خبریں

صحافی تنظیم نے سابق وزیراعظم عمران خان کی تقاریر نشر کرنے پر عائد پابندی کو مسترد کرتے ہوئے اسے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق صحافتی تنظیم" ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز"(ایمنڈ) نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی(پیمرا) کی جانب سے عمران خان کی تقاریر، گفتگو و بیانات نشر کرنے پر عائد پابندی کو مسترد کردیا ہے۔ ایمنڈ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پابندی کا یہ فیصلہ آئینی و بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، پیمرا کو چاہیے کہ آزادی اظہار رائے کا احترام کرے، پیمرا ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر قانون کے مطابق اپنا کردار ادا کرسکتا ہے، کسی سیاسی رہنما کی تقاریر یا گفتگو نشر کرنے پر پابندی عائد کرنا ایک غیر قانونی عمل ہے۔ ایمنڈ کے مطابق آئین پاکستان ملک کے ہر فرد کو قانونی ضابطوں میں رہتے ہوئے تقریر و تحریر کا اختیار دیتا ہے، قوانین کی خلاف ورزی پر ریاست وادارے کارروائی کا مکمل اختیار رکھتے ہیں، ایمنڈ نے ماضی میں بھی اظہار رائے کی آزادی پر پابندی کی مخالفت اور موثر جدوجہد کی ہے، پیمرا ایسے غیر قانونی، غیر ضروری اور اظہار رائے کی آزادی کے خلاف اقدامات سے گریز کرے۔ واضح رہے کہ پیمرا نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے تمام ٹی وی چینلز کو عمران خان کی لائیو و ریکارڈڈ تقاریر، بیانات اور گفتگو نشر کرنے سے روک دیا تھا۔
سابق وزیراعظم عمران خان کو گرفتار کرنے کے بعد اڈیالہ جیل میں رکھا جائے گا۔ذرائع کے مطابق عمران خان کے لیے اڈیالہ جیل میں سیل تیار کیا جا رہا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی جس سیل میں قید رہے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی کو بھی اسی سیل میں رکھا جائے گا۔ دوسری جانب آئی جی اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ اسلام آباد پولیس عمران خان کو گرفتار کرکے ہی واپس جائیگی،عمران خان کی گرفتاری میں رکاوٹ قانونی جرم ہوگا، ہمارے پاس بہت آپشنز ہیں، پولیس سے تعاون کریں ورنہ سخت نتائج بھگتنا پڑیں گے۔ دوسری جانب اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ اسلام آباد پولیس تاحال زمان پارک میں موجود ہے۔ کارکنان کا دعویٰ ہے کہ پولیس تحریک انصاف کے کارکنوں پر شیلنگ کیلئے سامان جمع کررہی ہے۔آنسو گیس اور ڈنڈے منگوائے جارہے ہیں۔
۔ عمران خان کی ممکنہ گرفتاری پر اسلام آباد پولیس کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔ اسلام آباد پولیس کے مطابق عدالتی احکامات کے مطابق عمران خان کی گرفتاری کےلیے اسلام آباد پولیس کی ٹیم لاہور پہنچی ہے لیکن عمران خان نے گرفتاری دینے سےا نکار کردیا ہے۔ ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق پولیس حکام کمرے میں گئے مگر عمران خان موجود نہیں تھے ، پولیس عمران خان کی گرفتاری کیلئے پہنچی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ لاہور پولیس کے تعاون سے تمام کارروائی مکمل کی جارہی ہے۔ عدالتی احکامات کی تکمیل میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اسلام آباد پولیس کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد پولیس اپنی حفاظت میں عمران خان کو اسلام آباد منتقل کرے گی۔ قانون سب کے لیے برابر ہے۔ جیو کے صحافی رضازیدی کے مطابق آئی جی اسلام آباد نے ایس پی کو آج ہی عمران خان کی گرفتاری یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے۔ فوادچوہدری کا اس پر کہنا تھا کہ عدالت کا وارنٹ صرف حاضری کیلئے ہے اسلام آباد پولیس کا گرفتاری پر اصرار غیر قانونی عمل ہے دوسری جانب عمران خان کو گرفتار کرنے اسلام آباد پولیس زمان پارک پہنچ گئی۔۔ جس پر پی ٹی آئی کارکنان اور پولیس آمنے سامنے آگئی ۔۔ کارکنوں کا کہنا تھا کہ یہاں سے آگے جانے کے لیے ہماری جانوں سے گزرنا ہو گا
جرمنی نے پاکستان کی لگژری ای وی کی درآمد پر پابندی پر ناراضی کا اظہار کردیا، پاکستان میں جرمنی کے سفیر الفریڈ گراناس نے وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور ڈویژن کو اس حوالے سے خط لکھ دیا۔ جرمن سفیر میں خط میں کہا اسٹیٹ بینک آف پاکستان تجارتی بینکوں کے ذریعے لیٹر آف کریڈٹ کھولنے سے انکاری ہے، جس سے یورپی یونین سے پیدا ہونے والی الیکٹرک گاڑیوں کی درآمدات کو خطرہ ہے۔ خط میں کہا گیا پاکستان میں مرسڈیز بینز، بی ایم ڈبلیو، اور اوڈی کے سرکاری درآمد کنندگان کو درپیش مسائل پر نظر ثانی کرے، پابندی سے ای وی گاڑیوں کا کاروبار کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا ہے، ای وی ماحول کے لیے فائدہ مند ہے۔ جرمن سفیر نے مزید کہا ای وی کی درآمدات کے لیے ایک مثبت ریگولیٹری فریم ورک ایک بڑا قدم ہے، یہ ملک کے کل درآمدی بل میں سے تقریباً 22 بلین ڈالر کی پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدات پر انحصار کو کم کرتا رہے۔ سفیر نے لکھا جرمنی یورپی یونین میں حجم اور قدر کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایل سیز کا مسئلہ دونوں ممالک کے درمیان کاروباری تعلقات پر اثر انداز ہورہاہے۔
سینئر تجزیہ کار ایاز امیر نے کہا ہے کہ عمران خان کا سب سے بڑا جرم یہ ہے کہ اس نے پنجاب سے ن لیگ کا مکمل طو رپر جنازہ نکال دیا ہے۔ دنیا نیو زکے پروگرام تھنک ٹینک میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ایاز امیر کا کہنا تھا کہ ترلے منتیں کرکے، رگڑ رگڑ کے 2،3 ہزار کے مجمعے اکھٹے ہورہے ہیں، ن لیگ سے یہ کیسے ہضم ہوسکتا ہے، یہ وسطی پنجاب جو قلعہ تھا، لاہور، گوجرانوالہ ، شیخوپورہ میں ساری کیفیت تبدیل ہوچکی ہے، ان کا مطالبہ ہے کہ پہلے انصاف نافذ کیا جائے، یہ وہی مطالبہ ہے جو ضیاء الحق نے کیا تھا انتخابات سے بچنے کیلئے ،ان ساروں کو بھی یہی ڈر ہے اسی لیے انہوں نے انتخابات نہیں کروانے۔ ایاز امیر نے مزید کہا کہ گزشتہ روز بھی عمران خان کے ایک بیان کو تروڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش کی جارہی تھی، یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی تھی کہ عمران خان ترلے منتیں کررہےہیں، ملنا چاہ رہے ہیں اسٹیبلشمنٹ سے ، گھٹنے پکڑنا چاہ رہے ہیں،حالانکہ ایسا نہیں ہے، عمران خان نے جو کہا وہ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان پہلے دن سے یہ مطالبہ کررہے ہیں کہ الیکشن کرواؤ، عمران خان نے اسمبلیاں کس لیے توڑی تھیں؟ عمران نے یہ اقدام ملک میں عام انتخابات منعقد کروانے کیلئے دباؤ بڑھانا چاہا اوراسی لیے انہوں نے اسمبلیاں توڑی تھیں، اگرسپریم کورٹ درمیان میں نا آتی تو اس حکومت نے الیکشن کی طرف جانا بھی نہیں تھا ۔
پاکستان تحریک انصاف کے پنجاب کے انتخابات کے لئے متوقع امیدوار کونسے ہوسکتےہیں؟ نام سامنے آگئے۔ مختلف ذرائع دعویٰ کررہے ہیں کہ تحریک انصاف نے امیدواروں کے نام فائنل کرلئے ہیں لیکن ابھی تک حتمی فہرست سامنے نہیں آئی جبکہ متوقع امیدواروں کے نام سوشل میڈیا پر زیرگردش ہیں۔ لاہور سے پی 125سے حماد اظہر،پی پی 144شاہدرہ سے یاسر گیلانی،، پی پی 159اعظم خان نیازی ، پی پی 162سے ظہیر عباس متوقع امیدوارہوسکتےہیں۔ حماد اظہر قومی اسمبلی کے بجائے اب پنجاب اسمبلی میں نمائندگی کریں گے جس کی وجہ انکا متوقع وزیراعلیٰ پنجاب ہونا ہے۔توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ میاں اسلم اقبال قومی اسمبلی میں امیدوار ہوں گے۔ لاہور سے پی پی 125 سے حماد اظہر، پی پی 144 شاہدرہ سے یاسر گیلانی، پی پی 145 سے فاروق خاں، 146 سے ملک وقار، پی پی 147 سے میاں عباد فاروق، پی پی 148 سے عبدالکریم خاں، پی پی 149 مہر وسیم اور پی پی 150 سے منصب اعوان شامل ہیں۔ پی پی 156 علی وڑائچ ، پی پی 157 حافظ فرحت عباس، پی پی 158 سے مہر شرافت، پی پی 159 اعظم خاں نیازی، پی پی 160 مراد راس، پی پی 161 عاطف چوہدری، پی پی 162 ظہیرعباس کھوکھر، پی پی 163 چوہدری یوسف میو، پی پی 164 سے احمر رشید بھٹی، پی پی 165 خالد گجر، پی پی 166 سے سرفراز کھوکھر اور پی پی 167 ندیم بارا پاکستان تحریک انصاف کے مضبوط امیدوار ہیں۔ اسی طرح پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 168 سے میاں محمودالرشید ،پی پی 170 سے میاں اسلم اقبال ، پی پی 171 سے مہر واجد ، پی پی 172 سے زبیر نیازی اور 173 اصغر گجر کو تحریک انصاف کا ٹکٹ ملنے کاامکان ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے رضاکارانہ طور پر اپنے، اہلیہ اور بچوں کے اثاثے ظاہر کر دئیے ہیں جنہیں سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر جاری کردیا گیا۔ دستاویزات کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے پاس کینال روڈ لاہور پر ایک پرانا گھر ہے جسے انہوں نے کرائے پر دے رکھا ہے۔ ان کے بینک اکاؤنٹ میں 4 کروڑ 13 لاکھ 30 ہزار 856 روپے ہیں، ایک فارن کرنسی بینک اکاؤنٹ میں41 لاکھ روپے سے زائد رقم موجود ہے۔ تین گاڑیاں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ملکیت ہیں جبکہ انہیں سرکاری طور پر 2 کاریں اور 600 لیٹر پٹرول ملتا ہے۔انہیں بطور سپریم کورٹ جج 300 ملکی مفت کال منٹس ملتے ہیں۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے دستاویزات میں کہا ہے کہ میری اہلیہ سرینہ عیسیٰ میرے زیرکفالت نہیں، وہ برطانیہ اور پاکستان میں اپنے الگ ٹیکس گوشوارے جمع کراتی ہیں۔ دستاویزات کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بطور چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ کوئی پلاٹ نہیں لیا، انہوں نے بطور جج سپریم کورٹ کوئی سرکاری پلاٹ نہیں لیا، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کوسرکاری پلاٹس کی آفرزہوئیں جو انہوں نے ٹھکرا دیں۔ دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سال 2018 میں آمدن ایک کروڑ 51 لاکھ13 ہزار 972روپے تھی، انہوں نے سال 2018میں 22 لاکھ 916 روپے ٹیکس ادا کیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بطور چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ کوئی پلاٹ نہیں لیا، انہوں نے بطور سپریم کورٹ جج کوئی سرکاری پلاٹ نہیں لیا۔انہیں سرکاری پلاٹس کی پیشکشیں ہوئیں جو انہوں نے ٹھکرا دیں۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے مطابق اہلیہ سرینہ عیسیٰ ان کی زیر کفالت نہیں۔ انکے مطابق اہلیہ برطانیہ اور پاکستان میں اپنے الگ ٹیکس گوشوارے جمع کراتی ہیں۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سال 2018 میں آمدن 1 کروڑ 51 لاکھ 13 ہزار 972 روپے تھی، انہوں نے سال 2018 میں 22 لاکھ 916 روپے ٹیکس ادا کیا۔ دستاویزات کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وزارت داخلہ کے اجازت نامہ کے باوجود ممنوعہ اسلحہ رکھنے سے انکار کیا۔
ادارہ شماریات نے ملک میں مہنگائی پر ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی، رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں 32 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا،،ہفتہ وار مہنگائی کی مجموعی شرح 41.07 فیصد کی سطح پر پہنچ گئی ہے، مہنگائی سے سب سے زیادہ متاثر متوسط طبقہ ہوا جب کہ 44 ہزار سے زائد ماہانہ انکم والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 42.42 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق ہفتہ مہنگائی کی شرح میں شرح 0.30 فیصد کم ہوئی جب ادارہ شماریات کے مطابق آٹا ،گھی، چینی، تازہ دودھ، بکرے کے گوشت، چاول اور نمک سمیت رواں ہفتے کے دوران 32 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ 9 اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی جب کہ 10 میں استحکام رہا،ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں آٹےکے 20 کلو تھیلے کی قیمت بڑھ کر اوسطاً 1705 روپےہوگئی، گھی ، دال ماش، دال مسور، چاول اور نمک کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا جب کہ پیاز ، لہسن اور انڈوں کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔
چینی بینک کی 1.3ارب ڈالر قرض رول اوورکرنےکی منظوری چینی بینک نے پاکستان کے لئے ایک ارب تیس کروڑ ڈالر قرض رول اوور کرنے کی منظوری دے دی، وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے ٹویٹ میں لکھا یہ قرض پاکستان نے حال ہی میں چینی بینک آئی سی بی سی کو واپس کیا تھا۔ اسحاق ڈار نے بتایا قرض کی رقم چین سے پاکستان کو تین اقساط میں ملے گی، پچاس کروڑ ڈالر کی پہلی قسط اسٹیٹ بینک کو موصول ہوگئی، بقایا 80 کروڑ ڈالر دو قسطوں میں جلد موصول ہوں گے۔ وزیر خزانہ کے مطابق اس سے پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ ہوگا۔ گزشتہ روز وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ سابق چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو شبر زیدی نے ملک کے ساتھ جو کیا انہیں جیل میں ہونا چاہیے۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا تھا عمران خان نے کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی کہ ملک ڈيفالٹ کر جائے لیکن پاکستان ڈیفالٹ نہيں کرے گا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مزید کہا تھا کہ ہمارے پاس پالیسی بھی ہے، پلان بھی ہے اور روڈ میپ بھی ہے، تمہارے پاس کیا تھا، کوئی انڈیکیٹر تو دکھا دیں کہ آپ نے بہت اچھا کام کیا ہو، عمران خان اپنے افلاطون لے آئیں اور مقابلہ کر لیں۔
پی آئی اے کی خاتون ملازمہ کو ہراساں کرنے کے معاملے پر محتسب اعلیٰ نے سختی سے نوٹس لیتے ہوئے اہم فیصلہ سنا دیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کے جنرل منیجر (جی ایم) کو ایک خاتون ملازمہ کو ہراساں کرنے پر ملازمت سے برطرف کردیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی خاتون ملازمہ عالیہ ظفر کی شکایت پر محتسب اعلیٰ نے جی ایم پی آئی اے سیکورٹی امجد کو ملازمت سے برطرف کرنے کا حکم دے دیا۔ محتسب اعلیٰ نے پی آئی اے کی خاتون ملازمہ کی شکایت پر کیس سننے کے بعد جی ایم پی آئی اے امجد کو ملازمت سے برطرف کرنے کا فیصلہ سنادیا۔ محتسب اعلی احسان جتوئی نے درخواست پر شواہد جانچنے کے بعد جی ایم پی آئی اے امجد کو برطرفی کا فیصلہ دیا، مذکورہ خاتون ملازم عالیہ ظفر پی آئی اے شعبہ ویجلنس اینڈ سیکورٹی میں تعینات تھی۔ اس حوالے سے پی آئی اے کے ترجمان مشہود تاجور نے کہا ہے کہ کمیٹی کی سفارشات پر تحقیقات مکمل ہونے کے بعد فیصلے پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ انتظامیہ قومی ائیر لائن کی کسی بھی خواتین ملازمین کے ساتھ ناروا سلوک کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ان کی شکایات پر فوری کا ازالہ کرے گی۔
چیئرمین برابری پارٹی پاکستان گلوکار جواد احمد عمران خان پر تنقید کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے اس بار انہوں نے ایک ایسی ویڈیو پر تبصرہ کیا ہے جس میں ایک کمسن بچہ پی ٹی آئی کا جھنڈا لہرا رہا ہے اور اس کی بیک گراؤنڈ پر جواد احمد کا ہی گانا لگا ہوا ہے۔ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر انس حفیظ نامی صارف نے شیئر کی جس پر تبصرہ کرتے ہوئے جواد احمد نے کہا کہ عمران خان کو شرم نہیں آتی ایک غریب نا سمجھ بچے کے ہاتھ میں اپنی پارٹی کا پرچم پکڑوا کر ویڈیو بنا رہا ہے۔ جب کہ اس کے اپنے کھرب پتی بچے لندن میں عیاشی کر رہے ہیں۔ معلوم ہوتا ہے کہ جواد احمد کو اس ویڈیو پر زیادہ غصہ اس لیے آیا کیونکہ اس پر جو گانا استعمال کیا گیا وہ انہی کا گایا ہوا ہے۔ اس پر جواد احمد نے مزید لکھا کہ اوپر سے اس پر میرا وہ گانا لگوا رہا ہے جو میں نے ہر پاکستانی کیلئے بنایا ہے۔ انہوں نے ساتھ ہی واضح کیا کہ یہ گانا عمران خان کیلئے نہیں ہے، اس کیلئے شدید تنقیدی الفاظ استعمال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ گانا میں نے ہر پاکستانی کیلئے بنایا ہے مگر عمران جیسے منافق، مکار، کرپٹ اور جھوٹے کیلئے نہیں۔
مشاہدہ کیا گیا ہے کہ جب بھی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی ہوتی ہے اسمبلرز فوری طور پر قیمتیں بڑھا دیتے ہیں، تاہم جب مقامی کرنسی کی قدر میں اضافہ ہوتا ہے تو وہ قیمتیں کم کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہوتے ہیں۔ اب ان اسمبلرز اور مینوفیکچررز نے روپے کی قدر میں کمی اور مہنگے خام مال کی وجہ سے موٹر سائیکل کی قیمتوں میں 5 ہزار سے 25 ہزار روپے تک کا اضافہ کر دیا ہے۔ اٹلس ہونڈا لمیٹڈ (اے ایچ ایل) کی جانب سے اعلان کے مطابق ہونڈا سی ڈی-70، سی ڈی-70 ڈریم، پرائڈر، سی جی 125 ایس، سی بی 125 ایف، سی بی 150 ایف، سی بی 150 ایف (سلور) کی نئی قیمتیں بالترتیب ایک لاکھ 44 ہزار 900، ایک لاکھ 55 ہزار 500، ایک لاکھ 90 ہزار 500، 2 لاکھ 14 ہزار 900، 2 لاکھ 55 ہزار 900، 3 لاکھ 50 ہزار 900، 4 لاکھ 43 ہزار 900، 4 لاکھ 47 ہزار 900 روپے ہوں گی، جو 7 ہزار سے 25 ہزار اضافے کو ظاہر کرتی ہیں۔ این جے آٹو انڈسٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ نے 70 سی سے 200 سی سی تک موٹرسائیکلوں کی قیمتیں 6 ہزار ایک سو روپے سے 7 ہزار روپے تک بڑھائی ہیں، جس کا اطلاق 8 مارچ سے ہوگا۔ موٹرسائیکل اور رکشہ بنانے والے ادارے روڈ پرنس نے 70 سی سی سے 150 سی سی تک موٹرسائیکل کی قیمتیں 5 ہزار سے 15 ہزار روپے تک بڑھا دیں، جو 7 مارچ سے نافذ العمل ہوں گی۔ راضی موٹر انڈسٹریز نے ہائی اسپیڈ موٹرسائیکل کی قیمت میں 6 ہزار روپے سے 10 ہزار روپے تک اضافے کا اعلان کر دیا۔ رپورٹ کے مطابق غیر معمولی مہنگائی کے سبب لوگوں کی قوت خرید شدید متاثر ہوئی ہے جس کی وجہ سے رواں مالی سال کے ابتدائی سات مہینے میں موٹرسائیکلوں کی فروخت میں اضافہ نہیں ہو رہا۔
ڈیڑھ سال تک راولپنڈی کی ایک مسجد میں امامت کرنے والے خواجہ سرا کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ خواجہ سرا کو پولیس نے بھیک مانگتے ہوئے گرفتار کیا تو علاقہ مکینوں نے اسے پہچان لیا۔ ملزم جنس چھپا کر امامت کرتا رہا اور اس دوران جنازے بھی پڑھائے۔ پولیس نے جنس چھپا کر امامت کرنے والے خواجہ سرا کے خلاف مقدمہ کرلیا ہے۔ ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ خواجہ سرا ڈیڑھ سال تک مقامی مسجد کا امام رہا، اس نے متعدد نماز جنازہ کی امامت بھی کی، خواجہ سرا امام نے گزشتہ ماہ امامت چھوڑی تھی اوروہ ایک روز قبل بھیک مانگتے ہوئے گرفتار ہوا۔ اہل علاقہ نے شناخت کے بعد خواجہ سرا کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا، مقدمے میں دفعہ 419 سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔
گوجرانوالہ میں مسلم لیگ ن کے تنظیمی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع وسینئر رہنما مسلم لیگ ن خواجہ محمد آصف نے کہا کہ ہمارا ملک انتہائی برے حالات سے گزر رہا ہے۔ ایک سال کے دوران جیسے مشکلات کا سامنا ہم نے کیا ہے شاید ہی ملک کی تاریخ میں کسی حکمران نے ایسے مسائل دیکھے ہوں۔ عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے مخالف نوسرباز اور فراڈیئے کی تمام سازشیں ناکام ہو چکی ہیں، مریم نوازشریف نے پاکستان واپس آکر پارٹی تنظیم کی قیادت سنبھال کر ایک نئی روح پھونک دی ہے۔ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ عدلیہ سمجھوتے کا شکار ہو گئی جس کے باعث سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کے خلاف فیصلے آئے لیکن وہ اپنے وطن واپس آئے اور بیٹی کا ہاتھ پکڑ کر جیل چلے گئے۔ میاں محمد نوازشریف نے پاکستانی سیاست کی لاج رکھی، میرا اور آپ کا قائد جلد واپس آئے گا، جلد اپنی منزل کو پہنچیں گے۔ ہمارا مخالف فراڈیے کی آخری سازش جیل بھرو تحریک تھی جو ناکام ہو چکی، کارکنوں کو جیل جانے کا کہہ کر خود ضمانت کرا لی۔ دریں اثنا تنظیمی کنونشن سے وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گوجرانوالہ مسلم لیگ ن کا قلعہ ہے کیونکہ یہاں کی عوام محمد نوازشریف سے بے پناہ محبت کرتے ہیں۔ محمد نواز شریف کے 2018سے پہلے کے دور حکومت میں پاکستان میں آٹا،چینی،گھی سمیت ضروریات زندگی کی تمام چیزیں سستی تھیں اور ہمارا وطن تیزی سے ترقی کا سفر طے کررہا تھا،پھر لاڈلے عمران خان کو مسلط کر دیا گیا جس نے ملک بحرانوں کو بحران کا شکار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور اقتدار میں آئی ایم ایف سے ریکارڈ قرضے لیے گئے جس کے باعث ملک انتہائی کمزور ہو چکا ہے اور مشکل حالات کا سامنا کر رہا ہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ جلد سے جلد ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکے جس کیلئے مسلم لیگ ن بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ جلد عوامی خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔
صدر مملکت آج کل وہی کرتے ہیں جو انہیں عمران خان کہتے ہیں، پہلے ایسا نہیں ہوتا تھا وہ فیصلوں میں تاخیر کرتے تھے: سینئر صحافی سینئر صحافی وتجزیہ نگار حامد نے عمران خان کے سینئر صحافیوں سے گفتگو میں سٹیبلشمنٹ کے حوالے سے بیان پر کہا کہ ان کی آج کی گفتگو سے ایسا لگتا ہے کہ انہیں لگتا ہے ان کی سٹیبلشمنٹ کے اندر حمایت اب بھی موجود ہے جبکہ وہ خود بھی کہہ چکے ہیں میرا لوگوں سے رابطہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی گفتگو کا مقصد صرف اور صرف سٹیبلشمنٹ کو پریشرائز اور بلیک میل کر کے یہ پیغام دینا ہے کہ آئیں میرے ساتھ بات چیت کریں ورنہ وہی کروں گا جو کچھ دن پہلے پریس کانفرس میں ایک افسر کا نام لے کر کیا تھا۔ حامد میر نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان سے جیسے عمران خان کو ریلیف دیا گیا ہے وہ قانون وآئین کے مطابق ہے لیکن جب نوازشریف اقتدار میں تھے اور عمران خان اپوزیشن میں اس وقت سپریم کورٹ کی طرف سے کیے گئے فیصلوں کا آج کے فیصلوں سے موازنہ کیا جائے تو زمین، آسمان کا فرق نظر آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے پنجاب میں انتخابات کی تاریخ دینے پر کہا کہ وہ آج کل وہی کرتے ہیں جو انہیں عمران خان کہتے ہیں، پہلے ایسا نہیں ہوتا تھا وہ فیصلوں میں تاخیر کرتے تھے۔ عمران خان کو لگتا ہے وہ بارگیننگ کی پوزیشن میں ہے، ان کی پوزیشن بہت مضبوط ہے۔ انہیں بتایا جاتا ہے کہ ان کی سیاسی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے اس لیے سٹیبلشمنٹ کو ڈکٹیٹ کرانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ سینئر تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ عمران خان کا یہ کہنا کہ وہ سٹیبلشمنٹ کے خلاف نہیں بالکل غلط ہے، ان کی بلیک میلنگ سٹیریٹجی پہلے بھی کام کرتی رہی ہے اب بھی ان کا خیال ہے کہ ایسا ہو گا۔ عمران خان کچھ حاضر سروس فوجی افسران کے نام لے کر تنقید کرتے ہیں، سٹیبلشمنٹ کا نام بھی لیتے ہیں، مجھے ان کی اس بات سے اتفاق نہیں کہ وہ سٹیبلشمنٹ مخالف نہیں ہیں۔ یاد رہے کہ عمران خان نے آج لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ آرمی چیف مجھے اپنا دشمن سمجھ رہے ہیں، لیکن ایسا نہیں ہے میرے سٹیبلشمنٹ سے کوئی لڑائی نہیں ہے لیکن کوئی بات نہیں کرنا چاہتا تو میں کیا کر سکتا ہوں؟ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایک دفعہ عام انتخابات ہو جائیں تو بہتر ہے، امپائرز کے باوجود انتخابات میں کامیاب ہونگے، اوورسیز پاکستانی تحریک انصاف کے ساتھ ہیں۔
پنجاب میں انتخابات کیلئے عدالتی فیصلے اور صدر مملکت کی طرف سے انتخابات کی منظوری دینے بارے بھی تبادلہ خیال ہوا: ذرائع ذرائع کے مطابق آج وزیراعظم ہائوس اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف سے سابق صدر وشریک چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی آصف علی زرداری اور سربراہ پی ڈی ایم و جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمن نے ملاقات کی ہے جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر غورخوص کیا گیا۔ ملاقات کے موقع پر پنجاب میں انتخابات کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے اور صدر مملکت کی طرف سے انتخابات کی منظوری دینے بارے بھی تبادلہ خیال ہوا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت اہم اجلاس بھی ہوا جس میں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی سمیت دیگر اہم شخصیات نے بھی شرکت کی اور ملکی سکیورٹی صورتحال کے حوالے سے غور کیا گیا۔ وزیراعظم نے اپنے اتحادیوں کو انتخابات کی تاریخ کے بعد کی صورتحال پر اعتماد میں لیا اور ملکی معاشی صورتحال کے حوالے سے آئندہ کی حکمت عملی طے کی گئی۔ یاد رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی سفارش پر 30 اپریل کو پنجاب اسمبلی کے انتخابات کروانے کی منظوری دے دی ہے جو سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کیس کے فیصلے کے بعد دی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے عدالتی حکم کی روشنی میں صدر مملکت کو خط ارسال کیا گیا تھا جس میں انہیں انتخابات کیلئے 30 اپریل سے 7 مئی 2023ء کی تاریخیں تجویز کی تھیں۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی تجویز پر انتخابات کیلئے اتوار کے دن کی منظوری دی تھی۔ دوسری طرف سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کیس کے فیصلے کی روشنی میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے گورنر خیبرپختونخوا کو انتخابات کی تاریخ کیلئے خط ارسال کر دیا ہے جس میں عدالتی فیصلے سے آگاہی دیتے ہوئے انتخابات کی تاریخ طلب کی گئی ہے۔
سمارٹ موبائل فونز اسمبلی کرنے والی 30 فیکٹریاں بھی شدید مشکلات میں گھری ہوئی ہیں: محمد اظفر احسن کا خط ملک میں جاری سیاسی ومعاشی بحران کے ساتھ ساتھ ڈالرز کا بحران بھی بڑھنے لگا جس کے باعث مقامی سطح پر سمارٹ فونز کی تیاری کیلئے لگائے گئے مینوفیکچرنگ یونٹس بند ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ سابق وزیر مملکت وچیئرمین سرمایہ کاری بورڈ محمد اظفر احسن نے وزیراعظم شہبازشریف کو لکھے گئے کھلے خط میں بتایا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت پاکستان میں لگائی جانے والی ٹرازیشن ٹیکنو الیکٹرک موبائل فون فیکٹری جبری بندش کا سامنا کر رہی ہے جس کے ہزار ملازمین بے روزگار ہو گئے ہیں۔ محمد اظفر احسننے اپنے خط میں لکھا کہ ٹرازیشن ٹیکنو الیکٹرک کمپنی ماہانہ بنیادوں پر پاکستان میں 3 لاکھ سمارٹ موبائل فونز تیار کر رہی تھی لیکن ایل سیز نہ کھلنے کے باعث تقریباً 3 ہزار ملازمین جن میں 3سو انجینئرز بھی شامل ہیں اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ باقی سمارٹ موبائل فونز اسمبل کرنے والی 30 فیکٹریاں بھی شدید مشکلات میں گھری ہوئی ہیں۔ انہوں نے اپنے خط میں لکھا کہ یہ صنعت ملک کے لاکھوں افراد کو روزگار فراہم کر رہی ہے۔ مقامی موبائل فون سمبلرز کو ماہانہ بنیادوں پر 10 کروڑ ڈالر کے خام مال اور آلات کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف سے مطالبہ ہے بروقت اقدامات اٹھائے جائیں اور اس صنعت کو زرمبادلہ فراہم کیا جائے تاکہ لاکھوں افراد کا روزگار بچایا جا سکے۔ خط کی کاپی وزیر صنعت وپیداوار، تجارت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، منصوبہ بندی اور وزیر خزانہ کو بھی ارسال کر دی گئی ہے۔
انتخابی نشانات کے حوالے سے مسلم لیگ ن کی درخواست مسترد کردی گئی، الیکشن کمیشن میں مسلم لیگ ن کی 4 انتخابی نشان تبدیل کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار نے کہا کہ ریچھ، بکری، ہرن، گائے سمیت 4 انتخابی نشان شیر کے نشان سے مماثلت رکھتے ہیں، ہمارے ووٹرز کو الیکشن کے دن مشکلات کا سامنا ہوگا۔ ن لیگی درخواست گزار نے کمیشن سے استدعا کرتے ہوئے کہا چاروں نشان انتخابی نشانات کی فہرست سے نکالے جائیں،الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ن لیگ کی استدعا مسترد کردی گئی۔ الیکشن کمیشن کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ چاروں انتخابی نشانات فہرست سے نہیں نکالے جا رہے، مسلم لیگ ن کے انتخابی نشانات پر اعتراضات جائز نہیں۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ چاروں جانور نظر آنے میں واضح طور پر مختلف ہیں، الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ نواز کے اعتراضات نامناسب سمجھتے ہوئے مسترد کر دیئے۔
انسداد دہشتگردی عدالت میں اسدعمر اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کرنے پر درج کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا ہے کہ نام انصاف پر رکھا ہوا ہے اور عدالت میں زندہ باد اور مردہ باد کے نعرے لگاتے ہیں۔ دوران سماعت جج راجہ ناصر عباس نے جوڈیشل کمپلیکس میں عمران خان کی گزشتہ پیشی پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس دن آئے تھے اور اپنے ساتھ ڈھائی ہزار بندہ بھی کمرہ عدالت لے کر آئے۔ جج نے مزید کہا برطانیہ کی مثالیں دیتےہیں اور خود عدالت کا احترام نہیں کرتے۔ عدالت نے کہا اپنے ساتھ غنڈے اور بدمعاش بھی کمرہ عدالت میں لاتے ہیں۔ میرے پاس اس معاملے کی تمام سی سی ٹی وی فوٹیج بھی موجود ہے۔ ایک سال کی پیشی پر آئے تھے اور اپنے ساتھ دو سال کی پیشیاں لے کر چلے گئے۔ اب ایک سال مزید مجھے عدالتی سماعتوں میں مصروف رکھیں گے۔ اسد عمر اور دیگر رہنماؤں کے خلاف مقدمے میں عدالتی حکم کے باوجود راجن پور پولیس نے اسد عمر کو عدالت میں پیش نہیں کیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر راجن پور پولیس کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔ جج نے ریمارکس میں کہا کہ دہشتگردی کی دفعات کو حذف کرنے کی درخواست پر آج دلائل دیتےہیں تو فیصلہ کرلیتے۔ جج نے پی ٹی آئی وکیل بابر اعوان سے استفسار کیا کہ اگر اسد عمر اگلی تاریخ تک رہا ہوجاتے ہیں تو خود آجائیں گے؟ آئندہ سماعت پر پوچھ لیتے ہیں کہ کون سی دہشتگردی کی گئی۔ بابراعوان نے کہا کہ اگریہ دہشتگردی تھی تو پولیس لائنز پشاور میں 99 لاشیں کیا تھیں جس پر جج نے جواب دیا کہ اب تو سیاسی دہشت گردی بھی ہونا شروع ہوگئی ہے۔ عدالت نے سماعت 17 مارچ تک ملتوی کر دی۔
سینیئر تجزیہ کار آفتاب اقبال نے بڑا انکشاف کردیا، انہوں نے کہا کہ گرفتاری گروپ عمران خان کو پکڑنے کے لئے بے تاب ہے، لیکن وہ ناکام ہی ہوں گے، ان کی ایگو ہڑٹ ہورہی ہے۔ آفتاب اقبال نے کہا ایک اور گروپ اسی نوعیت کا زرا زیادہ سامنے آرہاہے، یہ وہ گروپ ہے جو عمران خان کے خون کا پیاسا ہے، یہ وہ گروپ ہے جس نے اربوں ڈالر لوٹے ہوئے ہیں،لیکن یہ باہر بیٹھ کر ایک روپے کا مزہ بھی نہیں لے سکیں گے۔ آفتاب اقبال نے کہا ان گروپ کا مقصد ہے کہ عمران خان سیاسی طور پر سر ہی نہ اٹھا سکے، پشاور کی ایک شخصیت نے کہا تھا عمران اتنا تنگ کرتا ہے اسے مار کیوں نہیں دیتے، اس پر ایک انسان جس کا تعلق سندھ سے ہے، انہوں نے کہا تھا حالات پر یہ بات کرنے کو ہے، جوشیلے آدمی کو مایوس کرے گا۔

Back
Top