Taliban new Amir Mullah Akhter Mansoor has disowned the Peace talks

Saeed4Truth

Minister (2k+ posts)

شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

يہ بات باعث حيرت ہے کہ کچھ تجزيہ نگار اور راۓ دہندگان اب بھی افغانستان ميں متحرک مسلح گروہوں کے مقاصد اور ارادوں کے حوالے سے اپنی سوچ اور نظريات ميں ابہام اور تذبذب کا شکار ہيں اور تمام تر شواہد کے باوجود بظاہر حالت انکارميں ہيں۔ ان مجرموں کی اصل فطرت کے حوالے سے شک وشہبے کی کيا گنجائش رہ جاتی ہے جبکہ وہ افغانستان ميں بھی وہی خونی مہم جوئ کر رہے ہيں جو پاکستان ميں بھی جاری ہے۔

عظمت اور جرات جيسے الفاظ دہشت گردوں کے ان مجرمانہ افعال کے ضمن ميں استعمال نہيں کيے جا سکتے ہيں جن کی تمام تر حکمت عملی اس امر پر مرکوز ہوتی ہے کہ انتہائ بزدلانہ طريقے سے زيادہ سے زيادہ بے گناہ افراد کو ہلاک کيا جاۓ، اس بات سے قطع نظر کہ اپنے جرائم کی توجيہہ کے ليے وہ کوئ مقدس تاويل يہ تحريک کے حوالے کيوں نا پيش کريں۔

يہ بات بھی قابل توجہ ہے کہ افغانستان ميں دہشت گرد تنظيميں اور ان کی حمايت کرنے والے بغير کسی منطق کے بدستور افغانستان کو ايک ايسی سرزمين قرار ديتے ہيں جس پر بيرونی قوتوں نے قبضہ کر رکھا ہے، باوجود اس کے کہ اس وقت افغانستان ميں افغانيوں ہی کے زير قيادت ايک فعال حکومت ملک کا نظام اور نظم ونسق چلا رہی ہے۔ تمام تر حکومتی مشينری، وسائل، طرز حکومت اور رياست سے متعلق اہم فيصلہ سازی کے اختيارات افغانستان کے منتخب نمايندوں کے ہاتھوں ميں ہيں۔ امريکہ سميت کوئ بھی بيرونی قوت افغانستان کے علاقوں پر قابض نہيں ہے۔

امريکی اور نيٹو افواج کی موجودگی محض مقامی افغان فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی معاونت کے ليے ہے جو دہشت گردی کے ان ٹھکانوں کے قلع قمع کی کاوش ميں لگے ہوۓ ہيں جو افغانستان ميں جاری عدم استحکام اور افراتفری کے ذمہ دار ہيں۔


شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu


USDOTURDU_banner.jpg
Boht logon khyal main amreeka se bara deshat gard koi nahi aur wahan se puri dunia k khilaf dehshat gardi hoti hai to kia pakistani foj wahan ja kr aman qaim karnay ki kawish kr skti hai??
 

ambroxo

Minister (2k+ posts)

ان کے پاس تھا ہی کیا جو تباہ ہوتا ؟
ہاں لیکن آج یہ حقیقت ہے کہ 45 ملکوں کا اتحاد اپنا مال اسباب سمیٹ کر جب افغانستان سے رخصت ہو رہا ہے تو طالبان آج بھی امریکی کٹ پتلی حکومت سے زیادہ با اختیار اور موثر ہیں
اور ساتھ میں پاکستان پر دباؤ بھی ڈالا جا رہا ہے کہ وہ اشرف غنی کے ساتھ طالبان کو بات چیت پر راضی کرے
تاکہ کچھ تو نیٹو کی لاج باقی رہے
بھلا شکست خوردہ سے بھی کبھی راضی نامے کےلیے بھیک مانگی جاتی ہے ؟


طالبان کی تباہی میں طالبان کا اپنا ہاتھ ہے ۔
 

allahkebande

Minister (2k+ posts)

ان کے پاس تھا ہی کیا جو تباہ ہوتا ؟
ہاں لیکن آج یہ حقیقت ہے کہ 45 ملکوں کا اتحاد اپنا مال اسباب سمیٹ کر جب افغانستان سے رخصت ہو رہا ہے تو طالبان آج بھی امریکی کٹ پتلی حکومت سے زیادہ با اختیار اور موثر ہیں
اور ساتھ میں پاکستان پر دباؤ بھی ڈالا جا رہا ہے کہ وہ اشرف غنی کے ساتھ طالبان کو بات چیت پر راضی کرے
تاکہ کچھ تو نیٹو کی لاج باقی رہے
بھلا شکست خوردہ سے بھی کبھی راضی نامے کےلیے بھیک مانگی جاتی ہے ؟



جو خودکش حملوں میں مارے جاتے ہیں، ان شہریوں کا کیا قصور ہے؟ ان کے لئے تو طالبان ہی قاتل ٹہرے
 

ambroxo

Minister (2k+ posts)
بات کا جواب نہ بنے تو بات ہی موڑ دو

خود کش حملے پاکستان کے نام نہاد طالبان کرتے ہیں

یہ گروہ تمہارے آقاؤں نے پیدا کیا کہ افغانستان کی مزاہمت کو بدنام کیا جا سکے
اور جو مخلوق ڈرون حملوں میں ماری گئی وہ تو انسان نہیں تھے کہ حملہ فرشتوں نے کیا تھا
ویسے آج کل جاپانی بھی تمہارے فرشتہ صفت آقاؤں کی یاد تازہ کر رہے ہیں
ہیروشیما اور ناگاساکی میں

کوی جواب نہیں ملا کہ 45 طاقتور ملک کیوں بھوکے ننگوں سے ڈر کر بھاگ رہے ہیں ؟

جو خودکش حملوں میں مارے جاتے ہیں، ان شہریوں کا کیا قصور ہے؟ ان کے لئے تو طالبان ہی قاتل ٹہرے
 

RAW AGENT

Chief Minister (5k+ posts)

ان کے پاس تھا ہی کیا جو تباہ ہوتا ؟
ہاں لیکن آج یہ حقیقت ہے کہ 45 ملکوں کا اتحاد اپنا مال اسباب سمیٹ کر جب افغانستان سے رخصت ہو رہا ہے تو طالبان آج بھی امریکی کٹ پتلی حکومت سے زیادہ با اختیار اور موثر ہیں
اور ساتھ میں پاکستان پر دباؤ بھی ڈالا جا رہا ہے کہ وہ اشرف غنی کے ساتھ طالبان کو بات چیت پر راضی کرے
تاکہ کچھ تو نیٹو کی لاج باقی رہے
بھلا شکست خوردہ سے بھی کبھی راضی نامے کےلیے بھیک مانگی جاتی ہے ؟





bahar hal is chakkar me pakistan tabaah ho chuka hai .khaya piya kuchh nahi ,gilas tode barah anna.

:lol::lol::lol::lol::lol::lol::lol::lol::lol::lol::lol::lol::lol::lol:
 

ambroxo

Minister (2k+ posts)
پاکستان کی تباہی پاکستانیوں کے اپنے کرتوتوں کی وجہ سے ہے
کسی دوست یا دشمن پر اسکا الزام نہیں تھوپا جا سکتا

بہرحال کوئی ایسی تباہی نہیں ہوئی کے واپسی ممکن نہ ہو
اگر کوئی ہوش کے ناخن لے تو


bahar hal is chakkar me pakistan tabaah ho chuka hai .khaya piya kuchh nahi ,gilas tode barah anna.

:lol::lol::lol::lol::lol::lol::lol::lol::lol::lol::lol::lol::lol::lol:
 

Shanzeh

Minister (2k+ posts)
Boht logon khyal main amreeka se bara deshat gard koi nahi aur wahan se puri dunia k khilaf dehshat gardi hoti hai to kia pakistani foj wahan ja kr aman qaim karnay ki kawish kr skti hai??


شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

محترم،

يقينی طور پر پاکستان کی سول اور فوجی قيادت آپ کی معتصبانہ سوچ اور جذبات سے متفق نہيں ہے۔

ريکارڈ کی درستگی کے ليے واضح کر دوں کہ پاک فوج کی اعلی قيادت سميت اہم فوجی افسران اور اہلکار معمول کے مطابق امريکہ کا دورہ کرتے رہتے ہيں۔ تاہم آپ کی دليل کے برعکس نا ہی ان کی جانب سے ہم پر دہشت گردی کا الزام لگايا گيا ہے اور نا ہی آپ کی تجويز کے مطابق انھوں نے ہم پر حملہ کرنے کی دھمکی دی ہے۔ بلکہ حقيقت تو يہ ہے کہ ان کی جانب سے ہميشہ مشترکہ دشمنوں کے تعاقب کے ضمن ميں تعاون اور مدد کی سعی کی گئ ہے۔ يہی نہيں بلکہ خطے ميں امن اور تحفظ کے مشترکہ اہداف کے حصول کے ليے باہم تعاون اور مدد کی بھی پيشکش کی جاتی رہی ہے۔ اور اسی نقطے کے حوالے سے يہ بھی ياد کروا دوں کہ موجود آرمی چيف نے بھی نومبر 2014 ميں امريکہ کا سات روزہ دورہ کيا تھا جسے دونوں ممالک کے ليے "انتہائ کامياب" قرار ديا گيا تھا۔

http://tribune.com.pk/story/795942/general-raheels-excellent-us-visit/

پاکستان کی آنے والی نسلوں کو اس امريکی مدد سے کوئ خطرہ درپيش نہيں ہے جو گزشتہ چھ دہائيوں سے عام عوام کے ليے قابل قدر مواقعوں اور بہتری کا سبب بنی ہے۔ يہ دہشت گردی کا عفريت ہے جس نے نا صرف يہ کہ پورے ملک کی بقا کو داؤ پر لگا ديا ہے بلکہ معاشرے کی بنيادوں کو بھی ہلا کر رکھ ديا ہے۔

حيرت انگيز امر يہ ہے کہ آپ اس خواہش کا اظہار کر رہے ہيں کہ پاک فوج کو امريکہ کے خلاف اٹھ کھڑے ہونا چاہيے باوجود اس کے کہ ہم پاکستان کی فوج کو ہتھيار، لاجسٹک سپورٹ، فوجی ساز وسامان اور سرکردہ قيادت سميت اہم ترين افراد کو تربيت بھی فراہم کر رہے ہيں۔ خطے ميں ہماری موجودگی نا تو ہماری خواہش تھی اور نا ہی ہمارا ايسا کوئ منصوبہ تھا۔ ہميں مجبوری کے عالم ميں اس وقت فوجی کاروائ کرنا پڑی جب ہماری سرحدوں کے اندر ہم پر حملہ کيا گيا۔ ليکن ہمارا ہدف، مقصد اور ہماری کاوشوں کا محور ان خونی عناصر کو روکنا ہے جو نا صرف يہ کہ ہمارے ليے خطرہ ہيں بلکہ پاکستان کے خلاف بھی پے در پے حملے کر رہے ہيں۔

دہشت گردی کے جس عفريت پر آپ غم وغصے کا اظہار کر رہے ہيں، اس سے تو ہميں بھی اتنا ہی نقصان پہنچا ہے جتنا کہ دنيا کے باقی ممالک کو۔

ہميں اس سوچ کے خلاف مشترکہ جدوجہد کرنا ہے جو کم سن بچوں کو خودکش حملہ آور بنا کر نا صرف يہ کہ ايک پوری نسل کو برباد کر رہے ہيں بلکہ اس آئين، قومی اقدار اور ان اداروں کو بھی نيست ونابود کرنے کے درپے ہيں جن کی تشکيل ميں جناح اور ان کے ساتھيوں کی کئ دہائيوں کی قربانيوں شامل ہے۔


شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

USDOTURDU_banner.jpg

 

Shanzeh

Minister (2k+ posts)

شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


طالبان کے قائدين ميں طاقت کے حصول کے ليے جاری کشمکش ديکھ کر بے اختيار يہ کہاوت ياد آ جاتی ہے

"ہوۓ تم دوست جس کے، دشمن اس کا آسمان کيوں ہو"

طالبان کے مختلف گروہوں کے مابين حاليہ تنازعات اور ان کے قائدين اور ان کی حمايت پر بضد خير خواہوں کی جانب سے ان گروہوں کے مابين موجود مستقل کشيدہ تعلقات پر پردہ ڈالنے کی ناکام کاوشيں ان افراد کی آنکھيں کھولنے کے ليے کافی ہونی چاہيے جو ان کی ہر بہيمانہ کاروائ کے ليے نا صرف يہ کہ جواز بھی تراش ليتے ہيں بلکہ اب بھی مذہب کے لبادے میں ان کے جرائم کو کسی مقدس جدوجہد سے تعبير کرنے کی کوشش کرتے ہيں۔

ستم ظريفی ديکھيں کہ حاليہ جھڑپيں جو ملا عمر کی ہلاکت کی خبروں کے بعد مختلف مسلح گروہوں کے مابين طاقت کے حصول کا شاخسانہ ہيں، اس وقت وقوع پذير ہو رہی ہیں جب حکومت پاکستان طالبان کے ساتھ امن معاہدے کے ليے مذاکرات کی کاوش کر رہی ہے اور تمام فريقين کی جانب سے جنگ بندی پر عمل درآمد کی شنيد بھی دے دی گئ تھی۔

باہمی اختلافات پر مبنی ان خبروں سے يہ واضح ہے کہ ان کے بيان کردہ دعوؤں کے برعکس، ان ميں سے اکثر گروہ مذہب کو محض جذباتيت اور اشتعال انگيزی کا ذريعہ سمجھتے ہيں اور عوام پر اپنی مرضی مسلط کرنے اور اپنے سياسی ايجنڈے کی ترويج کے ليے تشدد کو ہتھيار کے طور پر استعمال کيا جاتا رہا ہے۔

يہ گروہ اور ان کے حمايتی "غير ملکی حملہ آوروں کے خلاف تحريک آزادی" کا نعرہ استعمال کرتے ہيں، تاہم حقيقت يہ ہے کہ يہ متشدد گروہ خطے ميں اپنے اثرورسوخ کو بڑھانے کے ليے سياسی قوت کے حصول کے ليے خود ايک دوسرے سے لڑ رہے ہيں۔ يہی وجہ ہے کہ ان کی جانب سے خطے ميں موجود تمام اہم سياسی و مذہبی جماعتوں اور گروہوں کے موقف، ان کی سوچ اور پاليسيوں کو ہميشہ رد کر ديا جاتا ہے۔

يہ گروہ اور ان کے قائدين جو سياسی مقام کے حصول کے ليے خود ايک دوسرے کے خلاف بھی لڑ رہے ہيں، ان کی جانب سے جمہوريت، پارليمان، عدالتوں، منتخب حکومتوں اور يہاں تک کہ افغانستان اور پاکستان ميں رائج آئين کو بھی تسليم کرنے سے انکار کر ديا جاتا ہے۔ ان کی نظر ميں تو صرف يہی نظريہ درست ہے کہ "ہمارا راستہ اور ہماری سوچ کو من وعن تسليم کرو ورنہ۔۔۔"

وہ راۓ دہندگان جو اب بھی اس بات پر يقین رکھتے ہيں کہ يہ گروہ عام انسانوں کی زندگيوں ميں بہتری لانے کے ليے کوشاں ہيں، انھيں چاہيے کہ ان کے اصل چہرے کو پہچانيں جو اپنے اہداف کے ضمن ميں قيادت کے ليے جاری باہمی چپقلش کے ذريعے خود کو بے نقاب کر رہے ہيں۔


شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

USDOTURDU_banner.jpg
 

allahkebande

Minister (2k+ posts)
بات کا جواب نہ بنے تو بات ہی موڑ دو

خود کش حملے پاکستان کے نام نہاد طالبان کرتے ہیں

یہ گروہ تمہارے آقاؤں نے پیدا کیا کہ افغانستان کی مزاہمت کو بدنام کیا جا سکے
اور جو مخلوق ڈرون حملوں میں ماری گئی وہ تو انسان نہیں تھے کہ حملہ فرشتوں نے کیا تھا
ویسے آج کل جاپانی بھی تمہارے فرشتہ صفت آقاؤں کی یاد تازہ کر رہے ہیں
ہیروشیما اور ناگاساکی میں

کوی جواب نہیں ملا کہ 45 طاقتور ملک کیوں بھوکے ننگوں سے ڈر کر بھاگ رہے ہیں ؟

جب امریکہ افغانستان میں تھا تب بھی آپ کو اعتراض تھا اور آج جب امریکہ چلا گیا تب بھی آپ کو پریشانی ہے ۔ افغانوں نے اپنے لئے مستقبل کا راستہ چن لیا ہے ۔ اس لۓ اب وہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہورہے ہیں اور طالبان نہیں چاہتے کہ افغانستان میں افغانوں کی حکومت ہو ۔ طالبان جیسی تنظمیں ڈکٹیٹر شپ ہیں جو صرف جبر کے ذریعے ہی اقتدار میں رہ سکتی ہیں ۔ یاد رہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو مدینے کا حاکم مدینے والوں نے خود چنا تھا ۔ خلیفہ اول حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ بھی مشورے سے منتخب ہوئے تھے ۔ اسلامی طریقے کے برعکس ملا عمر مرحوم نے طاقت سے اقتدار پر قبضہ کیا جو کہ اسلامی شریعت کے خلاف تھا ۔ اسی طرح البغدادی بھی بغیر انتخاب اور مشاورت کے طاقت میں آیا ہے ۔
اور اب طالبان مل کر کے ایک نیا امیر چننے سے قاصر ہیں کیونکہ طالبان کو تو طاقت کے ذریعے اقتدار میں آنے کی عادت ہے ۔ اب ملا یعقوب اور ملا منصور بھی لڑ کر کے ہی امارت کا فیصلہ کریں گے

آج کابل کے خودکش حملے میں طالبان ہی شامل تھے ۔ طالبان امریکہ کی مزاحمت کے نام پر افغانوں کو قتل کررہے ہیں ۔ خبر خود پڑھ لیں ۔

http://www.bbc.com/news/world-asia-33814737
 

ambroxo

Minister (2k+ posts)
آپ پاکستان میں بھی جمہوریت کا مقدس پھل چوپ رہے ہیں - جواباً یہ مقدس جمہوریت اپکا خون چوس رہی ہے


اور ہاں جہمھوریت میں تو بلکل خون خرابہ ہوتا ہی نہیں بھٹو خاندان ہی ایک مثال ہے ، باقی مثالیں دیکھنی ہوں تو نواز شریف اور عمران میں ایٹ کتے کا ویر ہی دیکھ لو
اسلام میں یہ جمہوریت ہر گز نہیں کہ شرابی اور ایک با عمل انسان کی راے برابر ہو
اور یہ ایک الگ بحث ہے
اب تباہی پھر خود خوش حملوں سے ہوتے جمہوریت پر آن پوھنچے ؟

میرا سوال تو وہیں کا وہیں ہے
شکست خوردہ سے مذاکرات کی بھیگ کیوں مانگی جا رہی ہے ؟





جب امریکہ افغانستان میں تھا تب بھی آپ کو اعتراض تھا اور آج جب امریکہ چلا گیا تب بھی آپ کو پریشانی ہے ۔ افغانوں نے اپنے لئے مستقبل کا راستہ چن لیا ہے ۔ اس لۓ اب وہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہورہے ہیں اور طالبان نہیں چاہتے کہ افغانستان میں افغانوں کی حکومت ہو ۔ طالبان جیسی تنظمیں ڈکٹیٹر شپ ہیں جو صرف جبر کے ذریعے ہی اقتدار میں رہ سکتی ہیں ۔ یاد رہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو مدینے کا حاکم مدینے والوں نے خود چنا تھا ۔ خلیفہ اول حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ بھی مشورے سے منتخب ہوئے تھے ۔ اسلامی طریقے کے برعکس ملا عمر مرحوم نے طاقت سے اقتدار پر قبضہ کیا جو کہ اسلامی شریعت کے خلاف تھا ۔ اسی طرح البغدادی بھی بغیر انتخاب اور مشاورت کے طاقت میں آیا ہے ۔
اور اب طالبان مل کر کے ایک نیا امیر چننے سے قاصر ہیں کیونکہ طالبان کو تو طاقت کے ذریعے اقتدار میں آنے کی عادت ہے ۔ اب ملا یعقوب اور ملا منصور بھی لڑ کر کے ہی امارت کا فیصلہ کریں گے

آج کابل کے خودکش حملے میں طالبان ہی شامل تھے ۔ طالبان امریکہ کی مزاحمت کے نام پر افغانوں کو قتل کررہے ہیں ۔ خبر خود پڑھ لیں ۔

http://www.bbc.com/news/world-asia-33814737
 

Shanzeh

Minister (2k+ posts)

میرا سوال تو وہیں کا وہیں ہے
شکست خوردہ سے مذاکرات کی بھیگ کیوں مانگی جا رہی ہے ؟





شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


اس ميں کوئ شک نہيں کہ آپ کے دلائل ميں جو واحد موقف اور نقطہ مستقل نظر آتا ہے وہ امريکہ کی شکست وريخت اور ذلت کے حوالے سے آپ کی خواہش ہے۔ آپ کے دلائل ميں موجود حيران کن تضادات کی بہتات کی صرف يہی توجيہہ سمجھ ميں آتی ہے۔

جہاں تک ہماری مبينہ متوقع شکست کے تناظر میں"دہشت گردوں" کو مذاکرت کی ميز پر لانے کے لیے ہماری بے چينی اور اس ضمن ميں آپ کی راۓ ہے تو اس حوالے سے کچھ حقائق کی وضاحت کردوں۔

افغانستان میں ہماری موجودگی اور جاری عالمی کاوشيں طالبان، پشتون يا حقانی سميت کسی بھی مخصوص قبيلے کے خلاف ہرگز مختص نہيں ہيں۔ عالمی اتحاد ان گروہوں سے منسلک ان مجرمانہ عناصر کے خلاف لڑائ کر رہا ہے جو دہشت گردی اور پرتشدد کاروائيوں کے ذريعے روزانہ بے گناہ شہريوں کے قتل کے ذمہ دار ہیں۔ افغانستان ميں ايک وسيع حکمت عملی کے تحت ہم نے يقينی طور پر افغان حکومت کی حوصلہ افزائ کی ہے کہ مختلف سياسی دھڑوں اور حامی فريقين کو سياسی دھارے ميں لانے کے ليے آمادہ کيا جاۓ اور ان کی صفوں ميں موجود ان پرتشدد عناصر کو تنہا اور عليحدہ کيا جاۓ جو اپنے مذموم مقاصد اور مخصوص ايجنڈے کے سبب پرتشدد کاروائيوں کو ترک کرنے کے ليے کسی طور بھی آمادہ نہيں ہيں۔

اس وقت سب سے اہم ضرورت اور مقصد ايسی حکمت عملی ہے جسے افغان قيادت اور عوام ليڈ کريں۔ اس ضمن میں امريکی حکومت نے نيٹو کے تيارہ کردہ پلان کی حمايت کی ہے جس کے تحت افغان حکومت کے تعاون سے صوبہ وار مشروط بنيادوں پر سيکورٹی کی منتقلی کے عمل کو يقينی بنايا جا سکے۔ يہ پس پائ ہرگز نہيں ہے۔اس حکمت عملی کی بنياد افغان عوام کی مدد اور ان کے ساتھ شراکت داری کو فروغ دينا ہے۔

اس ضمن ميں بہت سے پروگرامز سامنے لاۓ گۓ ہيں جن کے تحت افغانستان مرحلہ وار سيکورٹی کی ذمہ دارياں، بہبود و ترقی اور حکومت سنبھالنے کے ايجنڈے کی جانب پيش رفت کر رہا ہے جو افغانستان کے مستقبل کے ليے انتہائ اہم ہے۔

يہاں ميں يہ بھی واضح کر دوں کہ يہ امريکی حکومت کی جانب سے کوئ نئ پاليسی يا حکمت عملی نہيں ہے۔ ستمبر 2002 ميں امريکی حکومت نے 3 صومالی باشندوں اور "الباراکات" کی 3 شاخوں کو دہشت گردی کی لسٹ سے ہٹا ديا تھا جن پر القائدہ سے منسلک ہونے کا الزام لگايا گيا تھا۔ ان تينوں افراد اور متعلقہ کاروباری اداروں کو امريکی ٹريجری کی لسٹ سے بھی ہٹا ديا گيا تھا اور ان کے اثاثے بھی بحال کر ديے گۓ تھے۔

يہ نقطہ بھی قابل توجہ ہے کہ حال ہی ميں افغانستان حکومت اور اقوام متحدہ ميں افغانستان کے خصوصی ايلچی کئ ايڈ نے بھی 15 ممالک کی کونسل سے طالبان کے ان سابقہ عہديداروں پر عائد پابندياں اٹھانے کی اپيل کی ہے جو اقوام متحدہ ميں افغانستان کے سفير کے مطابق تشدد کا راستہ چھوڑ کر حصول امن کی کوششوں ميں شامل ہونے پر رضامند ہيں۔


شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

USDOTURDU_banner.jpg




 

Back
Top