Syed Zaid Zaman Hamid:: Attack on Urdu Language and Its Importance for Pakistan and Muslim Ummah

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)
شائد ایسے ہی ذہنی مریضوں کے لئے نذیراکبرآبادی نے کہا تھا


ساجدہ چمکی نہ تھی جب انگلش سے بے گانہ تھی
اب شمع محفل ہے پہلے چراغ خانہ تھی


پاکستانی قوم کا حال

کوا چلا ہنس کی چال اپنی بھی بھول گیا

 

zubair1234

Senator (1k+ posts)
میری اردو زبان بھی کمزور ہے اس سیاست پاک میں اردو کا آغاز کیا اور تھوڑی بہت سیکھ لی- میں نے بھی تعلیم پاکستان سے باہر حاصل کی اور اردو مکمل بھول گیا تھا- لیکن احساس اس وقت ہوا جب پاکستان کے حالات خراب ہوئے اور ملک کے اتحاد کو خطرہ لاحق ہوا- دنیا کے ہر ملک کی ترقی اس وقت ہوسکتی ہے جب وہ اپنے قومی زبان کو سرکاری قومی اور ہر لحاظ سے برتری دے-

غیر ملکی زبان سیکھنا اچھی بات ہے لیکن اس کو غیر ملکی زبان کی طرح ہی سیکھنا چاہئے-جس زبان کو ریاست اور ادارے قبول نہیں کرتے اس کو عوام کیا اہمیت دیں گے سرکاری نظام میں غیر ملکی زبان ختم کرنا ضروری ہے نہیں تو صرف زاہد حامد کی تقریروں سے کچھ نہیں ہوتا
اللہ دل کے گورے اور جلد کے کالے پاکستانیوں کو احساس کمتری سے ازاد کردے
 

zubair1234

Senator (1k+ posts)
زاہد حامد دیر سے جاگتا ہے اس کے بارے میں بہت سے تھریڈ سامنے آئے پچھلے کئی سالوں سے اس سائیڈ پر اس میں میرے پوسٹ پڑھ لیں
جاگ تو گیا اب بھی احساس کمتری کےبوجھ تلے ہمارے بھائی انگریزوں کی چسنی منہ میں ڈالے اپنے احسا س کمتری کے خوف میں مبتلاہیں
 

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)

( Nationality)
قوميت جسے انگريزي لفظ کا اردو متبادل کہہ سکتے ہيں- سياسي اصطلاح ہونے کے ساتھ مختلف تہذيبي، ثقافتي، مذہبي، معاشرتي اور ادبي جہتوں اور سلسلوں پر ممشتمل ايک اہم جغرافيائي اور تمدني اصطلاح ہے جو گزشتہ صدي سے کچھ زيادہ ہي زير بحث چلي آرہي ہے خصوصاً پہلي جنگ عظيم کے بعد دنيا جس نئے نقشے سے متعارف ہوئي اس سے قوميت کي اصطلاح کے کئي نئے مفاہيم سامنے آئے عمرانيات اور سياسيات سے تعلق رکھنے والے دانشوروں نےاپنے اپنے حوالے سے اس لفظ کي تفسيروتشريح کي يہ تشريح اپنےطور پر ايک جداگانہ مطالعے کي متقاضي ہے اس تشريحي مواد ميں قوميت کي لغوي معنويت سے اس کے اصطلاحي مفاہيم تک ايک طويل سلسلہ بحث ملتا ہے- قوميت کي تشريح جغرافيہ کے حوالے سے بھي ہوئي اور سياسي وتاريخي سياق و سباق ميں بھي اس پر روشني ڈالي گئي ان تمام تشريحات ميں جو عناصر مشترک ہيں وہ کچھ يوں ہيں- قوميت کا تعلق انساني گروہ اور معاشرے سے ہے- انسانوں کے ليے ايسے ہجوم گروہ اور آبادي سے جو----------
- کسي جغرافيائي اکائي ميں سکونت پزيرہو يہ جغرافيائي اکائي جديد سياسي اصطلاح ميں کوئي خطہ زمين، رياست، صوبہ يا ملک ہوسکتا ہے-
- جس کے رہنے والے اپنے سماجي رويوں اور مذہبي اقداروروايات اور تہذيبي وثقافتي رسومات ميں مماثلت رکھتے ہوں-
- ان کا تہذيبي وثقافتي اثاثہ اور علم ودانش کا سرمايہ مشترک صفات کا حامل ہو-
-جن کے اندر ايک لساني وحدت اور زبان وبيان کي يک رنگي موجود ہو-

تعجب کي بات ہے کہ مذکورہ بالاجغرافيائي، سماجي، مذہبي، تہذيبي و ثقافتي اقداروروايات کي مماثلت کے باوجود يہ سب کچھ قوميت کي تعريف پر ہو بہو پورا نہيں اترتا اگر جغرافيہ کو قوميت کي بنياد مانا جائے تو پھر وہ کُروہ کہاں جائيں گے جو ايران ترکي اور قبرص کئي ملکوں ميں بٹے ہوئے ہيں- کشميري قوم بھارت اور پاکستان ميں منقسم ہے زبان کو اس کي بنياد جانا جائے تو ہم متعدد ملکوں عراق، سعودي عرب، کويت، شام، مصر، اردن وغيرہ کو ديکھتے ہيں کہ عربي زبان بولنے والے يہ ملک ايک قومي وحدت ميں منسلک نہيں اگر مذہب کو قوميت کا لازمي جزقرار ديا جائے تو ملائيشياء پاکستان ايران اور متعدد عرب ملک اسلامي ملک ہوتے ہوئے بھي ايک قوميت نہيں کہلاتے-

جغرافيہ زبان اور مذہب کے اشتراک کےباوجود مختلف ملک مختلف قوميتوں کے حامل ہيں بعض صورتوں ميں ہم ايک خطہ زمين، رياست يا ملک کے اندر کلچر اور زبان کي بنياد پر مختلف قوميتوں کے جداگانہ رنگ روپ ديکھتے ہيں يوگوسلاويہ اس کي تازہ مثال ہے جہاں صديوں سے آباد لوگ اب بوسنيا، ہرزيگوينا، کوسووو اور دوسري جغرافيائي اکائيوں اور رياستوں ميں اپنا اپنا قوامي سفر از سرنوشروع کر رہي ہيں اسي طرح يہ بھي ايک حقيقت ہے کہ بنگلہ ديش پاکستان سے الگ ہو کر بھي اپنے جداگانہ وجود پر مطمئن ہے اگر زبان کسي مشترکہ قوميت کي ناگزير بنياد ہوتي تو مشرقي اور مغربي بنگال کب کے مل چکے ہوتے بنگلہ ديش ميں مشترکہ لساني خصوصيات کے سبب کبھي مغربي بنگال سے الحاق کرنے کا تصور تک نہيں کيا گيا- يورپ کے بہت سے ملک بھي جغرافيائي قربت اور لساني يکسانيت کے باوجود الگ الگ ملکوں کے باشندے ہيں تہذيب وثقافت کا اشتراک بھي کلي طور پر انہيں ايک قوم نہيں بناتا حالانکہ انگلينڈ آئرلينڈ سکاٹ لينڈ اور اسي طرح سکينڈے نيوين ممالک ناروے، ڈنمارک اور سويڈن وغيرہ کئي مشترک تہذيبي مماثليں رکھتے ہيں- معروف فرانسيسي ماہر لسانيات مؤرخ اور ناقد ارنسٹ ريناں (Ernest Re-Nan) نے اپني معروف کتاب "قوم کيا ہے"؟ (Quest-ee-Qu’ane Nation) مطبوعہ پيرس 1882ميں قوم اور قوميت کے مسائل پر مختلف پہلوğ سے بحث کي ہے-

وہ کہتے ہيں کہ

"فرانسيسي قوم کلٹني، آئي بيريائي، اور ٹيوٹني نسل سے تعلق رکھتي ہے- جرمن قوم ٹيوٹني، کلٹني اور اسلاني نسل سے تعلق رکھتي ہے- اس نوع کا نسلي مرکب ہريورپي ملک ميں پايا جاتا ہے- تو پھر کيا ايک مشترکہ زبان ايک قوم کي تشکيل کرتي ہے؟ ريناں کے بقول کہ "زبان لوگوں کو متحدہ تو کرتي ہے مگر انہيں ايک عام قوميت تسليم کرنے پر مجبور نہيں کرتي- برطانيہ، رياست ہائے متحدہ امريکہ يا سپين اور لاطيني امريکہ ميں ايک مشترک زبان قوميت کے اصول کو قائم نہ کرسکي- جبکہ سويٹزرلينڈ ميں جہاں تين زبانيں بولي جاتي ہيں خود کو ايک قوم ميں ڈھال ليا- ------

سو------ ثابت ہوا کہ بہت سي ايسي يک رنگيوں کے باوجود جو مذہبي، تہذيبي، لساني اور ثقافتي رويوں سے متعلق ہيں قوميت کے بنيادي عناصر واضح نہيں يہ بھي ايک بديہي امر ہے کہ قوميت کا مفہوم انہيں مماثلتوں اور مشترک اقداروروايات سے مل کر ترتيب پاتا ہے جو جغرافيہ، نسل، تہذيب، ثقافت، مذہب اور زبان کے مظاہر سے تعلق رکھتي ہيں-

برصغيرپاک و ہند کے مسلمان قوميت کے ايک عظيم، منفرد اور تاريخ ساز تجربے سے گزرے بيسويں صدي کے آغاز ميں پيدا ہونے والي سياسي تحريکوں اور ان کے ردعمل سے پيدا ہونے والے حالات و واقعات نے يہاں دو قومي نظريہ کو جنم ديا اگرچہ اس نظريے کي ارتقائي شکليں تحريک قيام پاکستان سے بہت پہلے سے نظر آنا شروع ہوجاتي ہے مگر علامہ اقبال کے تصورات اور قائداعظم محمد علي جناح کي فراست نے اس نظريے کے خدوخال واضح اور مربوط کئے اور يوں برصغير پاک و ہند ميں مذہب، تہذيب و ثقافت، رہن سہن اور کلچر کے فرق کے سبب ايک ہي خطہ زمين ميں رہنے والے لوگ دو مختلف قوميں قرار پائے اس بارے ميں قائداعظم محمد علي جناح کا يہ جملہ تاريخ ساز حقيقت کا مظہر ہے کہ "پاکستان تو اسي دن بن گيا تھا جب يہاں ہندو نے پہلي بار اسلام قبول کيا تھا-"

اس جملے کي معنويت شايد نئي نسل پر پوري طرح منکشف نہ ہو ليکن اگر تاريخ کے باطن ميں اتر کر کئي صديوں پہلے کي فضا ميں جھانکا جائے تو پتہ چلے گا کہ اسلام قبول کرنے کے بعد وہ ہندو اپني برادري سے عليحدہ رہنے پر مجبور کرديا گيا تھا اس کے ساتھ تہذيبي وثقافتي مقاطع کے سبب اس کو اپنے ساتھ بٹھانے، اپنے پيالہ ميں پاني پينے سے منع کردياگياتھا- لہذٰا وہ ايک خطہ زمين، ايک نسل خاندان اور بعض صورتوں ميں ايک ہي گھر ميں رہنے اور ايک زبان بولنے کے باوجود دوسروں سے مختلف ہوگيا رہن سہن کے بعض يکساں طريقوں کے باوجود اپني مذہبي اقدار کے سبب ايک مختلف قوم کا فرد بن گيا اس کي يہي بدلي ہوئي ذہني کيفيت جو قبوليت اسلام کے بعد پيدا ہوئي اسے پرانے ہم قوموں سے ايک جدا قوم گردانتي ہے دو قومي نظريہ کي بنياد ہندوستاني مسلمانوں کا يہي اختلاف اور امتياز ہے علامہ اقبال نے وطنيت اور قوميت کے اس فرق کو اپني ايک نظم بعنوان وطنيت (يعني وطن بحيثيت ايک سياسي تصور کے) ميں واضح کيا ہے- اقبال وطن کے سياسي تصور کي نفي کرتے ہوئے کہتے ہيں کہ

ان تازہ خداؤں ميں بڑا سب سے وطن ہے
جو پيرہن اس کا ہے وہ مذہب کا کفن ہے
يہ بت کہ تراشيدہ تہذيب نوي ہے
غارت گر کاشانہ دين نبوي ہے
بازو ترا توحيد کي قوت سے قوي ہے
اسلام ترا ديس ہے تو مصطفوي ہے
اور ----------------
گفتار سياست ميں وطن اور ہي کچھ ہے
ارشاد نبوت ميں وطن اور ہي کچھ ہے

اس نظم کے تناظر ميں علامہ اقبال کا تصور وطنين اور قوميت نماياں ہے دونوں کا گہرا اور بنيادي تعلق رنگ نسل جغرافيہ اور زبان کي بجائے دين سے ہے اقبال نے وطن اور قوم دونوں کو ملت کے نکتہ نظر سے ديکھا ہے-

برصغير پاک و ہند ميں مسلمانوں کي جداگانہ شناخت کے ليے وطنيت کے اس نئے تصور کے ساتھ ساتھ اردو کي تاريخي حيثيت بھي پيش نظر رہني چاہيے اس کے ليے درج ذيل دو اقتباسات ديکھيے جو قريب قريب نصف صدي کے فرق کے ساتھ ايک ہي حقيقت کي نشاندہي کرتے ہيں- پہلا اقتباس حافظ محمود شيراني کي تحرير کا ہے جب کہ دوسرا پروفيسر مرزا محمد منور کا ہے-

بشکریہ : ڈاکٹر رياض مجيد


 
Last edited:

Bangash

Chief Minister (5k+ posts)

میری طرح حضرت زید حامد کی بھی ساری باتیں غلط ہیں نہ ساری درست۔
بلوچستان، وزیرستان میں جاری خارجی موومنٹ پر آپکا موقف ٹھیک ہے۔
باقی خراسانی بک بک پر کان دھرنے کی کوئی جرورت ہے نہ ہندوستان پر ایٹم بمب مارنے والی خرافات پر غور کرنے کی۔ کوئی وحشی ہی ہوگا جو کروڑوں انسانوں کو بھسم کرنے کی تائید کرے یا سوچے بھی۔

ہندوستان پر ایٹم بمب مارنے کی جرورت ہے کیوں نہیں؟ اٹیم بم ملک کے حفاظت کے لئے ہے ہم پر حملہ ہونے کی صورت میں اہم ضرورت ہے یہ کوئی خرافات نہیں
ہم اپنی جان کی بھی پروہ نہیں کرتے اور شہادت کو خوشی سے گلے لگاتے ہیں جبکہ وحشی تو موت سے ڈرتا ہے اپ وحشی سے ڈرانے کی کوشیش نہ کریں اور غلط فہمی میں نہ رہیں خرافات کی لیکچر کی کوئی ضرورت نہیں
 

Imranpak

Chief Minister (5k+ posts)
I often support the views of Zaid when other attack him. Here is being ridiculous holding Bharat responsible for penetrating our own culture. There is no reason as to why they should propagate Urdu in their movies to be more Pakistan friendly. It's for us Pakistanis to make sure that not only does the language survive but thrives in the subcontinent. If youngsters are neglecting it at the expense of Hindi or English then we are the ones who have failed.

Zaid seems to blame Bharat for absolutely everything! His victim mentality has made many people question his sanity, I know many intelligent Pakistanis who have completely stopped listening to his drivel. By the way Urdu was born in Delhi and is spoken by many non-Muslims as well, before Iqbal there were Omar Khayyam, Meer and Ghalib to name a few. Urdu a treasure that most sane Indian's would not want to destroy.
 
Last edited:

Farooqii

Banned
ہندوستان پر ایٹم بمب مارنے کی جرورت ہے کیوں نہیں؟ اٹیم بم ملک کے حفاظت کے لئے ہے ہم پر حملہ ہونے کی صورت میں اہم ضرورت ہے یہ کوئی خرافات نہیں
ہم اپنی جان کی بھی پروہ نہیں کرتے اور شہادت کو خوشی سے گلے لگاتے ہیں جبکہ وحشی تو موت سے ڈرتا ہے اپ وحشی سے ڈرانے کی کوشیش نہ کریں اور غلط فہمی میں نہ رہیں خرافات کی لیکچر کی کوئی ضرورت نہیں

پاکستان کے "ڈلیوری سسٹم" کو جرمنی میں پڑے پڑے زنگ لگ گیا، ایٹم بمب "کدھر سے" داغیں؟
آپ جلدی جلدی واپس آ جاؤ تاکہ آئیندہ پاک بھارت جنگ میں آپکو عیدی کیطرح خرچا جائے۔ وہاں جرمنی میں بھی تو کھانس کھانس کر پوتے پوتیوں سے جرمن میں صلواتیں سُنتے ہیں۔ آپ ادھر واپس آئیں تاکہ آپکو انڈیا پر پھینکیں۔ پھٹنا تو آپ نے ہے نہیں کم از کم ہندوستانیوں کا دماغ تو آپ وافر مقدار میں کھائیں گے۔ دشمن کا دماغ کھانا بھی جہاد ہے۔ اس
کی فضیلت پر اگلی نششت میں بالمشافہ بات کریں۔ بس آپ واپس آ جائیں۔
 

Pakistani Resident

Senator (1k+ posts)
aik aadmi jo khatm-e-nabuwwat[s.a.w] ka munkar ho woh aisi chhoti baton ko lay kar baith jaey k urdu honi hai ya english...????? aur us ki baat par thread banaya jaey......





yeh to aisay he hai jaisay koi qadiyani aalim daarhi k fazaail par khutbah day raha ho aur koi us taqreer ka thread banaa kar kar post kar day aur kahay k jo log daarhi ko pasand kartay hain woh isay like karain....
 

Pakistani Resident

Senator (1k+ posts)
some idiots oppose Urdu For The Sake Of Defending English.... it is totally wrong..



but Urdu Has Nothing To With Islam...

Only Arabic Is Islamic Language...


all other languages Except Arabic Are Neutral [neither good nor bad]..


and English is Not Language of Christians....

English Has Nothing To Do With Christianity......


Islam Neither Forbids Any language Nor Encourages Any Language[except Arabic]..



The Only Thing Which Connects Urdu With Islam is That Urdu has The Same way of writing as that of Arabic....


in This Sense You Can Say That Urdu has a Relationship With islam.. but According To This Logic Sindhi and Pashtu are also Islamic Languages....



The Language of Christianity Is I Think Hebrew, not English.....




however we can defend urdu against english only in response of those khabees people who try to promote english and defame urdu just because of their love of UK,USA etc.



but we should not be like idiots of MQM who have made URDU as Their Deen and Religion...



Islam Does not promotes Urdu

and Islam Does not Forbids English


If I am Wrong Then Please Correct me.. I am Waiting for responses especially from Brother ZA Chaudhry
 
Last edited:

Bangash

Chief Minister (5k+ posts)

پاکستان کے "ڈلیوری سسٹم" کو جرمنی میں پڑے پڑے زنگ لگ گیا، ایٹم بمب "کدھر سے" داغیں؟
آپ جلدی جلدی واپس آ جاؤ تاکہ آئیندہ پاک بھارت جنگ میں آپکو عیدی کیطرح خرچا جائے۔ وہاں جرمنی میں بھی تو کھانس کھانس کر پوتے پوتیوں سے جرمن میں صلواتیں سُنتے ہیں۔ آپ ادھر واپس آئیں تاکہ آپکو انڈیا پر پھینکیں۔ پھٹنا تو آپ نے ہے نہیں کم از کم ہندوستانیوں کا دماغ تو آپ وافر مقدار میں کھائیں گے۔ دشمن کا دماغ کھانا بھی جہاد ہے۔ اس
کی فضیلت پر اگلی نششت میں بالمشافہ بات کریں۔ بس آپ واپس آ جائیں۔

جب انڈیا پاکستان پر حملہ کرگا تو جواب میں ہمارے ایٹم بمب داغنے کے لئے میری ضرورت نہیں اس کے لئے میرے بھائی دوست رشتہ دار کافی ہیں جو تیار بیٹھے ہیں اور اللہ کا شکر ہےان کی تعداد تعلیم و تربیت میں کوئی کمی نہیں- پاکستان ہی وہ واحد ملک ہے جو بڑے بڑے ریچھوں اور ہاتھیوں کے ٹکڑے ٹکڑے کرتا ہے روس کا انجام نہیں بھولنا کہ کیا ہوا اس کے ساتھ؟
میرا کام تکمیل پاکستان ہے اور میں اس میں اپنا کام اس وقت تک جاری رکھوں گاجس دن تک زندہ ہیں
لیکن اگر بھارت نے جارحیت کی تو میرے ساتھ پاکستان کا ہر جوان ایک سپاہی کی طرح ہی تیار بیٹھا ہے ضرورت پڑھنے پر ہر ایک اٹیم بم کی طرح پھٹنے اور پھاڑنے کے لئے تیار ہے- ویسے بھارت کی جارحیت کا ہمیں کوئی گمان نہیں بھارت نے پاکستان کو کبھی دل سے تسلیم نہیں کیا۔ اس نے تقسیم ہند کو دل پر پتھر رکھ کے قبول کیا ہے۔ اپ لوگوں کی قیادت یہ امید لگا کے بیٹھی تھی کہ پاکستان کو چلانا مسلمانوں کے بس کی بات نہیں ہم ناکام ہو کر ہندوستان میں شمولیت کے لئےعرض گزار ہونگے- ہمارے حکمران نااہل ضرور ہیں جنہوں نے اس منحوس اور سازشی ملک سے ہمشہ دوستی کا اظہار کیا لیکن ہمارے نوجوان نے ہی بھارت کے آگے جھکنے سے ہمیشہ انکار کیا ہے جو اپ جیسےلوگوں کے لئےاور ابلیس بھارت کے لئے نا قابل برداشت ہے۔
اسلئے اپ مجھے یہ بکواس لکھ رہے ہیں
بھارت نے پاکستان کو شروع دن سے پاکستان توڑنےغیر مستحکم کرنے کی سازشیں کیں ہیں اور آج بھی کررہا ہے اپ بھی اس پر عمل پیرا ہیں،اپ لوگ ہی پاکستان توڑنے ،دہشتگردی کے جھوٹے الزامات لگا کر پاکستان کو دنیا میں بدنام کیاہے۔
بھارت نے کشمیر پر قبضہ کر کے پاکستان کے ساتھ ایک مستقل تنازعہ کھڑا کردیا ہے وہ نظریہ پاکستان اور دو قومی نظریے کو سرے سے تسلیم ہی نہیں کرتا اور یہی وجہ ہے کہ آج ہمارے مسلمانوں کے زمین کو اپنا اٹوٹ انگ کہتے ہیں پاگل پن کے دورے پڑھ رہے ہیں بھارت کو ہمارے مسلمانوں کی سرزمیں کو اٹوٹ رنگ کہنے کا مطلب صرف ایک ہی ہے وہ یہ کہ وہ پاکستان کے دو قومی نظریہ کو نہیں مانتے ان کے ساتھ جنگ ہوگی ضرور ہوگی اور کوئی راستہ ہی نہیں انہوں نے پانچ مرتبہ پاکستان پر جنگ مسلط کیا ہے لاکھوں جوانوں کو شہید کیا ہے پاکستان کو دوٹکڑوں میں تقسیم کیا ہے اور ہر قسم کی بدماشی کا آغاز کیا ہے بھارت نے ہی ایٹمی دھماکہ کر کے علاقے کی سپر پاور بننے کی کوشش کی اور ہمارے ملک کو مجبورا کیا یہی عمل دہرانا پڑا-
اللہ کے کرم ہیں کہ آج پاکستان ایٹمی میدان میں بھارت کے مقابلے میں کہیں زیادہ آگے ہے- یہی وجہ ہے کہ اپ لوگوں کی نیندیں حرام ہوگئیں ہیں اور ہر قسم کی کوشیش میں لگے ہوئے ہو پاکستان کو اندر سے کمزور کرنے کے لئے اور ہمارے رسول ص کے احادیث سے مسلمانوں کو پیچھے ہٹنے کی ترغیب دیتے ہو- لیکن یاد رکھو ہم سوئے ہوئے نہیں سب جاگ رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ جواب بھی فورن دے دیا- میں اپ لوگوں کے بال کے کھال اتار سکتا ہوں اور اپ لوگوں کی یہ چھپی دشمنی کا اچھی طرح احساس ہے پچھلے پانچ جنگوں کو ہم بھول نہیں سکتے اور پاکستان کو دو ٹکڑوں میں تقسیم کرنا بھی یاد ہے لیکن اب اس کے بدلے کا وقت اچکا ہے اور جس دن بھی ایک اینچ پاکستان کی سرزمین میں بھارتی افواج نے قدم رکھا اس دن غزوہ ہند کا آغاز ہوگا ہمارے جوان پیاسے بیٹھے ہیں میری طرح بھارت کو سبق سکھانے کے لئے لیکن ہم کبھی بھی جنگ کا آغاز نہیں کرتے کیونکہ غزوہ ہند میں بھارت کی جارحیت کا ذکر ہے ویسے میں تو کہتا ہوں کہ یہ جارحیت ہورہی ہے بھارت کی طرف سے وہ سب کو نظر آرہا ہے کہ بلوچستان میں کیا ہورہا ہے- اب ترانے بجنے چاہئے ،بنئے پر ایک شدید اور بھرپوری قوت سے یلغار کی ضروت ہے۔ انشاللہ اس دفع بھارت کی مکمل تباہی ہوگی اس نے پاکستان کی طرف سے بڑھائے ہوئے دوستی کے ہاتھ کو ہمیشہ بری طرح جھٹکا ہے۔اور اس طرح سے ہمارے وہ حکمران جو اس دوستی کی طرف ہات بڑھاتے ہیں بھارت سے امن کی بھیک مانگتے ہیں ہمیشہ رسوا ہونگیں- کشمیر کی آزادی تک بھارت سے کوئی دوستی نہیں ہوسکتی اور غزوہ ہند میرا ایمان ہے- آپکے ڈرامے اپ ہندی فلموں میں پیش کیا کریں پاکستان کے جوانوں پر اس کا کوئی اثر نہیں ہونے والا



@wadaich
 
Last edited:

zubair1234

Senator (1k+ posts)

پاکستان کے "ڈلیوری سسٹم" کو جرمنی میں پڑے پڑے زنگ لگ گیا، ایٹم بمب "کدھر سے" داغیں؟
آپ جلدی جلدی واپس آ جاؤ تاکہ آئیندہ پاک بھارت جنگ میں آپکو عیدی کیطرح خرچا جائے۔ وہاں جرمنی میں بھی تو کھانس کھانس کر پوتے پوتیوں سے جرمن میں صلواتیں سُنتے ہیں۔ آپ ادھر واپس آئیں تاکہ آپکو انڈیا پر پھینکیں۔ پھٹنا تو آپ نے ہے نہیں کم از کم ہندوستانیوں کا دماغ تو آپ وافر مقدار میں کھائیں گے۔ دشمن کا دماغ کھانا بھی جہاد ہے۔ اس
کی فضیلت پر اگلی نششت میں بالمشافہ بات کریں۔ بس آپ واپس آ جائیں۔
عظیم نام کی لاج ہی رکھ لیتےفاروقی بھای نام اتنا بلند اور دل میں گاندھی اور نہرو کا جوش واہ رے واہ فاروقی بھائی
 

zubair1234

Senator (1k+ posts)

جب انڈیا پاکستان پر حملہ کرگا تو جواب میں ہمارے ایٹم بمب داغنے کے لئے میری ضرورت نہیں اس کے لئے میرے بھائی دوست رشتہ دار کافی ہیں جو تیار بیٹھے ہیں اور اللہ کا شکر ہےان کی تعداد تعلیم و تربیت میں کوئی کمی نہیں- پاکستان ہی وہ واحد ملک ہے جو بڑے بڑے ریچھوں اور ہاتھیوں کے ٹکڑے ٹکڑے کرتا ہے روس کا انجام نہیں بھولنا کہ کیا ہوا اس کے ساتھ؟
میرا کام تکمیل پاکستان ہے اور میں اس میں اپنا کام اس وقت تک جاری رکھوں گاجس دن تک زندہ ہیں
لیکن اگر بھارت نے جارحیت کی تو میرے ساتھ پاکستان کا ہر جوان ایک سپاہی کی طرح ہی تیار بیٹھا ہے ضرورت پڑھنے پر ہر ایک اٹیم بم کی طرح پھٹنے اور پھاڑنے کے لئے تیار ہے- ویسے بھارت کی جارحیت کا ہمیں کوئی گمان نہیں بھارت نے پاکستان کو کبھی دل سے تسلیم نہیں کیا۔ اس نے تقسیم ہند کو دل پر پتھر رکھ کے قبول کیا ہے۔ اپ لوگوں کی قیادت یہ امید لگا کے بیٹھی تھی کہ پاکستان کو چلانا مسلمانوں کے بس کی بات نہیں ہم ناکام ہو کر ہندوستان میں شمولیت کے لئےعرض گزار ہونگے- ہمارے حکمران نااہل ضرور ہیں جنہوں نے اس منحوس اور سازشی ملک سے ہمشہ دوستی کا اظہار کیا لیکن ہمارے نوجوان نے ہی بھارت کے آگے جھکنے سے ہمیشہ انکار کیا ہے جو اپ جیسےلوگوں کے لئےاور ابلیس بھارت کے لئے نا قابل برداشت ہے۔
اسلئے اپ مجھے یہ بکواس لکھ رہے ہیں
بھارت نے پاکستان کو شروع دن سے پاکستان توڑنےغیر مستحکم کرنے کی سازشیں کیں ہیں اور آج بھی کررہا ہے اپ بھی اس پر عمل پیرا ہیں،اپ لوگ ہی پاکستان توڑنے ،دہشتگردی کے جھوٹے الزامات لگا کر پاکستان کو دنیا میں بدنام کیاہے۔
بھارت نے کشمیر پر قبضہ کر کے پاکستان کے ساتھ ایک مستقل تنازعہ کھڑا کردیا ہے وہ نظریہ پاکستان اور دو قومی نظریے کو سرے سے تسلیم ہی نہیں کرتا اور یہی وجہ ہے کہ آج ہمارے مسلمانوں کے زمین کو اپنا اٹوٹ انگ کہتے ہیں پاگل پن کے دورے پڑھ رہے ہیں بھارت کو ہمارے مسلمانوں کی سرزمیں کو اٹوٹ رنگ کہنے کا مطلب صرف ایک ہی ہے وہ یہ کہ وہ پاکستان کے دو قومی نظریہ کو نہیں مانتے ان کے ساتھ جنگ ہوگی ضرور ہوگی اور کوئی راستہ ہی نہیں انہوں نے پانچ مرتبہ پاکستان پر جنگ مسلط کیا ہے لاکھوں جوانوں کو شہید کیا ہے پاکستان کو دوٹکڑوں میں تقسیم کیا ہے اور ہر قسم کی بدمعاشی کا آغاز کیا ہے بھارت نے ہی ایٹمی دھماکہ کر کے علاقے کی سپر پاور بننے کی کوشش کی اور ہمارے ملک کو مجبورا کیا یہی عمل دہرانا پڑا-
اللہ کے کرم ہیں کہ آج پاکستان ایٹمی میدان میں بھارت کے مقابلے میں کہیں زیادہ آگے ہے- یہی وجہ ہے کہ اپ لوگوں کی نیندیں حرام ہوگئیں ہیں اور ہر قسم کی کوشیش میں لگے ہوئے ہو پاکستان کو اندر سے کمزور کرنے کے لئے اور ہمارے رسول ص کے احادیث سے مسلمانوں کو پیچھے ہٹنے کی ترغیب دیتے ہو- لیکن یاد رکھو ہم سوئے ہوئے نہیں سب جاگ رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ جواب بھی فورن دے دیا- میں اپ لوگوں کے بال کے کھال اتار سکتا ہوں اور اپ لوگوں کی یہ چھپی دشمنی کا اچھی طرح احساس ہے پچھلے پچ جنگوں کو ہم بھول نہیں سکتے اور پاکستان کو دو ٹکڑوں میں تقسیم کرنا بھی یاد ہے لیکن اب اس کے بدلے کا وقت اچکا ہے اور جس دن بھی ایک اینچ پاکستان کی سرزمین میں بھارتی افواج نے قدم رکھا اس دن غزوہ ہند کا آغاز ہوگا ہمارے جوان پیاسے بیٹھے ہیں میری طرح بھارت کو سبق سکھانے کے لئے لیکن ہم کبھی بھی جنگ کا آغاز نہیں کرتے کیونکہ غزوہ ہند میں بھارت کی جارحیت کا ذکر ہے ویسے میں تو کہتا ہوں کہ یہ جارحیت ہورہی ہے بھارت کی طرف سے وہ سب کو نظر آرہا ہے کہ بلوچستان میں کیا ہورہا ہے- اب ترانے بجنے چاہئے ،بنئے پر ایک شدید اور بھرپوری قوت سے یلغار کی ضروت ہے۔ انشاللہ اس دفع ہمیں بھارت کی مکمل تباہی ہوگی اس نے پاکستان کی طرف سے بڑھائے ہوئے دوستی کے ہاتھ کو ہمیشہ بری طرح جھٹکا ہے۔اور اس طرح سے ہمارے وہ حکمران جو اس دوستی کی طرف ہات بڑھاتے ہیں بھارت سے امن کی بھیک مانگتے ہیں ہمیشہ رسوا ہونگیں- کشمیر کی آزادی تک بھارت سے کوئی دوستی نہیں ہوسکتی اور غزوہ ہند میرا ایمان ہے- آپکے ڈرامے اپ ہندی فلموں میں پیش کیا کریں پاکستان کے جوانوں پر اس کا کوئی اثر نہیں ہونے والا
:jazak:
بہت خوبصورت تحیریر ہے بنگش بھائی :mash: :mash:
 

Farooqii

Banned

جب انڈیا پاکستان پر حملہ کرگا تو جواب میں ہمارے ایٹم بمب داغنے کے لئے میری ضرورت نہیں اس کے لئے میرے بھائی دوست رشتہ دار کافی ہیں جو تیار بیٹھے ہیں اور اللہ کا شکر ہےان کی تعداد تعلیم و تربیت میں کوئی کمی نہیں- پاکستان ہی وہ واحد ملک ہے جو بڑے بڑے ریچھوں اور ہاتھیوں کے ٹکڑے ٹکڑے کرتا ہے روس کا انجام نہیں بھولنا کہ کیا ہوا اس کے ساتھ؟
میرا کام تکمیل پاکستان ہے اور میں اس میں اپنا کام اس وقت تک جاری رکھوں گاجس دن تک زندہ ہیں
لیکن اگر بھارت نے جارحیت کی تو میرے ساتھ پاکستان کا ہر جوان ایک سپاہی کی طرح ہی تیار بیٹھا ہے ضرورت پڑھنے پر ہر ایک اٹیم بم کی طرح پھٹنے اور پھاڑنے کے لئے تیار ہے- ویسے بھارت کی جارحیت کا ہمیں کوئی گمان نہیں بھارت نے پاکستان کو کبھی دل سے تسلیم نہیں کیا۔ اس نے تقسیم ہند کو دل پر پتھر رکھ کے قبول کیا ہے۔ اپ لوگوں کی قیادت یہ امید لگا کے بیٹھی تھی کہ پاکستان کو چلانا مسلمانوں کے بس کی بات نہیں ہم ناکام ہو کر ہندوستان میں شمولیت کے لئےعرض گزار ہونگے- ہمارے حکمران نااہل ضرور ہیں جنہوں نے اس منحوس اور سازشی ملک سے ہمشہ دوستی کا اظہار کیا لیکن ہمارے نوجوان نے ہی بھارت کے آگے جھکنے سے ہمیشہ انکار کیا ہے جو اپ جیسےلوگوں کے لئےاور ابلیس بھارت کے لئے نا قابل برداشت ہے۔
اسلئے اپ مجھے یہ بکواس لکھ رہے ہیں
بھارت نے پاکستان کو شروع دن سے پاکستان توڑنےغیر مستحکم کرنے کی سازشیں کیں ہیں اور آج بھی کررہا ہے اپ بھی اس پر عمل پیرا ہیں،اپ لوگ ہی پاکستان توڑنے ،دہشتگردی کے جھوٹے الزامات لگا کر پاکستان کو دنیا میں بدنام کیاہے۔
بھارت نے کشمیر پر قبضہ کر کے پاکستان کے ساتھ ایک مستقل تنازعہ کھڑا کردیا ہے وہ نظریہ پاکستان اور دو قومی نظریے کو سرے سے تسلیم ہی نہیں کرتا اور یہی وجہ ہے کہ آج ہمارے مسلمانوں کے زمین کو اپنا اٹوٹ انگ کہتے ہیں پاگل پن کے دورے پڑھ رہے ہیں بھارت کو ہمارے مسلمانوں کی سرزمیں کو اٹوٹ رنگ کہنے کا مطلب صرف ایک ہی ہے وہ یہ کہ وہ پاکستان کے دو قومی نظریہ کو نہیں مانتے ان کے ساتھ جنگ ہوگی ضرور ہوگی اور کوئی راستہ ہی نہیں انہوں نے پانچ مرتبہ پاکستان پر جنگ مسلط کیا ہے لاکھوں جوانوں کو شہید کیا ہے پاکستان کو دوٹکڑوں میں تقسیم کیا ہے اور ہر قسم کی بدماشی کا آغاز کیا ہے بھارت نے ہی ایٹمی دھماکہ کر کے علاقے کی سپر پاور بننے کی کوشش کی اور ہمارے ملک کو مجبورا کیا یہی عمل دہرانا پڑا-
اللہ کے کرم ہیں کہ آج پاکستان ایٹمی میدان میں بھارت کے مقابلے میں کہیں زیادہ آگے ہے- یہی وجہ ہے کہ اپ لوگوں کی نیندیں حرام ہوگئیں ہیں اور ہر قسم کی کوشیش میں لگے ہوئے ہو پاکستان کو اندر سے کمزور کرنے کے لئے اور ہمارے رسول ص کے احادیث سے مسلمانوں کو پیچھے ہٹنے کی ترغیب دیتے ہو- لیکن یاد رکھو ہم سوئے ہوئے نہیں سب جاگ رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ جواب بھی فورن دے دیا- میں اپ لوگوں کے بال کے کھال اتار سکتا ہوں اور اپ لوگوں کی یہ چھپی دشمنی کا اچھی طرح احساس ہے پچھلے پانچ جنگوں کو ہم بھول نہیں سکتے اور پاکستان کو دو ٹکڑوں میں تقسیم کرنا بھی یاد ہے لیکن اب اس کے بدلے کا وقت اچکا ہے اور جس دن بھی ایک اینچ پاکستان کی سرزمین میں بھارتی افواج نے قدم رکھا اس دن غزوہ ہند کا آغاز ہوگا ہمارے جوان پیاسے بیٹھے ہیں میری طرح بھارت کو سبق سکھانے کے لئے لیکن ہم کبھی بھی جنگ کا آغاز نہیں کرتے کیونکہ غزوہ ہند میں بھارت کی جارحیت کا ذکر ہے ویسے میں تو کہتا ہوں کہ یہ جارحیت ہورہی ہے بھارت کی طرف سے وہ سب کو نظر آرہا ہے کہ بلوچستان میں کیا ہورہا ہے- اب ترانے بجنے چاہئے ،بنئے پر ایک شدید اور بھرپوری قوت سے یلغار کی ضروت ہے۔ انشاللہ اس دفع بھارت کی مکمل تباہی ہوگی اس نے پاکستان کی طرف سے بڑھائے ہوئے دوستی کے ہاتھ کو ہمیشہ بری طرح جھٹکا ہے۔اور اس طرح سے ہمارے وہ حکمران جو اس دوستی کی طرف ہات بڑھاتے ہیں بھارت سے امن کی بھیک مانگتے ہیں ہمیشہ رسوا ہونگیں- کشمیر کی آزادی تک بھارت سے کوئی دوستی نہیں ہوسکتی اور غزوہ ہند میرا ایمان ہے- آپکے ڈرامے اپ ہندی فلموں میں پیش کیا کریں پاکستان کے جوانوں پر اس کا کوئی اثر نہیں ہونے والا



@wadaich

بنگش بابے، اتنا لمبی لمبی پچکاریاں مارنے کیلئے، میرا مطلب لکھنے کیلئے ڈیلی کتنی نسوار کھا جاتے ہو؟
آجکل آپکے سارے یورو تو نسوار پر ہی خرچ ہو رہے ہونگے؟ آپ مجاہدین کی مدد کیسے کرو گے؟
 

Farooqii

Banned
عظیم نام کی لاج ہی رکھ لیتےفاروقی بھای نام اتنا بلند اور دل میں گاندھی اور نہرو کا جوش واہ رے واہ فاروقی بھائی
کِسی بھی عظیم نام کی لاج اللہ نے ہمارے ہاتھ میں نہیں دے رکھی۔ اللہ اپنے پیاروں کی لاج خود رکھتا ہے۔ اِس خیالِ خام سے چھٹکارا پا لو کہ اُن ہستیوں کی ناموس، عظمت اور لاج آپکے اور میرے ہاتھ میں ہے۔ عزت دینے والا،لاج رکھنے والا وہ اللہ ہے۔
 
Last edited:

Bangash

Chief Minister (5k+ posts)

بنگش بابے، اتنا لمبی لمبی پچکاریاں مارنے کیلئے، میرا مطلب لکھنے کیلئے ڈیلی کتنی نسوار کھا جاتے ہو؟
آجکل آپکے سارے یورو تو نسوار پر ہی خرچ ہو رہے ہونگے؟ آپ مجاہدین کی مدد کیسے کرو گے؟

میں نے آپکو بتا دیا کہ میں نسوار یا اپ کی طرح پان کھانے والوں میں سے نہیں ہوں- جب اپ جیسے ابلیس انسان کے پاس دلیل نہیں ہوتا تو ایسی طرح پرسنل اٹیک کرتا ہے
 

Bangash

Chief Minister (5k+ posts)

کتنی خوبصورت ہے؟
کترینا کیف سے بھی زیادہ؟

جیسے بلی کے خواب میں چھچھڑے ہوتے ہیں ویسے ہی سیکولر فاشسٹوں کے دماغ میں انڈین فلمیں ،انڈین عورتیں ، شہوت، شراب شباب کباب اور دوسری نشہ اور خواہشات
 

Farooqii

Banned

جیسے بلی کے خواب میں چھچھڑے ہوتے ہیں ویسے ہی سیکولر فاشسٹوں کے دماغ میں انڈین فلمیں ،انڈین عورتیں ، شہوت، شراب شباب کباب اور دوسری نشہ اور خواہشات

آپ اپنے آپ کو بلی اور کترینہ کو چھیچھڑا سمجھتے ہیں؟
یہ وہم مسلسل نسوار کھانے والوں کو اکثر ہو جاتا ہے۔
اِس میں آپکا کوئی قصور نہیں سارا قصور چھیچھڑوں کا ہے۔ نہ یہ ہوتے اور نہ آپکے خوابوں میں آتے۔

اور شہوت کی کمی کا تعلق بھی صرف آپکی عمر سے نہیں بلکہ اِسکی وجہ بھی آپکا بلی ہونا ہے
:lol: :lol:۔
 

Farooqii

Banned
میں نے آپکو بتا دیا کہ میں نسوار یا اپ کی طرح پان کھانے والوں میں سے نہیں ہوں- جب اپ جیسے ابلیس انسان کے پاس دلیل نہیں ہوتا تو ایسی طرح پرسنل اٹیک کرتا ہے
میں نے کہاں پرسنل اٹیک کیا؟
دکھاؤ؟
میری پوسٹ میں دکھانا۔ اپنے متعلقہ حصّے کی تصویر نہ لگا دینا کہ یہ دیکھو پرسنل اٹیک
:lol:۔
 

Sohraab

Prime Minister (20k+ posts)

کتنی خوبصورت ہے؟
کترینا کیف سے بھی زیادہ؟

oyee farooqi insan ban
tere andar yeh naye naye roop bharne ki beemari kab khattam hogi ????
omer teri zyada hai aur harkatain bacchon wali
baaz nahi aana tujhe
ab farooqi ka roop dhaar liya hai tu ne (bigsmile)
mujhe ab ghussa nahi aata tuj pe balke hansi aati hai
bus pangaay baaziyan tera kaam hai :lol: baaz nahi aai ga tu
kabhi idhar panga kabhi udhar pangaa
sudhaar ja laaaantiyaaa
 
Last edited:

Back
Top