خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
ایک طرف تو حکومت ملکی معاشی حالات سے نپٹنے کے لیے بین الاقوامی مالیاتی ادارے سے قرض حاصل کرنے کے لیے معاہدے کر رہی ہے تو دوسری طرف پنجاب حکومت نے مسلم لیگ کے نامزد کردہ پارلیمانی سیکرٹریز کے لیے گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت پنجاب کی طرف سے ن لیگ کے نامزد کردہ پارلیمانی سیکرٹریز کے لیے لگژری گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جس کیلئے باضابطہ درخواست دے دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے نامزد کردہ پارلیمانی سیکرٹریز اور افسران کے لیےپنجاب حکومت نے 76 گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا ہے جن کی مالیت 61 کروڑ 24 لاکھ روپے بتائی جا رہی ہے۔ 22 کروڑ روپے کی لاگت سے پارلیمانی سیکرٹری کے لیے 20 لگژری گاڑیاں خریدی جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ (ایس اینڈ جی اے ڈی) کے افسران کے لیے بھی 15 قیمتی گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن کی قیمت 9 کروڑ 96 لاکھ روپے بتائی جا رہی ہے۔ ایس اینڈ جی اے ڈی کے پروٹوکول کے لیے 2 لگژری گاڑیاں خریدی جائیں گی جن کی مالیت 3 کروڑ 61 لاکھ روپے بتائی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی وزیروں کے پروٹوکول کے لیے 30 لگژری گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن کی مالیت 20 کروڑ 90 لاکھ روپے بتائی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ 61 کروڑ 24 لاکھ روپے مالیت کی 76 لگژری گاڑیاں خریدنے کی درخواست ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب کی طرف سے دی گئی تھی۔ یاد رہے کہ سندھ حکومت کی طرف سے بھی اپنے صوبے میں تعینات اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے لگژری گاڑیاں کا فیصلہ کیا گیا تھا جس کے لیے محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن نے محکمہ خزانہ کو 2 ارب روپے جاری کرنے کیلئے خط لکھا تھا۔ سندھ حکومت نے اسسٹنٹ کمشنر کے لیے 138 فور بائی فور ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا تھا جس کی قیمت 1 کروڑ روپے سے زیادہ بتائی جا رہی ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انٹرپارٹی الیکشن میں تاخیر سے متعلق ایک اعلامیہ جاری کیا جس میں تاخیر کی ذمہ داری پی ٹی آئی پر ڈالی گئی ہے، پی ٹی آئی کے رہنما اوروکیل ابوذر سلمان نیازی نے تاخیر کی اصل وجہ بتاتے ہوئے وضاحت جاری کردی ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ایک اعلامیہ جاری کیا ہےجس میں کہا گیا ہے پی ٹی آئی نے 3 مارچ 2024 کو انٹراپارٹی الیکشن کرایا، جس میں متعدد خامیاں تھیں،اس پر الیکشن کمیشن نے 23 اپریل 2024 کو نوٹس بھیجا،کیس کی پہلی سماعت 30 اپریل 2024 کو ہوئی اور اب تک چھ سماعتیں ہو چکی ہیں، جن میں سے پانچ بار پی ٹی آئی نے مزید وقت مانگا اور آج ہونے والی سماعت میں بھی التوا کی درخواست کی گئی۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 13 جون 2021 کو انتخابات کروانے کیلئے وقت دیا گیا مگر یہ نہیں ہوسکا،الیکشن کمیشن کی بار بار یاددہانیوں اور 27 جولائی 2021 کے شوکاز نوٹس کے بعد پی ٹی آئی نے ایک سال کی توسیع کی درخواست کی، جو قبول کر لی گئی۔ تاہم، جون 2022 میں جمع کرائی گئی دستاویزات نامکمل تھیں اور تاخیر کا سلسلہ جاری رہا۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ مسلسل لچک کا مظاہرہ کر رہا ہے اور پی ٹی آئی کو کئی مواقع فراہم کیے ہیں، لیکن تاخیر کی ذمہ داری پی ٹی آئی پر عائد ہوتی ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اس اعلامیے کے جواب میں پی ٹی آئی رہنما اور وکیل ابوذر سلمان نیازی نے ایک بیان جاری کیا اور الیکشن کمیشن کے اعلامیہ کو شرمناک قرار دیا۔ ابوذر سلمان نیازی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو شرم آنی چاہیے، ایف آئی اے نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق ریکارڈ ضبط کر لیا ہے، ہم نے اس بارے میں الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا اور ریکارڈ کی تحویل کے لیے متعلقہ فورم پر سپرداری درخواست بھی دائر کی، الیکشن کمیشن نےاس جواز پر کیس کی سماعت ملتوی کردی اور اب خود ہی گمراہ کن سیاسی بیانات جاری کیے جارہے ہیں۔
آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی طرف سے پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کی آڈٹ رپورٹ جاری کر دی گئی ہے جس کے مطابق بورڈ وکمیٹی ممبران کے اجلاس اور ڈیلی الائونسز کی مد میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی تازہ ترین آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پی سی بی کی طرف سے بورڈ آف گورنر ومینجمنٹ کمیٹی کے ممبران کو میٹنگز وڈیلی الائونسز کی مد میں ادائیگیوں کے معاملے میں بے قاعدگیاں ہوئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پی سی بی نے مالی سال 2022-23ء کے دوران بورڈ آف گورنر ومینجمنٹ کمیٹی ممبران نجم سیٹھی، اعزاد سید، راشد ڈار، محمد ہارون، شکیل احمد شیخ کو میٹنگز اور ڈیلی الائونسز کی مد میں غیرقانونی طور پر کروڑوں روپے کی ادائیگیاں کیں۔ رپورٹ میں مینجمنٹ کمیٹی ممبران کو غیرقانونی طور پر کی گئی اضافی ادائیگیوں پر تحقیقات کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ آف گورنر ریگولیشن 2سی کے تحت 10 ہزار روپے یومیہ الائنس چیئرمین کو دیا جاتا ہے جبکہ کسی دوسرے ملک جانے پر 300 ڈالر یومیہ الائونس دیا جاتا ہے۔ چیئرمین کرکٹ بورڈ کی رہائش کا انتظام بھی پی سی بی کرتا ہے جبکہ برطانیہ کے دورے پر 400 ڈالر یومیہ الائونس کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ رہائش دینے کی ذمہ داری بھی بورڈ کی ہوتی ہے۔ پی سی بی بورڈ آف گورنر ومینجمنٹ کمیٹی ممبران کو لاہور سے باہر جانے پر یومیہ 10 ہزار روپے کے حساب سے الائونس دیا جاتا ہے جبکہ رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ مالی سال 2022-23ء کے دوران پی سی بی نے بورڈ آف گورنر ومینجمنٹ کمیٹی ممبران کو یومیہ 10 ہزار کے بجائے 25 ہزار روپے کے حساب سے 1 کروڑ 17 لاکھ 25 ہزار روپے ادا کیے۔ رپورٹ کے مطابق شکیل احمد شیخ کو 42 لاکھ 60 ہزار روپے ادا کیے گئے جن میں سے 27 لاکھ روپے میٹنگ الائنس اور 15 لاکھ 60 ہزار ڈیلی الائنس کی مد میں ادا کیے گئے۔ محمد ہارون راشد ڈار کو 35 لاکھ 5 ہزار روپے ادا کیے گئے جن میں سے 26 لاکھ 75 ہزار روپے میٹنگ الائونس اور 10 لاکھ 30 ہزار روپے ڈیلی الائونس کی مد میں ادائیگی کی گئی۔ اعزاد سید کو 39 لاکھ 60 ہزار روپے، نجم سیٹھی کو 46 لاکھ 60 ہزار 605 روپے ادا کیے گئے جن میں سے 26 لاکھ 50 ہزار میٹنگ الائونس اور 20 لاکھ 10 ہزار 605 روپے ڈیلی الائونس کی مد میں دیئے گئے۔ پی سی بی بورڈ آف گورنرز کی 23دسمبر، 31 دسمبر 2022ء، 13 مارچ ، 13 جون اور 14 جون 2023ء کو صرف 5 میٹنگز کا انعقاد کیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق مذکورہ ممبران کو دسمبر 2022ء سے جون 2023ء کے دوران میٹنگز وڈیلی الائونسز ادا کیے گئے جبکہ مینجمنٹ کمیٹی ممبر اعزاد سید کو بھی میٹنگ الائنس کی مد میں 25 ہزار اور ڈیلی الائونس کی مد میں 10 ہزار روپے یومیہ ادا کیے گئے۔ پی سی بی کی طرف سے بورڈ آف گورنرز ومینجمنٹ کمیٹی ممبران کو میٹنگز وڈیلی الائنس کی مد میں زیادہ ادائیگیوں سے بورڈ کو 1 کروڑ 17 لاکھ 25 ہزار روپے کا نقصان پہنچا۔ آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پی سی بی انتظامیہ نے جواب دیا ہے کہ ایگزیکٹو پاورز کے تحت بورڈ آف گورنر کو مینجمنٹ کمیٹی میں تبدیل کیا گیا جس سے ٹی اے ڈی اے ریٹ بڑھ گئے تھے۔ ڈیپارٹمنٹل آڈٹ کمیٹی نے 18جنوری 2024ء کے اجلاس میں ممبران کو کی گئی اضافی ادائیگیاں ریکور کرنے کی ہدایت کی تھی جبکہ اب آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اضافی ادائیگیوں پر انکوائری کی سفارش کر دی ہے۔
اسرائیل نے ایران کیجانب سے ہونے والے میزائل حملوں کی مذمت نا کرنے پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے تل ابیب داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے تل ابیب میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔اس حوالے سے اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے ایک بیان میں کہا کہ گوتریس نے ایران کی جانب سے اسرائیل پر کیے جانے والے میزائل حملوں کی مذمت نہیں کی، جس کی وجہ سے انہیں اسرائیل میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے۔ اسرائیل کاٹز نے مزید کہا کہ جو بھی ایران کے حملے کی مذمت نہیں کرتا اسے اسرائیل میں داخل ہونے کیلئے نااہل قرار دیا جاتا ہے۔ انہوں نے گوتریس پر الزام لگایا کہ وہ دہشتگردوں، ریپسٹ اور قاتلوں کی حمایت کرتے ہیں۔ یادرہے کہ نتونیو گوتریس نے ایران کے میزائل حملے کے بعد سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کشیدگی کو فوری رکنا چاہیے اور فوری سیز فائر کیا جانا چاہیے۔ .
پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی طرف سے براڈ بینڈ کمپنی سٹارلنک کو لائسنس جاری کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کے صارفین کو ہائی سپیڈ سیٹلائٹ انٹرنیٹ کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے اقدامات شروع کر دیئے ہیںجس کے تحت پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی نے براڈ بینڈ کمپنی سٹارلنک کو لائسنس جاری کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ سٹارلنک کا لائسنس تیار ہے۔ پی ٹی آئی حکام کا کہنا ہے کہ سٹارلنک کا لائسنس تیار ہے اسے صرف سکیورٹی کلیئرنس ملنا باقی ہے جس کے بعد باضابطہ طور پر سٹارلنک کو لائسنس جاری کر دیا جائے گا۔ حکام کا کہنا ہے کہ سٹارلنک کو پاکستان میں اپنی سروسز فراہم کرنے کے لیے سپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) کے ساتھ کمرشل معاہدہ کرنا پڑے گا۔ پی ٹی اے حکام کا کہنا ہے کہ سٹارلنک کو سپارکو سے کمرشل معاہدہ ہونے کے بعد پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی میں جمع کروانا پڑے گا اور امید ہے کہ سٹارلنک کی سروسز پاکستان میں ایک سال سے کم عرصے کے دوران شروع ہو جائے گی۔ معاہدے کے بعد سٹارلنک کے سیٹلائٹ انٹرنیٹ سے ملک کے ہر شہری کو تیزترین انٹرنیٹ سروسز کی سہولیات حاصل ہوں گی۔ واضح رہے کہ سٹارلنک کے علاوہ دیگر بین الاقوامی سیٹلائٹ براڈبینڈ کمپنیوں کی طرف سے بھی پاکستان میں کام کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا گیا ہے جو صارفین کی ضروریات کے مطابق مختلف ٹیکنالوجیز پیش کر سکتی ہیں۔ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مطابق سٹارلنک نے دسمبر 2021ء میں "سٹارلنک انٹرنیٹ سروسز پاکستان لمیٹڈ" کے نام سے سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن میں رجسٹریشن کروائی تھی۔ علاوہ ازیں انٹرنیٹ تک بلاتعطل رسائی کیلئے پی ٹی اے کی طرف سے وی پی این اور آئی پی رجسٹریشن شروع کر دی گئی ہے جس کے تحت فری لانسرز، سفارتخارنوں اور کاروباری اداروں کو رجسٹریشن کی پیشکش کی گئی ہے۔ پی ٹی اے کے مطابق وی پی این رجسٹریشن کیلئے کوئی فیس نہیں تاہم 5 یا زیادہ آئی پی ایڈریس پر آئی پی وائٹ لسٹنگ کی فیس لاگو کی گئی ہے۔
پاکستان میں ستمبر 2024 میں دہشت گردی کی شرح میں 7 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے تاہم رواں سال کی تیسری سہہ ماہی میں اموات اور پُرتشدد واقعات میں 90 فیصد اضافہ ہوا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (پی آئی سی ایس ایس) اور سنٹر فارریسرچ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (سی آر ایس ایس) نے ملک میں دہشت گردی کے حوالے سے رپورٹس میں تازہ ترین اعدادوشمار جاری کیے جن کے مطابق ستمبر کے دوران دہشت گردی کے حملوں میں 7 فیصد کمی آئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ستمبرمیں سیکیورٹی کی صورتحال اگست کے مقابلے میں بہتر ہوئی، دہشت گردی کے حملوں میں 7 فیصد کمی اور اموات میں 56 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی،تاہم ایک ماہ میں زخمی ہونے والوں کی تعداد میں 7 فیصد اضافہ بھی ہوا۔ پی آئی سی ایس ایس کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ستمبر کے مہینے میں دہشت گردوں نے ملک کے مختلف علاقوں میں 77 حملے کیئ، جس میں 77 افراد ہلاک اور 132 زخمی ہوئے، ہلاک ہونے والوں میں 23 عام شہری جبکہ 38 سیکیورٹی اہلکار اور 16 دہشت گرد بھی شامل ہیں۔ ان حملوں میں 78 شہری اور 54 سیکیورٹی اہلکار زخمی بھی ہوئے جبکہ سیکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی میں 34 دہشت گردوں کو ہلاک اور 16 کو گرفتار بھی کیا۔ سی آر ایس ایس کی رپورٹ کے مطابق، 2024 کی تیسری سہ ماہی میں پُرتشدد واقعات میں 90 فیصد اضافہ ہوا،ستمبر میں مجموعی طور پر 722 افراد ہلاک ہوئے اور328 واقعات میں 615 افراد زخمی ہوئے۔ 97فیصد اموات خبرہپختونخوا اور بلوچستان میں ہوئیں، جو ایک دہائی میں سب سے زیادہ ہے،دہشت گردی کے92 فیصد حملے اور سیکیورٹی فورسز کے آپریشنز بھی انہی صوبوں میں ہوئے۔ رواں سال کی تیسری سہہ ماہی میں 1534 اموات ریکارڈ کی گئیں، جو 2023 کے اسی عرصے کے دوران 1523 اموات کے ریکارڈ سے زیادہ ہے۔
الیکشن کمیشن نے سالانہ گوشوارے جمع نا کروانے پر قومی اسمبلی کے 11 سابق اراکین کو نااہل قرار دیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کے 11 ،سندھ اسمبلی کے 7 اور بلوچستان اسمبلی کے 3 سابق اراکین کو نااہل قرار دیا ہے، ان ارکان کو سالانہ گوشوارے جمع نا کروانے پر نااہل قرار دیا گیا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق نااہل قرار دیئے گئے اراکین نے سال 2022-23 کے گوشوارے جمع نہیں کروائے،جب تک یہ اراکین گوشوارے جمع نہیں کرواتے یہ نااہل رہیں گے۔ نوٹیفکیشن کےمطابق نااہل قرار دیئے گئے اراکین میں خرم دستگیر، محسن نواز رانجھا، محمد علی، اسحاق خان، سید محمود شاہ، کمال الدین، ثمینہ مطلوب، محمود شاہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ عصمت اللہ،نصیبہ، روبینہ عرفان اور شمیم آراء پنوں بھی نااہل اراکین میں شامل ہیں۔ الیکشن کمیشن نے سندھ اسمبلی کے سابق اراکین ارسلان تاج، عدیل احمد، عمران شاہ، حزب اللہ بوگیو، مس طاہرہ، عارف مصطفی اور علی غلام کو بھی نااہل قرار دیا جبکہ بلوچستان اسمبلی کے سابق اراکین سکندر علی، میر حمل اور یار محمد رند و دیگر کو بھی نااہل قرا ردیا ہے۔
حکومت پنجاب کی طرف سے صوبے کی مختلف جیلوں میں قیدیوں کو مختلف ہنر سکھانے کے لیے صنعتی یونٹس قائم کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب پریزنرز فائونڈیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کا 17 واں اجلاس ہوم سیکرٹری پنجاب نورالامین مینگل کی صدارت میں منعقد کیا گیا جس میں پہلے مرحلے میں صوبہ پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں کے کھانے کے لیے خالص آٹا فراہم کرنے کے لیے آٹا پیسنے والی چکیاں تنصیب کرنے کے بعد اخراجات کی منظوری دے دی گئی ہے۔ پریزنرز فائونڈیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے 17 ویں اجلاس میں آئی جی جیل خانہ جات پنجاب میاں فاروق نذیر، ڈی آئی جی ہیڈکوارٹر میاں سالک جلال، کوٹ لکھپت جیل کے سپرنٹنڈنٹ اعجاز اصغر، اے آئی جی سٹیبلشمنٹ شاہرام توقیر، لیڈی سپرنٹنڈنٹ جیل امبر نقوی، اور ایڈیشنل سیکرٹری پریزنر عاصم رضا کے علاوہ اعزازی ممبران جمعیت تعلیم القرآن ٹرسٹ اور قرشی فائونڈیشن شریک ہوئے۔ اجلاس میں صوبہ پنجاب کی 5 سینٹرل جیلوں ملتان، بہاولپور، ساہیوال، گوجرانوالہ اور راولپنڈی میں ٹف ٹائل انڈسٹری قائم کرنے کے لیے جدید مشینیں خریدنے کی منظوری دے دی گئی۔ ملتان سینٹرل جیل میں قیدیوں کی تربیت کرنے اور انہیں مختلف ہنر سکھانے کے لیے واشنگ پائوڈر یونٹ لگانے کی بھی منظوری دی گئی۔ اجلاس کے دوران ڈسٹرکٹ جیل شاہپور میں نہانے کا صابن تیار کرنے کا یونٹ اور شیخوپورہ ڈسٹرکٹ جیل میں ایل ای ڈی لائٹس تیار کرنے کا یونٹ ومرمت کیلئے ورکشاپ قائم کرنے کی منظوری دی گئی۔ راولپنڈی سینٹرل جیل میں فینائل تیار کرنے اور گوجرانوالہ سینٹرل جیل میں برتن سازی کا یونٹ قائم کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ پنجاب کی سینٹرل جیلوں میں ان انڈسٹریز کی تنصیب کا عمل 1 مہینے میں مکمل کیا جائے گا جس کا مقصد قیدیوں کو مختلف ہنر سکھانا ہے جبکہ تیار کی گئی مصنوعات مارکیٹ میں سیل ہونے پر قیدیوں کو منافع میں سے حصہ دیا جائیگا۔ محکمہ جیل خانہ جیت وزیراعلیٰ پنجاب کے ویژن کے تحت قیدیوں کو ہنرمند بنانے کیلئے کوشاں ہے تاکہ رہائی کے بعد وہ باعزت روزگار کما کر جرائم کی دنیا کو چھوڑ سکیں۔
سنہرے مستقبل کے خواب آنکھوں میں سجائے لاکھوں روپے خرچ کر کے بیرون ملک جانے والے پاکستانی شہریوں کو سمگلرز کی طرف سے جھانسہ دے کر کمبوڈیا بھجوائے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ ذرائع کے مطابق انکشاف ہوا ہے کہ بہتر روزگار کے حصول کی خاطر لاکھروں روپے خرچ کر کے غیرممالک کے لیے جانے والے سینکڑوں پاکستانی شہریوں کو سمگلرز نے جھانسہ دے کر کمبوڈیا بھیجا جہاں پر انہیں کمروں میں بند کر کے رکھا گیا ہے۔ ایک متاثرہ پاکستانی شہری کا کہنا تھا کہ سمگلرز نے بہت سے نوجوانوں کو ڈیٹا انٹری کی ملازمت کا جھانسہ دے کر کمبوڈیا میں پہنچایا تاہم اب سب کو کمروں میں بند کر کے رکھا ہوا ہے اور رہا کرنے کے لیے پیسوں کا تقاضا کیا جا رہا ہے۔ متاثرہ پاکستانی شہری کا کہنا تھا کہ کمبوڈیا میں پھنسے ہوئے تمام لوگوں کا تعلق صوبہ پنجاب کے مختلف علاقوں سے ہے جو بہتر روزگار کی تلاش میں یہاں آئے تھے۔ ایک متاثرہ شہری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ایک ایجنٹ کو 7 لاکھ روپے ادا کر کے 2 مہینے پہلے کمبوڈیا کا ویزا لیا جس سے پہلے ہمیں بتایا گیا کہ وہاں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں ملازمت کے مواقع موجود ہیں جس کیلئے 3 لاکھ روپے تک ماہانہ تنخواہ ادا کی جائے گی۔ 3 لاکھ روپے تنخواہ ملنے کی امید میں کمبوڈیا پہنچا تو ویت نام کی سرحد کے قریب ایک قصبے میں منتقل کر دیا گیا۔ پاکستانی شہری کا کہنا تھا کہ ہم سے کچھ دستاویزات پر زبردستی دستخط کروا لیے گئے اور کہا مزید 5 لاکھ روپے ادا کرو اور وہاں موجود دوسرے نوجوانوں کو ہیکنگ کی کلاسز لینے کا پابند کیا گیا۔ کمبوڈیا میں ایسے سینکڑوں پاکستانی شہری محصور ہیں ہیں جن سے مزید رقم ادا کرنے کا مطالبہ سامنے آیا ہے اور پتہ چلا ہے کہ ان نوجوانوں کو ہیکنگ کا غیرقانونی کام لینے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ حکومت پاکستان سے متاثرہ نوجوانوں نے درخواست کی ہے کہ ان کی رہائی کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں۔ دوسری طرف کمبوڈیا میں قائم پاکستانی سفارتخانے کے ترجمان نے بتایا ہے کہ پاکستانی شہریوں کو کمبوڈیا میں سہولیات فراہم کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں اور اب تک سفارتخانے کی مداخلت سے 90 پاکستانی شہریوں کو رہائی دلوائی جا چکی ہے۔
ملک بھر میں تاوان کے لیے شہریوں کو اغوا کرنے کی وارداتوں میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ اب اغوا برائے تاوان کے لیے نت نئے ہتھکنڈے اختیار کیے جانے لگے ہیں اور ایسی ہی ایک واردات میں سرکاری گاڑی استعمال ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ ذرائع کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے ڈیفنس سے ایک تاجر کو اغوا کرنے کے لیے سرکاری گاڑی استعمال کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ تاجر کو اغوا کرنے کے بعد ملزمان نے رہائی کے بدلے 20 ہزار ڈالر تاوان کی مد میں وصول کر لیا۔ ذرائع کے مطابق لاہور کے علاقے ڈیفنس سے شیخ خالد نامی تاجر کو 23 ستمبر 2024ء سرکاری گاڑی میں اغوا کیا گیا تھا اور 20 ہزار ڈالرز تاوان وصول کرنے کے بعد اسے رہا کر دیا۔ ڈیفنس بی تھانے میں واقعے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، ایف آئی آر کے متن کے مطابق تاجر کو تاوان کے لیے اغوا کرنے کی واردات کے لیے سرکاری گاڑی استعمال کی گئی۔ ڈیفنس کے علاقے سے تاجر کو لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی (ایل ڈبلیو ایم سی) کی سرکاری گاڑی میں اغوا کیا گیا تھا، ڈبل کیبن گاڑی میں پسٹل اور کلاشنکوف سے مسلح 5 نامعلوم افراد نے تاجر کو اغوا کیا۔ نامعلوم مسلح ملزمان شیخ خالد کو اغوا کر کے قصور لے گئے اور اہل خانہ سے 20 ہزار ڈالر تاوان کی مد میں وصول کر کے اسے چھوڑ دیا، مقدمہ درج کرنے کے بعد پولیس نے واقعے کے حوالے تفتیش شروع کر دی ہے۔
بھارتی آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی نے لبنان میں حزب اللہ مخالف پیجرز حملوں کو سراہتے ہوئے اسے ماسٹر سٹروک قرار دیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی آرمی چیف اوپیندر دویدی نے لبنان میں حملے کیلئے اسرائیل کی جانب سے شیل فرم کمپنی بنانے کی حکمت عملی کی تعریف کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ جنگ کا آغاز اس وقت نہیں ہوتا جب لڑائی شروع ہوتی ہے، جنگ اس وقت شروع ہوجاتی ہے جب آپ منصوبہ بندی کرنا شروع کردیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے ایک چالاک حکمت عملی اپنائی، انہوں نے اپنے اہم دشمن حماس کو نشانہ بنایا اور پھر حزب اللہ کی طرف توجہ مرکوز کرلی، حزب اللہ کے منصوبوں کو ناکام بنانے اور لبنان میں دھماکہ خیز مواد بھیجنے کیلئے شیل فرم کمپنی کے قیام کی اسرائیلی چال خالص ذہانت پر مبنی تھی۔ خیال رہے کہ بین الاقوامی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ نے تائیوان سے 6 ماہ قبل 5ہزار پیجرز درآمد کیے تھے، اس ڈیل کی اطلاع موساد کو مل گئی جس کے بعد موساد نے اپنے ایجنٹوں کے ذریعے پیجرز کی تیاری کے وقت اس کے بورڈ میں بارود نصب کروادیا، یہ بارودی مواد ایسا تھا جو صرف ایک مخصوص کوڈ کے ملنے پر ہی پھٹ سکتا تھا اور یہ مواد کسی بھی سینسر یا سکینر کی مدد سے تلاش بھی نہیں کیا جاسکتا تھا۔
وفاقی حکومت کی طرف سے رائٹ سائزنگ اقدامات کے تحت محکمہ بہبود آبادی کو بند کرنے کی تجویز کو منظور کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے رائٹ سائزنگ اقدامات کے تحت محکمہ بہبود آبادی کو بند کرنے کی تجویز کو منظور کر لیا ہے اور ادارے کو بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وفاقی حکومت نے ادارے کو ختم کرنے کا فیصلہ حکومتی حجم کم کرنے کے پیش نظر کیا ہے جبکہ وفاقی وزارت صحت کو وفاقی کابینہ کے فیصلے پر عملدرآمد کی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔ رائٹ سائزنگ اقدامات کے تحت مختلف اداروں کو بند کرنے اور ان کی نجکاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جبکہ ایسے اداروں اور ڈویژن کو ضم کرنے کے علاوہ دیگر اقدامات بھی اسی منصوبے کا حصہ ہیں۔ پہلے مرحلے میں وفاقی حکومت کی طرف سے 5 وفاقی وزارتوں کے مختلف ادارے بند کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس کے تحت متعدد ادارے بند کرنے کی پہلے ہی نشاندہی کر دی گئی ہے۔ قبل ازیں وزارت صنعت وپیداوار کے تحت چلنے والے ادارے کراچی ٹولز ڈائز اینڈ مولڈز سینٹر، نیشنل پروڈکٹیویٹی آرگنائزیشن بند کرنے کی تجویز ہے، ایسے ہی پاکستان انڈسٹریل ٹیکنیکل اسسٹنٹس سنٹر و ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن اینڈ سکول ڈویلپمنٹ کمپنی بند کرنے کی تجاویز تیار ہیں جبکہ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو فروخت کرنے یا بند کرنے کی تجویز بھی سامنے آئی تھی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی طرف سے وزارت صنعت وپیداوار کو نیشنل فرٹیلائزر مارکیٹنگ لمیٹڈ اور نیشنل فرٹیلائزر کارپوریشن بند کرنے کیلئے ٹاسک دیا جا چکا ہے۔ واضح رہے کہ موجودہ حکومت نے رائٹ سائزنگ کے نام سے منصوبہ تیار کیا تھا جس کے تحت خسارے میں چلنے والے مختلف اداروں کی فروخت اور غیرضروری محکمے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جس کا مقصد حکومتی خزانے پر بوجھ کم کرنا ہے۔
سینئر صحافی نے مسلم لیگ ن کی منافقت کو بے نقاب کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور میر لشکری رئیسانی کے بیانات اور بلوچستان کے سابق سیکٹر کمانڈر خالد فرید کی بطور محقق کتاب کا ٹائٹل سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر شیئر کر دیں۔ سینئر صحافی ماجد نظامی نے ایکس (ٹوئٹر) پر دونوں رہنمائوں کے بیانات کی ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے لکھا: جناب عمار مسعود مبارک باد کے مستحق ہیں جنہوں نے آئی ایس آئی بلوچستان کے سابق سیکٹر کمانڈر بریگیڈیئر خالد فرید کو بطور ریسرچر ہم جیسے طالب علموں سے متعارف کروایا۔ انہوں نے لکھا : بریگیڈیئر خالد فرید اس سے پہلے تو الزامات کی زد میں ہی رہے کہ انہوں نے بلوچستان میں مسلم لیگ ن کی حکومت کو گرانے میں اہم کردار ادا کیا۔ 2018ء کے انتخابات سے پہلے باپ پارٹی کے سرپرست بن کر مسلم لیگ ن کے ٹکڑے بھی کئے۔ انہوں نے لکھا: بریگیڈیئر خالد فرید کی بطور ریسرچر کتاب کی تقریب کی میزبانی کا شرف مسلم لیگ ن کے وزیر اطلاعات عطا تارڑ کو حاصل ہوا اور اس کے تقریب رونمائی میں مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے خصوصی خطاب بھی فرمایا اور تو اور وزیراعظم شہباز شریف نے کتاب کا دیباچہ تحریر فرمایا۔۔۔ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان سے سینئر صحافی عمر چیمہ نے سوال کیا کہ کیا یہ بات درست ہے کہ سابق سیکٹر کمانڈر بریگیڈیئر خالد فرید نے آپ کو کہا تھا کہ اگر نوازشریف کا ساتھ چھوڑ دیں تو اگلی حکومت کا حصہ ہوں گے؟ جس پر ان کا کہنا تھا کہ مجھے خالد فرید تو نہیں تاہم ان کے کارندوں (قریبی لوگوں) نے کہا تھا کہ سٹیبلشمنٹ کی خواہش ہے آپ نوازشریف کو چھوڑ دیں ورنہ آپ الیکشن سے آئوٹ ہو جائیں گے۔ دوسری ویڈیو میں میر لشکری رئیسانی کا کہنا تھا کہ راتوں رات بریگیڈیئر خالد فرید میرے ٹیکس کے ذریعے حاصل کی گئی طاقت سے ایک سیاسی جماعت تیار کرتا ہے تو وہ ہمارے نمائندے نہیں ہیں اس لیے ہم انہیں کہتے ہیں جو رات کو پارٹی بناتے ہیں۔ این اے 265 سے میں نے انتخابات میں حصہ لیا، میرا رزلٹ بدلا گیا، ایک جعلی شخص قاسم سوری کی جیت پر ایف سی والے ہوائی فائرنگ کیوں کر رہے تھے؟
پاکستان مسلم لیگ ن کے عہدیدار نے دعویٰ کیا ہے کہ چوہدری عثمان سمیت پی ٹی آئی کے چار اراکین قومی اسمبلی حکومت کے ساتھ ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری ایک بیان میں مسلم لیگ ن ٹریڈرزونگ کے سیکرٹری جنرل زبیر احمد نے بڑادعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 142 ساہیوال سے آزاد حیثیت میں جیتنے والے چوہدری عثمان ن لیگ میں شامل ہوگئے ہیں۔ انہوں نے دوسرے ٹویٹ میں کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنے تین اراکین اسمبلی سے رابطہ منقطع کردیا ہے، یہ تینوں اراکین ترامیم کیلئے حکومت کے ساتھ مل گئے ہیں۔ زبیر احمد نے کہا کہ اس وقت حکومت کے قومی اسمبلی میں اراکین کی تعداد 219 تک پہنچ گئی ہے، ابھی آگے دیکھیں اور کیا کیا ہوتا ہے۔
پاکستان میں مہنگائی کی شرح سالانہ بنیادوں پر 4 سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات پاکستان نے تازہ ترین معاشی اعدادوشمار جاری کردیئے ہیں جس کے مطابق ستمبر2024 کے دوران پاکستان میں مہنگائی کی شرح 6اعشاریہ 9 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ ادارہ شماریات کے مطابق یہ شرح تقریبا چار سال کی کم ترین شرح ہے جو ایندھن اور اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کمی کی بدولت ممکن ہوسکی ہے، تاہم ستمبر 2024 میں ایک گزشتہ سال کے مقابلے میں قیمتوں میں 6اعشاریہ 93 فیصد اضافہ بھی ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق کنزیومر پرائس انڈیکس(سی پی آئی ) پر ستمبر 2024 میں ماہانہ بنیادوں پر صفر اعشاریہ 5 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، اگست کے مہینے میں اس انڈیکس میں صفر اعشاریہ 4 فیصد اضافہ ہوا تھا جبکہ گزشتہ سال ستمبر کے مہینے میں سی پی آئی میں مہنگائی کی شرح میں 2 فیصد دضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔ ستمبر 2024 میں سی پی آئی میں مہنگائی کی شرح گزشتہ سال کے مقابلے میں 6اعشاریہ 93 فیصد ریکارڈ کی گئی، شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح 9 اعشاریہ 29 فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں یہ شرح 3اعشاریہ 65 فیصد رہی۔
رمضان شوگر مل ریفرنس میں وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز شریف نے ریلیف لینے کیلئے عدالت میں درخواست دائر کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر مل ریفرنس پر سماعت ہوئی، دوران سماعت عدالت نے وزیراعظم شہباز شریف کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کی ،اور شہباز شریف کے نمائندے انوار حسین کے ذریعے حاضری مکمل کروائی۔ دوران سماعت وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز شریف کی جانب سے احتساب عدالت میں ایک درخواست دائر کی گئی ہےجس میں دونوں کے وکیل نے عدالتی دائرہ اختیار پر سوال اٹھادیا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل کا کہنا ہے کہ نیب کے نئے ترمیمی قانون کے تحت احتساب عدالت کو اس ریفرنس پر سماعت کا اختیار نہیں ہے، عدالت اس ریفرنس کوچیئرمین نیب کو واپس ارسال کرے۔ احتساب عدالت نے درخواست گزار کی استدعا پر نیب سے 11 اکتوبر تک جواب طلب کرلیا ہے۔
اٹک میں مریض بن کر چیک اپ کیلئے ڈاکٹر کو گھر بلا کر اس کی نازیبا ویڈیو بنانے اور بلیک میل کرنے والی خاتون کے خلاف ساتھیوں سمیت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اٹک میں ایک ڈاکٹر کی درخواست پر مقدمہ درج کیا گیا ہےجس میں ایک لڑکی سمیت 5 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔ شکایت کنندہ کا کہنا ہے کہ ایک مریضہ لڑکی نے فون کرکے کہا وہ بہت بیمار ہے اور اسپتال نہیں جاسکتی لہذا اسے گھر پر ہی چیک اپ کے بعد دوائی دے جائیں۔ ڈاکٹر کے مطابق جب میں لڑکی کے بتائے ہوئے پتے پر پہنچا تو گھر کا دروازہ کھلا ہوا تھا اوروہاں سے لڑکی نے مجھے اندر آنےکا کہا، میں جب اندر پہنچا تو اچانک پولیس کی یونیفارم پہنے چار افراد اندر داخل ہوگئے۔ مدعی مقدمہ نے کہا کہ ملزمان نے زبردستی میری ایک نازیبا ویڈیو بنائی اور مجھے بلیک میل کرکے مجھ سے95 ہزار روپے چھین کر ڈھائی لاکھ روپے دینے کا مطالبہ کیا۔ پولیس نے شکایت کنندہ کی درخواست پر مقدمہ درج کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔
مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ میں نواز شریف کی گڈ بکس میں نہیں تھا ۔ تفصیلات کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے یہ بیان سابق وزیراعلیٰ پنجاب غلام حیدر وائیں کی یاد میں منعقد کی گئی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دیا اور کہا کہ میں نواز شریف کی گڈ بکس میں نہیں تھا مگر میں وائیں صاحب کا پیارا تھا، میں ان خوش قسمتوں میں شامل ہوں جنہیں وائیں صاحب نے کبھی ڈانٹا نہیں، انہوں نے میرے سیاسی کیریئر میں بہت ساتھ دیا، وائیں صاحب کو ہارڈ کور کرمنلز نے مارا۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ایسا سمجھتا جاتا ہے کہ اس وقت ن لیگ، عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کی لڑائی سب سے بڑی ہے، درحقیقت اس وقت سب سے بڑا مسئلہ بلوچستان کا ہے، میں اپنی جماعت سمیت سب سے پوچھتا ہوں کہ بلوچستان میں کام کیوں نہیں کیا جاتا؟ آج آئین پاکستان ماننے والی آپس میں دست و گریباں ہیں، ان لوگوں کو ایک ساتھ بیٹھنا ہوگا۔ سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہمارے یہاں سیاسی جماعتوں کو اسٹیبلشمنٹ بناتی ہے جس سےکچھ حد تک مشکلات پیدا ہوتی ہیں، چند لوگ غلطی کرتے ہیں مگر سزا ساری جماعت کو ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج جو لوگ رگڑا کھارہے ہیں وہ اسی وجہ سے اس موڑ پر کھڑے ہیں،سیاسی جماعتیں نچلے درجے پر سیاست کیوں نہیں کرتیں، المیہ ہے کہ سیاسی جماعتوں نے کچھ بھی نہیں سیکھا، کوئی بھی جماعت اپنے منشور پر عمل کرنے کیلئے تیار ہی نہیں ہے، یہاں تو سیاسی جماعتیں اپنا منشور پڑھنے کی ہی روادار نہیں ہیں۔ ۔ سعد رفیق نے کہا کہ اس وقت بس ہر جماعت اپنی باری دے رہی ہے، آج باری دینے والوں کو پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ اب آپ کی باری ہوگی، ریموٹ کنٹرول یا ارب پتیوں کے باعث جمہوریت نہیں چل سکتی، ہم اچھے خاصے لیڈر کا دماغ جھوٹی تعریفیں کرکے خراب کردیتے ہیں۔ رہنما ن لیگ بولے کہ سیاست میں کوئی کسی کو دفن نہیں کرسکتا، نا ہم کسی کو دفن کرسکتے ہیں نا ہی ہمیں کوئی دفن کرسکا ہے، مگر غلطیاں ماننے کو کوئی بھی تیار نہیں ہے۔
کراچی میں مسلم لیگ ن کے رہنما کی گاڑی کی ٹکر سے زخمی ہونے والے نوجوان نے دم توڑ دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے یونیورسٹی روڈ پر ایک رانگ وے پر آنے والی ریوو گاڑی نے موٹرسائیکل سوار کو ٹکر ماردی جس سے موٹرسائیکل چلانے والا نوجوان اطہر شدید زخمی ہوگیا۔ پانچ روز قبل ہونے والے اس حادثے میں زخمی ہونے والے اطہرنے آج اسپتال میں دوران علاج دم توڑ دیا ہے، گلشن معمار کے رہائشی اطہر ایم ڈی سی ایڈمن بلاک میں ملازمت کرتے تھے اور دو بچوں کے باپ تھے۔ منگل کے روز ہونے والے اس حادثے میں استعمال ہونے والی سفید ریوو ن لیگ کراچی کے جنرل سیکرٹری یوتھ ونگ ریحان مصطفیٰ کی تھی ۔ عینی شاہدین کے مطابق حادثے کے وقت گاڑی میں ریحان مصطفیٰ کے بہنوئی اور دو لڑکیاں موجود تھیں جو حادثے کے فورابعد گاڑی سے نکل کر فرار ہوگئیں جبکہ گاڑی چلانے والاملزم زخمی اطہر کو موقع پر ہی چھوڑ کر فرار ہوگیا۔ میڈیا پر واقعہ سے متعلق خبریں چلنے کے بعد ایس ایس پی ایسٹ نے واقعہ کا نوٹس لیا جس کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کیا، متوفی کے بھائی نے ملزم کی گاڑی کی نشاندہی بھی کی اور ملزم کا گھر بھی تلاش کرلیا مگر ملزم ریحان مصطفیٰ کے والد نے پولیس کو گمراہ کیا اور ملزم کے ریٹائرڈ ڈی ایس پی نے اپنے بھتیجے کو نامعلوم مقام پر چھپادیا، تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ کیس کی تفتیش اور ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
اسرائیل کو حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کے ٹھکانے کے حوالے سے معلومات دینے والے شخص کےبارے میں تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق یہ معلومات ایک فرانسیسی اخبار نے اپنی ایک رپورٹ میں شائع کی ہیں اور دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کو ایک ایرانی جاسوس نے حسن نصر اللہ کی بیروت میں موجودگی کے حوالے سے معلومات دیں۔ رپورٹ میں لبنان کے سیکیورٹی فورسز ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایک ایرانی ایجنٹ اسرائیل کو حساس معلومات فراہم کرنے میں ملوث ہے، اسی ایجنٹ نے اسرائیل کو حسن نصر اللہ ٹھکانے کی خبردی اور اسی کی فراہم کردہ معلومات پر اسرائیلی فوج نے بیرون کے جنوبی مضافاتی علاقے میں حزب اللہ ہیڈکوارٹرز پر حملہ کیا۔ حسن نصر اللہ حزب اللہ کے ڈرون یونٹ کے کمانڈر محمد سرور کی آخری رسومات کی ادائیگی کے بعد اس مقام پر پہنچے تھے،اسرائیلی فورسز نے مکمل معلومات کی بنیاد پر حسن نصر اللہ پر زیر زمین 30 میٹر کی گہرائی میں ہونےوالی میٹنگ کے دوران حملہ کیا، اس میٹنگ میں قدس فورس کے ڈپٹی کمانڈر اور حزب اللہ کے اہم لیڈران بھی شریک تھے، اسرائیلی فورسز نے حملے کیلئے وہ وقت چنا جب زیادہ سے زیادہ ہلاکتیں ہوسکیں۔ خیال رہے کہ اسرائیل نے جمعہ کی رات جنوبی بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹرز پر حملہ کرنے اور اس حملے میں حزب اللہ سربراہ حسن نصراللہ کے ساتھ ساتھ 20 سینئر کمانڈرز کو بھی شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے، تاہم لبنان اور ایران یا حزب اللہ نے باقاعدہ طور پر ان ہلاکتوں کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔

Back
Top