے گر گئے تھے، بیڈ سے گرنے سے ان کی ریڑھ کی ہڈی فریکچر ہوگئی تھی، انہیں سانس کا مرض پہلے ہی تھا جو شدت اختیار کر گیا تھا۔ ویسے تو ہمارے اداکار کسمپرسی کی حالت میں اپنے زندگی کے آخری ایام گزار رہے ہوتے ہیں، لیکن ماجد جہانگیر اپنی موت سے چند روز قبل ایک تلخ حقیقت بھی بتاگئے،ماجد جہانگیر نے معروف ٹی وی اینکر اقرارالحسن اور وسیم بادامی پر الزام عائد کیا تھا کہ ان دونوں نے ان کے نام پر کی گئی فنڈ ریزنگ ٹیلی تھون میں جمع ہونے والی 10 لاکھ روپے کی رقم خود ہی ہڑپ لی تھی۔ نجی چینل اے آر وائی ڈیجیٹل نے ماجد جہانگیر کی کسمپرسی پر انہیں مدعو کیا اس فنڈ ریزنگ ٹیلی تھون میں 10 لاکھ روپے کی رقم اداکار کے علاج کیلئے جمع ہوئی جبکہ اینکر وسیم بادامی نے یہاں تک دعویٰ کیا تھا کہ وہ اداکار کوایک نئی گاڑی بھی عطیہ میں دیں گے تاکہ وہ اسپتال تک باآسانی جا سکیں۔ ماجد جہانگیر کے مطابق وعدے وفا نہ ہوسکے،انہیں نہ تو وہ گاڑی دی گئی تھی اور نہ ہی ان کے علاج کے نام پر جمع ہونے والی رقم ملی تھی، اداکار نے بتایا تھا کہا اس پروگرام کے دوران اقرار الحسن اور وسیم بادامی ایسے میرے پیروں میں بیٹھ گئے تھے جیسے میں کوئی بہت بڑی شخصیت ہوں اور کہا تھا کہ اسٹوڈیو میں کھڑی یہ نئی ٹویوٹا کورولا اب آپ کی ہے مگر دھوکا کیا گیا کچھ نہیں ملا۔
سینئر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے جان کا خطرہ پیدا ہونے پر سابق وزیراعظم عمران خان کو بیرون ملک جانے کا مشورہ دیدیا ہے۔ جی این این پر اپنے پروگرام خبر ہے میں گفتگو کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی نے کہا کہ عمران خان کی زندگی کو بے پناہ خطرات لاحق ہیں، لہذا میں ان سے کہنا چاہوں گا کہ وہ پاکستان چھوڑ کر بیرون ملک چلے جائیں،اطلاعات ہیں کہ پنجاب حکومت لینے کیلئےوہ کچھ کیا جائے گاجو کسی بھی بدترین ملک میں نہیں ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بعض سیاسی قوتیں عمران خان کو مائنس کرنے کیلئے قانون کو مائنس کرچکی ہیں، کیا عمران خان کو راستے سے ہٹاکر ن لیگ تاحیات اقتدار حاصل کرلے گی؟ عارف حمید بھٹی نے کہا کہ عمران خان کی پرویز الہیٰ سے کوئی لڑائی نہیں ہے، رائے مختلف ہوسکتی ہے کہ اسمبلی توڑی جائے یا نا توڑی جائے مگر لڑائی نہیں ہے، مونس الہیٰ کا کہنا ہے کہ ان کی فیملی کے لوگوں کے واچ لسٹ میں نام ڈال دیئے گئے ہیں، کیا ایسا کبھی ہوا ہے کہ ایک وزیراعلی کی بیٹیوں کے نام واچ لسٹ میں ڈالے گئے ہیں، یہ وہی پرویز الہیٰ ہیں جو پرویز مشرف کے دور میں حمزہ شہباز کو بہت سی فیورز دیتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مخالفین کو مائنس کرنے کیلئے ماؤں بیٹیوں اور بہنوں کا احترام بھی ختم ہوگیا ہے، یہ معاشرہ معاشرہ نہیں ایک ہجوم بن چکا ہے، آئین و قانون یہاں کچھ نہیں ہے۔ سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں فواد چوہدری کی جماعت کے 7 لوگ انہوں نے ٹیکل کرلیے ہیں، اس معاملے میں پیپلزپارٹی اور پی ڈی ایم ناکام رہی ہے،بندے کس نے ٹیکل کیے وہ مجھے بھی نہیں پتا، اگر عوام کے منتخب نمائندے اگر اسمبلی میں اپنی مرضی سے ووٹ نہیں ڈال سکتے, بلکہ گن پوائنٹ پر ان سے ووٹ لینا ہے تو جمہوریت کا بسترگول کردیں،2008 سے ملک میں جمہوریت قائم ہے، ان 15 سالوں میں کون سی اچھی قیادت سامنےآئی ہے، وہی نواز شریف ہیں اور وہی زرداری ہیں،ایک لیڈر بتادیں جو ن لیگ نے پیدا کیا ہو تو اس کا نام بتادیں۔
فواد چوہدری کے 5 کروڑ روپے میں ووٹ بیچنے کے الزام پر پی ٹی آئی رکن پنجاب اسمبلی مومنہ وحید کا ردعمل سامنے آگیا۔ نجی چینل سے گفتگو میں پی ٹی آئی کی منحرف رکن پنجاب اسمبلی مومنہ وحید نے کہا کہ فواد چوہدری خود بکاؤ ہیں اور پی ٹی آئی میں آئے، اُن کا کام صرف الزام تراشی کرنا ہے۔انکے ہوتے ہوئے عمران خان کو دشمن کی ضرورت نہیں ہے۔فوادچوہدری جیسے لوگ ہی کافی ہیں۔ منحرف رک نے استفسار کیا کہ فواد چوہدری خود پہلے ق لیگ، پھر پیپلز پارٹی میں تھے، وہ یہ بھی بتائیں کہ کتنے پیسے لے کر وہ جماعتیں چھوڑیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں اپنے ضمیر کی آواز پر پرویز الہٰی کو ووٹ نہیں دوں گی۔ مومنہ وحید نے دعویٰ کیا کہ میری طرح پی ٹی آئی کے مزید 25 ارکان صوبائی اسمبلی میں وزیراعلیٰ پرویزالہٰی کو اعتماد کا ووٹ نہیں دیں گے واضح رہے کہ گزشتہ روز فوادچوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پنجاب اسمبلی میں آج ہمارا نمبر 188 پر ہے، ایم ایز بتاتے ہیں کہ انہیں پہلے رشوت کی آفر کی گئی، 5 ایم ایز کو پی ڈی ایم نے ایک ارب 20 کروڑ کی آفر کی، مومنہ وحید کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ انہوں نے 5 کروڑ لئے انہوں نے مزید کہا تھا کہ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہم اداروں سے جھگڑوں میں نہیں پڑنا چاہتے۔عمران خان پر حملے کی انکوائری کرنے والی JIT کو بھی تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی۔ہم آرمی چیف سے درخواست کرتے ہیں کہ ادارے کی نیوٹریلٹی کوانشور کیا جائے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے شوکاز محض اوپن اینڈ شٹ کارروائی ہونے کا موقف مسترد کردیا اور الیکشن کمیشن پر واضح کر دیا کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کو بھیجا گیا شوکاز محض رسمی کارروائی نہیں ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ ، ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی جس میں عدالت کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو اب پی ٹی آئی کو دفاع کا مکمل موقع دے کر تفصیل سے سننا ہو گا یہ آزاد اور الگ کارروائی چلے گی۔ اگر جواب دینے کا مناسب موقع نہیں دیا جاتا پھر تو شوکاز کا مقصد ہی ختم ہو جاتا ہے، اگر رپورٹ ہی فائنل ہے تو الیکشن کمیشن شوکاز بھی نہ دے جو کرنا ہے کر لیں، چیف جسٹس الیکشن کمیشن کی رپورٹ ہے فیصلہ نہیں، ایک چیز ابھی الیکشن کمیشن میں طے ہونی ہے تو یہاں کیس کیا ہے؟ الیکشن کمیشن خودمختاری ادارہ ہے اس نےخود ہی کارروائی چلانی ہے، الیکشن کمیشن کی پروسیڈنگز پر اس وقت کوئی آبزرویشن نہیں دینگے، چیف جسٹس عامر فاروق ڈی جی الیکشن کمیشن نے کہا کہ پی ٹی آئی کو کم از کم شوکاز نوٹس کا جواب بھی تو دینا چاہیے، چیف جسٹس نے ڈی جی الیکشن کمیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپکے گزشتہ سماعت سے لگا کہ یہ اوپن اینڈ شٹ کیس ہے۔پی ٹی آئی کو الیکشن کمیشن نے جو آخری جملہ لکھا ہے اس سے مسئلہ ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر رپورٹ فائنل ہو اور اوپن اینڈ شٹ کیس ہو تو پھر تو بات ہی ختم ہو گئی، اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ آ گئی اور بات ختم، ایسا نہیں ہو گا، الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے جواب کا جائزہ لے کر فیصلہ کرنا ہو گا چیف جسٹس عامر فاروق نے مزید کہا کہ اسکروٹنی کمیٹی کی فائنڈنگز درست ہیں یا غلط یہ الیکشن کمیشن نے دیکھنا ہے، متعلقہ اتھارٹی نے فیصلہ کرنا ہے کہ شوکاز نوٹس پاس ہو گا یا فیل، جسٹس گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ کیا الیکشن کمیشن کو خدشہ ہے شوکاز میں پی ٹی آئی تاخیری حربے آزمائے گی؟ اس پہلو کو اسلام آباد ہائیکورٹ بھی دیکھے گی اگر پی ٹی آئی تاخیری حربے آزمائیں تو الیکشن کمیشن وہ برداشت نہ کرے، روزانہ کی بنیاد پر سماعت کر لیں اور التوا پر بھاری جرمانے کریں، ایسی صورت میں یہ لوگ ہائیکورٹ آکر معافیاں مانگیں گے، جسٹس میاں گل حسن
ملک بھر میں گیس بجلی پانی گندم روٹی ہر شے ہی عوام کی پہنچ سے دور ہوتی جارہی ہے، پنجاب کی نجی گندم مارکیٹ شدید مندی کے نتیجے میں کریش ہوگئی۔ راولپنڈی میں نجی گندم کی قیمت میں 750 روپے فی من کمی ہوگئی جس کے نتیجے میں گندم کی قیمت 5250 سے کم ہو کر 4500 روپے ہو گئی۔ پنجاب میں نجی گندم کی قیمت 4500 تا4600 روہے فی من ہے مگر خریدار غائب ہیں۔ سرکاری گندم کوٹہ بڑھ جانے کے بعد فلور ملز نے نجی گندم کی خریداری کم کر دی،ذخیرہ اندوزوں نے فلور مل مالکان کو سستے داموں گندم فروخت کرنے کی پیشکش شروع کردی تاہم ملز نے انکار کردیا۔ لاہور میں سرکاری آٹے کی دستیابی میں بہتری توآئی ہے، مختلف علاقوں میں ٹرکنگ پوائنٹس پر بھیجے گئے آٹے کی فروخت کم ہوگئی،شمالی لاہور میں سرکاری آٹے کی اضافی طلب اور فروخت برقرار ہے۔ محکمہ خوراک نے اسمگلنگ روکنے کےلیے سرحدی اضلاع کی چیک پوسٹوں پر اسپیشل ٹیمیں تعینات کر دیں۔ دوسری جانب کوئٹہ میں بھی آٹے کے بحران جوں کا توں ہے، سستے آٹے کے حصول میں عوام کی طویل قطاروں میں کھڑے ہونے پر مجبور ہیں،صوابی میں بھی نان بائیوں نے روٹی کی قیمت اضافے کامطالبہ کردیا۔
پرویز الہٰی اور پی ٹی آئی کی راہیں جدا ہوتی نظر آرہی ہیں،فیصل واوڈا جیوکے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘ میں فیصل واوڈا نے بڑا انکشاف کردیا، میزبان حامد میر سے گفتگو میں سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا کہ مجھے پرویز الہٰی اور پی ٹی آئی کی راہیں جدا ہوتی نظر آرہی ہیں،عمران خان کو گمراہ نہ کریں ان کے اردگرد جو سانپ ہیں وہ سمجھتے ہیں کہ عمران خان کو نا اہل کروا کر وزیراعظم بن جائیں گے ایسا نہیں ہوگا۔ سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا کہ پاکستان کسی صورت میں بھی ڈیفالٹ نہیں ہونے والا پہلے چانسز تھے مگر اب نہیں ہیں۔اس میں کریڈٹ فوج کو جاتا ہے جب بھی بحران آیا ہے تو فوج ہی پیسہ لائی ہے۔ اس بار بھی پاکستان کو بچانے کیے لئے فوج ہی پیسہ لاکر دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا اگر سمجھداری سے سیاست ہوئی تو اکتوبر میں الیکشن ہوجائے گاورنہ مجھے تو چھ مہینے سال آگے ہوتا ہوا نظر آرہا ہے۔آئین میں اس کی اجازت بھی ہے معاشی ایمرجنسی کے اوپر آپ چھ مہینے آگے جاسکتے ہیں ۔شہباز شریف کی16 ارب روپے کی چوری کا ماتم ہم نے اور ڈھول پورے سال پیٹا۔16 ارب کی چوری تھی لیکن احتساب کے اداروں کی ناکامی رہی اور وہ بری ہوگئے۔ لاہور میں 3ہزارارب کی چوری ہورہی ہے اورتقریباً ہوگئی ہے گرین بیلٹ کو براؤن بیلٹ کیا گیا ہے۔اس پروجیکٹ کا بزدار دورمیں آغاز ہوا تھامیں حیران ہوں کہ عمران خان کو اس کی کیا بریفنگ دی گئی ہے ۔ کیا اس کے پیچھے مقاصد ہیں مجھے لگتا ہے کہ عمران خان اس پر ضرور ایکشن لیں گے۔اس منصوبے کی منظوری پی ٹی آئی کے اسی دور حکومت میں ہوئی ہے۔ صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن شعیب شاہین نے کہا مجھے عمران خان کی نا اہلی نظر نہیں آرہی اگراسٹیبلشمنٹ غیر سیاسی نہ رہی اور انہوں نے قسم اٹھا لی کہ ہم نے ہر حال میں ان کو نا اہل کرانا ہے تو صورتحال تبدیل ہوسکتی ہے۔ حالات و واقعات ایسے پیدا کردیئے جاتے ہیں۔
ویلیو ایڈ ڈ ٹیکسٹائل سیکٹر نے برآمد میں کمی، صنعتیں بند ہونےکا عندیہ دے دیا ملک بھر میں صورتحال مزید سنگین، ہرشے مہنگی اور قلت کا شکار ہے، ایسے میں ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر نے برآمدات میں مزید کمی اور صنعتیں بند ہونے کے حوالے سے خبردار کردیا، پاکستان ہوزری مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے دفتر میں ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشن کے چیف کوآرڈی نیٹر جاوید بلوانی نے خطرے کی گھنٹی بجادی، انہوں نے خطاب میں کہا برآمدات بڑھانے سے متعلق حکومت کے صرف دعوے سامنے آرہے ہیں لیکن عملی سمت غیر واضح ہے۔ حکومت کی ترجیحاتی فہرست میں برآمدی شعبہ تیسرے نمبر پر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی صنعتکار مایوسی کے باعث تیزی سے بیرون ملک جانے لگے ہیں۔ پاکستان میں لیبر اور مینجمنٹ کے 75 لاکھ افراد بے روزگار ہو چکے ہیں، جن میں سے 40 لاکھ افراد کا تعلق ٹیکسٹائل سیکٹر سے ہیں۔ حکومت اس صورتحال کو تاحال سنجیدگی سے نہیں لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ساڑھے آٹھ ماہ میں دو وزیرخزانہ آ چکے ہیں۔ مفتاح اسماعیل اپنے دور میں ایکسپورٹرز سے ملتے رہے لیکن اسحاق ڈار کے پاس ملنے کا وقت نہیں ہے۔ ڈالر کانفرنس میں جانے کے لیے ان کے پاس وقت ہے لیکن ایکسپورٹرز کے لئے حکومتی نمائندوں کے پاس وقت نہیں۔ ڈالر کے موجودہ بحران پر ایکسپورٹس کو فروغ دے کر ہی قابو پایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بندرگاہوں پر خام مال کے ہزاروں درآمدی کنسائنمنٹ کلئیر نہیں ہورہے، ان پر ڈیمریجز عائد کردیے گئے اور اب انھیں نیلام کیا جارہا ہے،پاکستان ہوزری مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے سینٹرل چیئرمین بابر خان اور ٹاؤلز مینو فیکچررز ایسوسی ایشن کے نمائندے مزمل حسین نے کہا کہ پاکستان میں خوف کے ماحول پر اب غیرملکی خریدار بھی سوال اٹھا رہا ہے۔ غیرملکی خریدار اب یہ کہہ رہا ہے کہ جب خام مال کے کیلیے ڈالر نہیں تو پیداوار کیسے ممکن ہوگی؟
تحریک انصاف کی جانب سے عمران خان اور وزیراعلیٰ پرویزالٰہی سے منسوب خبر کو گمراہ کن قراردیدیا گیا۔ چینل کے مطابق عمران خان نے پرویزالٰہی پر اربوں کی کرپشن کا الزام عائد کیا تھا۔ تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات تحریک انصاف نے سنو ٹی وی کی خبر کو گمراہ کن اور پراپیگنڈہ مہم کا حصہ قرار دیا ہے اور اسکی شدید مذمت کی ہے۔ تحریک انصاف کے ترجمان فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ سنو ٹی وی کیجانب سے جھوٹی افواہ سازی اور منظم پراپیگنڈہ مہم کی شدید مذمت کرتے ہیں، چیئرمین تحریک انصاف اور وزیراعلیٰ پنجاب سے منسوب اطلاع نہایت بیہودہ، من گھڑت اور گمراہ کن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پے در پے جھوٹی خبروں کے نہ رکنے والے سلسلے کا نہایت غور سے جائزہ لے رہے ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب کو چیئرمین تحریک انصاف کا مکمل اعتماد حاصل ہے۔ پی ٹی آئی ترجمان کے مطابق جھوٹ تراشنے اور بے سر و پا ذرائع کی آڑ میں گمراہ کن افواہ سازی کا سلسلہ ترک نہ کیا گیا تو بھرپور قانونی کارروائی سے قبلہ درست کریں گے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز سنو ٹی وی نے خبردی تھی کہ عدم اعتماد سے پہلے کپتان کا ہی وزیراعلیٰ پر عدم اعتماد! اختلافات کھل کر سامنے آگئےہیں اور عمران خان نے پرویزالٰہی سے اظہارناراضی کیا ہے۔ چینل نے مزید دعویٰ کیا کہ عمران خان نے پرویزالٰہی پر اربوں روپے کی کرپشن کے الزامات عائد کردئیے، چینل کے مطابق عمران خان کا کہنا ہے کہ پرویزالٰہی کی وجہ سے میرا مقبولیت کا گراف نیچے آتا جارہا ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما اور وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے اعتراف کیا ہے کہ عمران خان ہم سے اچھی سیاست کر رہا ہے۔ نجی چینل اے آروائی نیوز کے مطابق ن لیگ اور پیپلز پارٹی کےمشترکہ پارلیمانی پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی جس میں خواجہ سعد رفیق نے اعتراف کیا کہ عمران خان ہم سے اچھی سیاست کر رہا ہے۔ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز پوری طرح فعال نہیں تھے جس کی وجہ سے ن لیگ کو مشکلات ہیں، ہم نے وزیر اعظم سے کہا ہے حمزہ شہباز کو کہیں کہ پنجاب میں تگڑی اپوزیشن کریں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کہ اگر پنجاب میں اگر ہمیں اب جگہ نہ ملی تو پنجاب میں پاؤں رکھنے کی جگہ بھی نہیں ملے گی ،پنجاب ہاتھ سے نکل جائیگا، ہمیں پنجاب 5،4ماہ کے لیے مل گیا تو بہت کچھ کریں گے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم ارکان اسمبلی کے مسائل حل کرنے کیلئےاسٹیٹ گیسٹ ہاؤس تیار کرا رہے ہیں ، وزیر اعظم کے نمائندے اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں بیٹھیں گے اور ارکان کے جائز مسائل کو حل کرائیں گے۔ اس موقع پر پی پی رہنما حسن مرتضیٰ کا بھی کہنا تھا کہ ہمیں فعال ہونے کی ضرورت ہے ورنہ پی ٹی آئی مضبوط ہوجائے گی۔ دوسری جانب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہماری گنتی پوری ہے کوئی ممبر غائب نہیں ، گورنر نے وزیر اعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا گیا جس کو تاخیر کا شکار بنایا جا رہا ہے، ان کے پاس مطلوبہ ارکان نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے ملک کا حال برا کر دیا ہے، اس کی چار سال کی تباہی سے ہمارا موازنہ کریں، ابھی کے سات ماہ کو نہ دیکھیں، ایک بندہ دو ریاستی اور دو صوبائی حکومتوں کا مالک ہے وہ کہتا الیکشن کراو۔ خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ اس سارے کھیل سے اصل فائدہ عمران خان کو مل رہا ہے، ہم اپنی سیاست داؤ پر لگا کر سب بھگت رہے ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ جب تک سیاست میں مذاکرات نہیں ہوں گے حالات ٹھیک نہیں ہوں گے، ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھ کر بات کرنی ہے تو ہی حل نکلے گا، ٹرم پوری کی جائے کام کیے جائیں پھر الیکشن ہوں گے۔
پنجاب میں غیر یقینی سیاسی صورت حال کے دوران ایک بار پھر ہلچل مچلنے کو ہے۔ مسلم لیگ ن کی قیادت نے حمزہ شہباز کو فوری طور پر پاکستان پہنچنے کی ہدایت کردی۔ پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کل لندن سے براستہ دوحا پاکستان پہنچیں گے اور واپس آکر فوری طور پر اہم سیاسی ملاقاتیں کریں گے۔ حمزہ شہباز گزشتہ ماہ کے آغاز میں لندن گئے تھے۔ یاد رہے کہ مسلم لیگ ن نے اعتماد کا ووٹ نہ لینے کی صورت میں وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف قانونی کارروائی کا عندیہ دیا ہے، اس سلسلے میں ہفتے کے روز پارٹی رہنماؤں کے اجلاس میں صوبے کی سیاسی صورت حال اور وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کے اعتماد کے ووٹ سے متعلق تفصیلی بات چیت کی گئی تھی۔ جبکہ تحریک انصاف نے پنجاب اسمبلی سے اعتماد کے ووٹ کو عدالتی حکم سے مشروط قرار دیتے ہوئے ووٹ لینے کے بعد فوری طور پر اسمبلی تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہفتے کے روز عمران خان کی صدارت میں ہونے والے اجلاس کے دوران صوبائی سیاست اور پنجاب اسمبلی تحلیل سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
مونس الہیٰ کے قریبی دوست کی مبینہ طور پر غیر قانونی حراست کے معاملے پر لاہور ہائیکورٹ نے احمد فرحان خان کو پیر کے روز عدالت پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق معاملے پر وفاقی تحقیقاتی ادارے نے اپنا جواب جمع کرا دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ احمد فرحان خان کو نہ تو ایف آئی اے نے گرفتار کیا ہے اور نہ ہی انہیں 6جنوری کو طلب کیا گیا تھا۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ احمد فرحان خان ولد ظہیر احمد ایف آئی اے کے ٹیمپل روڈ لاہور دفتر میں پیش ہوئے تھے جس کے بعد چھ بج کر 30 منٹ پر وہ وہاں سے روانہ ہو گئے تھے۔ ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ احمد فاران کو 3 جنوری کو ایک کال اپ لیٹر بھیجا گیا جس کے بعد 6 جنوری کو ان کے وکیل پیش ہوئے اور بتایا کہ وہ یہاں موجود نہیں ہیں اور مزید مہلت طلب کی اس کے بعد اسی روز نیا کال اپ لیٹر جاری کیا گیا جس میں اسے 10 جنوری کو طلب کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے احمد فرحان کے بھائی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے تحریری حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں ایف آئی اے کو حکم دیا تھا کہ پیر کے روز احمد فرحان خان کو عدالت کے روبرو پیش کیا جائے۔ احمد فرحان خان کے بھائی نے درخواست میں مؤقف اپنایا تھا کہ کہ 3جنوری کو ایف آئی اے نے ایف بی آر، بیرون ملک دوروں، سرمایہ کاری کا تمام ریکارڈ طلب کیا۔ ایف آئی اے سے تمام ریکارڈ پیش کرنے کیلئے چند دن کی مہلت طلب کی۔ احمد فاران خان کی بازیابی کیلئے کوششیں کیں، مقدمہ بھی درج کرایا ہے۔ اس حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب کے بیٹے اور سابق وفاقی وزیر مونس الہیٰ نے بتایا تھا کہ ان کے قریبی دوست کو غیر قانونی طور پر حراست میں لے لیا گیا ہے جس کی بازیابی انتہائی ضروری ہے۔
پاکستان کی سربراہی میں سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں موسمیاتی تباہ کاریوں کے باعث ہونے والے نقصان کے ازالے اور مدد کے لیے کانفرنس جاری ہے۔ جس سے خطاب کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے پاکستان کو 16 اعشاریہ 3 بلین ڈالرز کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا سیلاب سے پاکستان میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی، پاکستان میں سیلاب نے متاثرین کی زندگی بدل کر رکھ دی ہے، آج ہم تاریخ کے اہم موڑ پر کھڑے ہیں، گزشتہ برس ستمبر میں یو این سیکرٹری جنرل کے ہمراہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، پاکستان کے عوام یو این سیکرٹری جنرل کے تعاون کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ شہبازشریف نے مزید کہا عالمی برادری کے بھی تعاون پر مشکور ہیں، مشکل وقت میں مدد کرنے والے ممالک کو پاکستان نہیں بھولے گا۔ پاکستان میں آنے والے حالیہ سیلاب سے 33 ملین لوگ متاثر ہوئے، انفرااسٹرکچر کی تباہی سے معیشت بری طرح متاثر ہوئی، سیلاب سے مکانات، تعلیمی اداروں اور زراعت کے شعبے کو شدید نقصان پہنچا۔ شہباز شریف کا کہنا تھا سندھ اور بلوچستان کے کئی علاقوں میں تاحال سیلاب کا پانی موجود ہے، سیلاب متاثرین کو دوبارہ بحال کر کے اچھا مستقبل دینا ہے، سیلاب متاثرین کی بحالی اور تعمیر نو کے لئے فریم ورک تیار کیا ہے، فریم ورک پر کام کرنے کے لیے 16.3 بلین ڈالرز کی ضرورت ہے۔ جبکہ افتتاحی تقریب سے خطاب میں وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ پاکستان میں سیلاب سے تباہ کاریوں کا حجم بہت بڑا ہے متاثرہ علاقوں میں تعمیر نو کے لیے اگلے کئی سالوں تک ہمیں اپنے شراکت داروں سے خاطر خواہ مدد کی ضرورت ہو گی۔
سیلاب سے گندم کی فصل خراب ہوجانے اور بروقت درآمدات نہ ہونے کے باعث گندم ذخائر میں کمی آنے کے باعث آٹے کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے۔ آٹے کے ایک تھیلے کے لیے عوام کی طویل قطاریں لگ رہی ہیں، آٹے کی قیمت کو بھی ڈالر، سونے اور پیاز کی طرح پر لگ گئے ہیں۔ یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کے لیے اپنے بچوں کو روٹی تک کھلانا مشکل ہو گیا، اس لیے بیشتر گھرانوں نے چاول پر گزارہ کرنا شروع کردیا ہے۔ جبکہ آٹے کے ٹوٹا چاول مارکیٹ میں باآسانی دستیاب تو ہیں مگر وہ بھی سستے نہیں رہے، ٹوٹا چاول150روپے فی کلو میں دستیاب ہے۔ ڈھائی نمبر آٹا 130روپے، فائن آٹا 150روپے اور چکی آٹا 160روپے فی کلو تک پہنچ چکا ہے۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ اگر گندم کی قیمت اسی طرح بڑھتی رہی تو آٹے کی قیمت مزید 10 سے 20 روپے فی کلو تک بڑھ جائے گی، اس لیے حکومت ہنگامی بنیادوں پر گندم درآمد کرے۔ دوسری جانب یوٹیلٹی اسٹورز پر وفاقی حکومت کا فراہم کردہ دس کلو آٹے کا تھیلا جو 650روپے کا ہے اور سندھ حکومت کا دس کلو سستے آٹے کا تھیلا بھی 650روپے کا ہے، دونوں ناپید ہوگئے ہیں۔ کراچی کے کئی علاقوں میں گندم مہنگی ہونے اور گیس کی قلت کے باعث روٹی 25 روپے اور پراٹھا 45 روپے کا کردیا گیا ہے۔ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن سندھ ریجن کے چئیرمین چوہدری عامر نے بتایا کہ ملک کے گندم کے ذخائر میں کمی آرہی ہے۔ اس کی بڑی وجہ خراب معاشی صورتحال،ڈالر کی قلت، سیلاب کے باعث فصل کا تباہ ہونا بھی ہے۔ جبکہ مارکیٹ کے ایک بڑے بیوپاری نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر میڈیا کو اندر کی بات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ آٹا افغانستان جا رہا ہے۔ افغان اضافی قیمت پر بھی آٹے کا اسٹاک خرید رہے ہیں جس سے کراچی میں آٹے کی قلت ہو رہی ہے۔ طلب میں اضافے اور عدم دستیابی سے قیمت بڑھ رہی ہے۔
رکن قومی اسمبلی پی ٹی آئی ناصرخان موسیٰ زئی نے کہا ہے کہ سائفر بیانئے پر یقین نہیں، واپس قومی اسمبلی جارہا ہوں، جس مقصد کیلئے ہم خان صاحب کے ساتھ آئے تھے اس میں وہ بری طرح ناکام ہوئے. جیو نیوز کے پروگرام ”جرگہ“ میں گفتگو کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی پی ٹی آئی ناصرخان موسیٰ زئی نے کہا کہ ابھی استعفے منظور نہیں ہوئے اس لئے رکن اسمبلی ہوں۔ عمران خان نے میٹنگ میں جب استعفے دینے کی بات کی تو تقریباً80 فیصد اراکین نے انہیں اپوزیشن میں بیٹھنے کا مشورہ دیا۔ ناصر خان موسی زئی نے کہا شیخ رشید نے دو چار جذباتی جملے ادا کئے اس کے بعد خان صاحب نے کہا کہ میں تو استعفیٰ پیش کرنے جارہا ہوں جو ممبر میرے پیچھے آنا چاہتا ہے آجائے یا اپنے گھر چلا جائے۔ جس مقصد کے لئے ہم خان صاحب کے ساتھ آئے تھے اس مقصد میں وہ بری طرح ناکام ہوئے۔ انہوں نے کہا عمران خان آج کہہ رہے ہیں کہ میرے پا س اختیار نہیں تھا حکومت کوئی اور چلا رہا تھا۔ عوام نے ہمیں گھر میں بیٹھنے کے لئے ووٹ نہیں دیئے تھے میں قومی اسمبلی میں واپس جارہا ہوں۔ معاشی تجزیہ کار ڈاکٹر فرخ سلیم نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت معیشت کو کھائی میں چھوڑ کر گئی مگر پی ڈی ایم کی حکومت نے اس کھائی کو مزید گہرا کیا۔ جب کہ میزبان سلیم صافی نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی محاذ پرتبدیلیاں رونما ہورہی ہیں ۔ سلیم صافی نے کہا کہ ایک طرف باپ پارٹی منتشر ہوگئی دوسری طرف پیپلز پارٹی ایک نئی باپ پارٹی بنتی جارہی ہے۔ تیسری طرف ایم کیو ایم جو کئی ٹکڑوں میں بٹ گئی تھی وہ متحد ہو رہی ہے۔ سلیم صافی نے مزید کہا عمران خان ابھی نا اہل نہیں ہوئے ہیں لیکن لگتا ہے کہ پی ٹی آئی کا شیرازہ بکھرنا شروع ہوگیا ہے۔ نہ صرف یہ کہ پی ٹی آئی میں ایک گروپ تشکیل پا رہا ہے کئی لوگ دوسری سائڈ پر رابطے کررہے ہیں بلکہ کچھ لوگ دوسری پارٹیوں میں شامل بھی ہو رہے ہیں۔
مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے حوالے سے بڑا دعویٰ کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چوہدری شجاعت حسین نے اپنی رہائش گاہ پر جمیعت علمائے اسلام (ف)کے سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری سے ملاقات کی، اس موقع پر مولانا عبدالغفور حیدری نے چوہدری شجاعت حسین کی خیریت دریافت کی اور ان کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے ان کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی۔ دونوں سیاسی رہنماؤں کے درمیان اس ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال خصوصی پنجاب اسمبلی کی تحلیل اور وزیراعلی پنجاب کے اعتماد کے ووٹ کے حوالے سے تفصیلی گفتگو بھی ہوئی۔ چوہدری شجاعت حسین نے اس موقع پرگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ مرضی ہوجائے، پنجاب اسمبلی تو نہیں ٹوٹےگی، ملک میں عام انتخابات دور دور تک ہوتے نظر نہیں آرہے۔ اس موقع پر رہنما جے یو آئی ف مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ چوہدری شجاعت حسین کا سیاست میں نام رواداری اور رکھ رکھاؤ کی علامت ہے جبکہ سابق وزیراعظم عمران خان نے ملک میں گالی کے کلچر کو فروغ دیا ہے۔

Back
Top