اس کرپٹ جج کی باتوں پر تبصرے ہورہے ہیں جیسے ابھی تک نہ نوکری سے فارغ کیا گیا اور نہ ہی تھانہ گوالمنڈی کے حوالے- اپنے حلف سے صریحاً خلاف ورزی کرنے والے اس جج کی تو نوازشریف سے لمبی سزاہونی چاہے- ایسے ناسوروں کی وجہ سے اس ملک میں کبھی اشرافیہ کے ڈاکوؤں کو سزا نہ ہوسکی- اگر انصاف نہیں دے سکتے، ڈرتے ہو، دبکتے ہو، بکتے ہو، جھکتے ہو، تو رزیلوں انصاف کا پلڑا اٹھانے کیوں آجاتے ہو- جاؤ کہیں کسی منڈی میں آڑھتی یا دلالی کا کام کرو- کیا انصاف کا محکمہ اس قدر ارزں ہے کہ ہرگھٹیا اسی میں گھسا چلا آرہا ہے- بمشکل کوئی قومی چور قابو میں آتا ہے تو ایسےناسوروں کی وجہ سے ان کی سزا ناممکن ہوجاتی ہے- دوستوں تلخ نوائی کی معذرت