PTI 100 Days Agenda, Full Coverage Along With All Speeches

Raja Farooq

Senator (1k+ posts)
Nooron k lyyy nappies k syyy bandobast kia hy Khan nyy noory ko 10 crore toilet prr lga krr byy nappies nyy mil rhyy
 

Citizen X

President (40k+ posts)
It will be a massive uphill battle specially after inheriting such a corruption ridden and defective system and with Nooras still in majority in the senate they will try their level best to sabotage PTI reforms.

But if political will is not lost and intentions are good, nothing is impossible, but expect to see a massive fall in popularity of PTI after it comes in govt inshallah as they try to shake up the old system and the resistance from old dogs wanting to learn new tricks
 

jani1

Chief Minister (5k+ posts)


پٹواری کی ننی سی سمجھ ،اسے لاونچ کو لنچ دکھا گئی۔۔ مطلب ،

کپتان کے فلاحی کام کا ڈونر پھر اس کے لیئے ڈنر ہوا۔

33199788_2056627194626111_846698131767689216_n.jpg
 
Last edited:

shaikh

Minister (2k+ posts)
Thread starter's comments : PTI's hundred day plan deserves only attention as to its direction though PTI has NO chance of coming to power without a big uncle supervising it and its PM will be dummy PM.

PTI seems to be giving a free license to all loss making state entities to eat into public taxes perhaps to tune of hundred of billions by saying that PIA, Pakistan Steel, and power distribution companies (WAPDA Monsters) will neither be privatized nor finished. This idea is very worrying for ordinary tax payer.

News item :
A "Council of Business Leaders" would be created to improve Pakistan's global business standing. He also said that "Pakistan Wealth Fund" would be created to fund institutions such as the Pakistan International Airlines, Pakistan Steel Mills and power distribution companies to bring revolutionary changes in them.

Then in the same news item , it is quoted :

Following Tareen, Shireen Mazari said that a national security organisation would be formed if the PTI comes to power.

This means that foreign policy will be conducted not by PM alone even on papers and this was the matter which led to removal of army chief Jahangir Karamat by Nawaz sharif in earlier stint .
 

Landmark

Minister (2k+ posts)
33147944_10155775657999527_85994599704690688_n.jpg


‎تحریک انصاف کی حکومت کے پہلے سو دن کے پلان کے ۶ مرکزی نکات:

‎‏۱) حکومتی ڈھانچے میں اصلاحات
‎‏۲) وفاق کی مضبوطی
‎‏۳)معاشی ترقی
‎‏۴)زرعی اصلاحات اور آبی وسائل کا تحفظ
‎‏۵)سوشل سروسز میں انقلابی اصلاحات
‎‏۶)قومی سلامتی کو ہر قیمت پر یقینی بنانا

‎‏۱) حکومتی ڈھانچے میں اصلاحات

‎‏ملک کی لوٹی دولت واپس لانے کیلیے خصوصی ٹاسک فورس کا قیام

‎‏بلدیاتی نمائندوں کو اختیار دینا اور نیچے تک اختیارات کی منتقلی

‎‏تمام شہروں میں مئیر کا براہ راست انتخاب

‎‏پولیس کے شعبے میں انتظامی ،معاشی اصلاحات

‎‏‏جھگڑوں کے حل کیلیے کونسلز کا قیام

‎‏ہائی کورٹ کی مدد سے قانونی اصلاحات

‎‏فوری اور تیز انصاف کیلیے عدلیہ کو تمام وسائل کی فراہمی

‎‏سول سروسز میں اصلاحات

‎‏‏۲) وفاق کی مضبوطی :

‎‏فاٹا کو کے پی میں فوری ضم کرنا اور وہاں معاشی اور معاشرتی اصلاحات

‎‏بلوچستان کو قومی دھارے میں شامل کرنا

‎‏جنوبی پنجاب کو ایڈمینسٹیرشن کی بنیاد پر صوبہ بنانا

‎‏‏کراچی کے لیے اصلاحات :

‏پاکستان کے معاشی مرکز کراچی کیلئے خصوصی پیکج

‏چائنہ کٹنگ ،،قبضہ مافیا کے خلاف کریک ڈاون

‏ضلعی حکومت کو اختیارات کی فراہمی

‏اداروں سے سیاسی مداخلت کو ختم کرنا

‏‏غربت کا خاتمہ

‏تعلیم اور صحت کے شعبے میں ایمرجینسی اصلاحات

3) معاشی ترقی

‎‏پانچ سال میں ایک کڑوڑ نئی نوکریوں کے مواقع پیدا کرنا

‎‏چھوٹی صنعت کو فروغ دینا ( ٹیکس کا بوجھ کم کرنا،، بجلی اور گیس کی سستے داموں فراہمی )

‎‏بے گھر افراد کیلیے پچاس لاکھ گھروں کا قیام
‎‏‏شعبہ سیاحت:


‎‏چار نئے سیاحاتی مقامات کا قیام ۔

‎‏ایف بی آر اصلاحات ( ایماندار اور غیر سیاسی چییر مین ایف بی آر کی تعیناتی)

‎‏بزنس سیکڑ میں ترقی کیلیے بزنس کونسلز کا قیام

‎‏‏ایماندار اور قابل بی او جیز کی تعیناتی

‎‏توانائی کے شعبے میں اصلاحات (قابل تجدید توانائی کی پیداوار)

‎‏سی پیک :
‎‏ پالیسی سازی میں پرائیوٹ سیکڑ کی مداخلت


‎‏پاکستان اور چائنہ کی باہمی تجارت( نہ کہ صرف چائنہ کو تجارتی مواقع دینا)

٤) زرعی اصلاحات

‎‏زرعی ریسرچ پر سرمایہ کاری ، ‎‏کسانوں کی تربیت

‎‏چھوٹے کسانوں کیلیے ہر ممکن سبسڈی

‎‏کسانوں کیلیے آسان مائیکرو فائنسانسگ

‎‏نئی زرعی منڈیوں کا قیام

‎‏‏پاکستان بھر میں کسانوں کی آسانی اور پہنچ کیلیے گوداموں کا قیام

‎‏لائیو سٹاک میں اصلاحات

‎‏ڈیری فارمز کی پیداوار میں اضافے کیلیے اصلاحات

‎‏مویشیوں کی نئی نسلوں کی پیداوار

‎‏‏آبی وسائل کا تحفظ :

‎‏نئی آبی پالیسی ترتیب دینا

‎‏معیاری ٹیوب ویلز اور ٹربائینز کا قیام

‎‏نئے ڈیم بنانا اور اس سے پہلے ، پہلے سے شروع کردہ منصوبوں کی تکمیل

‏ملک کے تمام صوبوں میں خیبر پختونخواہ حکومت کی طرز پر اداروں کی خودمختاری اور غیر سیاسی اداروں کا قیام یقینی بنانا

‏‏ملک کے تمام صوبوں میں خیبر پختونخواہ حکومت کی طرز پر اداروں کی خودمختاری اور غیر سیاسی اداروں کا قیام یقینی بنانا

٥ ) سماجی خدمات میں انقلاب

ملک کو مدینہ کی طرز پر فلاحی ریاست بنانا

سستا انصاف ، معیاری صحت اور تعلیم کی سہولیات دینا

ریاست غریبوں کی فلاح کی ذمہ داری لے گی

عوام کا پیسہ عوام پر خرچ کر کے ان کا معیار زندگی بلند کیا جائے گا

‏۶ ) قومی سلامتی کو یقینی بنانا:

‏فارن آفس میں پروفیشنل لوگوں کی تعیناتی

‏سفارتی عملے کا ملک کی تاریخ اور دوسرے ممالک سے تعلقات سے مکمل واقف ہونا

‏پاکستان دوست نئی فارن پالیسی ترتیب دینا

‏‏کشمیر پالیسی کو سو دن کے اندر واضح کرنا,,مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے سٹیک ہولڈرز کا تعاون

‏عالمی تعاون پر کام

‏معاشی اور سیاسی ڈپلومیسی ترتیب دینا

‏داخلی سیکیورٹی :

‏نیشنل سیکورٹی کونسلز کا قیام

‏نیشنل ایکشن پلان پر عمل در آمد

‏دہشت گردی کا خاتمہ

‏شدت پسند سوچ کا خاتمہ

‏مدرسوں کو قومی دھارے میں شامل کرنا


خان صاحب کے پہلے سودن کے منصوبے میں کسی پانی یا بجلی کے منصوبے کا کوئی ذکر نہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ انہوں نے بہت سیکھا ہے۔کے پی کے میں بجلی کی پیداواراور 350 ڈیم والا دعویٰ ان کے گلے پڑگیا تھا اس لئے انہوں نے اس مرتبہ اس پر کوئی دعویٰ ہی نہیں کیا۔
مار اوئے خچرے خان نوں
 

Landmark

Minister (2k+ posts)

عراق میں مقتدیٰ الصدراور لبنان میں حزب اللہ کی جیت کے بعد پاکستان میں عمران،زرداری اتحاد کی جیت کوئی اچنبھے کی بات نہیں ہونا چاہیے۔یہ عالمی نظام میں تو ایسے ہی چلتا ہے
 

Landmark

Minister (2k+ posts)
پہلے ساٹھ دنوں کا حساب تو دے دو

تمھارے ساٹھ دن تو پانچ سالوں میں بھی پورے نہیں ہوے

سو دن کتنے سالوں پر مھیط ہیں

کم از کم اتنا جھوٹ بولو جتنا قوم سمجھ سکے
عراق میں مقتدیٰ الصدراور لبنان میں حزب اللہ کی جیت کے بعد پاکستان میں عمران،زرداری اتحاد کی جیت کوئی اچنبھے کی بات نہیں ہونا چاہیے۔یہ عالمی نظام میں تو ایسے ہی چلتا ہے
 

fahad66

MPA (400+ posts)
پہلے ساٹھ دنوں کا حساب تو دے دو

تمھارے ساٹھ دن تو پانچ سالوں میں بھی پورے نہیں ہوے

سو دن کتنے سالوں پر مھیط ہیں

کم از کم اتنا جھوٹ بولو جتنا قوم سمجھ سکے
Abey chutye ki nasal tum jese randi k bacho ko yeh baaten samajh nahi ayengi. Tum khao qeeme ke naan aur Biryani, bas yehi tumhari auqat hai, in cheezo mai na paro, q k tumhari aqal nawaz ki potty bhari hui hai,

Madarchod
 

fahad66

MPA (400+ posts)
عراق میں مقتدیٰ الصدراور لبنان میں حزب اللہ کی جیت کے بعد پاکستان میں عمران،زرداری اتحاد کی جیت کوئی اچنبھے کی بات نہیں ہونا چاہیے۔یہ عالمی نظام میں تو ایسے ہی چلتا ہے


Imran zardari ittehad ka toh koi imkan nai hai , han albtatta tum apne next month ki salary ki fikar karo q k tumhari Ammi toh jail ja rahi hai apne abbu ke sath, aur tumhari salary ati thi pakistani k qaumi khazane se jo ab in ki pohanch se hamesha ke lye door hojayge Inshallah
 

Landmark

Minister (2k+ posts)
Imran zardari ittehad ka toh koi imkan nai hai , han albtatta tum apne next month ki salary ki fikar karo q k tumhari Ammi toh jail ja rahi hai apne abbu ke sath, aur tumhari salary ati thi pakistani k qaumi khazane se jo ab in ki pohanch se hamesha ke lye door hojayge Inshallah

Yr PAPA "safdar sharif" tu hn na hahah
:p:p:p:p
 

sabbor

MPA (400+ posts)
یہ نہیں بتایا

جو پانچ بچوں کی ماں کو بھگا کر لے جاے

اس کا کیا کرنا ہے
 

Awan-1

Minister (2k+ posts)
ایک چھوٹا سا ننا سا صوبہ تو یہ چلا نہیں سکتے اور
یہ چلائیں گے پاکستان . پشاور کی میٹرو کو تو بنا نہیں سکتے
اور یہ چلائیں گیں پاکستان . بس ان کو صرف سوشل میڈیا پر ڈرامہ
کرنا آتا ھے. خلائی مخلوق کی مدد کے علاوہ کچھ نہیں ہیں یہ لوگ
 

savethepak

Councller (250+ posts)
حکومت کے پہلے 100 دن: تحریک انصاف کا 6 نکاتی ایجنڈے کا اعلان

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے انتخابات 2018 کے بعد حکومت کے قیام کی صورت میں پہلے 100 روز کے لیے 6 نکاتی ایجنڈے کا اعلان کردیا جس میں طرزِ حکومت کی تبدیلی اولین ترجیح ہوگی۔

پی ٹی آئی کے زیرِ اہتمام ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی رہنماؤں نے پی ٹی آئی کی ترجیحات میں سے طرزِ حکومت کی تبدیلی کو سرِ فہرست قرار دیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے 6 نکاتی ایجنڈے میں طرز حکومت کی تبدیلی کے علاوہ معیشت کی بحالی، زرعی ترقی اور پانی کا تحفظ، سماجی خدمات میں انقلاب، پاکستان کی قومی سلامتی کی ضمانت وغیرہ شامل ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ گزشتہ انتخابات میں تحریک انصاف انٹرا پارٹی الیکشن میں مصروف تھی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا پہلی مرتبہ ان کی جماعت نے الیکشن کے لیے ایسی تیاری کی ہے جو پہلے نہیں کی تھی۔
انہوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ اگر 2013 میں ان کی جماعت کو حکومت ملتی تو ایسی تیاری ممکن نہیں تھی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک چھوٹا طبقہ مجھے کیوں نکالا کہہ کر یہ بتا رہا ہے کہ پاکستانی معاشرہ کتنا نیچے گر چکا ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ پاکستان نے گزشتہ 2 حکومتوں کے دوران 270 کھرب روپے کے قرضے لیے لیکن پاکستان کی مکمل تاریخ میں 60 کھرب روپے کے قرضے لیے گئے تھے۔
سربراہ تحریک انصاف نے ان کی پارٹی کے 100 روزہ حکومتی ایجنڈے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے اس بات کو واضح کیا ہے کہ ملک میں حکومت، صحت، تعلیم اور سیکیورٹی کے نظام کو کس طرح بہتر کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سول سروس میں اصلاحات لائی جائیں گی اور پولیس کو میرٹ کی بنیاد پر غیر سیاسی بنایا جائے گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت اپنے ابتدائی 100 روز میں نوجوانوں کو نوکریاں فراہم کرے گی اور نچلے طبقے کو اوپر لایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومتوں نے ملک پر قرضوں میں اضافہ کیا لیکن انہیں یہی نہیں معلوم کہ یہ قرضہ واپس کیسے ادا کرنا ہے۔
پاکستان میں 1960 کی دہائی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس دور میں پورے ایشیا میں سب سے تیزی سے ترقی کر رہا تھا جس کی سب سے بڑی وجہ سول سروس میں بہتری تھی۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت سول سروس میں بہترین لوگ آتے تھے، لیکن جب یہ سیاست کی نذر ہوئی تو اس کے بعد پاکستان میں ترقی کی رفتار سست ہوگئی۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ پاکستان میں دنیا بھر کی طرح گلوبل وارمنگ کا خطرہ ہے، ملک سے جنگلات کا تیزی سے خاتمہ ہورہا ہے اور گرمی بڑھ رہی ہے، اس کا توڑ نکالنے کے لیے درخت لگانے ہوں گے۔

شاہ محمود قریشی کے نکات

اس سے قبل تحریک انصاف کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اہم نکات پیش کیے اور کہا کہ وفاقی کے زیرِ انتظام قبائلی علاقے (فاٹا) کا خیبرپختونخوا میں انضمام کیلئے قانون سازی کی جائے گی اور یہاں پر تعمیر و ترقی کے لیے ایک بڑے منصوبے (میگا منصوبے) کا آغاز کیا جائے گا اور اس کے علاوہ فاٹا میں باقی تمام قوانین کو لاگو کرنے کا آغاز کیا جائے گا۔
بلوچستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں بڑے پیمانے پر سیاسی مفاہمت کی کوششیں شروع کی جائے گی اور صوبے کا احساسِ محرومی ختم کرنے کے لیے صوبائی حکومت کو بااختیار بنایا جائے گا، اس کے ساتھ ساتھ صوبے میں ترقیاتی منصوبوں خصوصاً گوادر میں جاری ترقیاتی عمل میں مقامی آبادی کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے گا۔
جنوبی صوبہ پنجاب کے حوالے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں بسنے والے 3 کروڑ 50 لاکھ افراد کو غربت کی دلدل سے نکالنے اور صوبوں کے مابین انتظامی توازن قائم کرنے کے بنیادی مقاصد کے تحت صوبہ جنوبی پنجاب کے قیام کے لیے قومی اتفاق رائے پیدا کیا جائے گا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کراچی کی بہتری کیلئے خصوصی منصوبہ بنایا جائے گا جس میں بہتر انتظامات، سیکیورٹی، انفراسٹرکچر، گھروں کی تعمیر، ٹرانسپورٹ کا نظام، کچرا اٹھانے کا بہتر انتظام اور پینے کے صاف پانی جیسی سہولیات مہیا کی جائیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے پسماندہ اور غریب ترین اضلاع سے غربت کے خاتمے کے لیے جاری کاوشوں کو تقویت دینے کے لیے خصوصی پلان تیار کیا جائے گا۔

اسد عمر کے نکات

اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے اپنی تقریر میں 100 روزہ ایجنڈے کے اہم نکات پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نوجوانوں کو روزگار کی فراہم کرے گی اور 5 برس کے دوران ایک کروڑ سے زائد نوکریا پیدا کی جائیں گی، اور اس حوالے سے ملکی تاریخ کی سب سے زبردست حکمتِ عملی سامنے لائی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ تحریک انصاف اپنی مذکورہ پالیسی کے ذریعے ہنر دینے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی پیداواری صنعت کو عالمی منڈی میں مقابلے کی اہلیت سے آراستہ کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے کم ٹیکس، برآمدات پر چھوٹ اور اضافی سہولیات پر مبنی امدادی پیکج کا اعلان کیا جائے گا، اور مزدورں کی حفاظت لیے ایک لیبر پالیسی شروع کی جائے گی۔
پی ٹی آئی رہنما نے بتایا کہ نجی شعبے کے ذریعے 5 سالوں کے دوران کم لاگت سے 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کے لیے ’وزیراعظم اپنا گھر پروگرام‘ شروع کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس پروگرام کے ذریعے صنعتی شعبے کو فروغ ملے گا، روزگار کے اسباب پیدا ہوں گے اور معاشرے کے غریب ترین طبقے کو چھت جیسی بنیادی سہولت میسر آئے گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ملک میں موجود سیاحتی مقامات کو بہتر بنانے اور نئے مقامات کی تعمیر کے لیے نجی شعبے سے سرمایہ کاری کے لیے فریم ورک بنایا جائے گا۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت سرکاری گیسٹ ہاﺅسز کو ہوٹلز میں بدلنے کا عمل شروع کرے گی، اور انہیں عوام کے لیے کھولا جائے گا جبکہ پہلے 100 دنوں کے دوران 4 نئے سیاحتی مقامات دریافت کیے جائیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما نے ٹیکس اصلاحات کے حوالے سے بتایا کہ ان کی حکومت ابتدائی 100 روز کے اندر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی سربراہی کے لیے ایک دلیر، قابل اور متحرک چئیرمین فوری طور پر مقرر کرے گی، اور ادارے کے لیے اصلاحاتی پروگرام متعارف کرایا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ان کی حکومت کاروبار کرنے کی عالمی رینکنگ میں 147ویں نمبر سے نیچے جانے والے پاکستان کو 100 کے اندر لے کر آئے گی اور پاکستان میں کاروبار کو آسان بنانے، سرمایہ کاروں کو متوجہ کرنے، غیر ملکی پاکستانیوں کی معیشت میں شمولیت کو بہترکرنے اور ملکی برآمدات میں قابلِ ذکر اضافے کے لیے وزیراعظم کی سربراہی میں ’کونسل آف بزنس لیڈرز‘ قائم کیا جائے گا۔
اسد عمر کے مطاب تحریک انصاف اپنے ابتدائی 100 روز میں ریاستی اداروں کی تنظیمِ نو، ملک میں توانائی بحران کا خاتمہ کرنے کے لیے اقدامات، شہریوں اور صنعتکاروں کی مالی وسائل تک رسائی میں اضافہ، اور پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اقتصادی راہدی منصوبے کو حقیقتاً ایک انقلابی منصوبہ بنانا ہے۔

ارباب شہزاد کے نکات

اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما اور الیکشن منیجمنٹ سیل کے سربراہ ارباب شہزاد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ طرز حکومت میں تبدیلی کیلئے شفافیت پہلا قدم ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ تحریک انصاف قومی احتساب بیورو (نیب) کو مکمل خود مختاری دے گی اور بیرونِ ملک محفوظ مقامات پر چھپائی گئی چوری شدہ قومی دولت کی وطن واپسی کے لے خصوصی ٹاسک فورس قائم کی جائے گی اور بازیاب کی گئی دولت غربت میں کمی لانے اور بیرونی قرضوں کی ادائیگی میں استعمال کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پختونخوا کے طرز کے بہتر بلدیاتی نظام کو پورے ملک میں لایا جائے گا، جس کے ذریعے اختیارات اور وسائل کی گاﺅں کی سطح تک منتقلی کی راہ ہموار کی جائے گی۔
ارباب شہزاد نے کچھ نکات پیش کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں پولیس کی اصلاح کے کامیاب نمونے کی پیروی کرتے ہوئے تمام صوبوں میں قابل اور پیشہ وارانہ مہارت کے حامل انسپکڑ جنرلز کی فوری تعیناتی کے ذریعے پولیس کو غیر سیاسی اور بہتر بنانے کے عمل کا آغاز کیا جائے گا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اگر ان کی حکومت آئی تو زیر التواء مقدمات کے خاتمے کا بندوبست کیا جائے گا، ایک برس کی مدت کے اندر تمام مقدمات کے تیز تر اور شفاف ترین فیصلوں کے لیے متعلقہ ہائی کورٹس کی مشاورت سے خصوصی طور پر تحریک انصاف کے ’جوڈیشل ریفارمز پروگرام‘ کا آغاز کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ پارٹی اپنی حکومت کے پہلے 100 روز سے متعلق ایجنڈے میں وفاقی بیورو کریسی میں خالصتاً اہلیت و قابلیت کی بنیاد پر موضوع ترین افسران مقرر کریں گے۔
اس کے ساتھ تحریک انصاف، سول سروسز کے ڈھانچے میں کلیدی تبدیلی کے منصوبے کی تیاری کےلیے ’ٹاسک فورس‘ قائم کی جائے گی جو سرکاری افسران کی مدتِ ملازمت کے تحفظ اور احتساب کے طریقہ کار کے ذریعے بیورو کریسی کی ساکھ بہتر بنانے کے لیے قابل عمل تجاویز مرتب کرے گی، جس کے نتیجے میں ذہین اور قابلیت کے حامل افراد کو بیورو کریسی میں شمولیت کی ترغیب ملے گی اور ملک کی تعمیر و ترقی کے لیے ان کی خدمات کے حصول کا انتظام کیا جائے گا۔

جہانگیر ترین کے نکات

پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق رکنِ اسمبلی جہانگیر ترین نے اپنے خطاب میں اہم نکات پیش کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت اپنے ابتدائی 100 روز میں کاشتکار کیلئے زراعت کو منافع بخش بنانے کیلئے زرعی ایمرجنسی کا نفاذ کرے گی، کسانوں کی مالی امداد اور وسائل تک رسائی میں اضافہ کیا جائے گا اور زرعی اجناس کے مناسب دام یقینی بنانے کے لیے منڈیوں اور ذخائر میں اضافے کی مہم شروع کی جائے گی۔
اپنے نکات میں جہانگیر ترین نے بتایا کہ حکومت پاکستان کودودھ اور دودھ سے بنی مصنوعات میں خود کفیل بنانے کا منصوبہ شروع کرے گی اور لاکھوں چھوٹے چھوٹے کسانوں کو بہتر کرنے کے لیے گوشت کی پیداوار کو بڑھانے پر ایک پروگرام متعارف کرایا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ تحریک انصاف کی حکومت دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تیزی کے لیے وزیراعظم کی سربراہی میں فوری طور پر ’نیشنل واٹر کونسل‘ قائم کرے گی، اور قومی سطح پر پانی کے بچاﺅ کی کوششوں میں توسیع کے لیے قومی واٹر پالیسی سے ہم آہنگ منصوبہ مرتب کیا جائے گا۔

پرویز خٹک کے نکات

وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے اپنے خطاب میں کہا کہ صحت اور تعلیم کے شعبے میں انقلاب برپا کرنے اور تحریک انصاف کی سوچ کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت پہلے 100 روز میں مفصل منصوبے مرتب کرے گی جس کے ذریعے واضح کیا جائے گا کہ کیسے تحریک انصاف کی حکومت پانچ سالوں میں صحت اور تعلیمی معیار، عوام کی ان تک رسائی اور ان کے انتظامِ کو بہترکرنے کویقینی بنائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ’صحت انصاف کارڈ‘ کو پورے ملک میں موجود خاندانوں تک توسیع دی جائے گی۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ انکم سپورٹ پروگرام کو فوری طور پر 54 لاکھ خاندانوں سے بڑھا کر خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے والے 80 لاکھ خاندانوں تقریباً 6 کروڑ پاکستانیوں تک توسیع دی جائے گی، جبکہ معذور افراد کے لیے خصوصی پروگرام شروع کیے جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ خواتین کی ترقی اور بہبود، شہریوں کے لیے پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور ماحول کے تحفظ کے لیے شجر کاری کی جائے گی۔

شیریں مزاری کے نکات

رکنِ قومی اسمبلی ڈاکٹر شیریں مزاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت اپنے 100 روزہ ایجنڈے میں وزارت خارجہ کی ادارہ جاتی استطاعت بشمول قانونی استطاعت، صلاحیت اور عالمی رسائی میں اضافے کے ذریعے وزارت کومضبوط بنانے کے عمل کا آغاز کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت میں آنے کے بعد قومی مفادات سے ہم آہنگ پالیسیوں کا آغاز کرے گی اور پاکستان کی ترجیحات کو مد نظر کھتے ہوئے مغربی اور مشرقی ہمسایوں کے ساتھ تعلقات میں بہتری کے لیے تنازعات کے حل کا کلیہ اپنایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں مسئلہ کشمیر کے حل کی منصوبہ بندی کے لیے کام کا آغاز کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ وہ حکومت میں آنے کے بعد علاقائی اور عالمی طور پر دو طرفہ اور کثیرالجہتی سطح پر پاکستان کی مطابقت میں اضافے کے لیے چین اور خطے میں پاکستان کے دیگر اتحادیوں کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری کو توسیع دی جائے گی۔
ڈاکٹر شیری مزاری کا کہنا تھا کہ خارجہ پالیسی کے ذریعے معیشت کی مضبوطی کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، نیشنل سیکیورٹی آرگنائزیشن کا قیام عمل میں لایا جائے گا اور
ساتھ ساتھ داخلی سیکیورٹی میں اضافہ کیا جائے گا۔


Source: https://www.dawnnews.tv/news/1078962/
 

islamabadi

Minister (2k+ posts)
OK.....this was the plan from PTI when they got into power in 2013....any PTI chamcha would like to present their lame excuses?

https://www.dawn.com/news/1037299

PESHAWAR: Chief Minister Pervez Khattak has said that the Khyber Pakhtunkhwa government is going to establish two mega cities, including one along Peshawar-Islamabad Motorway near Colonel Sher Khan Interchange and the other at Abbottabad, which would have all modern facilities.

Chairing a meeting of officials of provincial housing department at his office on Tuesday, he said that it was the vision of PTI chairman Imran Khan to provide modern residential facilities to people of the province at affordable prices.

Secretary housing department briefed the participants on various aspects of the mega city projects.

The project of a proposed mega city on M-1 will be completed at an estimated cost of Rs45.8 billion over 45,000 kanals. This city will have modern civic facilities, including education complex, medical complex, five-star hotel, commercial zone, police station, mosques, apartments, golf course, theme parks, petrol/CNG stations, playgrounds, green belts, wide roads, electricity, Sui gas etc. It will serve a population of over 602,130.


48 Billion ki 45,000 kanaal p banay wali city kahan hai bhai ? Ek Metro Bus to bana nahi sakey 5 saal mein......aur 45,000 kanaal p mega city banaengey ye khotey ki aulaaden.......kahan hai 5 star hotel aur theme parks ? 602,000 logon ko abaad karna tha wahan......fire Pervez khataak and replace him with someone younger and more energetic.....he is a chala huwa kartoos