
عمران خان حکومت کی ناقص پالیسیوں اور آئی ایم پروگرام سے انحراف نے ملک کو ڈیفالٹ کے دہانے پر پہنچایا : وزیراعظم
ترک خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئےوزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وزارت عظمی کا عہدہ سنبھالتے ہیں ہمیں بہت سے چیلنجز کا سامنا تھا۔ گزشتہ دوراقتدار میں اختیار کی گئی ناقص پالیسیوں سے ملک کو ڈیفالٹ کے دہانے پر پہنچا دیا تھا۔ پاکستان کی عوام بہت بہادر ہے، ایسی مشکلات کا ماضی میں بھی سامنا کر چکے ہیں اور آئندہ کیلئے بھی تیار ہیں۔
ہم نے کمر کس لی ہے اور جلد اپنے پیروں پر کھڑے ہو جائیں گے، مجھے اس میں کوئی شک نہیں ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 9 مئی (یوم سیاہ) پر شرپسند جتھوں کی طرف سے ریاستی رٹ کو چیلنج کیا گیا تھا۔ ریاست کیخلاف سنگین اقدامات کے حوالے سے منصوبہ بندی کیے جانے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ قومی تشخص کو تباہ کرنے کی کوشش کرنے والے شرپسند عناصر کو قرارواقعی سزا دیں گے تاکہ ایسے واقعات کا مستقل طور پر تدارک کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف سنگین کرپشن کے الزامات ہیںجنہوں نے اپنے 4 سالہ دوراقتدار میں اپوزیشن کو انتقام نشانہ بنایا لیکن کسی نے سرکاری وعسکری تنصیبات پر حملے کو سوچا تک نہیں۔ عمران خان حکومت کی ناقص پالیسیوں اور آئی ایم پروگرام سے انحراف کے باعث ملک کو ڈیفالٹ کے دہانے پر پہنچایا گیا لیکن اب معاملات طے پانے کی امید ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول معاہدے کے لیے پیشگی شرائط اور تقاضوں کو احسن انداز سے پورا کر دیا اور پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی لسٹ سے نکالنے میں کامیابی حاصل کی۔ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی طرف سے بورڈ کی منظوری سے پہلے جو اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا ان پر عملدرآمد کر دیا، اب ٹھوس پیشرفت کی امید ہے۔
دریں اثنا پاک ترکیہ تعلقات بارے گفتگو میں کہا کہ رجب طیب اردوان کے دوبارہ اقتدار میں آنے سے دونوں ممالک کی عوام میں دوریاں کم ہوں گی، باہمی تجارتی حجم گہرے برادرانہ تعلقات کا آئینہ دار ہونا چاہیے۔ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان قربت پر مبنی تعلقات باہمی اعتماد کے رشتوں پر استوار ہیں۔