نادان
Prime Minister (20k+ posts)
Leken yeh achi baat nahi hai. Thori bahot ups and downs ho jati hain. Iss wajah se hamesha k liye rooth nahi jana chahiye
بات روٹھنے کی نہیں ...آنا کی ہے
Leken yeh achi baat nahi hai. Thori bahot ups and downs ho jati hain. Iss wajah se hamesha k liye rooth nahi jana chahiye
بات روٹھنے کی نہیں ...آنا کی ہے
بات روٹھنے کی نہیں ...آنا کی ہے
Leken yeh achi baat nahi hai. Thori bahot ups and downs ho jati hain. Iss wajah se hamesha k liye rooth nahi jana chahiye
Main ne law parha hotaa to zaroor ban jata. Ab unparh banda to PTI ka wakeel ban'nay se raha meray bhai
مزاحمت انا سے اوپر کی چیز ہے - انا صرف آپ کو خوش کرتی ہے - مزاحمت نا صرف غاصب کو پریشان کرتی ہے بلکہ ایسے بہت سے لوگوں کی بھی خوشی کا باعث بنتی ہے جو مزاحمت نہیں کر سکتے -
ہمارے باوا جی ڈسکشن فورمز پر مزاحمتی تحریک کے سرخیل ہیں - جب نہیں جھکنا تو پھر نہیں جھکنا چاہے اسکی جو بھی قیمت ہو
میں بہت نازک ہوں ..........
آپ نے بہت مناسب بات کی تھی پر ہاتھ میں آئی تلوار کی طاقت کا اپنا ہی مزاج ہوتا ہے - اور وہ مزاج کسی لاجک کسی مناسب بات کو ماننے یا سننے کا پابند نہیں بلکہ وہ پابند ہے طاقت کے جائز یا ناجائز استعمال کا - آپ پر کبھی بین لگا بڑی سخت قسم کی احتجاجی تحریک چلائی جائے گی - پر مجھے یقین ہے کہ اسکی نوبت ہی نہیں آئے گی - بین ہونے والوں کے لچھن دور سے ہی پہچانے جاتے ہیں
اور یہ بین لگنے کے بعد نا آنے والی بات آپ کے مزاج سے میل نہیں کھاتی - کیونکہ اسکا مطلب یہ ہے کہ آپ نے زبان بندی قبول کر لی - آپ کو کہنا چاہیے کہ اگر بین لاگا اور جس بات پے لگا اسکی تبلیغ رہائی کے بعد اور شدت سے کی جائے گی -
چی گویرا کے بارے میں پڑھیے تو آپ کو پتا چلے گا کہ مزاحمت اور نزاکت کا کوئی تعلق نہیں ہوتا
نازک بولے تو مزاج نازک ہیں .
:)
چلیے پھر آپ اپنے نازک مزاج کے مطابق مزاحمت جاری رکھیں - ہماری مزاحمت تھوڑی سی کروڈ ہے بہت نفیس نہیں اسکو تھوڑی رعایت دے دیجیے گا
ابھی تک رعایت دیتی ہی آ رہی ہوں ...بیشک باوا جی پوچھ لیں .
(bigsmile)
میرا نہیں خیال کہ باوا جی اس بات کا انکار کریں گے
نادان جی کا مطلب ہے
انا کی موج مستی میں ابھی بھی بادشاہ ہے ہم
جو ہم کو توڑ دیتے ہے ہم اس کو چھوڑ دیتے ہے
Admin se apeal hai k usy last warning di jay, ainda wo aisy nhy kary gi. me uski guaranty deti hun
برگر ،چلو آج کچھ شاعری ہو جائے
بندگی ہم نے چھوڑ دی ہے فراز
کیا کریں لوگ جب خدا ہو جائیں
قابل داد یہ آنکھیں ہے کہ ان آنکھوں سے
خود ہی پامال ہوۓ خود ہی تماشہ دیکھا
یہ ہجوم ِ شہر ستمگراں نہ سنے گا تیری صدا کبھی
مری حسرتوں کو سخن سنا مری خواہشوں سے خطاب کر
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|