خبریں

تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے وزیر دفاع خواجہ آصف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہی بات جب انہوں نے کی تھی تو غداری کر پرچہ درج کر دیا۔ دیکھتے ہیں اس بار بھی ریاست ویسا ہی جواب دیتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق خواجہ آصف نے نجی ٹی وی کو دیئے گئے بیان میں کہا ہے کہ "کوئی بھی فوجی پابند نہیں ہے کہ غیر قانونی احکامات کو مانے" اس بیان پر شہباز گل نے کہا کہ جب ان پر مقدمے درج کیے گئے تب وہ بھی تو یہی بات کہہ رہے تھے مگر ان کے ساتھ غلط کیا گیا اور مقدمے درج کر دیئے گئے۔ شہبازگل نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ میں نے تو فوج کے ادارے کا نام بھی نہیں لیا تھا پھر بھی مجھ پر غداری اور بغاوت کے پرچے۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھ پر الٹا لٹکا کر تشدد کیا گیا حساس حصوں پر بجلی کے جھٹکے جبکہ جبڑے کی ہڈی بھی توڑ دی گئی تھی۔ اب تو سیدھا سیدھا فوج کے بارے بیان ہے۔ اب دیکھتے ہیں خواجہ آصف کے خلاف پرچہ ہوتا ہے یا نہیں۔
چند ہفتے قبل سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف آمدن سے زیادہ اثاثوں کا ایک ریفرنس نیب کو بھیجا گیا تھا لیکن بیورو نے کوئی ایکشن نہیں لیا اور شکایت واپس کر دی۔ صحافی انصار عباسی کے مطابق چند ہفتے قبل نیب کے راولپنڈی آفس کو ایک فائل موصول ہوئی تھی جس میں جنرل فیض کے انکم ٹیکس کا ریکارڈ اور دو صفحات پر مشتمل ایک شکایت نامہ موجود تھا جس پر چکوال سے تعلق رکھنے والے چند نامعلوم افراد کے دستخط تھے۔ درخواست کی گئی تھی کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی کیخلاف انکوائری کی جائے۔ ڈی جی نیب نے فائل کا جائزہ لیا اور حکام بالا کے ساتھ مشاورت کے بعد اس ہدایت کے ساتھ شکایت واپس کردی کہ متعلقہ حکام کے توسط سے بیورو کو باضابطہ درخواست کی جائے۔ وزیراعظم شہباز شریف کو بھی اس بارے میں علم تھا کہ جنرل فیض کیخلاف ایک ریفرنس نیب کو بھیجا گیا ہے اور اس کے بعد نیب نے اس پر کس ردعمل کا اظہار کیا۔ نئے چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد بٹ کی تعیناتی کے بعد توقع ہے کہ یہ معاملہ نیب کو واپس بھیجا جائے گا تاکہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی کے معاملے پر باضابطہ طور پر کارروائی کی جا سکے۔ وزیر داخلہ رانا ثنا نے بدھ کو کہا تھا کہ تفتیشی ایجنسیاں جنرل فیض کیخلاف انکوائری کر رہی ہیں اور اس ضمن میں کسی بھی طرح کی پیشرفت ہوئی تو میڈیا کو بتائیں گے۔ وزیر داخلہ نے یہ نہیں بتایا کہ کون سی سرکاری ایجنسی جنرل فیض کیخلاف انکوائری کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی نہیں بتایا کہ سابق ڈی جی کیخلاف کس سلسلے میں انکوائری کی جا رہی ہے۔ تاہم انہوں نے یہ کہا کہ جنرل فیض کا کورٹ مارشل کرنے کا اختیار صرف ادارے کے پاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ نہیں بلکہ جی ایچ کیو ملٹری ٹرائل کر سکتا ہے۔ حال ہی میں سوشل میڈیا پر ’’وی نیوز‘‘ کے نام سے نیا پلیٹ فارم شروع کیا گیا ہے۔ بدھ کو وی نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں نون لیگ کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے جنرل فیض کے کورٹ مارشل کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ جنرل فیض نے دو سال تک ن لیگ کو کمزور کرکے ملک کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی اور چار سال تک عمران خان حکومت کا ساتھ دیا۔
لاہور: پی ٹی آئی کے کارکن علی بلال کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی ہے جس میں علی بلال پر تشدد کی تصدیق کی گئی ہے۔ پی ٹی آئی کارکن علی بلال کا پوسٹ مارٹم کل رات کنگ ایڈورڈز میڈیکل یونیورسٹی میں کیا گیا پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق علی بلال کی موت دماغ میں گہری ضرب آنے کے بعد خون زیادہ بہنےسے ہوئی، مقتول علی بلال کے جگر اور لبلبہ میں خون جمع ہونا بھی موت کی وجہ بنا۔ رپورٹ کے مطابق دماغ میں خون جمع ہونے سے علی بلال کا بلڈ پریشر انتہائی کم ہوگیاتھا، علی بلال کوجسم کے حساس اعضاء پر بھی تشدد کیاگیا رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ علی بلال کی کھوپڑی کا ایک حصہ بری طرح سے متاثر ہواتھا۔ تحریک انصاف کے کارکن علی بلال کی گزشتہ روز نماز جنازہ ادا کر دی گئی تھی ، علی بلال کی نماز جنازہ بابا گراؤنڈ اسلام پورہ میں ادا کی گئی، نماز جنازہ میں تحریک کے مرکزی رہنماؤں اور کارکنوں نے شرکت کی۔ ظل شاہ کے والد نے دعویٰ کیا کہ میرے بیٹے کے پورے جسم پر تشدد کے نشانات ہیں، اس کے صرف سر پر 27 فریکچر ہیں۔بیٹے کے پورے جسم پر ڈنڈوں اور تشدد کے نشانات ہیں یاد رہے کہ علی بلال کو پولیس نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر حراست میں لیا تھا جس کی ویڈیو بھی سامنے آئی تھی، پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے علی بلال کی پرتشدد موت پر نگران پنجاب حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
رمضان المبارک کی آمد، یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن نے گھی کے بعد چینی کی قیمت بڑھا دی، ملک بھر میں یوٹیلٹی سٹورز پر چینی کی فی کلو قیمت میں اضافے کا اطلاق فوری طور پر کر دیا گیا ہے: ذرائع ذرائع کے مطابق ماہ مبارک رمضان المبارک کے شروع ہونے سے پہلے ہی بڑھتی مہنگائی سے پریشان عوام کے لیے ملک بھر کے یوٹیلٹی سٹورز پر مختلف اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ وزیراعظم پیکیج کے تحت یوٹیلیٹی سٹورز پر فروخت ہونے والی چینی کی فی کلو قیمت میں 2 روپے کا اضافہ کرنے کے بعد 91 روپے کلو کر دی گئی ہے جو پہلے 89 روپے فی کلو میں مل رہی تھی۔ ملک بھر میں یوٹیلٹی سٹورز پر چینی کی فی کلو قیمت میں اضافے کا اطلاق فوری طور پر کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ چینی کی قیمت میں اضافے کے فیصلے کا اطلاق بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید ہونے والے صارفین پر نہیں کیا گیا جبکہ اس سے قبل یوٹیلٹی سٹورز پر گھی اور آئل کی قیمت میں 125روپے فی کلو اضافہ کیا گیا تھا۔ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن پاکستان کے ترجمان کا کہنا تھا کہ جنرل سیلز ٹیکس میں 2 روپے اضافے کی وجہ سے چینی کی فی کلو قیمت میں اضافہ کیا گیا ہے جبکہ عام مارکیٹ میں فی کلو چینی کی قیمت اس وقت بھی 150 روپے ہے ۔ ترجمان کے مطابق یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن وزیراعظم ریلیف پیکیج کے تحت بنیادی اشیاء پر خصوصی سبسڈی دے رہے ہیں جن میں آٹا، چاول اور دالیں بھی شامل ہیں۔ انہوں نے اپنے موقف میں کہا کہ حالیہ مہنگائی کی لہر، عام مارکیٹ کی قیمتوں کی غیر یقینی صورتحال، ملک میں ڈالرز کی عدم دستیابی اور جنرل سیلز ٹیکس میں اضافے کی وجہ سے سامان مہیا کرنے والی کمپنیز نے اپنے ریٹس میں اضافہ کر دیا ہے اس لیے ہمیں قیمتوں پر نظرثانی کرنی پڑی۔ دوسری طرف صوبہ بلوچستان میں بھی انتظامیہ اشیائے ضروریہ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں ناکام نظر آ رہی ہے جہاں پر 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 2700 روپے ہو گئی ہے اور عوام کیلئے مشکلات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل خوراک کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں فصل کی کٹائی شروع کر دی گئی ہے جس کے بعد جلد نئی فصل مارکیٹ میں دستیاب ہو گی اور اس سے آٹے کی قیمت میں کمی ہو گی۔
وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2023 کی منظوری دیدی ہے جس کےبعد رواں سال حج اخراجات کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں حج پالیسی 2023 کے علاوہ دیگر اہم امور زیر غور آئے، اجلاس میں مشاورت کے بعد وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2023 کی منظوری دی۔ وفاقی کابینہ کی جانب سے مشاورت کے بعد منظور کی گئی حج پالیسی 2023 کے مطابق شمالی پاکستان کیلئے حج اخراجات11 لاکھ 75ہزار روپے مقرر کیے گئے ہیں جبکہ جنوبی پاکستان سے جانے والے عازمین حج کیلئے11 لاکھ 65 ہزار روپے کے اخراجات آئیں گے۔ اجلاس میں کابینہ ارکان کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ رواں سال 1 لاکھ 79 ہزار 210 عازمین حج کی سعادت حاصل کرنے کیلئے سعودی عرب جائیں گے، اس سال حج کیلئے سرکاری و نجی ٹور آپریٹرز کا کوٹہ 50 ، 50 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔ صحافی عامرمتین کے مطابق غریب کے لیے حج ناممکن چاہے ساری عمر پیسے جوڑتے رہیں۔ صرف ڈالر والے حج کر سکتیں ہیں۔حاجی اسحاق ڈار،حاجی شہباز شریف کے لیے بری خبر ہے: اس سے نہ تو ڈالر آئیں گیں مگر غریب حاجی دنیا میں بھی دھکے کھائیں۔اگلے جہاں کا فریضہ ادا کرنے کا موقع بھی نہ ملے۔ ظلم ہے تجزیہ کار مزمل اسلم کے مطابق آسان الفاظ میں حج کرنے کے کئے ملک سے باہر اپنے دوستوں یا رشتہ داروں سے ڈالر پاکستان منگواؤ گے تو حج کی اجازت ملے گی۰ پہلی دفعہ پاکستان کی تاریخ میں یہ دن بھی آگیا صحافی خرم اقبال کا کہنا تھا کہ اس بار حج کرایوں کی وصولی ڈالر کے حساب سے ہو گی، کراچی، کوئٹہ، سکھر اور حیدرآباد کےلئے کرایہ 870 ڈالر سے 1180 ڈالر ہو گا، لاہور، اسلام آباد، پشاور، ملتان اور دیگر شہروں کےلئے کرایہ 910 ڈالر سے 1220 ڈالر مقرر، یعنی ڈالر بڑھے گا تو حج مزید مہنگا ہو گا
روپے کی قدر میں کمی، ڈالرز و ترسیلات زر میں قلت کے باعث غیر ملکی ایئر لائنز کے کرایوں میں من مانا اضافہ کردیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن (پی ٹی اے اے)نے ٹریول انڈسٹری کیلئے موجودہ صورتحال کو تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایئر انڈسٹری 1 ارب ڈالرز سے بڑی انڈسٹری ہے، اگر ملک میں بین الاقوامی فلائٹ آپریشن متاثر ہو تو اس شعبے سے وابستہ75 ہزار کے قریب لوگوں کے بےروزگار ہونے کا خدشہ ہے۔ پی ٹی اے اے کے وائس چیئرمین ندیم رضا نے دیگر عہدیداران کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال ایسی ہے کہ ہر کوئی مادر پدر آزاد ہوگیا ہے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ ہمارے ملازمین کی فی کس تنخواہ تقریبا 40ہزار روپے ماہانہ ہے، ترسیلا ت زر کی پریشانی میں تین بار کرایے بڑھ چکے ہیں، 40 ہزار روپے کا دبئی کا ٹکٹ اب 2 لاکھ 46 ہزار کا ہوگیا ہے۔ انہوں نے حکومت سے موجودہ صورتحال سے نکلنے کیلئے اقدامات کرنے کامطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اندازہ ہے کہ ملک میں ڈالرز نہیں ہیں تاہم ا س صورتحال کے حل کیلئے کوئی اقدام تو اٹھایا جائے، حکومت اور اسٹیٹ بینک اس مسئلے کو مشترکہ طو رپر حل کرنےکیلئےاقدامات کریں۔
انتخابات کیلئے 10 ارب فوری درکار: الیکشن کمیشن، روزمرہ اخراجات کے فنڈز بھی موجود نہیں: سیکرٹری خزانہ مطالبات پر نظرثانی کی درخواست کی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے پرعمل درآمد کرینگے، الیکشن کرانا ہماری آئینی ذمہ داری ہے: حامد یعقوب شیخ ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کا پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کی تیاریوں سے متعلق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیرصدارت مشاورتی اجلاس ہوا جس میں الیکشن کمیشن ارکان اور سیکرٹری خزانہ سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ انتخابات کی تیاریوں پر اجلاس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بریفنگ دی۔ سیکرٹری وزارت خزانہ حامد یعقوب شیخ نے الیکشن کمیشن کو بریفنگ میں بتایا کہ دونوں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات پر 25ارب روپے اخراجات آئیں گے۔ دوسری طرف الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کے انعقاد کے لیے نظرثانی شدہ بجٹ وزارت خزانہ کے سامنے رکھ دیا گیا ہے جس کے مطابق فوری طور پر 10 ارب روپے فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ دونوں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کیلئے کل تخمینہ 15 ارب روپے بتایا گیا ہے، قومی اسمبلی کے ضمنی انتخابات موخر ہونے کے باعث انتخابی اخراجات میں کمی ہوئی ہے۔ سیکرٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ سے الیکشن کمیشن نے کہا کہ دونوں صوبائی اسمبلیوں کے عام انتخابات کیلئے فنڈز نظر ثانی بجٹ کے تحت فراہم کیے جائیں جو کہ آپ کی آئینی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔ الیکشن کمیشن کو سیکرٹری خزانہ نے اپنے جواب میں کہا کہ حکومت کے پاس اس وقت روزمرہ اخراجات کے لیے بھی پیسے موجود نہیں ہیں، الیکشن کمیشن کا مطالبہ حکومت کے سامنے رکھ کر فیصلے سے جلد آگاہ کر دیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن کے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کی تیاری سے متعلق اجلاس کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں وفاقی سیکرٹری خزانہ حامد یعقوب نے کہا کہ ہماری طرف سے فنڈز دینے سے انکار نہیں کیا گیا۔ الیکشن کمیشن سے مطالبات پر نظرثانی کی درخواست کی ہے، ہم سپریم کورٹ کے فیصلے پرعمل درآمد کریں گے، الیکشن کرانا ہماری آئینی ذمہ داری ہے، الیکشن کمیشن نظرثانی شدہ مطالبات بھجوائے، حکومت کے سامنے رکھیں گے۔ علاوہ ازیں الیکشن کمیشن کی طرف سے سپیشل سیکرٹری داخلہ کو انتخابات میں سکیورٹی انتظامات مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایف سی ورینجرز اہلکاروں کی فراہمی کا کہا جائےجبکہ جی ایچ کیو اور سیکرٹری دفاع سے بھی رابطہ کیا جائے۔ الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ سیکرٹری دفاع سے رابطہ کیا جائے گا اور انتخابات کے دوران فوج کی تعیناتی کو یقینی بنایا جائے گا۔
شہید صحافی ارشد شریف کے قتل پر ازخود نوٹس کیس رجسٹرار آفس نے ڈی لسٹ کر دیا۔۔سپریم کورٹ رجسٹرار آفس نے موقف اختیار کیا کہ ازخود نوٹس کیس کو بینچ کی عدم دستیابی کے باعث ڈی لسٹ کیا جا رہا ہے: ذرائع شہید صحافی ارشد شریف کے قتل پر از خود نوٹس کیس میں خصوصی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی طرف سے پیشرفت رپورٹ سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کروائی جا چکی ہے ۔ ارشد شریف قتل کیس کل سماعت کیلئے مقرر کیا گیا تھا جس پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5رکنی لارجر بینچ نے دن سوا 11 بجے سماعت کرنی تھی۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیورو (ڈی جی آئی بی) ، ڈائریکٹر جنرل فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ڈی جی ایف آئی اے) سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کیے گئے تھے۔ ذرائع کے مطابق آج شہید صحافی ارشد شریف کے قتل پر ازخود نوٹس کیس کو سپریم کورٹ رجسٹرار کی طرف سے ڈی لسٹ کر دیا گیا ہے جس کے نوٹسز سپریم کورٹ رجسٹرار آفس کی طرف سے خصوصی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے ممبران کے علاوہ دیگر فریقین کو جاری کر دیئے گئے ہیں۔ سپریم کورٹ رجسٹرار آفس نے موقف اختیار کیا کہ ازخود نوٹس کیس کو بینچ کی عدم دستیابی کے باعث ڈی لسٹ کیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے 8 نومبر 2022ء کو نے شہید صحافی ارشد شریف کی موت پر تحقیقات کیلئے چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھا تھا جس میں جوڈیشل کمیشن بنانے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا کہ تمام دستیاب ججز پر کمیشن قائم کیا جائے۔ خط میں جوڈیشل کمیشن کو 5 سوالوں پر غور کرنے کا کہا گیا کہ شہید صحافی کی بیرون ملک روانگی میں کس نے سہولت کاری کی؟ کون سی ایجنسی جان کو خطرے کی کسی دھمکی سے آگاہ تھی؟ اگر اطلاع تھی تو کیا اقدامات ہوئے؟ ان کے یو اے ای سے کینیا جانے کی وجوہات؟ فائرنگ واقعے کی اصل حقیقت کہ واقعی معاملہ غلط شناخت کا تھا یا کوئی مجرمانہ کھیل تھا؟ یاد رہے کہ شہید صحافی ارشد شریف کو گزشتہ برس کینیا کی پولیس نے نیروبی میں مگاڈی ہائی وے پر مبینہ طور پر غلط شناخت پر سر میں گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔ سینئر صحافی کے قتل پر سیاسی حلقوں کی طرف سے پاکستان کی سٹیبلشمنٹ پر الزام لگائے گئے تھے جس کی پاک فوج کے ترجمان نے سختی سے تردید کر دی تھی۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے معاملے کا از خود نوٹس لیا تھا، واقعے کی تحقیقات میں کینیا پولیس کے موقف میں تضاد سامنے آئے تھے۔
تحریک انصاف کے سابق رہنما اور سابق گورنر پنجاب چودھری سرور نے پاکستان مسلم لیگ (ق) میں شمولیت اختیار کر لی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی سے علیحدہ ہونے والے سابق گورنر پنجاب نے چودھری شجاعت کے ساتھ ہاتھ ملا لیا ہے ، مسلم لیگ ق میں چودھری سرور کو اہم ذمہ داری دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق چوہدری سرور کو مسلم لیگ ق میں صدر کا عہدہ دیا جائے گا۔چودھری سرور کی ق لیگ میں شمولیت کا باضابطہ اعلان اتوار کو کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق چوہدری سرور کو پیپلزپارٹی نے بھی شمولیت کی دعوت دی تھی جس پر چوہدری سرور نے واضح جواب نہیں دیا تھا۔چوہدری سرور کے علاوہ تحریک انصاف کی بعض اہم شخصیات کا بھی ق لیگ میں شمولیت کاامکان ہے جو پارٹی کو خیرباد کہہ چکی ہیں۔ واضح رہے کہ چودھری پرویز الٰہی مسلم لیگ ق چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شامل ہو گئے ہیں اور ان کی جگہ اب چودھری سرور نے لے لی ہے ۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے رائٹ ٹو پروٹسٹ ریسرچر نے لاہور میں مظاہروں پر پابندی لگانے والا 'ڈریکونین' قانون فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے احتجاج کے حق کے محقق ہرندرینی کوریا نے کہا لاہور میں عورت مارچ سمیت کئی احتجاجی مظاہروں سے چند گھنٹے قبل پابندی اور سخت قانون ڈریکونین کا نفاذ آزادی اظہار کے حقوق کا احترام کرنے اور اسے برقرار رکھنے میں سراسر ناکامی ہے, پرامن احتجاج کرنے والوں کو فوری رہا کیا جائے۔ گزشتہ روز پنجاب کے محکمۂ داخلہ نے لاہور میں جلسہ، جلوس اور ریلی پر پابندی عائد کی, محکمۂ داخلہ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق لاہور میں احتجاج، دھرنے اور مظاہروں پر بھی پابندی عائد کر دی گئی,پابندی کا نفاذ آج سے ہو گا اور 7 روز تک جاری رہے گی۔ پاکستان تحریک انصاف نے دعویٰ کیا ہے کہ لاہور میں انتظامیہ کی جانب سے دفعہ 144 نافذ کرنے کے بعد پولیس نے کریک ڈاؤن کیا اور اس دوران ایک کارکن جاں بحق ہوگیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے لاہور میں زمان پارک سے داتا دربار تک شیڈول ریلی کی منسوخی کے اعلان کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا پارٹی کارکن علی بلال کو ’پنجاب پولیس نے قتل‘ کردیا ہے۔ انہوں نے کہا انتخابی ریلی میں شرکت کے لیے آنے والے پی ٹی آئی کے غیرمسلح کارکنوں پر اس طرح کا ظلم شرم ناک ہے، پاکستان قاتلوں کی گرفت میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انسپکٹر جنرل پنجاب لاہور کے سٹی پولیس افسر اور دیگر کے خلاف ان کی جماعت کی جانب سے قتل کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔ عمران خان نے دوسری ٹوئٹ میں کارکن بلال کی ویڈیو جاری کی اور بتایا کہ پی ٹی آئی کارکن بلال زندہ تھا اور انہیں پولیس اسٹیشن لے جایا جا رہا تھا۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ انہیں پولیس کی حراست میں مارا گیا ہے، یہ موجودہ حکومت اور پنجاب پولیس کا قاتلانہ عمل ہے۔ عمران خان نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ملک بھر میں جماعت کے ضلعی صدور اور عہدیدار ’ہمارے شہید کارکن‘ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کریں۔ حکومت پنجاب کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سید محسن نقوی نے ہنگامہ آرائی میں مبینہ طور پر ہلاکت کا سخت نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی فوری تحقیقات کا حکم دے دیا۔ وزیر اعلی پنجاب نے واقعے کی مکمل غیر جانبدرانہ اور حقائق وشواہد پر مبنی انکوائری کرنے کا حکم دیا ہے وزیراعلی کا حکم ہے کہ جو بھی ملوث پایا جائے، قانون کے تحت انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں۔ یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ پی ٹی آئی کی طرف سے دکھائی جانے والی وڈیوز آج کی نہیں بلکہ پرانی اور جیل بھرو تحریک کی ہیں
پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ( پیمرا) نے سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ ججز سےمتعلق ٹی وی پر مواد نشر کرنے پر پابندی عائد کردی۔ تفصیلات کے مطابق پیمرا نے ججز کے کنڈکٹ سے متعلق ٹی وی پرمواد نشر کرنے پر پابندی عائد کردی۔ پیمرا کی جانب سے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ ، ہائیکورٹ ججز سے متعلق نیوز بلیٹن اور ٹاک شوز میں مواد نشر کرنے پر پابندی ہے۔ اعلامیے میں کہا ہے کہ ٹی وی چینلز پر پابندی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا، پابندی پیمرا ترمیمی آرڈیننس 2007 کے تحت عائدکی گئی ہے۔ پیمرا نے ہدایت کی ٹی وی چینلز ٹائم ڈیلے میکنزم کےاستعمال کو یقینی بنائیں۔ علاوہ ازیں ٹی وی چینلز خودمختار اور آزادانہ ایڈیٹوریل بورڈ کی تشکیل یقینی بنائیں۔ اعلامیے میں خبردار کیا گیا ہے کہ پیمرا احکامات کی خلاف ورزی پر چینلز کا لائسنس معطل کر دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ حال ہی میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی ایک مبینہ آڈیو سامنے آئی تھی جس میں وہ سابق وزیرِ اعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الہٰی سے کسی کیس کے حوالے سے گفتگو کر رہے تھے۔ وکلا تنظیموں اور مسلم لیگ (ن) نے جسٹس مظاہر علی نقوی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایات بھی درج کرا رکھی ہیں۔ اسی طرح چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے انتخابات سے متعلق ازخود نوٹس لینے کا اختیار بھی کوئی روز تک موضوعِ بحث رہا تھا۔ حالیہ دنوں میں یہ معاملہ پاکستان کے نیوز چینلز میں موضوعِ بحث تھا اور ججز کے کنڈکٹ اور اُن کی غیر جانبداری پر بھی سوال اُٹھائے جا رہے تھے۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایک بار پھر ملک کے ڈیفالٹ نہ ہونے کا دعوی کردیا, انہوں نے کہا دعوے سے کہہ رہا ہوں کہ پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرےگا، تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دیتا ہوں کہ میثاق معیشت کریں۔ اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا پاکستان دیوالیہ نہیں ہوگا، اس حوالے سے سامنے آنے والی خبریں گمراہ کن ہیں، پاکستانی معیشت سے متعلق بے بنیاد پروپیگنڈا کیا جاتا ہے۔ اسحاق ڈار نے مزید کہا تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دیتا ہوں کہ میثاق معیشت کریں، اس میثاق معیشت میں کوئی بھی تبدیلی نہ کرے، سیاست کو بالائے طاق رکھتے ہوئے میثاق معیشت کو خوش آمدید کہتا ہوں، ہم جن عہدوں پر ہیں امین ہیں،اللہ اور عوام کو جوابدہ ہیں۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا وزیراعظم نے غیر ضروری اخراجات کو کنٹرول کرنےکے اقدامات کیے ہیں، ملک کی معاشی مشکلات کو ختم کرنےکے لیے سب کو اپنا حصہ ڈالنا ہوگا، سیلاب زدہ علاقوں میں بحالی کے کاموں کے لیے 16 ارب ڈالر درکار ہیں۔ انہوں نے کہا مسلم لیگ ن کے پچھلے دور میں پاکستان 24ویں بڑی معیشت بن گیا تھا، پاکستان ایشیا کی بہترین مارکیٹ تھی جو گزشتہ حکومت کی غلط پالیسی سےتنزلی کا شکار ہوئی، گزشتہ چار سالوں میں فی کس آمدنی میں صرف تیس ڈالر کا اضافہ ہوا، ہمارے دور میں فی کس آمدنی میں 373 ڈالر کا اضافہ ہوا۔ انہوں نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا عمران نے آئی ایم ایف کے پروگرام سے انحراف کیا اور ترقیاتی اداروں کے اعتماد کو نقصان پہنچایا، ہم آئی ایم ایف کے اس پروگرام کو مکمل کریں گے، آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ اگلے چند دنوں میں ہوجائےگا، اسٹاف لیول معاہدے میں تاخیرہوئی ہے مگر یہ اب ہونے والا ہے.
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناللہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کمرے میں بیڈ کے نیچے چھپا رہے گا تو کیسے گرفتار کریں گے، اس کو جو ریلیف ملنا تھا مل چکا ، اب انجام تک پہنچانا چاہیے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا آج کا دن بہنوں اور خواتین کے لئے اہمیت کاحامل ہے، ایک عورت مارچ کی ایکٹیویٹی لاہوراور اسلام آباد میں ہے اور عمران خان بھی لاہور میں برگر مارچ لے آیا ہے۔ رانا ثناللہ کا کہنا تھا کہ ایسی صورتحال میں لاہور میں کوئی بھی واقعہ ہوسکتاہے، فتنہ مارچ میں جوکچھ ہوتاہے اسکی وجہ سے بری صورتحال کا سامنا ہوتا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ایجنسیز کی رپورٹ پر نگراں حکومت نے دفعہ144کا نفاذ کیا ہے، میری اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی کو روٹ بدلنے کا کہاگیا تھا لیکن بدبخت ٹولہ قانون کو کسی کھاتےمیں نہیں لاتا۔ انھوں نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹانگ میں پلستربھی باندھا ہے اور ریلی کو ہیڈ بھی کرنا ہے ، آپ صحت مند ہوگئے ہیں توعدالتوں کے سامنے پیش ہوں ، آپ کو ریلیف بھی مل جاتا ہے چاہے بنتا ہو یا نہیں۔ رانا ثناللہ نے کہا کہ عمران خان کے پاس سارے بہانے بھی ختم ہوچکے ہیں ، عمران خان سے زیادہ مہربانی اور شفقت کا سلوک ہوگا تو سوال ہوگا۔ انھوں نے بتایا کہ عدالت نے 13مارچ تک کا وقت دیا ہے امید ہے وہ پیش ہوں گے ، عمران خان اسی طرح قانون سے بھاگتے رہے تو کب تک خیر منائیں گے۔ یہ ہر وقت افراتفری اور انارکی کی کوشش میں ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق بلال علی کو کالے رنگ کے ڈالے میں اسپتال لایا گیا جہاں سے ایدھی کے لوگوں نے اسے اسٹریچر پر ڈالا اور اسپتال کے اندر لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کی۔ تصاویر کو دیکھا جائے جائے تو ان میں دو افراد کو کالے رنگ کی گاڑی میں بلال علی کو لاتے دیکھا جا سکتا ہے جہاں سے ایدھی کے عملے نے بلال علی کو اسٹریچر پر ڈالا اور ایمرجنسی میں لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے اس تحریک کے دوران جاں بحق ہونے والے کارکن کی ہلاکت کی تصدیق کی، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بلال علی کو مردہ حالت میں اسپتال لایا گیا تھا۔ میڈیا نمائندے مرزا رمضان بیگ نے دعویٰ کیا ہے کہ جب ایدھی والے بلال علی کو اسپتال کے اندر لے کر گئے تو اس کے بعد کالی گاڑی میں لانے والے دونوں افراد فرار ہو گئے۔ تاہم اب بلال علی کی ہلاکت پر انکوائری شروع کی گئی ہے۔ یاد رہے کہ بلال علی کی ہلاکت پر انکوائری کرنے والی کمیٹی کی سربراہی 2 ڈی آئی جیز کر رہے ہیں جو تحقیقات کر کے معاملے کی گہرائی تک جائیں گے اور دیکھا جائے گا کہ بلال علی کی ہلاکت کس طرح ہوئی اور کون اس کا ذمہ دار ہے۔ دوسری جانب بلال علی کی ہلاکت کے بعد پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا اور اس کی موت پر تحقیقات کا مطالبہ کر کے ذمہ داروں کے تعین کا بھی مطالبہ سامنے آیا تھا۔
اقوام متحدہ نے لاہور میں مبینہ پولیس تشدد سے پی ٹی آئی کارکن علی بلال کی ہلاکت کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔ تفصیلات کے مطابق نائب ترجمان سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ فرحان حق نے لاہور میں مبینہ پولیس تشدد سے ہی ٹی آئی کارکن علی بلال کی ہلاکت سے متعلق کہا کہ اس معاملے کی تفصیلی تحقیقات ہونی چاہیئے۔ نائب ترجمان سیکریٹری جنرل یواین کا کہنا تھا کہ ہلاکت یا زخمی کرنے والوں کا جوابدہ ہونا ضروری ہے۔ فرحان حق نے کہا کہ دنیا میں ہر کسی کو پرامن احتجاج کا حق حاصل ہے، پرامن احتجاج کو کسی رکاوٹ کے بغیر آگے بڑھنے دیا جانا چاہیئے اور ایسے حالات میں تحمل کا مظاہرہ کیا جانا چاہیے۔ گذشتہ روز پی ٹی آئی کی ریلی پر پولیس کی شیلنگ اور تشدد سے ایک کارکن جاں بحق ہوگیا تھا۔ رہنما پی ٹی آئی اور سابق ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے کارکن کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ پولیس گردی سے ایک کارکن علی بلال شہید ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا تھا کہ علی بلال کو آنسو گیس کا شیل لگا جبکہ پولیس نے اس پربدترین تشدد بھی کیا۔
تنخواہوں میں 35فیصد کٹوتی پر پی آئی اے پائلٹس بھاگنے لگے, پالپا کے مطابق پی آئی اے کے 30پائلٹس استعفی دے چکے ہیں، مزید استعفیٰ دینے کو تیار ہیں۔ پائلٹس کی نمائندہ تنظیم پالپا کا موقف ہے کہ 7سال سے تنخواہ میں اضافہ نہیں ہوا۔ پی آئی اے کے کپتانوں کے جانے سے ائیرلائن بحران کا شکار ہوجائے گا۔ پائلٹوں کی تنظیم پالپا کے ذرائع کے مطابق پائلٹوں نے استعفیٰ کم تنخواہوں اور پی آئی اے انتظامیہ کے غیر پیشہ ورانہ رویوں کی بناء پر دیا ہے۔ پائلٹوں کے استعفے کی وجہ سے پی آئی اے کا فلائٹ شیڈول متاثر ہونا شروع ہوگیا ہے۔ پی آئی اے ذرائع کے مطابق مستعفی ہونے کی درخواست دینے والے پائلٹوں میں بوئنگ 777 اور ایئربس 320 طیارے کے کیپٹن اور فرسٹ آفیسر شامل ہیں۔ ترجمان پی آئی اے عبداللہ خان نے بتایا پاکستان سمیت خطہ میں ایئربس 320 کے ہوا بازوں کی ڈیمانڈ میں بہت اضافہ ہوچکا ہے۔ پالپا کے جنرل سیکریٹری کیپٹن ناریجو نے کہا کہ پی آئی اے کے کپتانوں نے قومی ایئرلائن کو ہر ماہ لاکھوں روپے فیول کی بچت کرکے دی ہے لیکن اس کے باوجود انتظامیہ کا رویہ غیر مناسب ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے سے مشکلات کا دوچار قومی ایئرلائن سے ہوا بازوں کے جانے سے مزید بحران ادارے کیلئے نئی مشکل کھڑی کردے گا۔
پولیس کا گزشتہ روز شہید ہونیوالے پی ٹی آئی اورکر علی بلال کے والد کو ایف آئی آر درج کروانے کیلئے طویل انتظار۔۔ پولیس کا ایف آئی آر درج کرانے سے انکار علی بلال کا والد سی سی پی او لاہور بلال کمیانہ کو ایف آئی آر میں نامزد کرنا چاہتا ہے جس کے حکم پر گزشتہ روز کاروائیاں ہوئیں۔ فرخ حبیب کا اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہنا تھا کہ علی بلال شہید کے بوڑھے والد لیاقت علی صاحب کو ان کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کروانے کے لئے تھانہ ریس کورس لاہور میں مسلسل کئی گھنٹوں سے انتظار کروایا جارہا ہے دوسری جانب سی سی پی او لاہور آفس میں پولیس اپنی ایف آئی آر تیار کررہی ہے۔ ظالموں کچھ تو شرم کرو
الیکشن شیڈول کے بعد سیاسی جماعت کو ریلی کرنے سے روکنا جمہوریت دشمنی، عمران خان پر جھوٹے مقدمات کر کے اور ریلی نکالنے کی اجازت نہ دے کر حکومت آئین پاکستان کو پامال کر رہی ہے: رہنما پی ٹی آئی سینیٹر ورہنما پاکستان تحریک انصاف شبلی فراز نے لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم وچیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جان کو شدید خطرہ ہے جس پر ہماری سکیورٹی فراہم کرنے کی درخواست 3 دنوں سے زیرسماعت ہے لیکن فکس نہیں ہو رہی۔ آج درخواست پر اعتراض بھی ختم ہو گیا مگر پھر بھی فکس نہیں کی جا رہی۔ عمران خان عدالت میں حاضر ہونے کیلئے تیار بیٹھے ہیں لیکن ان کی رہائشگاہ کے باہر کرفیو جیسی صورتحال بنا دی گئی ہے۔ انہوں نےپاکستان تحریک انصاف کی ریلی والے دن پنجاب حکومت کی طرف سے 7 دنوں کے لیے دفعہ 144 کے نفاذ کر کے ریلیوں اور جلسے جلوسوںپر پابندی عائد کرنے شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کیخلاف سیاسی بنیادوں پر ملک بھر میں 78 جھوٹے مقدمات درج کیے جا چکے ہیں جن کا مقصد تحریک انصاف کو دبائو میں لانا ہے۔ پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو ریلی کی اجازت نہیں دی جا رہی، یہ کیسی لیول پلیئنگ فیلڈ ہے۔ شبلی فراز کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے انتخابات کے شیڈول کا اعلان کر دیا گیا ہے ایسے میں ریلیاں، جلسے جلوس نکالنا جمہوریت کا حسن ہے۔ عمران خان پر جھوٹے مقدمات کر کے اور ریلی نکالنے کی اجازت نہ دے کر حکومت آئین پاکستان کو پامال کر رہی ہے۔ پہلے بھی عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہو چکا جبکہ دوبارہ حملے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ جھوٹے مقدمات سے کوئی فرق نہیں پڑتا، عوام عمران خان کے ساتھ ہیں۔ یاد رہے کہ تحریک انصاف کی طرف سے آج زمان پارک سے داتا دربار تک عدلیہ بچائو ریلی نکالنے کا اعلان ہوا تھا لیکن ریلی شروع ہونے سے پہلے ہی نگران پنجاب حکومت نے 7 دنوں کیلئے دفعہ 144 نافذ کر کے ریلیوں اور جلسے، جلوسوں پر پابندی عائد کر دی تھی۔ پولیس کی بھاری نفری زمان پارک کے گردونواح میں تعینات کی گئی تھی جبکہ پی ٹی آئی کارکنوں اور کارکنوں میں شدید جھڑپیں ہوئیں۔
خواتین کے عالمی دن پر پولیس کا خواتین پر لاٹھی چارج مقبوضہ کشمیر کی منظرکشی۔۔سابق وزیراعظم وچیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر 77 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں، وہ کتنی دفعہ عدالتوں میں پیش ہوں گے: سینئر صحافی نجی ٹی وی چینل جی این این نیوز کے پروگرام خبر ہے میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی وتجزیہ نگار عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بڑی بدقسمتی ہے خواتین کے عالمی دن پر خواتین کے دوپٹے اتار کر ان پر کیمیکل والا پانی پھینکا گیا۔ عورت ڈے پر مائوں بہنوں کی عزت محفوظ نہ ہو اور ہمارے جان ومال کی محافظ پولیس نے جیسے خواتین پر لاٹھی چارج کیا، آنسو گیس پھینکی اس سے ایسا لگ رہا تھا کہ یہ مقبوضہ کشمیر کا علاقہ ہے۔ عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان پر 77 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں، وہ کتنی دفعہ عدالتوں میں پیش ہوں گے۔ میری خبر کے مطابق عمران خان اگر باہر نکلتے تو کچھ لوگ انہیں ٹارگٹ بنا سکتے تھے جبکہ پروگرام کے میزبان سعید قاضی نے خبر دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی قیادت ملک گیر احتجاج کی تجویز پر غور کر رہی ہے۔ سینئر صحافی وتجزیہ نگار شہزاد حسین بٹ نے بتایا کہ عوام کا جم غفیر سڑکوں پر نکلا تو پولیس نے ٹولیوں کی صورت میں جگہ جگہ روکنا شروع کر دیا تھا اور بہت سے کارکنوں کو زخمی کیا گیا۔ تحریک انصاف کا کارکن علی بلال عرف ظل شاہ جو اسلام پورہ لاہور کا رہائشی بتا گیا ہے پولیس کے سر پر ڈنڈے مارنے اور وحشیانہ تشدد سے سے شدید زخمی ہو گیا جسے پی ٹی آئی کارکن زخمی حالت میں اٹھا کر سروسز ہسپتال لائے تھے وہ شہید ہو گیا۔ عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ سمجھ نہیں آرہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کے پاس کون سا ایسا اسلحہ تھا کہ ان پر ایسے وحشیانہ تشدد کیا گیا؟ اور خبر دیتے ہوئے بتایا کہ میری سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے گفتگو ہوئی ہے، وہ کسی سے گفتگو کر رہے تھے جس میں 2 شہادتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نےصوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کیلئے فنڈز و سیکیورٹی کے امور پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے وزارت خزانہ و داخلہ کے حکام کو طلب کرلیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن نے وزارت خزانہ اور وزارت داخلہ کے حکام کو آج دوپہر بریفنگ دینے کیلئےطلب کیا ہے۔ سیکرٹری داخلہ و سیکرٹری خزانہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کے دوران فنڈز اور سیکیورٹی سے متعلق امور پر الیکشن کمیشن کو تفصیلی بریفنگ دیں گے۔ الیکشن کمیشن اس دوران وزارت داخلہ کے نمائندے الیکشن میں سیکیورٹی کیلئے قانون نافذ کرنےوالے اداروں کے اہلکاروں کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایات کی جائے گی ۔ الیکشن کمیشن وزارت داخلہ سے جی ایچ کیو اور وزارت دفاع سے رابطہ کرکے پاک فوج کو انتخابات کےدوران ڈیوٹیز یقینی بنانے کا بھی کہا جائے گا،، جبکہ وزارت خزانہ کو انتخابات کیلئے فنڈز کی فراہمی کی ہدایات دی جائیں گی۔

Back
Top