Veila Mast
Senator (1k+ posts)
جی ہاں وہ مجرم دنیا میں عزت و تکریم والے (عزیز و کریم) ہونگے
مگر عذاب انکا مقدر ہوگا
دنیا کی عزت و تکریم انھیں عذاب سے نا بچا سکےگی
اور جو عرش پر مستوی ہونا ہے وہ بھی واضح ہے
حدیث نبوی پیش کردی..کے اللہ آسمانوں میں ہے
مزید دلائل کے انبار ہیں...مگر ایمان والوں کے لئے ایک ہی کافی ہے
سمعنا و اطعنا سے مطلب یہی که جتنا بتایا اتنا ایمان لے آئے
جو نہیں بتایا اسکی ٹوہ میں نہیں گنے
ہا ہا ہا یار، آپ نے پھر نہیں سمجھا
آپ کو لگتا ہے کہ جن کو جہنم میں سزا دی جائے گی وہ سب دنیا میں "عزیز و کریم" ہونگے
مثال کے طور پر دلتوں اور شودروں کے بارے آپ کا کیا خیال ہے وہ دنیا میں عزیزوکریم ہیں؟
ان کا آیات کا ترجمہ پھر پڑھیں اور سمجھیں کہ صیغہ ماضی کا ہے یا حال کا