Hey youtubers, Please cut the crap now…Enough of this BS
پاکستان کے نوجوان نسل کے یو ٹیوبرز فلفور یو ٹیوب پر اپنی واہیات لڑائی کو ختم کریں . یہ دو صحافیوں کی ذاتی لڑائی تھی جس میں خواہ مخواہ درجن بھر بیروز گار نوجوان ہیجانی کفیت پیدا کر رہے ہیں . اس میں کوئی شک نہیں کہ یو ٹیوب سے وہ بہت پیسے کماتے ہیں . جس پلیٹ فارم سے یہ لوگ پیسہ کماتے ہیں ، کم از کم اس پلیٹ کو نا جائز استعمال نہ کریں . میں نے صدیق جان کی ویڈیو دیکھی ہے . صدیق جان کو کوئی ظاہری ایسی چوٹ نہیں لگی ہے جسے ایسے پیش کیا جا رہا ہے جیسے وہ خدا نخواستہ کسی بم دھماکے کا شکار ہو گیا تھا . ارشد شریف کے ساتھیوں نے صدیق جان کو لٹایا اور ارشد شریف نے چند گھونسے رسید کر دئیے . اینڈ آف دا سٹوری
یہ پہلے ہی دن طے ہو چکا تھا کہ دونوں کی سال پرانی باہمی لڑائیاں اور چمقلش چلی ا رہی ہے . صدیق جان کے بقول رؤف کلاسرا صاحب بھی ان سے ناراض ہیں مگر انکی بات ہاتھا پائی تک نہیں پونھچی ہے . اگر یہ دو صحافیوں کی ذاتی لڑائی ہے تو خواہ مخواہ سوشل میڈیا کو نا جائز کیوں استعمال کیا جا رہا ہے . روزانہ درجن بھر یو ٹیوب والے ایک کے بعد دوسری ایکی جیسی ویڈیو ڈاون لوڈ کر کے صدیق جان کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کر رہے ہیں . حقیقت یہ ہے کہ پاکستانی میڈیا میں مختلف گروہ ہیں . مجھ سمیت بیشمار لوگ سوشل میڈیا پر مین سٹریم میڈیا کے صحافیوں کے خلاف ہیں . یہ ہمیں ہر گز حق نہیں دیتا کہ ہم کسی دو صحافیوں کی لڑائی کو ایک جنگ میں تبدیل کر دیں . یہ جہالت ہے
سب کی طرح مجھے بھی صدیق جان سے ہمدردی ہے . ارشد شریف صاحب کے یہ شایان شان نہیں تھا کہ وہ کسی جونیئر سے بھڑجائیں . ممکن ہے ارشد شریف کسی ذہنی دباؤ کا شکار ہوں . یہ میں اسلئے لکھ رہا ہوں کیونکے ابھی چند دن پہلے وہ کاشف عباسی کے شو میں پوری قوت سے چیخ اور چلا رہے تھے . اس دن بھی مجھے انکا رویہ انتہائی برا لگا . ظاہر ہے اس لڑائی سے ارشد شریف کی ساکھ کو نقصان پونھچا کیونکے سوشل میڈیا پر انکے خلاف ٹرینڈ چلا . ہمیں صحافی ارشد شریف صاحب اور رؤف کلاسرا صاحب کی خدمات کبھی نہیں بھولنی چاہیے جو انہوں نے نواز شریف کی حکومت میں چو مکھی لڑائی لڑی تھی . ارشد شریف ابھی بھی بہت اچھے پروگرام کرتے ہیں جسکا کونٹینٹ جاندار ہوتا ہے اور اس میں بہت محنت لگی ہوتی ہے
مجھے پتا ہے آپلوگ میری باتوں سے نا پہلے اتفاق کرتے ہیں اور نا اب کریں گے . میں کبھی بھی ایک ذاتی چھوٹی لڑائی سے ارشد شریف کو نہیں پرکھوں گا کیونکے یہ میرا مسلہ نہیں ہے . ہر انسان پر کوئی نہ کوئی کمزرو وقت اتا ہے جس سے ایسے واقعات جنم لیتے ہیں . چودھری فواد نے بھی ایک صحافی پر حملہ کر دیا تھا . ابھی حال ہی میں فردوس عاشق اعوان صاحبہ نے صبر کا دامن چھوڑ دیا تھا . چند دنوں بعد سب کچھ ٹھیک ہو گیا اور لوگ بھول بھال گئے
یو ٹیوب والے گینگ اپ ہونے سے احتراز کریں کیونکے یہ دو صحافیوں کی ذاتی لڑائی ہے . یقینی طور پر یہ افسوس ناک واقعہ تھا اور لوگوں نے صدیق جان کے ساتھ بھر پور ہمدردی کی ہے . اگر ہر یو ٹیوب والا اپنا ٹائم بڑھانے کے لئے اس واقعہ کو مسلسل استعمال کرے گا تو لوگ تنگ ا جائیں گے جیسا کہ میں ا چکا ہوں . یو ٹیوب والے یہ تلخ حقیقت اچھی طرح جانتے ہیں تو ١٢ منٹ کے ویڈیو میں صرف دو منٹ کی اوسط ویڈیو دیکھی جاتی ہے لھذا اتنا پھدکنے کی ضرورت نہیں ہے . انکا کونٹینٹ بھی بہت سطحی ہوتا ہے جس میں خبروں کو رپیٹ کر کے عامیانہ کومنٹری ہوتی ہے . اس میں کوئی شک نہیں کہ نوجوان نسل کے حقوق مین سٹریم میڈیا والوں انے سلب کر لئے ہیں اور یہی حقیقی وجہ جو یو ٹیوب والے آسمان سر پر اٹھاۓ ہوے ہیں . جیسا کہ صدیق جان نے کہا ، یہ لڑائی صرف محنت اور اچھے کونٹینٹ سے جیتی جا سکتی ہے لھذا اسی پر توجہ دیں اور دوسرے یو ٹیوب والے اظہار ہمدردی کے چکر میں خواہ مخواہ اپنا لچ ہر گھنٹے بعد نہ تلیں تو اچھا ہو گا ہم لوگ مین سٹریم والے صحافتی طوائفوں سے پہلے ہی تنگ ہیں اور اوپر سے آپلوگوں نے ایک نیا رنڈی خانہ کھول لیا ہے
سوشل میڈیا والے منحوسوں نے پاکستان کے ایک اہم ایونٹ کا ستیا ناس مار دیا ہے . اب پیچھے کیا رہ گیا ہے ؟
پاکستان کے نوجوان نسل کے یو ٹیوبرز فلفور یو ٹیوب پر اپنی واہیات لڑائی کو ختم کریں . یہ دو صحافیوں کی ذاتی لڑائی تھی جس میں خواہ مخواہ درجن بھر بیروز گار نوجوان ہیجانی کفیت پیدا کر رہے ہیں . اس میں کوئی شک نہیں کہ یو ٹیوب سے وہ بہت پیسے کماتے ہیں . جس پلیٹ فارم سے یہ لوگ پیسہ کماتے ہیں ، کم از کم اس پلیٹ کو نا جائز استعمال نہ کریں . میں نے صدیق جان کی ویڈیو دیکھی ہے . صدیق جان کو کوئی ظاہری ایسی چوٹ نہیں لگی ہے جسے ایسے پیش کیا جا رہا ہے جیسے وہ خدا نخواستہ کسی بم دھماکے کا شکار ہو گیا تھا . ارشد شریف کے ساتھیوں نے صدیق جان کو لٹایا اور ارشد شریف نے چند گھونسے رسید کر دئیے . اینڈ آف دا سٹوری
یہ پہلے ہی دن طے ہو چکا تھا کہ دونوں کی سال پرانی باہمی لڑائیاں اور چمقلش چلی ا رہی ہے . صدیق جان کے بقول رؤف کلاسرا صاحب بھی ان سے ناراض ہیں مگر انکی بات ہاتھا پائی تک نہیں پونھچی ہے . اگر یہ دو صحافیوں کی ذاتی لڑائی ہے تو خواہ مخواہ سوشل میڈیا کو نا جائز کیوں استعمال کیا جا رہا ہے . روزانہ درجن بھر یو ٹیوب والے ایک کے بعد دوسری ایکی جیسی ویڈیو ڈاون لوڈ کر کے صدیق جان کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کر رہے ہیں . حقیقت یہ ہے کہ پاکستانی میڈیا میں مختلف گروہ ہیں . مجھ سمیت بیشمار لوگ سوشل میڈیا پر مین سٹریم میڈیا کے صحافیوں کے خلاف ہیں . یہ ہمیں ہر گز حق نہیں دیتا کہ ہم کسی دو صحافیوں کی لڑائی کو ایک جنگ میں تبدیل کر دیں . یہ جہالت ہے
سب کی طرح مجھے بھی صدیق جان سے ہمدردی ہے . ارشد شریف صاحب کے یہ شایان شان نہیں تھا کہ وہ کسی جونیئر سے بھڑجائیں . ممکن ہے ارشد شریف کسی ذہنی دباؤ کا شکار ہوں . یہ میں اسلئے لکھ رہا ہوں کیونکے ابھی چند دن پہلے وہ کاشف عباسی کے شو میں پوری قوت سے چیخ اور چلا رہے تھے . اس دن بھی مجھے انکا رویہ انتہائی برا لگا . ظاہر ہے اس لڑائی سے ارشد شریف کی ساکھ کو نقصان پونھچا کیونکے سوشل میڈیا پر انکے خلاف ٹرینڈ چلا . ہمیں صحافی ارشد شریف صاحب اور رؤف کلاسرا صاحب کی خدمات کبھی نہیں بھولنی چاہیے جو انہوں نے نواز شریف کی حکومت میں چو مکھی لڑائی لڑی تھی . ارشد شریف ابھی بھی بہت اچھے پروگرام کرتے ہیں جسکا کونٹینٹ جاندار ہوتا ہے اور اس میں بہت محنت لگی ہوتی ہے
مجھے پتا ہے آپلوگ میری باتوں سے نا پہلے اتفاق کرتے ہیں اور نا اب کریں گے . میں کبھی بھی ایک ذاتی چھوٹی لڑائی سے ارشد شریف کو نہیں پرکھوں گا کیونکے یہ میرا مسلہ نہیں ہے . ہر انسان پر کوئی نہ کوئی کمزرو وقت اتا ہے جس سے ایسے واقعات جنم لیتے ہیں . چودھری فواد نے بھی ایک صحافی پر حملہ کر دیا تھا . ابھی حال ہی میں فردوس عاشق اعوان صاحبہ نے صبر کا دامن چھوڑ دیا تھا . چند دنوں بعد سب کچھ ٹھیک ہو گیا اور لوگ بھول بھال گئے
یو ٹیوب والے گینگ اپ ہونے سے احتراز کریں کیونکے یہ دو صحافیوں کی ذاتی لڑائی ہے . یقینی طور پر یہ افسوس ناک واقعہ تھا اور لوگوں نے صدیق جان کے ساتھ بھر پور ہمدردی کی ہے . اگر ہر یو ٹیوب والا اپنا ٹائم بڑھانے کے لئے اس واقعہ کو مسلسل استعمال کرے گا تو لوگ تنگ ا جائیں گے جیسا کہ میں ا چکا ہوں . یو ٹیوب والے یہ تلخ حقیقت اچھی طرح جانتے ہیں تو ١٢ منٹ کے ویڈیو میں صرف دو منٹ کی اوسط ویڈیو دیکھی جاتی ہے لھذا اتنا پھدکنے کی ضرورت نہیں ہے . انکا کونٹینٹ بھی بہت سطحی ہوتا ہے جس میں خبروں کو رپیٹ کر کے عامیانہ کومنٹری ہوتی ہے . اس میں کوئی شک نہیں کہ نوجوان نسل کے حقوق مین سٹریم میڈیا والوں انے سلب کر لئے ہیں اور یہی حقیقی وجہ جو یو ٹیوب والے آسمان سر پر اٹھاۓ ہوے ہیں . جیسا کہ صدیق جان نے کہا ، یہ لڑائی صرف محنت اور اچھے کونٹینٹ سے جیتی جا سکتی ہے لھذا اسی پر توجہ دیں اور دوسرے یو ٹیوب والے اظہار ہمدردی کے چکر میں خواہ مخواہ اپنا لچ ہر گھنٹے بعد نہ تلیں تو اچھا ہو گا ہم لوگ مین سٹریم والے صحافتی طوائفوں سے پہلے ہی تنگ ہیں اور اوپر سے آپلوگوں نے ایک نیا رنڈی خانہ کھول لیا ہے
سوشل میڈیا والے منحوسوں نے پاکستان کے ایک اہم ایونٹ کا ستیا ناس مار دیا ہے . اب پیچھے کیا رہ گیا ہے ؟