ڈیموکریٹک بھائی
میرا خیال ہے کہ میری طرح نادان جی کا مشغلہ بھی لچ تلنا ہی ہے
لچ تلنا زندہ دلی کی علامت ہے. میرے پرانے فورم والے دوستوں نے تو باقائدہ ایک لچ تل پارٹی بنا رکھی تھی جس کا کام ہی سیاسی نابالغوں پر لچ تلنا ہوتا تھا. مردہ دل اور کمزور دل لوگوں اور خصوصا ایسے لوگوں کو جو لچ تلنا کوئی بری بات یا معیوب چیز سمجھتے ہیں، لچ تلنے سے پرہیز کرنا چاہئیے
اکثر لوگ پوچھتے ہیں کہ
لچ تلنا کیا ہے؟ لچ تلنے کا آغاز کیسے ہوا اور کس نے کیا؟ کون کہاں کہاں لچ تلتا ہے اور لچ تل پارٹی میں کون کون شامل ہیں؟
یہ ایک طویل موضوع ہے. کوشش کروں گا کہ اس پر مختصر روشنی ڈال سکوں تاکہ آپکے ذہن میں اگر کوئی غلط تصور ہے تو وہ دور ہو جائے اور آپ نہ صرف لچ تلنے کو اپنے مشغلے کے طور پر اپنا سکیں بلکہ ممکن ہو تو لچ تل پارٹی میں شامل ہو کر سب سیاسی و فوجی ڈرامے بازوں پر موثر طریقے سے لچ تل سکیں
لچ کی اصطلاح سب سے پہلے پنجاب کے ایک گمنام دیہاتی نے متعارف کروائی. وہ دیہاتی دیہات سے شہر میلہ دیکھنے آیا تو اپنے ساتھ اپنا کھانا جو کہ گُڑ والی ایک موٹی سی روٹی تھی، لیتا آیا۔ میلے میں گھومتے ہوئے اسے ایک جگہ ایک کھوکھے والا کڑائی میں کچھ تلتا ہوا نظر آیا۔ اس نے قریب جا کر دیکھا تو وہ گڑ والی چھوٹی چھوٹی ٹکیاں تیل میں تل رہا تھا۔ اس نے کھوکھے والے سے پوچھا یہ تم کیا کر رہے ہو تو وہ بولا میں ” لُچیاں ” تل رہا ہوں۔ اس نے فورا اپنی موٹی سی گڑ والی روٹی نکالی، جو کہ لچیوں کے مقابلے میں بہت ہی بڑی تھی، اور تیل کی کڑاہی میں ڈالتے ہوئے کھوکھے والے سے کہنے لگا کہ بھائی جی اپنی لچیاں بعد میں تل لینا، پہلے میں اپنا لچ تل لوں کیونکہ مجھے بہت زور کی بھوک لگی ہے. اس طرح اس گمنام دیہاتی نے لچ اور لچ تلنے کی اصطلاحات متعارف کروائیں
سادہ لفظوں میں لچ تلنے کا مطلب رنگ میں بھنگ ڈالنا یا اصل بات سے ہٹ کر کوئی اور بات شروع کر دینا ہے. اکثر آپ نے دیکھا ہوگا کہ کسی تھریڈ کا ٹاپک کوئی بھی چل رہا ہو لیکن جب میں بیچ میں کوئی پوسٹر لگا کر لچ تلتا ہوں تو سب ٹاپک سے بھٹک جاتے ہیں اور تھریڈ سٹارٹر بیچارہ چیختا چلاتا رہ جاتا ہے کہ تھریڈ پر یہ کیا تماشا شروع ہوگیا ہے؟ لچ در لچ تلنے کا یہ عمل اسوقت تک جاری رہتا ہے جب تک اڈمن یا موڈریٹر سیٹیاں بجاتا وہاں نہیں پہنچ جاتا ہے اور تمام تلے ہوئے لچ تھریڈ سے نکال کر ایک دو بندوں کو بین نہیں کر دیتا ہے
ویسے تو پوری پاکستانی قوم لچ تلتی ہے. حکومت اور سیاستداں اپنے اپنے انداز میں عوام کا لچ تلتے ہیں. فوج جمہوریت کا لچ تلتی ہے، عدلیہ انصاف کا لچ تلتی ہے، حوالدار صحافی حکومت کا لچ تلتے ہیں اور عوام ووٹ کا لچ تل کر کرپٹ لوگوں کو منتخب کرتے ہیں. لچ تلنے والوں کی لسٹ بہت طویل ہے. مختصر یہ کہ بقول چاچا ہارون الرشید “ہم سب کبھی نہ کبھی کسی نہ کسی صورت لچ ضرور تلتے ہیں”. شاید ہارون الرشید کی بات بہت پرانی ہوگئی ہے. آجکل تو ہر کوئی ہر وقت لچ تلنا اپنے فرایض منصبی میں شامل سمجھتا ہے
لچ تلنے کی مناسبت سے آپ لچ تل پارٹی کے قیام کے اغراض و مقاصد اور منشور کو بخوبی سمجھ سکتے ہیں. لچ تل پارٹی والوں اور دوسرے لچ تلنے والوں میں ایک واضح فرق ہے. دوسرے لچ تلتے ہیں لیکن اقرار کرنے کی ہمت نہیں رکھتے ہیں یا یوں کہہ لیں کہ منافقت سے کام لیتے ہیں. عمران خان دھاندلی کا شور مچا کر اپنے مقبول ترین سیاسی لیڈر ہونے کا لچ تلتا ہے، نواز شریف اپنی دولت باہر بھیج کر لوٹی ہوئی دولت واپس پاکستان لانے کا لچ تلتا ہے، زرداری بینظیر کے قاتلؤن کو وزارتیں دے کر بینظیر کے قاتلوں کو بے نقاب کرنے کا تلتا رہا ہے، الطاف حسین لوگوں کو قتل کرواتا ہے اور پھر قاتلوں کی گرفتاری کا لچ ٹلتا ہے، مولوی فضلو اور جماعت اسلامی امریکی ڈالرز لیکر امریکہ کی مخالفت کا لچ تلتے ہیں، جنرل پاشا عمران خان کو سبز باغ دکھا کر وزارت عظمیٰ دلانے کا لچ تلتا ہے اور جنرل راحیل شریف دھرنے ختم کروا کر اور سزائے موت بحال کروا کر جمہوری حکومت کی ما تحتی اور سیاست سے کنارہ کشی کا لچ تلتا ہے. ان سب کے برعکس لچ تل پارٹی والوں کی خوبی یہ ہے کہ وہ لچ تلتے ہیں تو اسکا برملا اظہار بھی کرتے ہیں. وہ منافقت سے پاک ہیں. اور کسی کو دھوکہ نہیں دیتے ہیں اور نہ ہی کسی سے فریب کرتے ہیں
اب سوال یہ ہے کہ لچ تل پارٹی لچ کیوں تلتی ہے؟ اسکا مختصر جواب یہ ہے کہ وہ ایسا مجبوری کی حالت میں کرتی ہے. لچ تل پارٹی کے ارکان تعمیری اور سنجیدہ گفتگو کرنا چاہتے ہیں اور کرتے رہتے ہیں لیکن جب کوئی سیاسی نابالغ سنجیدہ اور تعمیری گفتگو سننا نہ چاہتا ہو تو مجبورا پھر لچ تل پارٹی کے پاس یہی واحد آپشن رہ جاتا ہے کہ ڈٹ کر لچ تلے. خود بھی خوش رہے اور دوسروں کو بھی خوش رکھے. نابالغ سیاسی لوگوں کے سامنے تعمیری اور سنجیدہ گفتگو کرکے اور دریا کی مخالف سمت میں زیادہ دیر تیر کر ہلکان ہونے کا کیا فائدہ ہے؟
لچ تلنا انسانی صحت کے لیے بھی بہت ہی مفید ہے. خصوصا لچ تلنا دل کی موزی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے. عمران خان کو ہی دیکھ لیں پینسٹھ سال کی عمر میں بھی عوام اور خصوصا نوجوانوں سے لچ تل رہا ہے، ماشا الله ہٹا کٹا ہے اور اس بڑھاپے میں بھی شادی کے خواب دیکھ رہا ہے. یہی حال دوسرے لچ تلنے والوں کا ہے. ہاں کبھی کبھی اگر لچ زیادہ تل دیا جائے تو پھر لوگوں سے دس دس گھنٹے گالیاں بھی سننا پڑتی ہیں. اچھا لچ تلنے والا وہی ہے جو زرداری اور الطاف حسین کی طرح پوری قوم کی گالیوں کو دل پر نہیں لیتا ہے
امید ہے لچ تلنے کے اتنے فوائد جاننے کے بعد آپ دوست لچ تلنے کو اپنا شعار بنائیں گے اور زندہ دل کہلائیں گے