For context, here are the two interviews:
In the first interview, I guess it was a slip of the tongue probably because it had been a long time since that visit right after forming the party in 96. That too wasn't for any political purpose (alliance building or "lain dain") but only to protect the non-violent PTI workers from political killings. And you'll see the explanation he gives about the situation in Karachi is almost identical in both interviews.
Whatever the case, I wouldn't go so far as to call it LIES of Imran Khan.
حقیقت یہ ہے کہ ہمارے معاملے میں تو ذرا سی غلطی بھی ناقابل معافی جرم بن جاتی ہے، مگر عمران خان پر آپ ہزار خون معاف رکھتے ہیں۔
یہ کوئی ایسا چھوٹآ موٹا واقعہ نہیں ہے کہ عمران خان یوں بھول جائے کہ وہ نائن زیرو گیا تھا اور وہاں ایم کیو ایم کے لیڈروں سے اس نے ملاقات کی تھی۔ یہ عمران خان کے ساتھ اب آپ کا جھوٹ ہے کہ انسان ایسا واقعہ یوں بھول سکتا ہے۔
اور عمران خان نے اپنی اس وزٹ کا جو بہانہ بنایا ہے، وہ عمران خان کا دوسرا بڑا جھوٹ ہے کہ اسے اپنی پارٹی کے ووٹروں کی حفاظت کرنی تھی۔ 1996 میں عمران کی پارٹی کا کراچی میں سرے سے کوئی وجود ہی نہیں تھا۔ بلکہ اسکی بجائے عمران خان 1996 میں یہ بیان دے رہا ہے کہ الطاف حسین عظیم انقلابی لیڈر ہیں۔
اور آپ لوگ تو کہتے ہیں کہ عمران خان شیر ہے اور اپنے ساتھ باڈی گارڈ تک لے کر نہیں چلتا۔ اسی عمران خان کی بہادری کی مثالیں دے کر آپ الطاف حسین کو پاکستان آنے کا مشورہ دے رہے ہوتے ہیں۔ مگر یہ کیا کہ آپ کا شیر ایسا ڈرا ہوا ہے کہ 1996 میں ایسے بڑے منافقانہ بیانات داغ رہا ہے کہ الطاف حسین تو عظیم انقلابی لیڈر ہیں۔
مگر 2007 میں عمران خان اپنی پارٹی کے ووٹروں کی حفاظت کو بھول جاتا ہے جبکہ اس وقت متحدہ 1996 کے برعکس مکمل طور پر قوت میں ہے اور پولیس بھی متحدہ کے تحت تھی۔ اس 2007 میں عمران خان کو یکایک یاد آ جاتا ہے کہ ایم کیو ایم تو قاتل ہے اور دہشتگرد ہے اور وہ الطاف حسین پر مقدمہ کرنے کے لیے لندن جا رہا ہے۔
کیا وجہ ہے کہ 2007 سے قبل عمران خان کا متحدہ کے خلاف کوئی بیان نہیں ملتا اور نہ 2007 سے قبل وہ الطاف حسین کو کسی عدالت میں گھسیٹتا ہے۔ وجہ اسکی یہ ہے کہ 2007 میں عمران خان کو اندازہ ہو گیا تھا کہ سستی شہرت حاصل کرنے کا آسان طریقہ ہے کہ متحدہ کے خلاف بولو گے تو بقیہ پاکستان میں خود بخود تمہیں سستی شہرت حاصل ہوتی جائے گی۔ یہ ہے وہ منافقت جو عمران خان نے دکھائی ہے۔
عمران خان کی اگلی منافقت یہ تھی کہ اسکا انصاف پھر بھی سب کے لیے یکساں نہیں تھا۔ ایک طرف تو انصاف کے نام پر عمران خان متحدہ کے خلاف عدالت میں جا رہا تھا تو دوسری طرف اسلام آباد میں یہی عمران خان حقیقی کے قاتل دہشتگردوں کو گود میں بٹھائے ہوئے تھا۔ اس وقت اسے حقیقی کے یہ قاتل دہشتگرد نظر آئے، نہ انکے جرائم نظر آئے اور نہ انکے خلاف وہ عدالت میں گیا۔
متحدہ کے خلاف تو عمران خان انصاف کے نام پر عدالت میں گیا۔ مگر نصیر اللہ بابر اور شعیب سڈل نے جو ہزاروں معصوموں کو انصاف کے نام پر ماورائے عدالت قتل کیا تھا، انکو انصاف کے نام پر عمران خان عدالت لے کر نہیں جاتا بلکہ انکے لیے عمران خان تعریفوں کے پل باندھ رہا تھا۔
کہتے ہیں کہ ایک جھوٹ کو چھپانے کے لیے انسان کو ہزار مزید جھوٹ بولنے پڑتے ہیں۔ عمران خان اور آپ لوگوں کی مثال اس وقت بعینیہ یہی ہے۔ کاش کہ آپ اسکا ادراک کر سکیں۔
کیا عمران خان کے لیے بہتر نہ ہوتا کہ وہ بجائے جھوٹ کا سہارا لینے کے صاف صاف آ کر اس چیز کا اعتراف کر لیتا اور کہتا کہ ہاں جی مشرف صاحب کو سپورٹ کرنے کی طرح الطاف حسین کو عظیم انقلابی لیڈر کہنے کی بھی اس سے غلطی ہوئی ہے۔ ساتھ میں اپنی دیگر غلطیوں کی بھی معافی مانگ لیتا مثلا ایدھی صاحب کے پاس جا کر انہیں بے نظیر کے خلاف اپنی سازش کا حصہ بنانے کے لیے زور ڈالنا۔ امید ہے کہ آپ لوگوں نے ایدھی صاحب کہ وہ ویڈیو دیکھی ہو گی جہاں وہ عمران خان اور جنرل حمید گل کی ان سازشوں کا پول کھول رہے ہیں۔
عمران خان نے تو چلیں یہ غلطی کی ہے تو کی ہے، مگر آپ لوگوں کو یہ غلطی نہیں کرنی چاہیے کہ عمران پر ہزار خون معاف رکھیں اور اسکی غلطیوں کو تسلیم کرنے کی بجائے ایسے تھرڈ کلاس بہانوں کے پیچھے چھپانا شروع کر دیں کہ عمران خان نے اپنی پارٹی ورکروں کو بچانے کے لیے نائن زیرو کا دورہ کر کے الطاف حسین کو عظیم انقلابی لیڈر کہا تھا، ورنہ 1996 سے قبل اور 2007 کے بعد تو اسکی کراچی ورکروں کو کوئی خطرہ ہی نہ تھا۔
I would like an explanation from Imran on this. I have never ever seen Imran lyin...well there is always a first time.Hello Pti guys, instead of responding, why r u abusing mqm?Im an imran fan but the way u r reacting to this is shameful.
انتہایی عظیم جھوٹا ہے. یہ بے غیرت. ایک جگہ نہیں ہزار جگہ جھوٹا شخص پکڑا جا چکا ہے.
حقیقت یہ ہے کہ ہمارے معاملے میں تو ذرا سی غلطی بھی ناقابل معافی جرم بن جاتی ہے، مگر عمران خان پر آپ ہزار خون معاف رکھتے ہیں۔
یہ کوئی ایسا چھوٹآ موٹا واقعہ نہیں ہے کہ عمران خان یوں بھول جائے کہ وہ نائن زیرو گیا تھا اور وہاں ایم کیو ایم کے لیڈروں سے اس نے ملاقات کی تھی۔ یہ عمران خان کے ساتھ اب آپ کا جھوٹ ہے کہ انسان ایسا واقعہ یوں بھول سکتا ہے۔
اور عمران خان نے اپنی اس وزٹ کا جو بہانہ بنایا ہے، وہ عمران خان کا دوسرا بڑا جھوٹ ہے کہ اسے اپنی پارٹی کے ووٹروں کی حفاظت کرنی تھی۔ 1996 میں عمران کی پارٹی کا کراچی میں سرے سے کوئی وجود ہی نہیں تھا۔ بلکہ اسکی بجائے عمران خان 1996 میں یہ بیان دے رہا ہے کہ الطاف حسین عظیم انقلابی لیڈر ہیں۔
اور آپ لوگ تو کہتے ہیں کہ عمران خان شیر ہے اور اپنے ساتھ باڈی گارڈ تک لے کر نہیں چلتا۔ اسی عمران خان کی بہادری کی مثالیں دے کر آپ الطاف حسین کو پاکستان آنے کا مشورہ دے رہے ہوتے ہیں۔ مگر یہ کیا کہ آپ کا شیر ایسا ڈرا ہوا ہے کہ 1996 میں ایسے بڑے منافقانہ بیانات داغ رہا ہے کہ الطاف حسین تو عظیم انقلابی لیڈر ہیں۔
مگر 2007 میں عمران خان اپنی پارٹی کے ووٹروں کی حفاظت کو بھول جاتا ہے جبکہ اس وقت متحدہ 1996 کے برعکس مکمل طور پر قوت میں ہے اور پولیس بھی متحدہ کے تحت تھی۔ اس 2007 میں عمران خان کو یکایک یاد آ جاتا ہے کہ ایم کیو ایم تو قاتل ہے اور دہشتگرد ہے اور وہ الطاف حسین پر مقدمہ کرنے کے لیے لندن جا رہا ہے۔
کیا وجہ ہے کہ 2007 سے قبل عمران خان کا متحدہ کے خلاف کوئی بیان نہیں ملتا اور نہ 2007 سے قبل وہ الطاف حسین کو کسی عدالت میں گھسیٹتا ہے۔ وجہ اسکی یہ ہے کہ 2007 میں عمران خان کو اندازہ ہو گیا تھا کہ سستی شہرت حاصل کرنے کا آسان طریقہ ہے کہ متحدہ کے خلاف بولو گے تو بقیہ پاکستان میں خود بخود تمہیں سستی شہرت حاصل ہوتی جائے گی۔ یہ ہے وہ منافقت جو عمران خان نے دکھائی ہے۔
عمران خان کی اگلی منافقت یہ تھی کہ اسکا انصاف پھر بھی سب کے لیے یکساں نہیں تھا۔ ایک طرف تو انصاف کے نام پر عمران خان متحدہ کے خلاف عدالت میں جا رہا تھا تو دوسری طرف اسلام آباد میں یہی عمران خان حقیقی کے قاتل دہشتگردوں کو گود میں بٹھائے ہوئے تھا۔ اس وقت اسے حقیقی کے یہ قاتل دہشتگرد نظر آئے، نہ انکے جرائم نظر آئے اور نہ انکے خلاف وہ عدالت میں گیا۔
متحدہ کے خلاف تو عمران خان انصاف کے نام پر عدالت میں گیا۔ مگر نصیر اللہ بابر اور شعیب سڈل نے جو ہزاروں معصوموں کو انصاف کے نام پر ماورائے عدالت قتل کیا تھا، انکو انصاف کے نام پر عمران خان عدالت لے کر نہیں جاتا بلکہ انکے لیے عمران خان تعریفوں کے پل باندھ رہا تھا۔
کہتے ہیں کہ ایک جھوٹ کو چھپانے کے لیے انسان کو ہزار مزید جھوٹ بولنے پڑتے ہیں۔ عمران خان اور آپ لوگوں کی مثال اس وقت بعینیہ یہی ہے۔ کاش کہ آپ اسکا ادراک کر سکیں۔
کیا عمران خان کے لیے بہتر نہ ہوتا کہ وہ بجائے جھوٹ کا سہارا لینے کے صاف صاف آ کر اس چیز کا اعتراف کر لیتا اور کہتا کہ ہاں جی مشرف صاحب کو سپورٹ کرنے کی طرح الطاف حسین کو عظیم انقلابی لیڈر کہنے کی بھی اس سے غلطی ہوئی ہے۔ ساتھ میں اپنی دیگر غلطیوں کی بھی معافی مانگ لیتا مثلا ایدھی صاحب کے پاس جا کر انہیں بے نظیر کے خلاف اپنی سازش کا حصہ بنانے کے لیے زور ڈالنا۔ امید ہے کہ آپ لوگوں نے ایدھی صاحب کہ وہ ویڈیو دیکھی ہو گی جہاں وہ عمران خان اور جنرل حمید گل کی ان سازشوں کا پول کھول رہے ہیں۔
عمران خان نے تو چلیں یہ غلطی کی ہے تو کی ہے، مگر آپ لوگوں کو یہ غلطی نہیں کرنی چاہیے کہ عمران پر ہزار خون معاف رکھیں اور اسکی غلطیوں کو تسلیم کرنے کی بجائے ایسے تھرڈ کلاس بہانوں کے پیچھے چھپانا شروع کر دیں کہ عمران خان نے اپنی پارٹی ورکروں کو بچانے کے لیے نائن زیرو کا دورہ کر کے الطاف حسین کو عظیم انقلابی لیڈر کہا تھا، ورنہ 1996 سے قبل اور 2007 کے بعد تو اسکی کراچی ورکروں کو کوئی خطرہ ہی نہ تھا۔
First I thought its just a cut piece fabricated video but since when I watch the whole video which you posted I came to the conclusion that there was no slip of tongue but a complete denial from Imran Khan that he visited Ninezero and said anything about Altaf Hussain. However, he admitted now that he went to Ninezero which is fair enough and I think there is no harm in meeting other parties and visit their offices. I see no point of debate in this. I think instead of challenging the allegation PTI supporters should accept the fact
Yes, I accept the fact that it was a mistake. You could see his voice tailing away when he said it, as soon as he realized (or remembered) that he had gone 15 years ago. And he did not repeat that denial again. Again, you could look it any way you want. But I give him the benefit of the doubt that he made a mistake in saying what he did. And if I consider it in the large scheme of things (his views, statements and interviews through all this time in politics) it seems a bit insignificant.
انتہایی عظیم جھوٹا ہے. یہ بے غیرت. ایک جگہ نہیں ہزار جگہ جھوٹا شخص پکڑا جا چکا ہے.
Behave. Warna aap ko Zulfiqar Mirza farishta lagnay lag gaye ga.انتہایی عظیم جھوٹا ہے. یہ بے غیرت. ایک جگہ نہیں ہزار جگہ جھوٹا شخص پکڑا جا چکا ہے.
Look at Zoaib's post. Imran Khan simply misremembered the event that occurred more than 10 years ago. He visited 90 to assure that the party workers don't get caught up in the violent politics of Karachi.I would like an explanation from Imran on this. I have never ever seen Imran lyin...well there is always a first time.Hello Pti guys, instead of responding, why r u abusing mqm?Im an imran fan but the way u r reacting to this is shameful.
Insaan Say Bhool Choek ho hi jati hay. Nine Zero per jana koi shajre momnoha tu nahi, aur na hi gunaye kabira hay. Ghalti ka adraak ho jaye tu terz e amal badloo.
Rahi Baat Altaf Hussain ki tu iss may koi shak o shuba nahi k wo eek azeem Leader hay.
Why do you have to be abusive like that instead of responding to the actual topic. It means you no answer to the accusation. Seriously it really makes the party looks bad
I like this song.
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|