یہ عاشقِ قران ہیں نہ محبِ رسول بلکہ اِنکا حقیقی مذہب نفرت، عقیدہ ضِد اور ایمان بُغض ہے ورنہ جو کلامِ قلبِ اطہرِ رسولِ مُعظم پر نازل ہوا اور آپ کے مُبارک لبوں سے جاری ہوا اِس بد طینت و شیطانی چیلے کو اُس کلام کی توہین اور راکھ آمیزی کا حوصلہ بھی کیسے ہوا۔ اِن کا وطیرہ اپنے ہموطن غیر مُسلم اقلیتوں سے نفرت، مُختلف العقیدہ انسانوں سے نفرت اپنی اطاعت کے مُنکروں سے نفرت الغرض ہر اُس شخص اور در و دیوار سے نفرت جو اِنکی نظروں میں کھٹکتی ہے یا دِل میں ترازو ہے۔ اِس شخص کی یہ بدفعلی اِس امر کی غماز ہے کہ اِس قماش کے لوگ نفرت کے الاؤ میں پھُنکتے ہوئے اور اپنے مخالف کو اُسکی لپیٹ میں لینے کیلیئے کِس حد تک جا سکتا ہے۔
حادثہِ جنم کے نتیجے میں یہ لوگ مُسلمان گھرانوں میں پیدا ہو جاتے ہیں جِس میں اِن کا ذاتی کمال ہوتا ہے نہ جمال۔ اِن کی شرپسند خصلت کو دیکھ کر یہ قیاس با آسانی کیا جا سکتا ہے کہ اگر یہ سرحد کے اُس پار کِسی ہندو گھرانے میں جنم لیتے تو ’’ہندوتوا‘‘ کے بھی اِتنے ہی بڑے پرچارک اور دھرم کے کار سیوک ہوتے۔ اِدھر جِس گائے کی ہڈیاں تک چوُس جاتے ہیں اُدھر ہوتے تو ماتا پُکارتے اور موُتر نوشِ جاں کرنا سرمایہِ ایمان ہوتا۔ زرد لباس زیبِ تن کیئے سارا مُنہہ سر مُونڈے اپنے ہاں بسنے والے کمزور مُسلمانوں کو اِسی نوعیت کے اِلزامات میں لتھیڑ کر سزائیں سُناتے جیسی سرحد کے اِسطرف غیر مُسلموں کو سُناتے پائے جاتے ہیں۔
اِس نجس الفطرت کے جُرم کی نوعیت شدید اور مقصد خبیث ہے۔ تصور کیجیئے اگر اِسکی بھڑکائی آگ پھیل جاتی تو حالات کی صورت گری کِسقدر مختلف ہوتی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
اور
اِس لعین کا جُرم اور رِمشا کے ’’مُبینہ جُرم‘‘ میں بھی آسمان و زمین کا فرق ہے۔
وہ قران پر ایمان نہیں رکھتی تھی ۔ ۔ ۔ ۔ جبکہ اِسکا ایمان قران کے بغیر مُکمل نہیں ہوتا
وہ انپڑھ اور عظمتِ قران سےنا شناس ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ نہ صرف اُسکا ’’قاری‘‘ بلکہ حافظ و محافظ تھا
اُس پر قران سوختگی کا اِلزام ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اِس پر ثابت ہوا چاہتا ہے
اُس نے توہینِ قران نادانستگی میں (اگر) کی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ دیدہ دانستہ اِس خباثت کا مُرتکب ہوا
اُسکا مقصد کوئی فائدہ حاصل کرنا نہیں تھا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اِس کا اِرادہ اپنی شکل کیطرح غلیظ اور فتنہ انگیزی تھا
وہ کمسن و کم عقل ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ بالغ و عاقل
وہ کمزور ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ طاقتور
وہ اقلیت ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ اکثریت
ایسے کِتنے ہی تقابلی نکات ذہن میں آتے ہیں لیکن بات کو اختتام کیطرف لاتے ہوئے اب صِرف اِتنی عرض ہے کہ ناچیز قانون کی کوئی خاص شُد بدھ تو نہیں رکھتا لیکن توہینِ قران، توہینِ رسول، مُلک دُشمنی، نقصِ امن، شہریانِ پاکستان کی جان و مال پر حملے کی منصوبہ بندی، غداری سمیت تعزیراتِ پاکستان میں جِتنی بھی مُمکنہ دفعات اِس بد بخت پر لاگو ہوتی ہیں اُن کا آہنی استعمال عمل میں لا کر برق رفتار سماعتوں کے بعد عدالتیں پرچمِ پاکستان میں روزبروز سُکڑتے سفید رنگ کی حفاظت کریں۔ جہاں اِسکے دوسرے بے پناہ فوائد ہونگے وہاں مزہب کے نام پر بڑھتی غُنڈہ گردی کو کُچھ روک بھی لگے گی اور اِن ’’شر پرستوں‘‘ کو وہ مزا بھی مِلے گی جو یہ اپنے ہاں بستی اقلیتوں کو آئے روز چکھاتے ہیں کہ حقیقی توہینِ رسول وہ ہے جو جاننے بوجھتے اور ایمان رکھنے کا دعویدار کرے۔
jub se pakistan bana hai jamate islami hamesha oposition meh rahi hai kia woh bhi white part of pakistan hai@raaz behter hai acha topic chal raha hai topic per bat karo is ka rukh change na karo(yapping)
Sorry bro I wanted to click like but clicked dislike by mistake, I am using an iPhone hence the mistake in clicking.
Great write up though, keep it up Allah karay Zor e qalam aur zyada!
طبیعت صاف نہیں ہوئی کیا ابھی تک تیری ؟
باقی تو دعا کیا کر کے امریکہ یہاں سے نہ جائے ورنہ تیرے جیسوں کا کیا بنے گا
چل اب دعا مانگ اپنے پاپا امریکہ کے لیے
شاباش
[hilar][hilar][hilar]
یہ عاشقِ قران ہیں نہ محبِ رسول بلکہ اِنکا حقیقی مذہب نفرت، عقیدہ ضِد اور ایمان بُغض ہے ورنہ جو کلامِ قلبِ اطہرِ رسولِ مُعظم پر نازل اور آپ کے مُبارک لبوں سے جاری ہوا اِس بد طینت و شیطانی چیلے کو اُس کلام کی توہین اور راکھ آمیزی کا حوصلہ بھی کیسے ہوا۔ اِن کی عبادت اپنے ہموطن غیر مُسلم اقلیتوں سے نفرت، مُختلف العقیدہ انسانوں سے نفرت اپنی اطاعت کے مُنکروں سے نفرت الغرض ہر اُس شخص اور در و دیوار سے نفرت جو اِنکی نظروں میں کھٹکتی ہے یا دِل میں ترازو ہے۔ اِس شخص کی یہ بدفعلی اِس امر کی غماز ہے کہ اِس قماش کے لوگ نفرت کے الاؤ میں پھُنکتے ہوئے اور اپنے مخالف کو اُسکی لپیٹ میں لینے کیلیئے کِس حد تک جا سکتا ہے۔
حادثہِ جنم کے نتیجے میں یہ لوگ مُسلمان گھرانوں میں پیدا ہو جاتے ہیں جِس میں اِن کا ذاتی کمال ہوتا ہے نہ جمال۔ اِن کی شرپسند خصلت کو دیکھ کر یہ قیاس با آسانی کیا جا سکتا ہے کہ اگر یہ سرحد کے اُس پار کِسی ہندو گھرانے میں جنم لیتے تو ہندوتوا کے بھی اِتنے ہی بڑے پرچارک اور دھرم کے کار سیوک ہوتے۔ اِدھر جِس گائے کی ہڈیاں تک چوُس جاتے ہیں اُدھر ہوتے تو ماتا پُکارتے اور موُتر نوشِ جاں کرنا سرمایہِ ایمان ہوتا۔ زرد لباس زیبِ تن کیئے سارا مُنہہ سر مُونڈے اپنے ہاں بسنے والے کمزور مُسلمانوں کو اِسی نوعیت کے اِلزامات میں لتھیڑ کر سزائیں سُناتے جیسی سرحد کے اِسطرف غیر مُسلموں کو سُناتے پائے جاتے ہیں۔
اِس نجس الفطرت کے جُرم کی نوعیت شدید اور مقصد خبیث ہے۔ تصور کیجیئے اگر اِسکی بھڑکائی آگ پھیل جاتی تو حالات کی صورت گری کِسقدر مختلف ہوتی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
اور
اِس لعین کا جُرم اور رِمشا کے مُبینہ جُرم میں بھی آسمان و زمین کا فرق ہے۔
وہ قران پر ایمان نہیں رکھتی تھی ۔ ۔ ۔ ۔ جبکہ اِسکا ایمان قران کے بغیر مُکمل نہیں ہوتا
وہ انپڑھ اور عظمتِ قران سے ناشناس ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ نہ صرف اُسکا قاری بلکہ حافظ و محافظ تھا
اُس پر قران سوختگی کا اِلزام ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اِس پر ثابت ہوا چاہتا ہے
اُس نے توہینِ قران نادانستگی میں (اگر) کی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ دیدہ دانستہ اِس خباثت کا مُرتکب ہوا
اُسکا مقصد کوئی فائدہ حاصل کرنا نہیں تھا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اِس کا اِرادہ اپنی شکل کیطرح غلیظ اور فتنہ انگیزی تھا
وہ کمسن و کم عقل ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ بالغ و عاقل
وہ کمزور ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ طاقتور
وہ اقلیت ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ اکثریت
ایسے کِتنے ہی تقابلی نکات ذہن میں آتے ہیں لیکن بات کو اختتام کیطرف لاتے ہوئے اب صِرف اِتنی عرض ہے کہ ناچیز قانون کی کوئی خاص شُد بدھ تو نہیں رکھتا لیکن توہینِ قران، توہینِ رسول، مُلک دُشمنی، نقصِ امن، شہریانِ پاکستان کی جان و مال پر حملے کی منصوبہ بندی، غداری سمیت تعزیراتِ پاکستان میں جِتنی بھی مُمکنہ دفعات اِس بد بخت پر لاگو ہوتی ہیں اُن کا آہنی استعمال عمل میں لا کر برق رفتار سماعتوں کے بعد عدالتیں پرچمِ پاکستان میں روزبروز سُکڑتے سفید رنگ کی حفاظت کریں۔ جہاں اِسکے دوسرے بے پناہ فوائد ہونگے وہاں مزہب کے نام پر بڑھتی غُنڈہ گردی کو کُچھ روک بھی لگے گی اور اِن شر پرستوں کو وہ مزا بھی مِلے گی جو یہ اپنے ہاں بستی اقلیتوں کو آئے روز چکھاتے ہیں کہ حقیقی توہینِ رسول وہ ہے جو جانتے بوجھتے اور ایمان رکھنے کا دعویدار کرے۔
طبیعت صاف نہیں ہوئی کیا ابھی تک تیری ؟
باقی تو دعا کیا کر کے امریکہ یہاں سے نہ جائے ورنہ تیرے جیسوں کا کیا بنے گا
چل اب دعا مانگ اپنے پاپا امریکہ کے لیے
شاباش
[hilar][hilar][hilar]
طبیعت صاف نہیں ہوئی کیا ابھی تک تیری ؟
باقی تو دعا کیا کر کے امریکہ یہاں سے نہ جائے ورنہ تیرے جیسوں کا کیا بنے گا
چل اب دعا مانگ اپنے پاپا امریکہ کے لیے
شاباش
[hilar][hilar][hilar]
میرے جان کے لوٹے میری فکر چھوڑ یہ بتا بم باندھ کر خودکش حملہ کب کر رہا ہے ؟ اس دنیا میں رہ کر کیا کرے گا؟ اصل مقصد تو تیرا کچھ اور ہے نہ .
امریکا کے جانے سے میرے حالات تو انشا الله بہتر ہی ہوں گے تیرے یاروں کا پتا نہیں کیا بنےگا - کیا پتا اپنے ہی گلے کا ٹنے شروع کر دیں - آخر یہ تو تم لوگوں کا محبوب مشغلہ ہے نا ؟
shahbhas..... you keep on finding conspiracy theories as you people are only worth of thatYou can not exclude minority element and their clergy. There is possiblity some sources are using them to creat such issues to prpopagate against Pakistan's core religious values. Look at BBC they are first to cover such incidents how come you don't see them covering victms of drone attacks.
drust baat hai kun ke agar hum chahte hain ke jahan jahan Islam majority mein hain wahan islami qanoon ho to humhen dosron mazahib ke lye bhi yehi chana pare ga kun ki ISLAM wo mazhab nai jis mein bechne ke dam or khareedne ke dam or...... jo hum apne lye chahen ge wo phir dosron ke lye bhi chahna ppare ga.......bilkul sahi kaha aap ne.
AGAR INDIA YAHI QANOON APNAY MULK MAIN NAFIZ KAR DE KE JO BANDA BHE (COW) KO ZIBA KARAY GA TANG DEA JAIAY GA TO KIA YAY SAHI NAHEEN HO GA? KEWN KE COW HINDU KE LEAY SAB SE MUQADAS CHEEZ HAI. SAB MUSALMANON KO ISS QANOON KI HIMAYAT KARNI CHAHEAY PHIR.
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|