Hey youtubers, Please cut the crap now…Enough of this BS

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
یہ ایک سینئر اور جونیئر صحافی کی ذاتی لڑائی ہے
سینیر صحافی کا جونئیر صحافی پر تشدد ذاتی لڑائی ہے تو جو ملک میں صحافی اغوا ہو جاتے ہیں یا کسی سے کٹ کھاتے ہیں تو وہ سب کیوں جرنیلوں کے کھاتے میں ڈال کر پراپگنڈہ شروع کر دیا جاتا ہے؟ اسے بھی ذاتی لڑائی کہہ کر خاموش ہو جایا کرو۔ وہاں بغض فوج نکالنا شروع کر دیتے ہو منافق
 

The Sane

Chief Minister (5k+ posts)
Brutus You too ?
Even sane people looses their sanity when it comes to liking and disliking of an individual.

سر ، مہذب معاشروں میں جو کچھ ہوتا ہے وہ ہم یہاں دیکھتے رہتے ہیں
آپلوگ پاکستان میں رہتے ہیں اور میں زمینی حقائق کی بنیاد پر لکھتا ہوں حالانکہ میں اس زمین سے سات سمندر پار بیٹھا ہوں
مجھےپاکستانی معاشرے کی منافقت سمجھ میں نہیں اتی
جب میں جنرلوں کو تختہ مشق بناتا ہوں تو تمام سوشل میڈیا اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھتا ہے
پاکستان میںجرنیل وہ طبقہ ہے جنکی وجہ سے پاکستان میں انصاف نا پید ہو چکا ہے
یہ بات سب سمجھتے ہیں مگر مانتا کوئی نہیں
I would like to narrow down the discussion to two points only
١- مجھے سر یہ بتا دیں کہ فیڈرل منسٹر فواد چودھری نے جب صحافی سمی ابراھیم پر سینکڑوں لوگوں کی موجودگی میں تشدد کیا تھا تو کیا وہ حلال تھا ؟
کیا سوشل میڈیا نے اسی طرح ریکٹ کیا تھا جیسا اب کر رہے ہیں ؟
کیا پاکستان کا نظام انصاف حرکت میں آیا تھا ؟
سمی ابراہیم کہیں زیادہ سینئر ہیں یاد رہے کہ صحافی صدیق جان کے مقابلے میں
٢- کیا حکومتی مشیر فردوس عاشق اعوان کا ایک مرد پر ہاتھ اٹھانا حلال تھا ؟
Mr Sane, What is wrong with your sanity?
جس ملک کو جج ، جنرل ، افسر ، صحافی اور سیاستدان نوچ کھسوٹ کر کھا گئے
جس میں قاتل طاقت کے ایوانوں میں بدمست بیٹھے ہوں ، مجھے اپ قانون سمجھا رہے ہیں
بھائی جی ، ایسے چھوٹے مسلے جرگوں میں حل ہوتے ہیں ، عدالتوں میں نہیں
- مجھے سر یہ بتا دیں کہ فیڈرل منسٹر فواد چودھری نے جب صحافی سمی ابراھیم پر سینکڑوں لوگوں کی موجودگی میں تشدد کیا تھا تو کیا وہ حلال تھا ؟
شاہ جی، آپ کو کس نے کہہ دیا کہ کسی پر بھی ہاتھ اٹھانا حلال ہے، چاہے وہ فواد چوہدری کیا اس کا باپ ہی کیوں نا ہو۔ آپ سات سمندر پار بیٹھے ہوئے اپنے آبائی معاشرے پر بڑی طائرانہ نگاہ رکھتے ہیں، اسی لیے یہ بات بخوبی جانتے ہوں گے، کہ صرف بدمعاش اور طاقتور ہی ہاتھ اٹھاتا ہے، اور ہاتھ صرف مسکین اور کمزور پر ہی اٹھایا جاتا ہے۔ یہ اصول ازلی اور بین الاقوامی ہے۔
میں نے اس بدمعاشی کے خلاف بات اس وقت بھی کی تھی جب چوہدری نے یہ حرکت کی۔ مگر صدیق کے لیے رائے عامہ اس لیے متحرک ہو گئی کیونکہ صدیق ایک تو جسمانی لحاظ سے مسکین ہے اور دوسرا اس کا معاشرتی قد کاٹھ مبشبر لقمان اور سمیع ابراہیم کے مقابلے میں کچھ نہیں۔ لوگوں کو اس میں ان کا اپنا آپ نظر آیا، کمزور، لاچار اور پستہ کامت، تو وہ ابل پڑے

کیا سوشل میڈیا نے اسی طرح ریکٹ کیا تھا جیسا اب کر رہے ہیں ؟
کیا پاکستان کا نظام انصاف حرکت میں آیا تھا ؟
پاکستان کے نظام عدل کا نوحہ اب بہت پرانا ہو چکا۔ عدل اس ملک میں صرف فائز عیسی، جنرل بیگ، ملک ریاض ، شریفوں اور زرداریوں کے لیے ہے۔ اب اگر قوم کچھ بولے گی تو مقدس کٹے توہینِ عدالت کی بکواس شروع کر دیں گے
٢- کیا حکومتی مشیر فردوس عاشق اعوان کا ایک مرد پر ہاتھ اٹھانا حلال تھا ؟
حلال تو وہ بھی نہیں تھا مگر تھپڑ کھانے والا نا تو صدیق جان جیسا مسکین تھا اور نا ہی دنیاوی رتبے میں اعوان صاحبہ سے کم۔ کیا آپ اس بات کی گارنٹی دیتے ہیں کہ مندوخیل نے صدیق جان کی طرح پہل نہیں کی ہو گی؟ جانوروں کے اس معاشرے میں شیر شیر پر پل پڑے تو میری صحت پر فرق نہیں پڑتا مگر شیر اگر اپنی طاقت کے زعم میں مرغیاں پھڑکانے لگ جائے تو مجھے فکر کرنے چائیے کیونکہ اس معاشرے میں ۹۹ فیصد صرف مرغیاں ہیں
Mr Sane, What is wrong with your sanity?
جس ملک کو جج ، جنرل ، افسر ، صحافی اور سیاستدان نوچ کھسوٹ کر کھا گئے
جس میں قاتل طاقت کے ایوانوں میں بدمست بیٹھے ہوں ، مجھے اپ قانون سمجھا رہے ہیں
بھائی جی ، ایسے چھوٹے مسلے جرگوں میں حل ہوتے ہیں ، عدالتوں میں نہیں
جناب میری عقل ابھی گھاس چرنے نہیں گئی۔
میں اور میرے جسے ۹۹ فیصد پاکستانی نا تو سمیع ابراہیم کی طرح امریکی ہیں اور نا ہی مبشر لقمان کی طرح ڈشکرے۔ اگر ہم نہیں چاہتے کہ اگلی باری دھان پان جیسے مسکینڑے صدیق جان کی طرح ہماری ہو تو آواز اٹھائیے۔ اگر پھر بھی جرگوں میں فیصلے کروانے ہیں تو چوہدری شجاعت ، مٹی پاؤ فیم کو بیچ میں ڈال لیتے ہیں۔
 

Back
Top