کیا یہ حضرت جو خود کو ایک ریاست کا سربراہ بنانے کے لیئے ہر ذلیل کوشش کر چکے ہیں، اس قابل ہیں کہ امریکہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جواب دے سکے؟ ان حضرت کو جب تک پرچی مہیا نہ کی جائے ان سے بات نہیں ہوپاتی- ہم سوچتے ہیں کہ یہ حضرت یونیورسٹی میں کیسے تعلیم حاصل کرگئے- پوری امید ہے کہ پروفیسرز کو یرغمال بناکر ہی پاس ہوئے ہوں گے
ہمارا حضرت عمران خان سے سیاسی اختلاف ایک طرف، مگر اس بہادر پٹھان نے امریکیوں کو منہ توڑ جواب دیا- جو کام اس بہادر بیٹے نے کیا، وہ اصل کام ریاستی وزراء کا ہے، نہ کہ ایک بائیں بازو کے پارٹی ممبر کا- اس بات سے واضح ہو گیا کہ نون لیگ اسلامی جمہوریہ سے مخلص نہیں اور محض اپنے مفاد کے تحفظ کے لیئے حکومت میں آتی ہے- لعنت ہے نون لیگ پر