خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
ایکسپریس نیوز کے مطابق منی بجٹ کے نتیجے میں ہونے والی مالیاتی تبدیلیوں اور قوانین کے نفاذ کے بعد مختلف برانڈ کے امپورٹڈ موبائل فونز کی پی ٹی اے رجسٹریشن کے ٹیکسز میں 15 ہزار روپے سے لیکر 70 ہزار روپے تک اضافہ ہوگیا ہے۔ منی بجٹ میں بیرون ملک سے آنیوالے200 ڈالر سے زیادہ قیمت والے موبائل فونز پر فکسڈ سیلز ٹیکس ختم کر کے قیمت کے تناسب سے17 فیصد سیلز ٹیکس لاگو کردیا گیا ہے تاہم مختلف کٹیگریز کے امپورٹڈ موبائل فونز پرکسٹم ڈیوٹی کی سابق فکسڈ شرح برقرار ہی رہے گی۔ ٹیکس بڑھنے سے ملک بھر کی موبائل فون مارکیٹس میں کاروبار میں شدید مندی آ گئی ہے اورنئے فونز کی فروخت میں غیر معمولی کمی جبکہ پی ٹی اے سے منظورشدہ پرانے فونز کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے۔ بجٹ کی منظوری کے بعد ایف بی آر نے بیرون ملک سے آنے والے موبائل فونز پر ٹیکسز کی شرح میں ردوبدل کردیا ہے۔ ایف بی آر کی جانب سے کیے جانے والے ردوبدل کے بعد پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے موبائل فون رجسٹریشن سسٹم کو بھی اپ گریڈ کردیا گیا ہے۔ جاری کردہ ٹیکس ٹیرف کے مطابق پاکستان آنے والے مسافروں کو ان کے پاسپورٹ کے ذریعے پی ٹی اے رجسٹریشن کروانے پر 30 ڈالر تک مالیت کے فون پر 430 روپے فکسڈ ٹیکس جبکہ 31 تا 100 ڈالر مالیت کے فون پر 3200 روپے فکسڈ ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ یہی نہیں 100 سے 200 ڈالر مالیت کے فون پر 9580 روپے فکسڈ ٹکیس ادا کرنا ہوگا اور201 ڈالر تا 350 ڈالر مالیت کے موبائل فون پر 12200 روپے کسٹم ڈیوٹی کے علاوہ فون کی مالیت کا 17 فیصد بطور سیلز ٹیکس بھی ادا کرنا ہوگا۔ دستاویز کے مطابق 351 تا 500 ڈالر مالیت کے فون پر 17800 روپے کسٹم ڈیوٹی کے علاوہ فون کی مالیت کا 17 فیصد سیلز ٹیکس لاگو ہوگا اور 500 ڈالر سے زائد مالیت کے موبائل فون پر 27600 روپے کسٹم ڈیوٹی کے علاوہ فون مالیت کا 17 فیصد بطور سیلز ٹیکس بھی ادا کرنا ہوگا۔
نجی ٹی وی چینل جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں اینکر پرسن و تجزیہ کار جاوید چودھری نے کہا کہ عمران خان، نواز شریف اور آصف زرداری میں کوئی فرق نہیں، تینوں میں جو زیادہ بہتر ڈیل دے گا وہ کامیاب ہو جائے گا، نوازشریف کے ساتھ اسٹیبلشمنٹ کے رابطے ہیں، ایک سویلین شخصیت اِدھر اور اُدھر جا رہی ہے. جاوید چودھری نے دعویٰ کیا کہ یہ رابطے صرف نواز شریف تک محدود ہیں شہباز شریف کو بھی اس بارے میں علم نہیں، ن لیگ کے ووٹ کو عزت دو کے بیانیہ میں حقیقت نظر نہیں آتی، نواز شریف کو ووٹ کو عزت دینا تھی تو پاکستان میں ووٹرز کے ساتھ رہنا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ آج بھی اسٹیبلشمنٹ کی مہربانی سے قائم ہے، اسٹیبلشمنٹ آج کہہ دے تو آدھے پارٹی اور باقی سیاست چھوڑ دیں گے۔ پچھلے دو مہینوں سے سیاست کے میدان میں افواہیں اڑ رہی ہیں، حکومت کو لانے کی ایک قیمت تھی جو بہت سے لوگوں اور اداروں نے ادا کی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس حکومت کو روکا جائے گا تو اس کی بھی ایک قیمت ہوگی، اگر وہ تمام ادارے، شخصیات وہ قیمت ادا کرنے کیلئے تیار ہیں تب ہی حکومت قائم رہے گی، اگر وہ ادارے اور شخصیات قیمت ادا کرنے پر تیار نہیں ہوئے تو حکومت نہیں بچے گی۔ جاوید چودھری نے موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت میں ہر طبقہ اور شعبہ رو رہا ہے، یہاں پر ریئل اسٹیٹ سے ٹیکسٹائل اور کسانوں تک سب ہی رو رہے۔ ان کے ساتھ پینل پر موجود سلیم صافی نے کہا کہ یہ حکومت صرف مافیاز اور نووارداتیوں کیلئے فائدے کا باعث ہے، خیبرپختونخوا میں جے یو آئی (ف) کو مذہبی ووٹ نہیں پڑا، تحریک انصاف سے ناراض لوگوں نے غصے میں پی ٹی آئی کے نمبر ون مخالف کو ووٹ دیا۔ سلیم صافی نے یہ بھی کہا کہ آصف زرداری مکمل تابعداری پر تیار ہیں لیکن انہوں نے پارٹی کا جنازہ نکال دیا ہے اس لیے ان کا کوئی چانس نہیں۔ تجزیہ کار مشرف زیدی نے کہا کہ عمران خان کو لانے کا فیصلہ کرنے والوں کا احتساب نہیں ہوگا، عوام میں ایک بڑی تعداد ابھی بھی عمران خان کو مسیحا سمجھتی ہے، عمران خان کو وزیراعظم رکھیں یا نہ رکھیں اس کا وزن کم نہیں ہوگا۔
سرینا عیسیٰ کے خلاف قانونی کارروائی کرینگے، فروغ نسیم اور شہزاد اکبر کا اعلان وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم اور مشیر داخلہ برائے احتساب شہزاد اکبر نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینا عیسیٰ کے خلاف قانونی کارروائی کا عندیہ دے دیا،ایکسپریس نیوز کے مطابق سرینا عیسی کی جانب سے مشیر داخلہ برائے احتساب شہزاد اکبر اور فروغ نسیم کو خط لکھا گیا جس میں انہوں نے حکومتی شخصیات پر الزامات عائد کیے۔ وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم اور مشیر داخلہ نے سرینا عیسیٰ کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا اور اسے مسترد کرتے ہوئے مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا،مشترکہ اعلامیہ میں لکھا گیا کہ سرینا عیسی نے اپنے خط میں پس پردہ مقاصد کے لیے بے بنیاد الزام عائد کیے،اس قسم کے سنسنی خیر الزامات کو اب برداشت نہیں کیا جائے گا،اب سرینا عیسی اور ان کے پیچھے موجود عناصر کو ہتک عزت کا نوٹس بھیجیں گے۔ اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ سرینا عیسی اور دیگر عناصر کو الزامات کی بنیاد پر عدالت میں لے کر جائیں گے،سرینا عیسیٰ کے خط کا مقصد کسی بھی زیر التواء کیس یا مستقبل کی قانونی چارہ جوئی میں فائدہ اٹھانا اور احتساب سے بچنا ہے،فروغ نسیم اور شہزاد اکبر نے کہا کہ ہم نے ایک خاتون کے غیر سنجیدہ الزامات کو کافی حد تک برادشت کیا،اب ایکشن لیا جائے گا۔ سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ مسز سرینا عیسیٰ نے چیئرمین نیب اور پراسیکیوٹر نیب کو خط لکھا تھا،جس میں انہوں نے لکھا کہ وزیر قانون فروغ نسیم نے اپنے خلاف کارروائی سے بچنےکے لئے غیرقانونی اقدام کیا، وزیر قانون کا اقدام نیب آرڈیننس کے سیکشن نائن اے کی زد میں آتا ہے۔ خط میں کہا گیا کہ وزیر قانون نے منی بل کے ذریعے سیکشن 216 میں غیر قانونی ترمیم کی، یہ ترمیم خود کو بچانے کی کوشش اور اختیارات سے تجاوز ہے، وزیر قانون، سابق اٹارنی جنرل انور منصور، شہزاد اکبر اور اشفاق احمد کےخلاف کارروائی کی جائے،امید ہے میرے نام بتانے کے بعد آپ ان افراد کے خلاف کارروائی کریں گے، ان افراد نے پہلے اِنکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 216 کے برعکس کارروائی کی۔
پی ٹی آئی میں بغاوت کا خدشہ منڈلا رہا ہے،تجزیہ کار ملک بھر کے عوام مہنگائی سے پریشان، تحریک انصاف کی حکومت سے سخت نالاں ہیں، اس حوالے سے جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ میں سینیئر صحافی سہیل وڑائچ سے گفتگو کی گئی، انہوں ںے کہا نواز شریف ن لیگ کی قیادت کی طرف سے کسی خدشہ کا شکار نہیں،نواز شریف نے مجھ سے کہا کہ عام انتخابات کسی مداخلت کے بغیر ہوجائیں گے لیکن کیا آئندہ حکومت کو بغیر مداخلت کے چلنے دیا جائے گا۔ انہوں ںے کہا کہ میری موجودگی میں نواز شریف کی شہباز شریف سے ٹیلیفون پر بات ہوئی،میں نے نواز شریف سے پارٹی میں دو بیانیوں کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ یہ طبیعتوں کا فرق ہے،میری اورشہباز شریف کی سوچ اور ٹارگٹ ایک ہی ہے کوئی اختلاف نہیں۔ سہیل وڑائچ نے بتایا کہ نواز شریف کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ نواز شریف کو تحریک عدم اعتماد اور کسی مداخلت کے بغیر عام انتخابات کی یقین دہانی کروائی گئی ہے،نواز شریف کے جنوری یا فروری میں واپس آنے کا امکان نہیں،نواز شریف نے مجھے کہا کہ کورونا کے بعد آپریشن کرواؤں گا اس کے بعد واپسی ہوگی۔ تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے مزید کہا کہ مہنگائی اور بیروزگاری کی وجہ سے لوگ حکومت سے مطمئن نہیں ہیں،پی ٹی آئی میں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مخاصمت کا نیا رویہ شروع ہوا اس کی وجہ سے پارٹی میں بغاوت کا خدشہ ہے،احتجاج اور لانگ مارچ ہوں گے تو حکومت پر دباؤ بڑھے گا۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ مسلم لیگ ن کا ووٹ بینک اپنی جگہ برقرار ہے، ن لیگ میں کوئی بھی لیڈر نواز شریف کیخلاف بغاوت نہیں کرسکتا،ن لیگ میں صف اول کا کوئی شخص اپنی ڈیڑھ اینٹ کی الگ مسجد نہیں بنانا چاہتا ہے، تحریک انصاف میں کھلبلی مچی ہوئی ہے وہاں بہت سے لوگ اپنے مستقبل کے حوالے سے پریشان ہیں۔ مجیب الرحمان شامی نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی میں شامل الیکٹ ایبلز آزاد حیثیت سے کسی دوسری جماعت کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کا سوچ رہے ہیں،پی ٹی آئی نے اپنے لوگوں کو روکنے کیلئے ن لیگ میں انتشار کی باتیں شروع کی ہیں، عمران خان کے ووٹ بینک میں کمی نظر آرہی ہے، پی ٹی آئی پر ووٹروں کا دباؤ برقرار رہا تو دوسری طاقتیں بھی غیرجانبدار ہوجائیں گی،نواز شریف واپس نہیں آتے تو شہباز شریف کو مشکل نہیں ہوگی۔ میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف حکومت کا اس وقت چوتھا سال ہے، اگلا سا ل الیکشن کا سال ہے، حکومت اپنے دعوے اور وعدے کے مطابق ملک کو تو مسائل سے نہیں نکال سکی لیکن خود مسائل کا شکار ہے، حکومت پر ملک کو مزید مسائل میں ڈالنے کا الزام ہے۔
ہم نیوز کے پروگرام بریکنگ پوائنٹ ود مالک میں معاون خصوصی شہباز گل اور میزبان کے مابین ہونے والی شدید بحث کے بعد سوال اٹھ رہے تھے کہ دونوں میں سے حق پر کون تھا؟ پروگرام میں بطور مہمان شریک معاون خصوصی شہباز گل نے میزبان کو بحث کرنے پر nonsense قرار دیا تو مالک بھڑک گئے اور شہبازگل سے متعلق کہا کہ وہ ان سے بڑے بدتمیز ہیں اور وہ اس معاملے کو یہیں ختم کرنے کیلئے ہار مانتے ہیں۔ تاہم یہ بحث یہاں ختم نہیں ہوئی متعدد صحافیوں کی جانب سے شہباز گل کے مؤقف کی تائید کی گئی اور پروگرام کے میزبان مالک پر تنقید کی گئی جس کے بعد مالک نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر جاری ایک پیغام میں کہا کہ انہیں غلط فہمی ہو گئی تھی کیونکہ جس یونیورسٹی کا نام شہباز گل نے لیا تھا وہ اسے غلطی سے کوئی اور یونیورسٹی سمجھ بیٹھے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک معمولی بات تھی مگر بدمزگی تب پیدا ہوئی جب شہباز گل نے اپنے جارحانہ انداز میں ان کے ساتھ بدتمیزی کی، انہوں نے کہا کہ اس سب کے باوجود اگر متضاد رائے ہی قائم کرنی ہو تو وہ بغیر کسی تصادم کے بھی کی جا سکتی ہے۔ دوسری جانب اپنے مؤقف کی حمایت میں شہباز گل نے صحافی خاورگھمن کے ایک ٹوئٹ کے جواب میں وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ nonsense کہنا کوئی معیوب بات یا کوئی گالی نہیں ہے۔ انہوں نے اس بات پر ساتھ میں لغت کا حوالہ بھی دیا جس میں اس لفظ کے مطلب کو وضاحت کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔ خاور گھمن نے بھی کہا تھا کہ انگریزی اور اردو دونوں زبانوں میں درسگاہ کو ماں کا درجہ دیا گیا ہے۔۔ سیاسی اور نظریاتی اختلافات اپنی جگہ آپ ہر گز کسی کی درسگاہ کو متنازع وہ بی بغیر ثبوت کے کہیں گے تو اس پر ردعمل تو ضرور آئے گا۔ میرے خیال میں دونوں حضرات کو اپنے اپنے الفاظ واپس لینے چاہیے۔ یاد رہے کہ پروگرام کے دوران میزبان نے مہنگائی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ دیہی علاقوں میں مہنگائی کی شرح 28 فیصد سے زیادہ ہے جبکہ حکومت کہتی ہے13فیصد ہے اس بات پر شہباز گل اور مالک میں بحث شروع ہو گئی۔ بات کرتے ہوئے شہباز گل نے کہا کہ وہ تعلیم یافتہ ڈاکٹر ہیں جبکہ میزبان ماہر معیشت بننے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ وہ ایک صحافی ہیں۔ اس پر پروگرام اینکر نے طنزیہ انداز سے پوچھا کہ بتائیں آپ نے کہاں سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری کی ہے شہباز گل نے بتایا تو انہوں نے جواب میں کہا کہ وہ یونیورسٹی تو خود متنازع ہے۔ انہوں نے کہا کہ پتہ نہیں وہ یونیورسٹی ہے بھی یا نہیں۔ اس پر شہباز گل بھڑک اٹھے اور بتایا کہ وہ ایک اعلیٰ پایہ کی جامعہ ہے جو کہ اپنے ملک کی بہترین یونیورسٹیز میں شامل ہوتی ہے جہاں سے 4 سابق وزرائے اعظم تعلیم یافتہ ہیں۔
سوشل میڈیا پر یہ خبریں گردش کررہی تھیں کہ مریم نواز نے جنید صفدر کو شادی پر 14 کروڑ کی مرسیڈیز تحفے میں دی ہے جو پنجاب میں رجسٹرڈ ہونے والی اب تک کی سب سے مہنگی گاڑی ہے۔مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز نے بیٹے کو شادی پر مہنگا تحفہ دینے کی خبروں کی تردید کر دی ہے۔ مریم نواز نے ایسی تما تر خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے ایک ٹوئٹ شیئر کیا۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں اِن خبروں کا اسکرین شاٹ شیئر کیا اور کہا کہ یہ سفید جھوٹ پورے سوشل میڈیا پر چھایا ہوا ہے۔ یہ مایوس کن ہے کہ کس طرح معروف اکاؤنٹس بغیر تصدیق کے جعلی خبروں کی تشہیر کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب مریم نواز کے بیٹے کے حوالے سے جعلی خبریں منظر عام پر آئی ہیں۔ اکتوبر 2021 میں ایک خبر سامنے آئی تھی کہ جنید صفدر پانچ آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں۔ اس جعلی خبر نے بھی سوشل میڈیا پر بڑی حد تک مقبولیت حاصل کی تھی۔ حتیٰ کہ وزیر اطلاعات فواد چودھری نے بھی اس کی بنیاد پر دعویٰ کیا تھا کہ شریف خاندان نہ ختم ہونے والی کرپشن میں ملوث ہے۔ تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ پنڈورا پیپرز میں جنید صفدر کا نام ہی نہیں تھا۔ ان کی پانچ آف شور کمپنیوں کے مالک ہونے کی خبریں غلط تھیں۔ یاد رہے کہ مریم نواز کے صاحبزادے کا نکاح لندن میں گزشتہ برس اگست میں ہوا تھا۔ بعدازاں گزشتہ سال کے آخری ماہ میں 17دسمبر کو ان کی دعوت ولیمہ کی تقریبات دھوم دھام سے کی گئی تھیں۔
ترجمان پنجاب پولیس نے تصدیق کی ہے کہ پنجاب پولیس کا آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ "آفیشل ڈی ڈی پی آر" ہیک کر لیا گیا ہے۔ ترجمان کی جانب سے انتباہی پیغام میں عوام کو آگاہ کیا گیا ہے کہ اکاؤنٹ ہیک ضرور کر لیا گیا ہے مگر اسے بہت جلد ریکور کر لیا جائے گا۔ترجمان کے مطابق نامعلوم ہیکرز کی جانب سے ادارے کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ ہیک کر کے اس سے اپنا من پسند مواد شیئر کیا جا رہا ہے۔ پنجاب پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جب تک اکاؤنٹ کو ریکور نہیں کر لیا جاتا تب تک عوام الناس پنجاب پولیس اپ ڈیٹس کے نام سے بننے والے اکاؤنٹ سے رہنمائی حاصل کریں۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو ریکور کرنے کیلئے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کی بھی معاونت حاصل کی جا رہی ہے۔
پاکستان میں عالمی وبا کورونا کے باعث گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 23 افراد انتقال کر گئے اور 7ہزار 678 نئے مریض سامنے آئے۔ این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے 59 ہزار 343 ٹیسٹ کیے گئے۔ سرکاری پورٹل کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 12.94 فیصد رہی۔ اب تک ہونے والی اموات کی تعداد 29ہزار 65 تک پہنچ گئی ہے۔ اسلام آباد کی ضلع کچہری میں 15معزز جج صاحبان کورونا وئرس سے متاثر ہو گئے ہیں جب کہ ان کے علاوہ کچہری کی مختلف عدالتوں میں58اہلکار بھی وبا کا شکار ہو گئے ہیں۔ کورونا سے متاثرہ ججز کی عدالتیں بند کر دی گئیں ہیں۔ ادھر کراچی میں کورونا وائرس کی پانچویں لہر نے سنگین صورتحال اختیار کر لی ہے اور شہر میں مثبت کیسز کی شرح بڑھ کر 50 فیصد کے قریب پہنچ گئی ہے۔ محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ کراچی میں مثبت کیسز کی شرح 47.56 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ گزشتہ روز بھی کراچی میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 41 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔ جب کہ آج حیدرآباد میں بھی کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 17.27 فیصد تک پہنچ گئی ہے جو کہ گزشتہ روز کم تھی اور اس میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
سابق آسٹریلوی بلےباز بریڈہوج پاکستان کے 21 سالہ فاسٹ باؤلر محمد حسنین کے دفاع میں بول پڑے، کہا کہ ہینریکس نے حسنین سے بدتمیزی کی، اس پر پابندی لگنی چاہیے۔ تفصیلات کے مطابق سابق آسٹریلوی کرکٹر نے فاسٹ باؤلر محمد حسنین کے مشکوک باؤلنگ ایکشن معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہینریکس نے حسنین کے ساتھ بدتمیزی کی اور جو فیلڈ میں کہا اس پر پابندی لگنی چاہیے، ہینریکس نے کھیل کی روح کے منافی حرکت کی ہے۔ ہینریکس نے میچ کے دوران باؤنسر پھینکنے پر حسنین کو طنزیہ انداز میں بولا تھا اچھی تھرو کی ہے۔آسٹریوی کھلاڑی ہینرکس کو نوجوان کھلاڑی کے خلاف میدان میں اس طرح کے ریمارکس پر سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور ان پر پابندی کا مطالبہ بھی کیا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ لیگ کے دوران پاکستانی کھلاڑی حسنین کا باؤلنگ ایکشن آسٹریلیا کی بگ بیش لیگ (بی بی ایل) کے ایک میچ کے دوران رپورٹ کیا گیا تھا اور اب وہ بگ بیش لیگ کے مزید میچز نہیں کھیل سکیں گے۔ تفصیلات کے مطابق سڈنی تھنڈرز اور سڈنی سکسرز کے 15جنوری کو ہونے والے میچ میں امپائرز نے فاسٹ بولر کا ایکشن رپورٹ کیا تھا، محمد حسنین کا بولنگ ایکشن امپائرز کی جانب سے مشکوک قرار دیا گیا۔ فاسٹ بولر محمد حسنین اپنے کیریئر میں پہلی مرتبہ بی بی ایل کھیل رہے ہیں اور اس سیزن کے پہلے ہی میچ میں انہوں نے 22 رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کی۔ سڈنی سکسرز کے کپتان نے محمد حسنین پر بال کو چپانے کا الزام بھی عائد کیا تھا تاہم امپائرز کو اس حوالے سے کوئی شواہد نہیں ملے۔
آئی جی پنجاب نے انار کلی میں ہونے والے بم دھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب کو پیش کر دی، لاہور دھماکا پلانٹڈ ڈیوائس سے کیا گیا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکے میں ڈیڑھ کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا، دھماکے میں ایک عمارت اور 8 موٹر سائیکلوں کو نقصان پہنچا، دھماکے میں 29 افراد زخمی اور 2 افراد جاں بحق ہوئے، جاں بحق ہونے والوں میں رمضان اورابصار شامل ہیں۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکا ایک بج کر 40منٹ پر ہوا، 1بجکر 44منٹ پر نامعلوم شخص کی کال آئی، کال میں بتایا گیا نیو انار کلی میں دھماکا ہوا۔ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اطلاع ملتے ہی لاہور پولیس سمیت انتظامیہ فوری پہنچی، پولیس، فارنزک ایجنسیاں اور دیگر تحققیاتی ادارے جائے وقوعہ پر موجود ہیں۔ ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بارودی مواد باکس میں نصیب تھا، سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے تحقیقات جاری ہیں، بعض مشکوک افراد کو گرفتار کیا گیا۔واضح رہے کہ لاہور کے معروف لوہاری گیٹ کے علاقے میں دکانوں کے قریب زور دار بم دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق جبکہ متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ دوپہر 1 بج کر 45 منٹ پر لوہاری گیٹ کے قریب انار کلی بازار میں دھماکہ ہوا جس میں 9 سالہ بچے سمیت 2 افراد جاں بحق اور 28 زخمی ہوگئے۔دھماکے سے متعدد عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور قریب کھڑی موٹرسائیکلوں کو بھی نقصان پہنچا جبکہ قریب موجود بینک کی عمارت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ دھماکا ہوتے ہی جائے دھماکا پر پولیس، بم ڈسپوزل اسکواڈ، ریسکیو ادارے اور فائر بریگیڈ کا عملہ فوری پہنچ گیا۔ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہےکہ دھماکا ایک بج کر 45 منٹ پر ہوا جس کے تعین کے لیے بم ڈسپوزل اسکواڈ کام کررہا ہےدھماکے کی جگہ پر گڑھا پڑ گیا ہے۔ ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور کا کہنا ہے انار کلی دھماکے میں پلانٹڈ ڈیوائس نصب تھی، سیف سٹیز کیمروں سے تحقیقات جاری ہیں۔
پاکستان انٹر نیشنل ایئرلائنز کا طیارہ کینیڈا کے ٹورونٹو ایئرپورٹ پر برفباری کی زد میں آ گیا مگر کپتان اور پائلٹ نے کمال مہارت دکھاتے ہوئے جہاز کو بحفاظت لینڈ کروا دیا۔ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہر کوئی پاکستانی پائلٹ کا معترف۔ تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی پرواز پی کے797 لاہور سے ٹورنٹو جار رہی تھی، بوئنگ 777 طیارہ اپنی منزل ٹورنٹو ایئر پورٹ کے قریب پہنچا تو برفباری شروع ہو گئی اور مسافر طیارہ برفباری میں پھنس گیا۔ CY6mSOQgQaN کپتان اور پائلٹ نے کمال مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے طیارے کو بحفاظت ٹورنٹو ایئر پورٹ پر لینڈ کرا دیا، ایسی صورتحال میں جہاز کسی بھی طرح کی ایمرجنسی صورتحال کا سامنا کر سکتا تھا مگر کپتان کی مہارت سے ایسا ممکن ہو پایا۔ لینڈنگ کے بعد عملے نے رن وے کو ہنگامی بنیادوں پر مشینری کے ذریعے کلیئر کیا۔ قومی ایئرلائن کے ترجمان کے مطابق پی آئی اے کے سی ای او ارشد ملک نے اس مہارت اور بہادری پر کپتان اور فلائٹ عملے کی ہمت کو سراہا۔ سی ای او ارشد ملک نے ٹورنٹو ایئرپورٹ انتظامیہ کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے رن وے پر سے فوری طور پر برف ہٹاکر طیارے کو پارک کرایا۔
کراچی میں قتل کے کیس میں گرفتار خاتون انتقال کے 7 ماہ بعد کیس میں بے گناہ قرار دیدی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق ڈیڑھ سال سے جیل میں قید کراچی کی رہائشی صائمہ فرحان جیل میں ہی گردے اور پیٹ کے درد میں مبتلا ہوکر دنیا سے رخصت ہوگئی تھیں تاہم ان کے انتقال کے 7 ماہ بعد عدالت نے خاتون کو اہلخانہ کے دیگر 4 افراد سمیت جرم ثابت نہ ہونے پر بے گناہ قرار دیدیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ سیشن جج نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے چاروں ملزمان کو بری کرنے کاحکم سنایا اور کہا کہ استغاثہ قتل کے کیس میں ملزمان پر جرم ثابت کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہا ہے۔ یادرہے کہ فروری 2019 میں لیاقت آباد کے علاقے کی رہائشی رخسار نامی خاتون کی طبیعت خراب ہونے کے بعد دنیا سے رخصت ہوگئیں تاہم بعد میں اس کے اہلخانہ نے رخسانہ کی موت کا الزام صائمہ اور اس کے گھروالوں پر عائد کردیا اور مقدمہ درج کروادیا۔ بعدازاں عدالتی حکم پر فروری 2020 کو صائمہ فرحان، بہن نصرت ناز، بھائی محمد علی و زاہد علی اور بھابھی اسماء محمد علی کو گرفتار کرلیا گیا ، دوران ٹرائل صائمہ کی طبیعت خراب ہونا شروع ہوئی مگر انہیں ضمانت نہیں مل سکی جس کے بعد 14 جون2021 کو کراچی کی سینٹرل جیل میں ہی انتقال کرگئیں۔
سانحہ مری میں اپنے اہلخانہ کے ہمراہ جاں بحق ہونے والے اے ایس آئی کا بھائی اور کزن بن کر میڈیا پر آنے والا شخص حقیقت میں فراڈیا نکلا۔ تفصیلات کے مطابق 8 جنوری کو مری میں برفانی طوفان میں پھنسے دیگر سیاحوں میں ایک اسلام آباد پولیس کے ایڈیشنل سب انسپکٹر بھی شامل تھے جو اپنی پوری فیملی کے ہمراہ گاڑی میں دم گھٹنے سے جاں بحق ہوگئے تھے جس کے بعد ایک شخص ان کا کزن اور بھائی بن کر مختلف ٹاک شوز میں شریک بھی ہوتا رہا۔ نجی ٹی وی چینل کے صحافی عمران محمد نے اس حوالے اپنی ٹویٹ میں اب یہ انکشاف کیا ہے کہ طیب گوندل نامی شخص جو مری میں اہلخانہ کے ہمراہ جاں بحق ہونے والے اے ایس آئی کا کزن اور بھائی بن کر ٹاک شوز میں شریک ہوتا تھا حقیقت میں ایک فراڈیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ شخص اسلام آباد میں ایک نجی ٹی وی چینل میں بطور ڈرائیور کے نوکری کرتا ہے اور خود کو صحافی ظاہر کرکے مختلف واٹس ایپ گروپس بھی چلاتا ہے، اس شخص پر الزام ہے کہ صحافت کی آڑ میں چھپ کر یہ لوگوں سے لوٹ مار میں بھی ملوث ہے۔ ایک اور صحافی ذولقرنین حیدر نے بھی اس خبر کی توثیق کی اور کہا کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ نے اس کو حراست میں کر تفتیش شروع کی ہوئی ہے۔
پاکستانی میڈیکل تاریخ میں سارہ گِل نامی خواجہ سرا نے ایم بی بی ایس کر کے تاریخ رقم کر دی ہے اور ملک کی پہلی خواجہ سرا ڈاکٹر ہونے کا اعزاز اپنے نام کر لیا ہے۔ کراچی سے تعلق رکھنے والی سارہ گل نے جناح میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج سے امتحان پاس کیا۔ خواجہ سرا سارہ گل نے تاریخ رقم کرتے ہوئے ایم بی بی ایس کا فائنل پروفیشنل امتحان پاس کیا ہے۔ وہ خواجہ سراؤں کی مختلف تنظیموں کی عہدیدار بھی ہیں۔ سارہ پاکستان میں ٹرانس جینڈر طبقے کی فلاح و بہبود کےلیے ’’جینڈر انٹریکٹیو الائنس‘‘ کے نام سے ایک غیر سرکاری تنظیم بھی چلا رہی ہیں۔ میڈیا سے گفتگو میں خواجہ سرا سارہ گل کا کہنا تھا کہ محنت اور لگن سے ہر منزل حاصل کی جاسکتی ہے اور میں نے ڈاکٹر بننے کے لیے بہت محنت کی ہے۔ ڈاکٹرسارہ گل نے مزید کہا کہ خواجہ سرا کمیونٹی سے کہنا چاہتی ہوں کہ ہمت نہ ہاریں، اگرمیں ڈاکٹر بن سکتی ہوں تو کوئی بھی محنت کر کے آگے بڑھ سکتا ہے۔ ڈاکٹر سارہ گِل کا کہنا تھا کہ اگرچہ ان کے کلاس فیلوز کو ان کی اصلیت معلوم تھی لیکن پھر بھی کالج کے داخلہ فارم پر انہیں خود کو لڑکا ظاہر کرنا پڑا کیونکہ ان کے والدین کا اصرار یہی تھا۔ ٹرانس جینڈر ہونے کی وجہ سے سارہ کو اپنی تعلیم میں کئی سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑا، لیکن ہر ٹرانس جینڈر کو اسی طرح کی صورتِ حال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایم بی بی ایس (فائنل) میں کامیابی کے بعد سارہ گِل نے پاکستانی ٹرانس جینڈر کمیونٹی سے ایک بار پھر زور دے کر کہا ہے کہ انہیں تعلیم حاصل کرنے پر توجہ دینی چاہیے اور معاشرے میں بہتر مقام بنانا چاہیے۔ انہوں نے والدین سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے کے دباؤمیں آکر اپنے بچوں کو گھروں سے مت نکالیں، یہ ابھی شروعات ہے آگے جا کر انشا اللہ بہتری آئے گی۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا کورونا ٹیسٹ ایک بار پھر مثبت آگیا جس کے بعد انہوں نے خود کو گھر میں ہی قرنطینہ کر لیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی۔ لیگی ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز نے شہبازشریف کو مکمل آرام کا مشورہ دیا ہے۔ اس حوالے سے مسلم لیگ ن کے رہنما عطا اللہ تارڑ نے شہباز شریف کے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی خبر دی اور کہا کہ شہباز شریف کا کورونا ٹیسٹ دوبارہ مثبت آگیا ہے جس کے باعث انہوں نے خود کو اپنی رہائش گاہ پر قرنطینہ کر لیا ہے ۔ قوم سے درخواست ہے کہ شہباز شریف کی صحت کے لئے دعا کریں ۔ یاد رہے کہ ملک میں کورونا کیسز کی تعداد 9 فیصد سے بھی تجاوز کرگئی ہے جب کہ بعد ملک بھر میں سب سے زیادہ کورونا سے متاثرہ شہروں میں کراچی سرفہرست ہے۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں تجزیہ کار سلیم صافی سے مراد راس کے اخلاقی لباس سے متعلق سوال کیا گیا جس میں ٹوپی اور اسکارف کی بازگشت چل رہی تھی اس کے جواب میں تجزیہ کار نے کہا کہ جب آپ کے پاس دکھانے کیلئے کوئی چیز نہ ہو تو پھر اس طرح کی خرافات موضوع بحث بن جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین نے مصنوعی سورج بنا لیا مگر ہم نے مصنوعی اسمبلی، وزیراعظم اور مصنوعی لیڈر بنا لیے ہیں۔ سلیم صافی نے حسن نثار کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ یہ بٹیر اب ان مصنوعی لونڈوں کے ہاتھ لگ گیا ہے اور انہوں نے اس کی حالت بہت خراب کر دی ہے۔ سلیم صافی نے کہا کہ ہم اصل موضوع، کردار اور حماقتوں پر بات کرنے کی بجائے مراد راس جیسے لوگوں کے ڈراموں کو موضوع بحث بنا لیتے ہیں کبھی کسی دوسرے وزیر،مشیر کی بات یا ڈیلوں اور ڈھیلوں کو موضوع بحث بنا لیتے ہیں۔ حالانکہ اصل مسائل جوں کے توں پڑے ہیں۔ صحافی نے مزید کہا کہ باقی پورے ملک کو تو ان تین سالوں میں تباہ کیا گیا ہے مگر خیبرپختونخوا میں اس تباہ حالی کے نظام کو 8 سال ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کے پی میں تعلیمی نظام کی تباہی پر کہا کہ 5 سال عمران خان جھوٹ بولتے رہے کہ 2 لاکھ بچے پرائیویٹ اسکولوں سے سرکاری اسکولوں میں آئے ہیں میرا تب بھی چیلنج تھا اور آج بھی چیلنج کرتا ہوں کہ کوئی ایک ایسا بچہ دکھا دیں۔ سلیم صافی نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے ٹرائیبل ایریاز اور بلوچستان کے طلبا کیلئے مختص فنڈز اور اسکالرشپ ختم کردی ہے وہ طلبا بیچارے سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں مگر نہ تو شفقت محمود اور نہ ہی کسی اور وزیر مشیر کو ان کے پاس جا کر ان کے دکھ کا مداوا کرنے کی ہمت ہوئی ہے۔
احتساب عدالت نے علی عمران یوسف کی جانب سے نیب کو ریکوری کرنے سے روکنے کی درخواست کو مسترد کردیا،نیب سابق وزیر اعلی شہباز شریف کے داماد علی عمران یوسف کیخلاف متحرک ہوگیا، تیزی سےریکوریاں شروع کردیں،علی عمران یوسف کی ملکیت میں 5کمپنیوں میں شیئرز اور 2پلازوں میں اثاثے سامنے آنے پر نیب لاہور نے ان کی ملکیت ثابت ہونے والی پراپرٹی سے 2 کروڑ 40 لاکھ روپے سے زائد کی رقم ریکور کرلی ہے۔ نیب نے کیس کے مرکزی کردار پنجاب پاور ڈیولپمنٹ کمپنی کے سابق چیف فنانشل آفیسر ملزم اکرام نوید سے پلی بارگین کے بعد شریک ملزموں علی عمران اور رابعہ عمران کیخلاف مارچ 2021 میں سپلیمنٹری ریفرنس داخل کیا،جس میں دونوں سے 23 کروڑ 34 لاکھ مالیت کی رقم قابل وصول ظاہر کی گئی۔ علی عمران کی جائیدادوں میں علی ٹاور لاہور میں 67 یونٹس، علی ٹریڈ سینٹر لاہور میں 50 یونٹس(دکانیں، دفاتر اور اپارٹمنٹس) ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ 5 مختلف کمپنیوں میں شیئرز شامل ہیں،پنجاب پاور ڈیویلپمنٹ کمپنی میں خرد برد کے ریفرنس میں احتساب عدالت نے کیس میں شہباز شریف کی بیٹی رابعہ عمران اور داماد عمران علی یوسف کے شریک ملزمان کو بری کر دیا تھا۔ عدالت شہباز شریف کی بیٹی رابعہ عمران اور داماد عمران علی یوسف کو اشتہاری قرار دے چکی ہے،ملزمان پر ارتھ کوئیک ری کنسٹرکشن اینڈ ری ہیبلیٹیشن اتھارٹی سمیت دیگر محکموں میں خردبرد کا الزام تھا۔
کوئٹہ پولیس کا لڑکیوں پر تشدد۔۔ سب انسپکٹر اور سپاہی معطل بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں پیش آیا انوکھا واقعہ، جہاں لڑکیوں نے والدین کے ساتھ جانے سے انکار کیا تو پولیس اہلکاروں نے لڑکیوں پر تشدد کیا،ویڈیو وائرل ہوگئی،اے آر وائی نیوز کے مطابق کوئٹہ میں لڑکیوں کی جانب سے والدین کے ساتھ گھر جانے سے انکار پر پولیس اہلکاروں نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس اہلکاروں کی جانب سے لڑکیوں کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے موبائل میں بٹھایا جارہا ہے،وزیراعلیٰ کے حکم پر سب انسپکٹر اور سپاہی کو معطل کردیا گیا اور اہلکاروں کے خلاف انکوائری شروع کردی گئی۔ پولیس کے مطابق لڑکیوں نے رات گئے گھر والوں کے ساتھ جانے سے انکار کیا تھا جس پر انہیں ویمن پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا، لڑکی کے اغوا کا مقدمہ ان کے والد نے پندرہ روز قبل درج کروایا تھا،پولیس کے مطابق لڑکی اور دو سہیلیاں رضامندی سے ساتھ رہ رہی تھیں، ویڈیو وائرل ہونے پر وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو غیرجانبدرانہ تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کارکردگی میں دیگر صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو مات دے دی ہے۔ انسٹیٹیوٹ فار پبلک اوپینین ریسرچ نے پاکستانی عوام کی آرا پر مبنی نیا سروے جاری کیا ہے جس کے مطابق پنجاب سے 51 فیصد شہریوں نے عثمان بزدار کے صوبے میں کارکردگی پر اظہاراطمینان کیا ہے۔ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان کی کارکردگی سے صوبے کے 48 فیصد، جب کہ بلوچستان میں میر عبدالقدوس بزنجو کی ترقیاتی کاموں کے حوالے سے کارکردگی سے 43فیصد افراد مطمئن ہیں۔ سندھ کے مراد علی شاہ صوبے میں ترقیاتی کام کروانے کےحوالے سے اپنی کارکردگی سے 38 فیصد شہریوں کو مطمئن کر سکے ہیں۔ صوبوں میں حکومتی محکموں کی کارکردگی پر بھی عوام کی رائے سامنے آئی اور صوبائی محکموں کی سب سےزیادہ بہتر کارکردگی ہونے کا خیبر پختونخوا سے 69 فیصد افراد نے کہا ہے۔ صحت عامہ کے شعبے میں پنجاب سے سب سے زیادہ یعنی 72فیصد افراد مطمئن نظرآئے جب کہ تعلیم کے شعبے سے بھی پنجاب سے 86 فیصد افراد نے کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ آئی پی او آر کے سروے میں ملک بھر سے 3700 سے زائد افراد نے حصہ لیا اور یہ سروے 22 دسمبر 2021سے 9 جنوری 2022 کے درمیان کیا گیا۔ سروے میں ترقیاتی کام کروانے کےحوالے سےسب سے زیادہ یعنی 51فیصد افراد نےصوبہ پنجاب کے وزیر اعلی عثمان بزدار کی کارکردگی سے مطمئن ہونے کا کہا جبکہ 45فیصد بزدار حکومت کی کارکردگی سے ناخوش ہیں۔ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان کی کارکردگی سے 48 فیصد مطمئن تو 44 فیصد غیر مطمئن نظر آئے۔ جبکہ بلوچستان کے وزیر اعلیٰ عبدالقدوس بزنجو کی کارکردگی سے 43 فیصد افراد مطمئن تو 53فیصد غیر مطمئن ہیں۔ سندھ کے وزیر اعلی کی کارکردگی سے 38 فیصد مطمئن تو 57 فیصد غیر مطمئن ہونے کا کہا ہے۔ سروے میں صوبوں میں مختلف خدمات کے بہتر یا خراب ہونے کا بھی عوام سے سوال کیا گیا۔ حکومتی محکموں کی کارکردگی سب سے زیادہ بہتر ہونے کا خیبرپختونخوا سے 69 فیصد افراد نے کہا جبکہ مزید خراب ہونے کا 29 فیصد نے بتایا۔ اس کے بعد پنجاب سے 61 فیصد نے صوبائی محکموں کی کارکردگی پہلے سے بہترتو 38 فیصد نے خراب ہونے کا کہا۔ بلوچستان سے 54 فیصد نے صوبائی محکموں کے بہتر تو 42 فیصد نے مزید خراب ہونے کا کہا۔ جبکہ سندھ سے 50فیصد نے صوبے میں حکومتی محکموں کی کارکردگی بہتر تو 48 فیصد نے مزید خراب ہونے کا شکوہ کیا ہے۔ صحت عامہ کے شعبے کی کارکردگی سے سب سے زیادہ مطمئن پنجاب سے 72 فیصد افراد نظر آئے۔ البتہ 26 فیصد نےغیر مطمئن ہونے کا کہا۔ جس کےبعد خیبرپختونخوا سے 67فیصدنے صوبے کے صحت عامہ کے شعبے کی کارکردگی سے مطمئن تو 31فیصد نے غیر مطمئن ہونے کا بتایا۔ بلوچستان سے 56 فیصد نے کارکردگی سے مطمئن تو 42 فیصد نے غیر مطمئن ہونے کا کہا۔ سندھ سے 53 فیصد نے صوبے میں صحت عامہ کے شعبے میں کی کارکردگی سے مطمئن تو 46فیصد نے غیر مطمئن ہونے کا بتایا۔ شعبہ تعلیم سے مطمئن افراد کی شرح سب سے زیادہ پنجاب سے 86 فیصد نظر آئی ۔ البتہ صوبے سے 12 فیصد نے غیرمطمئن ہونے کا بھی کہا۔ جس کے بعد خیبرپختونخوا میں 80 فیصد نے بہتر تعلیمی سہولیات کا کہا تو 19فیصد نے اسے غیر تسلی بخش قرار دیا۔ بلوچستان میں 62 فیصد تعلیمی سہولیات سے مطمئن تو 35فیصد غیر مطمئن نظر آئے۔ جب کہ سندھ میں تعلیمی سہولیات سے صوبے کے 58 فیصد عوام مطمئن تو 40 فیصد عوام نے اسے نا صرف غیر تسلی بخش بلکہ چھوٹے علاقوں میں آئے روز سامنے آنے والے اسکینڈلز پر بھی سوال اٹھائے۔
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما ایاز صادق نے چا ر ن لیگی رہنماؤں کے ٹولے کی مائنس نواز شریف سے متعلق خبروں کو بچگانہ و غیر سنجیدہ قرار دیدیا ۔ ایکسپریس نیوز کے پروگرام "ٹودی پوائنٹ" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ اگر ہماری پارٹی مشرف کے مارشل لاء کو برداشت کرگئی، اگر اس دور کے بدترین نیب کے کالے قانون کا سامنا کرنے کے باوجود ہمارے کسی رکن نے نواز شریف کا ساتھ نہیں چھوڑا تو اب ہم کیسے انہیں چھوڑ سکتے ہیں، ہمارے تمام سینئر لوگوں میں ایک فرد بھی وزارت عظمیٰ کا امیدوار نہیں ہے، فیصلہ نواز شریف کا ہی ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کہتی ہے کہ ہم نے چار نام وزارت عظمیٰ کیلئے دیئے میں بتاتا ہوں وہ چاروں نام "محمد نواز شریف" ہی ہیں، میرے حلقے میں دس ووٹ میرے ہوں گے باقی لاکھوں ووٹ جو مجھے ملے وہ نواز شریف کے ہیں، مریم ہماری کراؤڈ پلر لیڈر ہیں، شہباز شریف ہمارے قائد و صدر ہیں حمزہ نے محنت کرکے پنجاب میں اپنی جگہ بنائی ہے ہم کیوں اپنے سیاسی اثاثوں کو باہر بھیجیں ۔ رہنما ن لیگ نے کہا کہ میرے علم میں کوئی ڈیل کی بات بھی نہیں ہے، میں لندن نواز شریف سے ملاقات کیلئے گیا تھا اور دوبارہ بھی جاؤں گا، میں نہ پہلے اپنے دورے میں کسی قسم کی پیغام رسانی کا ذریعہ بنا تھا نا ہی دوبارہ میں کوئی پیغام لے کر جاؤں گا۔ ایاز صادق نے کہا کہ حکومت یہ بوکھلاہٹ میں جو حربے استعمال کررہی ہے یہ بہت چھوٹے اور بچگانہ ہے، فواد چوہدری تو کسی صوفے کے پیچھے بھی نہیں آسکتے انہیں اس ملاقات کا کیسے پتا چلا؟ ان باتوں کو سنجیدہ مت لیا کریں ۔

Back
Top