such bolo
Chief Minister (5k+ posts)
100. اور یوسف (علیہ السلام) نے اپنے والدین کو اوپر تخت پر بٹھا لیا اور وہ (سب) یوسف (علیہ السلام) کے لئے سجدہ میں گر پڑے، اور یوسف (علیہ السلام) نے کہا: اے ابا جان! یہ میرے (اس) خواب کی تعبیر ہے جو (بہت) پہلے آیا تھا (اکثر مفسرین کے نزدیک اسے چالیس سال کا عرصہ گزر گیا تھا) اور بیشک میرے رب نے اسے سچ کر دکھایا ہے، اور بیشک اس نے مجھ پر (بڑا) احسان فرمایا جب مجھے جیل سے نکالا اور آپ سب کو صحرا سے (یہاں) لے آیا اس کے بعد کہ شیطان نے میرے اور میرے بھائیوں کے درمیان فساد پیدا کر دیا تھا، اور بیشک میرا رب جس چیز کو چاہے (اپنی) تدبیر سے آسان فرما دے، بیشک وہی خوب جاننے والا بڑی حکمت والا ہےo
یہاں سجدہ حضرت یوسف ع کو ہو رہا ہے اور کرنے والے ماں باپ اور بھائی ہیں ، الٹی
سیدھی دلیلیں لگا کر اپنے عقیدے کو مت تھوپو .
کیا خواب تھا . سورج،چاند اور ستارے حضرت یوسف کو سجدہ کر رہے ہیں
اب اسی سورہ کی آخری آیات بھی پڑھ لو
![]()
111. بیشک ان کے قصوں میں سمجھ داروں کے لئے عبرت ہے، یہ (قرآن) ایسا کلام نہیں جو گھڑ لیا جائے بلکہ (یہ تو) ان (آسمانی کتابوں) کی تصدیق ہے جو اس سے پہلے (نازل ہوئی) ہیں اور ہر چیز کی تفصیل ہے اور ہدایت ہے اور رحمت ہے اس قوم کے لئے جو ایمان لے آئےo
میں تو یہ کہ رہا ہوں که پچھلی قوموں میں مرتبہ میں بلند لوگوں کی تعظیم و تکریم کے لئے سجدہ جائز تھا
یوسف علیہ سلام کا یہ واقعہ اس کی دلیل ہے
اس میں ماں باپ، انبیا، بادشاہ وغیرہ سب آگۓ
ابن ماجہ کی حدیث کے مطابق صحابی نے دیکھا کے لوگ عیسائی ملک میں بادشاہ کو سجدہ کرتے تھے...جس پر اس طرح کی تعظیم و تکریم صحابی نے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلّم کی کرنی چاہی جسے اللہ کے نبی نے شوہر بیوی کی مثال دے کر رد کردیا