میرے خیال میں نہ تم الیکشن کے نظام کو سمجھتے ہو یا سمجھنے کی کوشش نہیں کر رہے ہو۔
ہر صوبے میں ایک صوبائی الیکشن کمیشنر ہوتا ہے۔ پنجاب میں صوبائی کمیشنر نوروں کا چمچہ ہے۔ اور نوروں نے بھی اسکو الیکشنز کے بعد کافی نوازا ہے۔
دوسرا الیکشن کمیشن ہر صوبائی حکومت سے الیکشن سٹاف اور پولیس وغیرہ مانگتی ہے۔ پنجاب میں نورے اسی سٹاف اور اپنے الیکشن کمیشنرکی مدد سے دھاندلی کرواتے ہے جبکہ پی ٹی آئی ایسا کچھ بھی نہیں کراتی ورنہ ایبٹ آباد اور دوسری کئی سیٹیں کوئی بھی پی ٹی آئی سے نہیں جیت سکتا تھا۔
اگر تم نے قسم کھا رکھی ہے کہ یہ باتیں نہں ماننی تو تمھاری مرضی ورنہ ابھی تک کے پی کسی نے بھی الیکشن میں دھاندلی کی شکایت کیوں نہیں کی؟
تو میں نے تو کے پی کے کے الیکشن کمیشن کو حلال کہا ہے اس پر اتنے سیخ پا کیوں ہورہے ہو۔۔ اب حرام کہا توپھر بھی شکایت کرو گے۔
اور
دوسری بات یہ کہ
کے پی کے میں کسی نے دھاندلی کی شکایت نہیں کی۔ سچ کہا۔
کے پی کے میں تو صرف پی ٹی آئی کا کہا قران و حدیث ہے۔ ورنہ مولانا فضل الرحمان کا تو سب کو پتہ
ہے کہ جھوٹوں کا سردار ہے اور اے این پی تو ہے ہی کے پی کے کی مکتی باہنی۔ ان کے علاوہ کسی نے دھاندلی کی شکایت کی ہو تو بتاو۔ یہی مطلب ہے نہ؟
کس خیالی جنت میں رہ رہے ہو بھائی میرے۔
یہ عمران خان بھی نواز شریف ہی ہے۔
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|